وزارت دفاع
دوسرا دن
ہند بحرالکاہل علاقائی مذاکرات کا 2023 ایڈیشن (آئی پی آر ڈی-2023)
Posted On:
16 NOV 2023 6:54PM by PIB Delhi
ہند بحرالکاہل علاقائی مذاکرات 2023 (آئی پی آر ڈی-2023)، بھارتی بحریہ کے سالانہ اعلی سطحی علاقائی اسٹریٹجک مذاکرات آج بھی نئی دہلی میں جاری رہے۔ سہ روزہ کانفرنس 15 نومبر 2023 سے 17 نومبر 2023 تک جاری رہے گی۔
دوسرے دن دو پروفیشنل سیشنز کا موضوع ’’شپنگ اور تجارت کے ذریعے سمندری رابطہ‘‘ تھا۔ دن کی کارروائی کا آغاز نیشنل میری ٹائم فاؤنڈیشن کے چیئرمین ایڈمرل کرمبیر سنگھ (ریٹائرڈ) اور سابق چیف آف دی نیول اسٹاف کے خصوصی خطاب سے ہوا۔ ایڈمرل سنگھ نے اپنے خطاب میں سمندری رابطے کے بارے میں ایک لطیف نقطہ نظر پیش کیا اور اس کے چھ باہمی متعلقہ پہلوؤں کی وضاحت کی۔ انھوں نے اپنی گفتگو میں شپنگ اور پورٹ رابطے میں ممکنہ پیش رفتوں کے بارے میں بھی پیش گوئی کی۔ اس خصوصی خطاب کے بعد چیف آف نیول اسٹاف ایڈمرل آر ہری کمار نے ایک رپورٹ کا اجرا کیا جس کا عنوان ہے ’’ہند -بحرالکاہل میں ہمہ گیر بحری سلامتی کے لیے بھارت ویتنام رابطہ‘‘ ۔
پہلے سیشن میں ہونے والی گفت و شنید کے دوران بنگلہ دیش، کینیڈا، بھارت، برطانیہ اور امریکہ کے ممتاز پینلسٹوں نے مخصوص امور پر اپنی مہارت پیش کی جن میں سمندری بندرگاہوں، جہاز رانی اور تجارت پر چین کے معاصر اور مستقبل کے اثر ، خاص طور پر بحر ہند اور جنوبی بحر الکاہل کی جزیرہ ریاستوں کے حوالے سے شامل تھے۔ چنئی-ولادی ووستوک کوریڈور کے مواقع، چیلنجز اور پیش گوئی؛ قومی ملکیت اور جھنڈے کے مقابلے میں ’سہولت کے جھنڈے‘ کا تقابلی تجزیہ؛ اور بحر ہند کے خطے میں جہازوں کی ری سائیکلنگ کے چیلنجز اور ان کے حل۔ اس سیشن کو منتظم پروفیسر جیفری ٹل کی بصیرت سے مالا مال کیا گیا۔
بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کے وزیر کا خصوصی خطاب
عزت مآب وزیر جناب سربانند سونووال نے آئی پی آر ڈی جیسے اقدامات کے ذریعے بھارت میں خاص طور پر آبادی کے درمیان سمندری فکر کو آگے بڑھانے میں بھارتی بحریہ اور نیشنل میری ٹائم فاؤنڈیشن کے اہم کردار کا اعتراف کیا۔ انھوں نے کہا کہ 2030 تک آٹھ ٹریلین امریکی ڈالر کی معیشت اور 2047 تک 30 ٹریلین امریکی ڈالر کی معیشت تک پہنچنے کے بھارت کے وژن کو اس کے سمندری شعبے میں ترقی کے ذریعہ بڑے پیمانے پر سہولت فراہم کی جائے گی۔ انھوں نے کہا کہ ساگر (خطے میں سبھی کے لیے سلامتی اور ترقی) واضح طور پر بھارت کی سمندری پالیسی کی عکاسی کرتا ہے اور اس کی حمایت میں بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی شاہراہوں کی وزارت کے مختلف اقدامات کی وضاحت کرتا ہے۔ انھوں نے نہ صرف سمندر کی سطح میں اضافے کے خلاف بلکہ مجموعی طور پر آب و ہوا کی تبدیلی کے خلاف بندرگاہ کے بنیادی ڈھانچے اور میری ٹائم سیکٹر میں لچک پیدا کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ انھوں نے خاص طور پر حکومت کی سبز ساگر (گرین اوشن) پہل کا حوالہ دیا جس میں گرین ہائیڈروجن، گرین پورٹ گائیڈ لائنز، قابل تجدید توانائی اور حیاتیاتی تنوع کے تحفظ سے متعلق کئی نئے پروجیکٹوں کا تصور کیا گیا ہے۔ عزت مآب وزیر موصوف نے ساگر مالا، اندرون ملک آبی گزرگاہوں، حال ہی میں اعلان کردہ بھارت-مشرق وسطی-یورپ اقتصادی راہداری (آئی ایم ای سی)، انٹرنیشنل نارتھ ساؤتھ ٹرانسپورٹ کوریڈور (آئی این ایس ٹی سی) اور ایسٹرن میری ٹائم (چنئی-ولادی ووستوک) کوریڈور جیسے رابطے کے اقدامات کا بھی ذکر کیا۔ وزیر نے بھارت کو خطے میں ایک اہم جہاز کروز مرکز بنانے کے لیے حکومت کے وژن کے بارے میں بھی بات کی۔ آخر میں وزیر موصوف نے بھارت کے بحری مفادات کو فروغ دینے اور ان کے تحفظ کے لیے بھارتی بحریہ اور این ایم ایف کی کوششوں کی ستائش کی۔ اپنے خطاب کے اختتام پر عزت مآب وزیر نے این ایم ایف کے ذریعہ شائع ہونے والی کتاب "شپ بلڈنگ ٹرینڈز اینڈ دی رائز آف ہند بحرالکاہل" کا اجراء کیا۔
5555555555555555
پیشہ ورانہ اجلاس
دن کا دوسرا اجلاس پچھلے اجلاس کا تسلسل تھا، جس میں بحر ہند میں سمندری رابطے کے تجارتی اور شپنگ پہلوؤں کی زیادہ تفصیل سے جستجو کی گئی۔ روس-یوکرین تنازعہ سے سمندری جہاز رانی اور تجارت کے لیے ابھرنے والے سبق؛ جبوتی کوڈ آف کنڈکٹ – جدہ ترمیم (ڈی سی او سی-جے اے) اور آئی او آر میں جہاز رانی اور سمندری تجارت کی سلامتی کو فروغ دینے کے لیے غیر قانونی سمندری امور پر رابطہ گروپ (سی جی آئی ایم اے) کے ساتھ بھارت کی شمولیت؛ بحرہند و بحرالکاہل میں نایاب زمینی عناصر (آر ای ای)، نایاب دھاتیں (آر ایم) اور انرجی کریٹیکل عناصر (ای سی ای) اور سری لنکا کے نقطہ نظر سے ساگرمالا پروجیکٹ کی صلاحیت کے حوالے سے سپلائی چین کے چیلنجز۔ اس سیشن کی نگرانی وی اے ڈی ایم جی اشوک کمار (ریٹائرڈ)، نیشنل میری ٹائم سکیورٹی کوآرڈینیٹر (این ایم ایس سی)، بھارت سرکار نے کی اور اس میں آسٹریلیا، جرمنی، بھارت اور سری لنکا کے شرکاء شامل تھے۔ وی اے ڈی ایم جی اشوک کمار (ریٹائرڈ) نے دوسرے سیشن کے اختتام پر بھارتی بحریہ کے کیپٹن آلوک بنسل (ریٹائرڈ) کی تحریر کردہ کتاب ’گوادر - اے چائنیز جبرالٹر‘ کا بھی اجرا کیا۔
آئی پی آر ڈی 2023 کے دوسرے دن کا اختتام نئی دہلی کے مانک شا سینٹر میں اسکول آف کریایٹو ہینڈز (ایس او سی ایچ) کے ذریعہ بھارتی رقص کی ہیئتوں کے دلکش ثقافتی مظاہرے کے ساتھ ہوا۔
***
(ش ح – ع ا – ع ر)
U. No. 1081
(Release ID: 1977486)
Visitor Counter : 108