وزارت اطلاعات ونشریات
“اگر موقع ملا تو میں روحانی گرو اوشو کا کردار ادا کرنا چاہوں گا’’:آئی ایف ایف آئی میں اداکار نوازالدین صدیقی
مقامی رنگ والی مستند کہانیوں کو عالمی سطح پر پذیرائی ملنے کا زیادہ امکان: نوازالدین صدیقی
آنند سورا پور کی ہدایت کاری میں بننے والی ہندی فلم ‘‘راؤتو کی بیلی’’ کا آج گوا میں 54 ویں انٹرنیشنل فلم فیسٹیول آف انڈیا میں عظیم الشان پریمیئر ہے۔ روتو کی بیلی، پہاڑی شمالی ہندوستان کے ایک خوبصورت قصبے پر مبنی فلم ہے۔اس فلم کی کہانی اس قصبے میں ایک اسکول وارڈن کی مردہ حالت میں پائے جانے کے بعد اپنے ناظرین کو انسپکٹر نیگی کے ساتھ تفتیشی سفر پر لے جاتی ہے۔
پی آئی بی کے زیر اہتمام منعقدہ پریس کانفرنس میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے رتو کی بیلی کے مرکزی اداکار نواز الدین صدیقی نے کہا کہ ملک بھر سے مقامی کلچر کی مستند کہانیوں کی عکاسی کرنے والی فلموں کو عالمی شہرت ملے گی۔ جس میں جتنی زیاہ مقامیت ہوگی اتنا ہی زیادہ اسے عالمی شہرت حاصل ہوگی۔
فلم میں کردار کے انتخاب سے متعلق ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے نوازالدین صدیقی نے کہا کہ میں خود کو صرف ایک خاص قسم کے کرداروں تک محدود نہیں رکھنا چاہتا اور میں کرداروں کے تنوع کو ترجیح دوں گا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ کوئی بھی کردار ادا کرتے ہوئے وہ کردار کی زندگی کو اس حد تک جینے کی کوشش کرتے ہیں کہ کردار کی زندگی اور اس کی اپنی زندگی ایک دوسرے میں ضم ہو کر ایک بن جائیں۔
‘‘اگر موقع ملاتو میں روحانی گرو اوشو کا کردار ادا کرنا چاہوں گا’’، اداکار صدیقی نے یہ بات اس وقت کہی جب ان سے کسی ایسے کردار کے بارے میں پوچھا گیا جو وہ مستقبل میں ادا کرنے کے منتظر ہیں۔
فلم سازی کے لیے اپنی تحریک کے ماخذ کےبارے میں پوچھے گئے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے ہدایت کار آنند سوراپور نے کہا کہ کہانی سنانے کا شوق اور منفرد آئیڈیاز مجھے حاصل ہونے والی تحریک کا بنیادی ذریعہ ہیں۔
زی اسٹوڈیوز کے سی ای او اور فلم روتو کی بیلی کے اسکرین پلے رائٹر شارق پٹیل نے کہا کہ فلم اپنے کرداروں کے ساتھ سلوک کے لحاظ سےزندگی کے عام واقعات سے ہٹ کر بنائی گئی ایک فلم ہے اور جس میں ایک انوکھا قتل کا معمہ پیش کیا گیاہے۔
فلم کی ریلیز کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ فلم زی 5 پر 2024 کے اوائل میں دستیاب ہوگی۔
مزید تفصیلات کے لیے یہاں دیکھیں:
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ش ح۔س ب ۔ع ن
(U: 1588)
(Release ID: 1981068)
Visitor Counter : 87