بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی راستوں کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

جناب سربانند سونووال نے انڈومان و نکوبار  جزائر کی  خلیج اٹلانٹا    میں  ایک بڑی گودی کے مجوزہ مقام کا دورہ کیا


اندرا پوائنٹ کو  تمام ضروری سیاحتی سہولیات کے ساتھ ایک اہم سیاحتی مقام کے طور پر فروغ دیا جائے گا

اس سے انڈومان اور کولکاتہ کے درمیان سفر  میں لگنے والے  72 گھنٹے  کا وقت  کم ہوکر 15 گھنٹے    ہو جائے گا

’’  وزیر اعظم مودی کی قیادت  کے تحت انڈومان و نکوبار میں مجوزہ  پروجیکٹ خطے میں ترقی  کے عمل کو تیز کریں گے‘‘:  جناب سونووال

Posted On: 24 NOV 2023 5:47PM by PIB Delhi

بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں ( ایم او پی ایس ڈبلیو )  اور آیوش کے مرکزی وزیر جناب سربانند سونووال نے  انڈومان و نکوبار  جزائر میں دگلی پور کے قریب خلیج اٹلانٹا کا دورہ کرکے انڈمان و نکوبار جزائر کا اپنا دو روزہ دورے  مکمل کر لیا ہے ۔  سردست ،   5   ایم  ڈرافٹ  کی ایک جیٹی ، جزائر کے درمیان آنے جانے والی  4.00 ایم ڈرافٹ کی کشتیوں  کی برتھنگ کے لیے کام کر رہی ہے۔  کلیدی جائے وقوع اور دیگر دستیاب سہولیات  پر غور کرتے ہوئے ،  خلیج اٹلانٹا میں ساز و سامان کو لانے لے جانے سے متعلق  جہاز رانی کا ایک مرکز تیار کیا جا سکتا ہے ۔   خلیج اٹلانٹا  کو ایک بڑی گودی کے طور پر تیار کرنے کی خاطر  قابل عمل ہونے کا مطالعہ کیا جا رہا ہے ۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001EU9O.jpg

خلیج اٹلانٹا  میں ایک قدرتی  طور پر 19/20 کا ایک ڈرافٹ ہے ، جو  سمندر میں صرف 50  میٹر کے فاصلے پر ہے ۔ اس کے علاوہ ، یہاں  قدرتی رکاوٹ دستیاب ہے اور  یہ سڑک سے اچھی طرح مربوط ہے  نیز سمندر میں بھی کافی زمین حاصل کی جا سکتی ہے ۔  بحری جہازوں کے آنے جانے کے لیے یہ مرکز  مشرق اور شمال مشرقی ہندوستان سے مشرقی اور جنوب مشرقی ایشیا ، آسٹریلیا – نیوزی لینڈ وغیرہ ملکوں کے راستے پر ہے۔ یہ  بنگلہ دیش اور میانمار کے  لیے کوئلے ، ریت اور دیگر تعمیراتی سامان ، خام لوہے وغیرہ کے راستے پر موجود ہے۔  اگر یہ چالو ہوتا ہے تو بلک کارگو ٹرانس شپمنٹ پورٹ ہمارے ملک کے ساتھ ساتھ ہمارے پڑوسیوں کے لیے بھی اقتصادی طور پر فائدہ مند ثابت ہوگا۔ مجوزہ بندرگاہ ینگون سے 565  کلو میٹر ؛ سِتوے سے  765 کلومیٹر؛ چٹاگانگ سے 1000 کلومیٹر؛ کولکاتہ سے 1100 کلومیٹر   ؛ بریسال سے 1000 کلومیٹر اور کوکو جزیرہ (چینی دفاعی اڈہ) سے محض  80 کلومیٹر دور ہے ۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002IAIC.jpg

انڈومان و نکوبار جزائر کے شمالی جانب اہم جائے وقوع پر غور کرتے ہوئے ، 10 میٹر ڈرافٹ ہاربر اعلیٰ قسم کی سیاحت اور دیگر مقاصد کے لیے فروغ دینا ضروری ہے ۔  ایک دفعہ تیار ہونے کے بعد شمالی اور  وسطی انڈومان کے لوگوں کو فائدہ ہوگا اور انڈومان اور کولکاتہ کی  اہم بندرگاہوں کے درمیان  سفر کا وقت 72 گھنٹے سے کم ہو کر 15 گھنٹے رہ جائے گا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003W0LS.jpg

