بھاری صنعتوں کی وزارت

ڈاکٹر مہندر ناتھ پانڈے عالمی سپلائر بننے کے لیے اعلیٰ معیار اور اعلیٰ ٹیکنالوجی کو مقامی شکل دینے کی تلقین کی ہے


بھاری صنعتوں کی وزارت‘نیو انڈیا’ کے وژن کوپایۂ تکمیل تک پہنچانے کے عزم کے ساتھ  تغیراتی سفر میں سرگرمی سے حصہ لے رہی ہے: ڈاکٹر مہندر ناتھ پانڈے

بھاری صنعتوں کی وزارت نے لوکلائزیشن  یعنی مقامی طور پر اشیاء اور مصنوعات تیار کرنے کے امکانات کو تلاش کرنے کے لیے ‘‘مقامی سے گلوبل انڈیا - مینوفیکچرنگ سے خود خودکفالت تک’’ کے موضوع پر ایک مباحثے نیز منتھن کا اہتمام کیا

Posted On: 22 NOV 2023 10:00PM by PIB Delhi

بھاری صنعتوں کی وزارت (ایم ایچ آئی) نے ‘‘مقامی سے عالمی بھارت تک - مینوفیکچرنگ سے خودکفالت تک’’کے موضوع پر یاشو بھومی کنونشن سینٹر، دوارکا، نئی دہلی میں ایک مباحثے نیزمنتھن کا اہتمام کیا۔ وزیر اعظم نریندر مودی کے خود کفیل ہندوستان کے عزم کو عملی جامہ پہنانے اور اس سمت میں ہو رہے کام کو آگے بڑھانے کے مقصد سے مختلف سطحوں پر بات چیت کا عمل شروع کیا گیا ہے۔ آج اسی سلسلے میں، بھاری صنعتوں کے مرکزی وزیر ڈاکٹر مہندر ناتھ پانڈے، سکریٹری جناب کامران رضوی اور بھاری صنعتوں کی وزارت کے سینئر افسران  سمیت صنعت سے تعلق رکھنے والے تقریباً 14 متعلقہ فریقوں نے اس پروگرام میں حصہ لیا۔

اس تقریب کا اہتمام  یعنی مقامی طور پر اشیاء اور مصنوعات تیار کرنے کے امکانات کو تلاش کرنے کے لیے کیا گیا تھا،تاکہ صنعت کے ماہرین اور رہنما بصیرت افروزبہترین طور طریقوں اور باہمی تعاون کی حکمت عملیوں کوایک دوسرے سے ساجھا کرسکیں۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001TNOO.jpg

 

اس موقع پرتقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر مہندر ناتھ پانڈے نے کہا کہ عالمی سپلائر بننے کے لیے اعلیٰ معیاراور ہائی ٹیک یعنی اعلیٰ تکنیک کو مقامی شکل دیناضروری ہے۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نے ہمیں خود کفیل ہندوستان کا بنیادی منتر دیا تھا اور ملک کے لئے درکار تمام اشیاء مقامی طور پرتیار کرنے کا ہدف مقرر کیا تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے بھارتی صنعت کو ایسا کرنے کی ترغیب دینے میں کافی حد تک کامیابی حاصل کی ہے۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0023BA7.jpg

 

انہوں نے مزید کہا کہ بھاری صنعتوں کی وزارت-ایم ایچ آئی نہ صرف یہ کہ وزیر اعظم نریندر مودی کے ‘نئےبھارت’کے وژن کوپایۂ تکمیل تک پہنچانے کے عزم کے ساتھ اس  تغیراتی سفر میں حصہ لے رہی ہے، بلکہ ہم نے ایک طویل فاصلہ بھی طے کیا ہے اور صنعت اور اس سے وابستہ تمام حلقے سرگرم اس کام میں سرگرمی سے  حصہ لے رہے ہیں۔

