سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
ڈی ایس آئی آر اور ٹی ای آر آئی نے سیوریج ٹریٹمنٹ میں جدید عمارت کی کارکردگی اور مقامی جھلیوں کی ترقی کے لیے جدید ترین ٹیکنالوجیز اور جدید حلوں کا استعمال کرکے ڈیزائن کو بدلنے والے تبدیلی کے اسٹیک ہولڈرز کے مشاورتی پروگرام کو انجام تک پہنچایا
ڈی ایس آئی آر کی حمایت سے کارفرما، پائیدار مستقبل کے لیے پائیدار عمارتوں اور سیوریج ٹریٹمنٹ کی ترقی کو آگے بڑھا رہا ہے
Posted On:
30 NOV 2023 4:25PM by PIB Delhi
ایک اہم تعاون میں، سائنسی اور صنعتی تحقیق کے شعبہ (ڈی ایس آئی آر) نے ہندوستان کے تعمیراتی اور گندے پانی کے ٹریٹمنٹ کے شعبے میں تبدیلی کی پیشرفت کو آگے بڑھانے کے لیے انرجی اینڈ ریسورسز انسٹی ٹیوٹ (ٹی ای آر آئی) کے ساتھ شراکت کی۔ یہ ڈی ایس آئی آر کی ’’ٹیکنالوجی، ترقی اور پھیلاؤ کے لئے علم تک رسائی (ایکسز ٹو نالج فار ٹیکنالوجی ڈیولپمنٹ اینڈ ڈسیمینیشن) (اے 2کے +) اسٹڈیز‘‘ اسکیم کو ہندوستان کے اسمارٹ سٹیز مشن اور 2070 تک صفر اخراج حاصل کرنے کے عزم کے ساتھ ہم آہنگ کرنے کی ایک کوشش تھی۔ توانائی کی کارکردگی کے حصول کے لیے جدید تعمیراتی مواد اور عمارت کے ڈیزائن کے بارے میں معلومات کے فرق کو ختم کرنے اور دوبارہ استعمال اور ری سائیکلنگ کے لیے جھلی پر مبنی سیوریج کے گندے پانی کے ٹریمنٹ کے نظام کے بارے میں حیثیت اور اسکوپنگ رپورٹ بنانے کے ارادے ساتھ ڈی ایس آئی آرنے ٹی ای آر آئی کو دو تحقیقی مطالعات سے نوازا ہے۔
اس سلسلے میں، آج انڈیا ہیبی ٹیٹ سنٹر، نئی دہلی میں ڈی ایس آئی آر -ٹی ای آر آئی ، کلیدی فیصلہ سازوں کے ساتھ تعاون پر مبنی اسٹیک ہولڈر کنسلٹنٹ میٹنگ ہوئی۔ اس تقریب میں تعلیمی اداروں کے معزز ماہرین، صنعت کے قائدین اور پالیسی سازوں نے شرکت کی۔
حکومت ہند کی سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت کے سائنسی اور صنعتی تحقیق (ڈی ایس آئی آر) کے محکمے کی سائنسدان ’جی‘ اور سربراہ اے 2کے+ اسٹڈیز کی سربراہ ڈاکٹر سجاتا چکلانوبیس نے مقامی ٹیکنالوجی کی ترقی، فروغ، استعمال اور منتقلی کے لیے صنعتی تحقیق کو فروغ دینے کی ضرورت پر زور دیا۔
انرجی اینڈ ریسورسز انسٹی ٹیوٹ (ٹی ای آر آئی) میں پائیدار انفراسٹرکچر پروگرام کے سینئر ڈائریکٹر اور جی آر آئی ایچ اے (گریہا) کونسل کے نائب صدر اور سی ای او جناب سنجے سیٹھ نے اپنے خیرمقدمی کلمات کے ساتھ اس دن کی شروعات کی۔ جناب سیٹھ نے کہا ’’2070 تک صفر کاربن اخراج کے لئے ہندوستان کا عزم گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج میں خاص طور پر عمارت کے شعبے سے کافی حد تک کمی کی اہم ضرورت پر زور دیتاہے۔ اس حوصلہ مند ہدف کو حاصل کرنا عمارتوں کے اندر جدید ٹیکنالوجیز اور ڈیزائن کے لازمی انضمام پر منحصر ہے، جو توانائی کی کھپت کو نمایاں طور پر کم کرنے اور ہمیں ایک پائیدار، کم کاربن والے مستقبل کی طرف آگے بڑھانے کی کلیدی حکمت عملی ہے۔‘‘ افتتاحی کلمات پیش کرتے ہوئے، ڈاکٹر بنواری لال، سینئر ڈائریکٹر، ٹی ای آر آئی نے کہا ’’میمبرین ٹیکنالوجی، پانی کی صفائی کے منظر نامے میں ایک پسندیدہ انتخاب، مختلف گندے پانی کی نہروں سے پانی کو دوبارہ حاصل کرنے کے لیے ایک اہم حل کے طور پر ابھرتی ہے۔ جیسے جیسے پانی کے دوبارہ استعمال کی ضرورت میں شدت آتی جاتی ہے، سیوریج کے پانی کا ٹریٹمنٹ صرف ایک ضرورت نہیں رہتی بلکہ پانی کی بڑھتی ہوئی ضروریات کو پائیدار طریقے سے پورا کرنے کے لیے ایک لازمی حکمت عملی ہے۔ ڈاکٹر سجاتا چکلانوبیس، سائنسدان جی، ڈی ایس آئی آر اور اے 2کے + اسٹڈیز ڈی ایس آئی آر کی سربراہ نے پائیداری اور شمولیت سے متعلق اہم مسائل پر مطالعاتی رپورٹس کی ضرورت پر زور دیا اور مکالمے کو آگے بڑھانے میں اہم کردار ادا کیا۔ توانائی کی کارکردگی کو بڑھانے کے لیے جدید عمارت کے ڈیزائن کے لیے ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیوں اور اختراعی حل تک رسائی کے قابل بنانےپر پہلے اجلاس نے توجہ مرکوز کی۔ پینلسٹ محترمہ چترریکھا کابرے، پروفیسر، ایس پی اے؛ جناب ایس وکاش رنجن، پلیج فار ارتھ کے چیف ایگزیکٹو آفیسر؛ ڈاکٹر عبداللہ نثار صدیقی، جناب امین نیئر، محترمہ شبنم بسی، جناب آکاش دیپ اور، ڈاکٹر وندنا کالیا، سائنسدان، ڈی ایس آئی آر نے بصیرت انگیز تجاویز اور معلومات پیش کیں۔ ان کی باہمی بات چیت اور بصیرت انگیز نقطہ نظر نے ترقی پذیر توانائی والی عمارت کے ڈیزائن اور پائیدار تعمیراتی طریقوں پر بات چیت کو بڑھایا، جس سے ہندوستان کی تعمیر میں اختراعی حل کی بنیاد پڑی۔
اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت کے دوسرے سیشن کی ڈاکٹر بنواری لال، سینئر ڈائریکٹر، ٹی ای آر آئی نے نظامت کی اور میٹنگ کا جائزہ ڈاکٹر ویرانا چنا شیٹر، ایسوسی ایٹ ڈائریکٹر، ٹی ای آر آئی نے پیش کیا، جس میں سیوریج ٹریٹمنٹ کے لیے ہندوستان میں میمبرین ٹیکنالوجیز کی موجودہ صورتحال پر روشنی ڈالی گئی۔ پروفیسر وویک کمار، آئی آئی ٹی- دہلی ، ڈاکٹر سیلوا راجو نارائنا سوامی آئی آئی ٹی گوہاٹی، ڈاکٹر ودیا ایس بترا، سینئر فیلو، ٹی ای آر آئی ، ڈاکٹر رنجیت بیروا، سائنسدان، ڈی ایس آئی آر نے جھلی پر مبنی ٹیکنالوجیوں اور گندے پانی کے دوبارہ استعمال اور ٹریٹمنٹ کے لئے اس کے تجارتی کاری کے شعبے میں ہندوستانی اکیڈمی کی حیثیت اور شراکت کے بارے میں بصیرت فراہم کی۔ ماہرین نے اپنی تحقیقی مہارت سے گہری بصیرت کا اشتراک کیا، مستقبل قریب میں تحقیق اور کمرشلائزیشن کے فرق اور مواقع پر روشنی ڈالی۔
صنعتی ماہرین جناب سریدھر پدما نابن، سینئر نائب صدر، آئی اون ایکسچینج اور جناب سارتھک بگائی، ڈائریکٹر، ایس آر پریاورن گروپ، پنچکولہ نے ہندوستانی اور بین الاقوامی کمپنیوں میں موجودہ میمبرین مارکیٹ، اختراعات اور مواقع کی تفصیلات فراہم کیں۔
اکیڈمی، صنعت اور آخری صارف کے گہرائی سے ان پٹ نے بحث کو دلچسپ بنا دیا اور مستقبل کے روڈ میپ کے لیے مفید معلومات فراہم کیں۔
تقریب کا اختتام دونوں شراکت داروں کی جانب سے ایک پائیدار اور لچکدار مستقبل کے لیےاختراع کے سفر کے آغاز کے عزم کے ساتھ ہوا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ش ح۔ ا ک ۔ن ا۔
U-1645
(Release ID: 1981542)
Visitor Counter : 82