وزارت اطلاعات ونشریات
سرمایہ اكٹھا كرنا - تخلیقی نقطہ نظر کو حیات بخشنا: آج گوا میں ہندوستان كے 54 ویں بین اقوامی فلمی میلے میں گفتگو کے سیشن کا انعقاد
سنیما کے شوق اور سنیما کے کاروبار کے درمیان توازن قائم کرنا ضروری ہے: سنیتا تاٹی
نئے فلم سازوں کو اپنی فلموں کو منظر عام پر لانے کے لیے جدید طریقے تلاش کرنے کی ضرورت ہے: پرتول کمار
فیسٹیول کے ڈائریکٹر پرتول کمار نے شارق پٹیل، فردوس الحسن، سنیتا تاٹی کے ساتھ پروڈیوسر کے مالیاتی جادوئی فن پر روشنی ڈالی
’سرمایہ اكٹھا كرنا - تخلیقی نقطہ نظر کو حیات بخشنا‘ کے عنوان سے ایک گفتگو میں تصور سے لے کر سنیما کی حتمی تخلیق تک فلم پروڈیوسروں کے کردار کے مختلف پہلوؤں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس گفتگو كا انعقاد آج گوا میں ہندوستان كے 54 ویں بین اقوامی فلمی میلے میں ہوا۔
نیشنل فلم ڈیولپمنٹ کارپوریشن (این ڈی ایف سی) کے ایم ڈی اور ہندوستان كے 54 ویں بین اقوامی فلمی میلے کے ڈائریکٹر پرتول کمار نے فلم پروڈیوسرز شارق پٹیل، فردوس الحسن اور سنیتا تاٹی کے ساتھ فلموں میں سرمایہ كاری پر غور کیا۔
این ایف ڈی سی کی طرف سے فلم کی تیاری کے لیے انتخاب کے طریقے کے بارے میں پوچھے جانے پر پرتول کمار نے کہا کہ "تجزیے کا عمل وسیع اور طے شدہ ہے کیونکہ یہ ٹیکس دہندگان کا پیسہ ہے جو ان منصوبوں کو فنڈ دینے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ پچھلے 10 سالوں سے این ڈی ایف سی کی طرف سے تیار کی جانے والی فلموں کی تعداد عام طور پر کم رہی ہے کیونکہ فنانسنگ دوسرے ذرائع سے آرہی ہے اور انڈسٹری تیزی سے ترقی کر رہی ہے اور اسے اس طرح کی فنڈنگ کی ضرورت نہیں ہے۔ حکومتِ ہند کی طرف سے فلم پروڈکشن کے لیے فنڈنگ کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں نے كہا کہ "سینما كی نمائشوں اور او ٹی ٹی سے مواد کی بڑھتی ہوئی ضرورت کے ساتھ حکومت ہند آگے بڑھ رہی ہے اور مالی امداد میں 10 گنا اضافہ ہوا ہے"۔
پرتھول کمار نے اس بارے میں بھی بات کی کہ آج کی نسل کے فلم سازوں کو اپنی فلم کو پیش کرنے کے لیے کس طرح مختلف اختراعی طریقے تلاش کرنے چاہئیں، خواہ وہ یوٹیوب جیسے پلیٹ فارم کا استعمال کریں یا انہیں برانڈز کے ساتھ جوڑیں۔ انہوں نے فلم بازار اور فیسٹیول جیسے پلیٹ فارموں کی اہمیت پر زور دیا تاکہ بہتر قدر کی پیشكش ہو۔
نوجوان فلم سازوں کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے، شارق پٹیل نے کہا کہ "کھانا تو ہوگا، یہ ایک ایسا کاروبار ہے جہاں کامیابی کا تناسب انتہائی کم ہے لیکن منافع کمانے کے لیے اسے برقرار رکھنا چاہیے، اپنی صلاحیتوں کو بڑھاتے رہنا چاہیے۔"
انہوں نے یہ بھی کہا کہ یہ ایک مسلسل ہلچل ہے اور اسے جاری رکھنا اور آگے بڑھتے رہنا ضروری ہے۔ اس پر مزید زور دیتے ہوئے سنیتا تاتی نے کہا كہ جو فلمیں اچھی کارکردگی نہیں دکھا پاتیں وہ مستقبل میں کامیاب فلمیں بنانے کے لیے سیکھنے کے تجربے کے طور پر کام کرتی ہیں۔
فلم سازی کے کاروبار میں اپنی شناخت بنانے کے بارے میں بات کرتے ہوئے فردوس الحسن نے کہا کہ یہ ایک شوق سے چلنے والا پیشہ ہے اور اہمیت اسکرپٹ کے پیچھے شخص كو حاصل ہے نہ کہ اسکرپٹ كو۔ میں فلمیں اپنی شناخت بنانے کے لیے بناتا ہوں صرف پیسہ کمانے کے لیے نہیں۔ بقا کے لیے پیسے کی ضرورت ہوتی ہے لیکن بنیادی توجہ ایک اچھی فلم اور شناخت بنانے پر ہوتی ہے۔ شناخت پروڈکشن ہاؤس، ہدایت کار، اداکار اور اداکارہ کے لیے۔
سنیتا تاٹی نے اس بات پر بھی روشنی ڈالی کہ سینما کے کاروبار اور کسی کے شوق کے درمیان توازن قائم کرنا کیوں ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم سینما کے شوق کے لیے اس کاروبار میں ہیں لیکن ہم سنیما کے کاروبار کو سمجھنے كے لیے بھی وقت نکالتے ہیں۔ یہ مکمل طور پر دو مختلف عمودی رُخ ہیں اور اس صنعت کو برقرار رکھنے کے لیے سنیما کے کاروبار کو سمجھنا چاہیے۔
اس زمرے كی نظامت سینئر صحافی کومل ناتھا نے كی اور ہال بھرا ہوا تھا۔
مقررین کے بارے میں:
فردوس الحسن ایک فلم اور ٹیلی ویژن پروڈیوسر اور تقسیم کار ہیں۔ ان کی پروڈکشن میورکشی نے بہترین بنگالی فیچر فلم کا 65 واں نیشنل ایوارڈ جیتا۔
ابھی حال ہی میں ان کی فلموں اپراجیٹو اور میٹا فزیکل نے کئی تعریفیں حاصل كیں اور ایوارڈز جیتے ہیں۔سنیتا تاٹی گرو گروپ کی بانی اور سی ای او ہیں۔ اوہ بیبی اور ساکنی ڈاکنی کے لیے مشہور سنیتا تاٹی اب اپنی پہلی بین الاقوامی فیچر چنئی سٹوری بنانے کے لیے تیار ہو رہی ہے۔
زی اسٹوڈیوز زی انٹر ٹینمینٹ انٹر پرائز لیمیٹیڈ كے چیف بزنس آفیسرشارق پٹیل فلموں کے کاروبار کی سربراہی کرتے ہیں اور تمام (گھریلو اور بین الاقوامی) مارکیٹوں میں ویلیو چین یعنی فلم کی تیاری/ حصول کے ساتھ ساتھ منیٹائزیشن کے مختلف پہلوؤں کے لیے ذمہ دار ہیں۔
******
U.No:1431
ش ح۔رف۔س ا
(Release ID: 1979912)
Visitor Counter : 107