وزیر موصوف نے اس بات کا بھی ذکر کیا کہ آٹو موٹیو سیکٹریعنی موٹر گاڑیوں کے شعبہ نے آٹوموبائلز اور آٹو پرزوں کے لیے پی ایل آئی اسکیم کے نفاذ کے ساتھ ٹیکنالوجی کوجدید طرز پرڈھالنے کے لیے بھی  خاطر خواہ کوششیں کی ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ جدید ٹیکنالوجیز اور آٹو الیکٹرانکس کی بڑھتی ہوئی مانگ کو پورا کرنے کا راستہ خود انحصاربھارت کے ذریعے ہے، جس میں ہماری پی ایل آئی اسکیم  بہت مددگار ہے۔ ڈاکٹر پانڈے نے کہا،‘‘خواہ یہ پی ایل آئی اسکیم ہو جو وزارت کی طرف سے  اشیاء اور مصنوعات کی مقامی سطح پر تیاری کو فروغ دینے کے لیے شروع کی گئی ہو یا ایف اے ایم ای اسکیم جیسی اسکیمیں ہوں،بھارت ایک مضبوط معیشت کی طرف تیز رفتاری سے آگے بڑھ رہا ہے۔ کیپٹل گڈز اسکیم اور مینوفیکچرنگ کو فروغ دینے کے لیے چلائی جانے والی اسکیموں کا ایک ہی مقصد ہے کہ ہم ملک میں بین الاقوامی سطح کی مصنوعات تیار کریں اور اپنے نوجوانوں کے لیے روزگار پیدا کریں۔انہوں نے مزید کہا کہ وزیر اعظم نے لوکل  ووکل اور پھر لوکل کو گلوبل بنانے کا منتر دیا تھا، لیکن اس کے لیے ہمیں پہلے لوکل اور پھر لوکل سے گلوبل (لوکل سے گلوبل) بننا ہوگا۔انہوں نے مزید کہا کہ یہ منتر‘خودکفیل بھارت’ مہم میں ایک اہم رابطے کے طور پر کام کرے گا۔

وزیر موصوف نے کہا کہ آج کے منتھن سے جو حل نکلیں گے ،ان کا استعمال وزارت ،وزیر اعظم کےخود کفیل  بھارت کے عزم کو پورا کرنے کے لیے کرے گی۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003PBLL.jpg

 

اپنے خطاب میں  بھاری صنعتوں کی وزارت کے سکریٹری جناب کامران رضوی نے کہا کہ ایم ایچ آئی نے پہلے ہی درآمدات کو روکنے اور ملک میں  مقامی طور پر اشیاء اور مصنوعات تیار کرنے کے عمل کو فروغ دینے کے لیے مختلف  پہل قدمیاں اوراقدامات کیے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر ہماری برآمدات بڑھیں گی تو اس سے ملک میں کاروبار اور روزگار کے مزید مواقع پیدا ہوں گے۔ انہوں نے زوردےکر کہا کہ ملک میں مقامی طورپر اشیاء اور مصنوعات کی تیاری پرزوراور نئی آر اینڈ ڈی یعنی تحقیق و ترقی سے متعلق  سہولیات کے قیام کا ہدف صنعتوں کی  معاونت اور ترقی سے حاصل کیا جا سکتا ہے۔اس لیے مختلف  محصولات کے تحت درآمدات کی وجوہات کو سمجھنے اوردرآمدات میں کمی لانے کے لیے پالیسیاں بنانے اور برآمدات کو فروغ دینے کے لیے حکمت عملی وضع کرنے کے لیے مختلف صنعتوں کے نمائندوں کے ساتھ وسیع ترمشاورت اور بات چیت کی گئی ہے۔

ڈاکٹر پانڈے نے اس موقع پر بھاری صنعتوں کی وزارت کی نئی ویب سائٹ بھی لانچ کی۔

ملک میں درآمدات کو روکنے اور مقامی طورپر اشیاء اور مصنوعات کی تیاری کو فروغ دینے کے لیے ، بھاری صنعتوں کی وزارت-ایم ایچ آئی کی طرف سے اٹھائے گئے مختلف اقدامات کے نتیجے میں آٹوموبائل اور آٹو پرزوں کے لیے پی ایل آئی اسکیم (25,938 کروڑ روپے کی لاگت کے ساتھ)سمیت مختلف اہمیت کے حامل پروگرام شروع  کئےگئے ہیں۔ کیپٹل گڈزکا شعبہ، سنٹر فار انڈسٹری 4.0 (سی4آئی4) کے تعاون سے ملک بھر میں سامرتھ ادیوگ ٹیکنالوجی فورم کے قیام کے لیے ٹھوس کوششیں کر رہا ہے۔ ان کوششوں کا مقصد اسمارٹ مینوفیکچرنگ اینڈ انڈسٹری 4.0کے بارے میں بیداری پیدا کرنااوراسے فروغ دینا ہے۔

*************

ش ح ۔ ع م۔ م ش

U. No.1299



(Release ID: 1978989) Visitor Counter : 75


Read this release in: English , Hindi