الیکٹرانکس اور اطلاعات تکنالوجی کی وزارت

بھارت کے تناظر میں ٹکنالوجی نے گزشتہ 9 سالوں میں زندگیوں ، جمہوریت اور حکمرانی کو تبدیل کردیا ہے: راجیو چندر شیکھر


ہر تکنیکی چیز کے ساتھ نقصان دہ عناصر، جرم اور جرائم پیشہ لوگ بھی ہوتے ہیں: وزیر مملکت

حکومت ہند ڈیپ فیکس کے معاملے کو بہت سنجیدگی سے لے رہی ہے، ہم جلد ہی ایک معیاری آپریٹنگ طریقہ کار نافذ کریں گے: راجیو چند شیکھر

راجیو چندر شیکھر نے ایشا انسائٹ کے 12 ویں ایڈیشن میں سدگرو جگی واسودیو سے گفت و شنید کی

Posted On: 23 NOV 2023 7:59PM by PIB Delhi

ہنر مندی کی ترقی اور کاروبار نیز الیکٹرانکس اور آئی ٹی کے مرکزی وزیر مملکت جناب راجیو چندر شیکھر نے آج کوئمبٹور میں ’’کامیابی کا ڈی این اے 12‘‘ کے موضوع پر مرکوز ایشا انسائٹ کے 2023 ویں ایڈیشن کے دوران جناب سدگرو جگی واسودیو کے ساتھ بات چیت کی۔

یہ گفتگو 2014 کے بعد سے بھارت کے تبدیلی کے سفر کے گرد گھومتی ہے ، جہاں اس نے ٹکنالوجی کے استعمال کے ذریعہ زندگی ، جمہوریت اور حکمرانی کو تبدیل کرنے کے موضوعات کو چھوا ہے۔ ایک سابق چپ ڈیزائنر اور ایک کامیاب کاروباری شخصیت کی حیثیت سے، جنھوںنے بھارت کے سب سے پہلے اور سب سے بڑے سیلولر نیٹ ورک کی بنیاد رکھی ، جس میں تمل ناڈو – بی پی ایل موبائل بھی شامل ہے ، وزیر موصوف جناب راجیو چندر شیکھر نے اس بات پر زور دیا کہ بھارت نے آزادی کے بعد سے ایک طویل سفر طے کیا ہے۔

وزیر موصوف نے کہا، ’’میں ٹیکنالوجی کو بھلائی کے لیے فروغ دیتا ہوں۔ میں نے تقریبا 30-35 سال گزارے ہیں، ٹیکنالوجی کے ایک تجربہ کار کی حیثیت سے، میں آپ کو بتا سکتا ہوں کہ اس سفر کا ابتدائی نقطہ وہ ہے جسے عزت مآب وزیر اعظم نے 2015-16 میں ٹکنالوجی کے لیے اپنے ہدف کے طور پر بیان کیا تھا۔ دنیا کے کسی بھی دوسرے رہنما کے برعکس جو اسے جدت طرازی، دولت پیدا کرنے اور مواقع پیدا کرنے کے شعبے کے طور پر دیکھتے ہیں، انھوں نے اپنے مقاصد پیش کیے کہ ٹیکنالوجی کو لوگوں کی زندگیوں کو تبدیل کرنا ہوگا، اور اسے ہماری جمہوریت کو تبدیل کرنا ہوگا، کہ ٹیکنالوجی کو حکمرانی کو تبدیل کرنا ہوگا۔ لوگ مجھ سے بھارت کے تناظر میں ٹیکنالوجی کے بارے میں بات کرنے کے لیے کہتے ہیں۔ میں کہتا ہوں کہ کرہ ارض پر کوئی ایسی قوم نہیں ہے جہاں ٹیکنالوجی روزانہ 1.2 بلین لوگوں کی زندگیوں کو بنیادی بنیادوں پر تبدیل کر رہی ہو۔ مجھے لگتا ہے کہ یہ بھارتی ٹکنالوجی کی کہانی ہے اور کس طرح، پچھلے 9 سالوں میں، ہم نے ایک ڈیجیٹل معیشت بنائی ہے جو اب جدت طرازی کر رہی ہے، جدت طرازی، یونیکورن اور اسٹارٹ اپ پیدا کر رہی ہے۔‘‘