وزیر  موصوف نے بین الاقوامی کنٹینر ٹرانس شپمنٹ پورٹ (آئی سی ٹی پی) ایک ساگرمالا پروجیکٹ کا فضائی سروے کیا  ، جو خلیج گلتھیا بے میں تیار کیا جا رہا ہے  ۔ انہوں نے کل مختلف فریقوں ، مقامی باشندوں اور نمائندوں سے بات چیت کی۔  وزیر موصوف نے  اندرا پوائنٹ کا بھی دورہ کیا اور انڈومان و نکوبار  جزائر کے گریٹ نکوبار جزیرے   کا بھی دورہ کیا ، جو ہندوستان کی سرزمین کا جنوب میں آخری پوائنٹ ہے ۔  انہوں نے اندرا پوائنٹ کو ایک سیاحتی مقام کے طور پر ترقی دینے کے امکانات تلاش کرنے کے لیے متعلقہ عہدیداروں کو ہدایت دی اور  اس کے لیے سیاحتی سہولیات  تیار کرنے بھی ہدایت دی ۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image004T7A4.jpg

انہوں نے  گریٹ نکوبار جزیرے میں   خلیج  کیمبل کا بھی دورہ کیا اور برتھنگ جیٹی ایکسٹینشن پروجیکٹ کی پیشرفت کا جائزہ لیا اور بعد میں شام کو انہوں نے پورٹ بلیئر میں اے ایل ایچ ڈبلیو  کے مختلف کاموں کا جائزہ  بھی لیا اور انڈومان و نکوبار جزائر میں پچھلی پانچ دہائیوں کے دوران ، ان کے ذریعہ کئے گئے کام کی ستائش کی۔ جائزے کے دوران،  جناب سونووال نے انڈومان لکشدیپ ہاربر ورکس  ( اے ایل ایچ ڈبلیو )  کو مشورہ  بھی دیا کہ وہ پروجیکٹوں  کو   وقت پر مکمل کرنے کے لیے جزائر میں کام کرنے کے لیے نامور تعمیراتی فرموں کو تلاش کریں ۔

انہوں نے اطمینان کا اظہار کیا اور تمام متعلقہ افراد سے جزیروں کے لوگوں کے فائدے کے لیے جاری منصوبوں پر عمل درآمد میں تیزی لانے کو کہا ۔ انہوں نے کہا کہ  ’ وزیر اعظم مودی کی قیادت میں انڈومان و نکوبار  جزائر میں مجوزہ پروجیکٹ  خطے میں ترقی  میں تیزی لائیں گے۔  اس  سے جامع  فروغ حاصل ہو گا اور  یہ ساز و سامان اور مسافروں کی  آمد  و رفت کے ساتھ  ، یہاں  کی آبادی کے  ذریعہ معاش کو بہتر بنانے میں کلیدی کردار ادا کرے گا ۔ وزیر  موصوف نے عہدیداروں کو تمام مطلوبہ سہولیات کے ساتھ اندرا پوائنٹ کو ایک اہم سیاحتی مقام کے طور پر ترقی دینے کے لیے  کام کرنے کی ہدایت  بھی دی۔

انڈومان و نکوبار میں 7622 کروڑ روپے کی لاگت کے 58 پروجیکٹوں کی ساگر مالا پروگرام کے تحت نگرانی کی جا رہی ہے ۔   469 کروڑ روپے کی لاگت کے 15 پروجیکٹوں کو ساگر مالا اور مرکز کی سرپرستی والی اسکیم ( سی ایس ایس) کے تحت فنڈ فراہم کئے جا رہے ہیں ۔ ان تمام پروجیکٹوں  پر اے ایل ایچ ڈبلیو  کے ذریعے کام  کیا جا رہا ہے ۔ 211 کروڑ روپے کے 8 پروجیکٹ کے لیے ساگر مالا سے فنڈ دیا جا رہا ہے  ، 216 کروڑ روپے کی لاگت کے 4 پروجیکٹوں کو سی ایس ایس کے تحت فنڈ دیئے جا رہے ہیں ، 42 کروڑ روپے کے 3 پروجیکٹوں کو ایم  او سی اے کے ذریعے فنڈ فراہم کئے جا رہے ہیں ۔  13.5 کروڑ روپے کا ایک پروجیکٹ مکمل ہو چکا ہے ۔ 173  کروڑ روپے کے 4 پروجیکٹ زیر نفاذ ہیں ، 26 کروڑ روپے کے ایک پروجیکٹ کے لیے ٹینڈر دینے کا عمل اور 256 کروڑ روپے کے 9 پروجیکٹوں پر کام کیا جا رہا ہے ۔

