ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت
دھان کی کٹائی کا سیزن 2023 اختتام کو پہنچا ۔ موجودہ سیزن میں پرالی کے بندوبست کی کوششوں کی وجہ سے موجودہ سیزن میں پرالی جلانے کے واقعات میں کمی کا مشاہدہ کیا گیا
Posted On:
30 NOV 2023 7:23PM by PIB Delhi
دھان کی پرالی کو جلانے کے واقعات کی ریکارڈنگ، اسرو کے تیار کردہ ایک معیاری پروٹوکول کے ذریعے، 15 ستمبر سے 30 نومبر تک ہر سال کی جاتی ہے ۔ دھان کا کٹائی کا سیزن 2023 کے اب اختتام پر پہنچنے کے ساتھ ہی موجودہ سیزن کے لیے پرالی کے بندوبست کے لیے کی جانے والی کوششیں بھی ختم ہو گئی ہیں ۔ پنجاب اور ہریانہ میں سال 2023 سمیت پچھلے 3 برسوں کے دوران ، دھان کی پرالی کو جلانے کے واقعات میں نمایاں کمی دیکھی گئی ہے ۔
متعلقہ ریاستی حکومتوں میں ضلع کے مخصوص ایکشن پلان کی تشکیل، چیف سکریٹری، ڈپٹی کمشنروں اور متعلقہ افسران کی سطح پر جامع نگرانی، ان سیٹو/ ایکس سیٹو بندوبست کے لیے مشینوں کی دستیابی اور استعمال کو بہتر بنانا اور مختلف صنعتی/ تجارتی ایپلی کیشنز کے لیے دھان کی پرالی کے استعمال میں بڑے اضافے کی وجہ سے ،پنجاب و ہریانہ میں دھان کی پرالی کو جلانے کے واقعات میں خاطر خواہ کمی واقع ہوئی ہے ۔
سال 2020 کے دوران پنجاب میں پرالی کو جلانے کے کل 83,002 واقعات ریکارڈ کیے گئے تھے جبکہ سال 2021 میں اسی مدت کے دوران 71,304 واقعات ریکارڈ کیے گئے، 2022 کے دوران 49,922 اور 2023 کے دوران 36,663 واقعات ریکارڈ کیے گئے ۔
ریاست ہریانہ میں 2020 میں جلانے کے 4,202 واقعات ریکارڈ کیے گئے ۔ اس اعداد و شمار کے برعکس ، 2021 میں دھان کی پرالی کو جلانے کے واقعات بالترتیب 6,987، 2022 میں 3,661 اور 2023 میں 2,303 تھے ۔
اس طرح پنجاب میں 2022 کے مقابلے میں 2023 کے دوران دھان کی پرالی کو جلانے کے واقعات میں مجموعی طور پر 27 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی ۔ 2020 اور 2021 کے اعداد و شمار کے حوالے سے 2023 میں کھیتوں میں لگائی جانے والی آگ میں بالترتیب 49 فیصد اور 56 فیصد کمی واقع ہوئی ہے ۔
اسی طرح، ہریانہ میں دھان کے کھیت میں لگائی جانے والی آگ کی کل تعداد میں بھی خاطر خواہ کمی دیکھی گئی ہے، یعنی 2022 کے مقابلے 2023 میں 37 فیصد کی کمی درج کی گئی ۔ 2021 کے مقابلے 2023 میں کھیتوں میں آگ لگانے کے واقعات میں کمی 67 فیصد تک پہنچ گئی ہے جبکہ 2020 کے واقعات کے مقابلے میں 45فیصد کی کمی دیکھی گئی ہے ۔
اس تناظر میں پنجاب کی ضلع وار کارکردگی کے لحاظ سے، 4 اضلاع یعنی مکتسر، گرداسپور، ہوشیار پور اور روپ نگر میں 2022 کے مقابلے 2023 کے دوران دھان کے کھیت میں لگائی جانے والی آگ میں 50 فیصد سے زیادہ کمی ریکارڈ کی گئی، جبکہ 5 اضلاع یعنی بھٹنڈہ، فضلکا، لدھیانہ، ترن تارن اور پٹیالہ میں 2022 کے اعداد و شمار کے مقابلے ان کے متعلقہ آگ لگائے جانے کے واقعات میں بالترتیب 27 فیصد اور 50 فیصد کی کمی درج کی گئی ہے ۔ اس کے علاوہ 11 اضلاع یعنی برنالہ، فرید کوٹ، فتح گڑھ صاحب، فیروز پور، جالندھر، کپورتھلہ، مالیرکوٹلا، مانسا، موگا، سنگرور اور ایس بی ایس نگر میں بھی 2023 کے دوران کھیتوں میں لگائی جانے والے آگ میں 27 فیصد تک کی کمی دیکھی گئی ۔ پنجاب کے تین اضلاع یعنی امرتسر، ایس اے ایس نگر اور پٹھان کوٹ میں 2022 کے مقابلے 2023 کے دوران کھیتوں میں آگ لگائے جانے کے واقعات میں اضافہ دیکھا گیا ہے جو باعث تشویش ہے ۔