ایک رکن پارلیمنٹ کی حیثیت سے اپنے ماضی کے تجربات پر روشنی ڈالتے ہوئے وزیر جناب راجیو چندر شیکھر نے تمام تر شکوک و شبہات کے باوجود گزشتہ 9 سالوں میں ایک قابل اعتماد عالمی شراکت دار کے طور پر بھارت کے ابھرنے پر زور دیا۔

انھوں نے کہا کہ آج ہم جہاں ہیں وہاں ہمارے ملک کی صلاحیتوں کو دیکھتے ہوئے مجھے کوئی شک نہیں ہے کہ مستقبل میں بھارت جاپان، امریکہ، برطانیہ اور یورپ جیسے ممالک کے ساتھ مل کر خود کو تشکیل دے گا۔ لیکن ہم یقینی طور پر خاموش تماشائی نہیں بنیں گے جو ہم 14-15 سال پہلے تھے۔ ٹکنالوجی بھی ایک خطرہ بن سکتی ہے اور اس کا مظاہرہ اس طرح کیا گیا ہے کہ دنیا بھر کے چھوٹے سے چھوٹے ممالک بھی بھارت کی طرف دیکھ رہے ہیں اور کہہ رہے ہیں کہ کیا ہم آپ سے اوپن سورس انداز میں اس ٹکنالوجی کو لے سکتے ہیں ، تاکہ ہم بھی اسے نافذ کرسکیں اور اسی طرح کا ایکو سسٹم تشکیل دے سکیں۔

ڈیپ فیکس سے لاحق خطرات کے بارے میں وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے بیانات کی روشنی میں وزیر جناب راجیو چندر شیکھر نے تمام ڈیجیٹل شہریوں کے لیے انٹرنیٹ کو محفوظ اور قابل اعتماد رکھنے کے لیے گارڈ ریل بنانے کے حکومت ہند کے عزم کا اعادہ کیا۔

’’مجھے لگتا ہے کہ ہم ایک اہم موڑ پر ہیں۔  ہم کسی ایسی چیز کے دہانے پر ہیں جو انتہائی خوبصورت ، بڑی اور جامع ہوسکتی ہے اگر ہم اسے جاری رکھیں۔ لیکن ہمیں محتاط رہنے کی ضرورت ہے۔ ہر چیز کے ساتھ، نقصان ہے، جرم ہے، برے لوگ ہیں۔ ڈیپ فیکس کا استعمال آج بہت آسان ہے۔ مصنوعی ذہانت کسی ویڈیو کو مستند بنا سکتی ہے۔ لہٰذا یہ ہمارے لیے بہت اہم مسئلہ ہے۔ ہم جلد ہی ایک معیاری آپریٹنگ طریقہ کار متعارف کرائیں گے۔ ہم ایک ایسے مستقبل کی بھی توقع کرتے ہیں جہاں ہم شکایت اور ایف آئی آر کے عمل کو مکمل طور پر ڈیجیٹل بنائیں گے۔ جبکہ ہم شکایت کے عمل کو ڈیجیٹل بناتے ہیں ، ہم یہ بھی یقینی بنائیں گے کہ حکومت شکایت میں فریق ہے۔ اس سے شکایت پر مقدمہ چلانے میں مدد ملے گی اور کسی بھی شہری کو اپنے حال پر نہیں چھوڑا جائے گا۔ عزت مآب وزیر اعظم جناب نریندر مودی جی نے پچھلے سال اکتوبر میں اس کو آتے ہوئے دیکھا تھا۔ انھوں نے غلط معلومات کی طاقت کو دیکھا۔‘‘

***

(ش ح – ع ا – ع ر)

U. No. 1344

 



(Release ID: 1979259) Visitor Counter : 79


Read this release in: Hindi , English