بندر گاہوں ، جہاز رانی اور آبی گزر گاہوں کی وزارت کے تحت انڈمان لکشدیپ ہاربر ورکس  ( اے ایل ایچ ڈبلیو )   ، انڈومان و نکوبار اور لکشدیپ جزائر میں 50 سال سے زیادہ عرصے سے  سمندری بنیادی ڈھانچے کو ترقی دینے  میں مصروف عمل ہے ۔  اے ایل ایچ ڈبلیو  نے بڑھتی ہوئی مانگ کو پورا کرنے کے لیے  ، ان جزائر کو تیار کرنے کے لیے درکار پورٹ بنیادی ڈھانچے کا منصوبہ بنایا ہے اور  سمندری ڈھانچے جیسے بریک واٹرس، میجر وارف، جیٹیز، وہیکل فیری ریمپ، ایچ ڈی پی ای فلوٹنگ جیٹیز، فش لینڈنگ سینٹرز، ڈرائی ڈاکس کے ساتھ فلوٹ مرمت برتھوں کو ڈیزائن اور تعمیر کیا ہے۔  اس کے علاوہ، ساحل کے تحفظ کے کام، ڈریجنگ، سڑکیں اور پل نیز پورٹ ٹرمینل کی عمارتیں ، ان جزائر میں کیے جانے والے  دیگر کاموں میں  شامل ہیں۔  اے ایل ایچ ڈبلیو  بندرگاہ کے کاموں کے لیے مقامی  بندر گاہی محکموں کو تکنیکی مدد بھی فراہم کرتا ہے۔

میری ٹائم انڈیا ویژن -  2030 میں نشان زد پہل کے ساتھ انڈومان و نکوبار  ( اے اینڈ این )  جزائر اور لکشدیپ جزائر کو سیاحت اور دیگر اقدامات کے لیے تیار کرنے کا منصوبہ ہے۔ ابتدائی طور پر ترقیاتی منصوبوں میں سیاحت کے فروغ اور مقامی طور پر تیار کردہ سمندری غذا اور ناریل پر مبنی مصنوعات کی برآمد کے ذریعے مقامی لوگوں کے لیے  روزگار پیدا کرنے پر توجہ مرکوز کی گئی ہے۔ پہلے مرحلے میں انڈومان و نکوبار کے چار جزائر اور لکشدیپ کے پانچ جزیروں میں ، ان منصوبوں کو نافذ کیا جا رہا ہے۔ دوسرے مرحلے میں انڈومان و نکوبار کے مزید 12 جزائر اور لکشدیپ کے 5 جزائر میں موزوں مقامات کا احاطہ کیا جائے گا۔

آتم نربھر بھارت بھارت پہل کے تحت امرت کال ویژن -  2047 میں، آنے والے سالوں کے لیے جزیرے کی ترقی ایک کلیدی توجہ ہوگی۔ 26 جزائر  ، جنہیں اگلی دہائی میں تیار کرنے کے لیے  منتخب کیا گیا ہے  ، وہ مرکز کے  زیر انتظام علاقوں لکشدیپ اور انڈومان و نکوبار جزائر اور گجرات  کی ریاست  ہے ۔ ماحولیاتی سیاحت کی سہولیات کی ترقی، جہاز کی مرمت، سمندری جہاز کی تعمیر اور مرمت، بحری تربیتی ادارے ،  آزاد تجارتی زون اور بنکرنگ ٹرمینلز جیسے موضوعات تیار کیے جانے کی تجویز ہے۔ اس کے بعد  ، ان موضوعات  کے فروغ کو  ملک کے تمام دیگر جزائر میں توسیع دی جا سکتی ہے  تاکہ ملک کے تمام جزائر کی پوری صلاحیت کو  بروئے کار لایا جا سکے ۔

-----------------------

(ش ح۔    و ا      ۔ ع ا)

U NO: 1385


(Release ID: 1979564)
Read this release in: English , Hindi