جل شکتی وزارت
جل شکتی کے مرکزی وزیر نے سال 2023 کے لیے ملک کے لیے ڈائنامک گراؤنڈ واٹر ریسورس اسیسمنٹ رپورٹ جاری کی
کل سالانہ زمینی پانی کا ریچارج 449.08 بلین کیوبک میٹر ہے، جس سے 2022 کے مقابلے میں 11.48 بی سی ایم کا اضافہ ظاہر کرتا ہے
Posted On:
01 DEC 2023 5:25PM by PIB Delhi
جل شکتی کے مرکزی وزیر جناب گجیندر سنگھ شیخاوت نے آج 2023 کے لیے پورے ملک کے لیے ڈائنامک گراؤنڈ واٹر ریسورس اسیسمنٹ رپورٹ جاری کی۔ یہ تشخیص سنٹرل گراؤنڈ واٹر بورڈ (سی جی ڈبلیو بی ) اور ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ذریعہ مشترکہ طور پر کیا گیا تھا، جس کا استعمال مختلف اسٹیک ہولڈرز کے ذریعہ مناسب مداخلت کے لئے کیا جاسکتا ہے۔ 2023 کی تشخیصی رپورٹ کے مطابق، پورے ملک کے لیے کل سالانہ زمینی پانی کا ریچارج 449.08 بلین کیوبک میٹر (بی سی ایم ) ہے، جس میں پچھلے سال (2022) کے مقابلے میں 11.48 بی سی ایم کا اضافہ ہوا ہے اور پورے ملک کے لیے سالانہ زمینی پانی کا241.34 بی سی ایم اخراج ہے۔ مزید یہ کہ ملک میں کل 6553 اسسمنٹ یونٹس میں سے 736 یونٹس کو 'زیادہ استحصال' کے زمرے میں رکھا گیا ہے۔
- تشخیص زمینی پانی کے ری چارج میں اضافے کی نشاندہی کرتی ہے۔
- تجزیہ 2022 کے تشخیصی اعداد و شمار کے مقابلے میں ملک میں 226 تشخیصی یونٹوں میں زیر زمین پانی کی صورتحال میں بہتری کی نشاندہی کرتا ہے۔
- پورے ملک کے لیے کل سالانہ زمینی پانی کا ریچارج 449.08 بلین کیوبک میٹر (بی سی ایم ) ہے، جب کہ نکالنے کا حجم 241.34 بی سی ایم ہے۔
- زیر زمین پانی نکالنے کا مرحلہ 59.23 فیصد ہے۔
- کل 6553 اسسمنٹ یونٹس میں سے 4793 یونٹس کو 'محفوظ' کے طور پر درجہ بندی کی گئی ہے۔
- سی جی ڈبلیو بی اور ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے درمیان اس طرح کی مشترکہ مشقیں اس سے قبل 1980، 1995، 2004، 2009، 2011، 2013، 2017، 2020 اور 2022 میں کی گئی تھیں۔
تشخیص سے جمع کی گئی معلومات کا تفصیلی تجزیہ زمینی پانی کے ریچارج میں اضافے کی نشاندہی کرتا ہے جس کی وجہ بنیادی طور پر نہروں کے اخراج، آبپاشی کے پانی کے واپسی کے بہاؤ اور آبی ذخائر/ٹینکوں اور پانی کے تحفظ کے ڈھانچے سے ری چارجز میں اضافہ قرار دیا جا سکتا ہے۔ اس کے علاوہ ، تجزیہ 2022 کے تشخیصی اعداد و شمار کے مقابلے میں ملک میں 226 تشخیصی یونٹوں میں زیر زمین پانی کی صورتحال میں بہتری کی نشاندہی کرتا ہے۔ اس کے علاوہ، ضرورت سے زیادہ استعمال شدہ یونٹس کی تعداد میں مجموعی طور پر کمی اور زیر زمین پانی نکالنے کی سطح میں کمی بھی دیکھی گئی ہے۔
جل شکتی کی وزارت میں آبی وسائل، دریاؤں کی ترقی اور گنگا کے احیاء کے محکمے کی سکریٹری محترمہ دیباشری مکھرجی؛ جل شکتی کی وزارت میں پینے کے پانی اور صفائی ستھرائی کے محکمےکی سکریٹری ، محترمہ وینی مہاجن؛ جوائنٹ سکریٹری (اے، آئی سی اور جی ڈبلیو)، جناب سبودھ یادو سمیت اس موقع پر چیئرمین سی جی ڈبلیو بی ڈاکٹر سنیل کمار امبست موجود تھے۔
رپورٹ کے لئے لنک:
https://cgwb.gov.in/cgwbpnm/public/uploads/documents/17014272111704550895file.pdf
************
ش ح۔ ا م ۔
(U: 1661)
(Release ID: 1981626)
Visitor Counter : 118