ریاست ہریانہ کے لیے، جن 3 اضلاع میں 2022 کے مقابلے میں 2023 کے دوران آتشزدگی کی تعداد میں 50 فیصد سے زیادہ کمی آئی ہے، وہ ہیں کیتھل، کرنال اور پانی پت جبکہ 3 اضلاع یعنی کروکشیتر، سرسا اور یمنا نگر میں 2022 کے اسی اعداد و شمار کے مقابلے میں 37 فیصد سے 50 فیصد کے درمیان کمی ریکارڈ کی گئی ۔ وہاں 5 دیگر اضلاع یعنی امبالہ، فتح آباد، جند، حصار اور سونی پت میں 2022 بہتری 37 فیصد تک ریکارڈ کی گئی ۔ ہریانہ کے 5 اضلاع یعنی روہتک، بھیوانی، فرید آباد، جھجر اور پلول میں تاہم 2023 میں دھان کے کھیت میں آگ لگانے کے واقعات میں 2022 کے مقابلے اضافہ درج کیا گیا ہے ۔ جب کہ پنجاب سے ایک ہی دن میں 2000 سے زیادہ آگ لگائے جانے کے واقعات 2020 میں 16، 2021 میں 14، 2022 میں 10 تھے، موجودہ سال 2023 میں صرف 4 دن ایسے ہی آئے جہاں انفرادی طور پر آگ لگانے کے واقعات 2000 سے تجاوز کر گئے تھے ۔
ہریانہ کے لیے، 16 دن ایسے تھے جہاں 2020 میں 100 سے زیادہ آگ لگانے کی اطلاع ملی تھی ۔ اس طرح کے واقعات 2021 میں 32 اور 2022 میں 15 تھے ۔ تاہم 2023 میں صرف 3 دن دیکھنے میں آئے جہاں انفرادی طور پر آگ لگانے کے واقعات کی کی تعداد 100 سے تجاوز کر گئی ہے ۔
پنجاب میں ایک ہی دن میں سب سے زیادہ آگ لگائے جانے کے واقعت 2020 میں 5491 درج کیے گئے، 2021 میں 5327 درج کیے گئے، 2022 میں 3916 اور 2023 میں 3230 درج کی گئی تھی ۔ ہریانہ میں 2020 میں ایک دن میں سب سے زیادہ آگ لگانے کے واقعات کی تعداد 166 تھی، 2021 میں 363، 2021 میں 250 اور 2023 میں 127 درج کی گئی ۔
ایک ہی دن میں آگ لگانے کے زیادہ واقعات ، موسمیاتی عوامل جیسے ہوا کی رفتار اور سمت وغیرہ نے دلی - این سی آر میں اے کیو آئی کو بہت زیادہ متاثر کیا ہے جیسا کہ دلی کے اے کیو آئی کے ریکارڈ اور پنجاب و ہریانہ میں ہر سال کھیتوں میں لگائئی جانے والی آگ کی تعداد سے ظاہر ہوتا ہے ۔
پنجاب اور ہریانہ میں متعلقہ فریقوں کی ٹھوس اور اجتماعی کوششوں سے دھان کی پرالی کو جلانے کے واقعات میں آئی نمایاں کمی کے باوجود، نومبر 2023 کے مہینے میں دلی - این سی آر میں کے اے کیو آئی کے یومیہ اوسط میں اتنی بہتری ظاہر نہیں ہوئی جو بنیادی طور پر اکتوبر کے آخری ہفتے میں ، آب و ہوا کے حالات کی وجہ سے شمال مغربی سمت سے چلنے والی کم رفتار ہواؤں کے ساتھ، بہت کم بارش اور دہلی پر قریب - قریب پرسکون ہوا کی وجہ سے حالات بری طرح متاثر ہوئے اور آلودگی کے پھیلاؤ میں اضافہ ہوا اور اس طرح نومبر، 2023 کے دوران پچھلے برسوں میں نومبر کے مہینوں کے مقابلے بہت زیادہ اے کیو آئی درج کیا گیا ۔
مزید جامع کارروائی اور دھان کی پرالی کو جلائے جانے کی روک تھام کے لیے ٹھوس اقدامات اور ایکشن پلان کو مضبوط بنانے کے ساتھ، یہ امید کی جاتی ہے کہ پرالی جلانے کے واقعات میں آنے والے سال میں مزید نمایاں کمی دیکھنے میں آئے گی، اس طرح دلی-این سی آر میں دھان کی کٹائی کے موسم کے دوران ہوا کے معیار کے منظرنامے میں بھی بہتری آئے گی ۔
*************
ش ح ۔ و ا ۔ ت ح
U-1646
(Release ID: 1981581)
Visitor Counter : 91