دیہی ترقیات کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

دیہی علاقوں میں کاروباری ثقافت

Posted On: 01 AUG 2023 5:35PM by PIB Delhi

دیہی ترقی کی وزارت دین دیال انتیودیا یوجنا – قومی دیہی روزی روٹی مشن (ڈی اے وائی این آر ایل ایم ) کے تحت ایک ذیلی اسکیم کے طور پر اسٹارٹ اپ ولیج انٹرپرینیورشپ پروگرام (ایس وی ای پی ) کو نافذ کر رہی ہے جس کا مقصد دیہی غریبوں کی مدد کرنا ہے (اپنی مدد آپ گروپوں کےماحولیاتی نظام سے) تاکہ  غیر زرعی شعبوں میں گاؤں کی سطح پر ادارے قائم کئے جاسکیں۔ پروجیکٹ کا آپریشنل یونٹ بلاک ہے۔ منظور شدہ فنڈز کے ساتھ ایک بلاک میں زیادہ سے زیادہ 2,400 کاروباری اداروں کو سپورٹ کیا جا سکتا ہے۔ یہ موجودہ اداروں کے ساتھ ساتھ نئے اداروں کے قیام کی بھی حمایت کرتا ہے۔ دیہی صنعت کاروں کو فنانس تک رسائی میں مدد کرنے کے علاوہ، کمیونٹی ریسورس پرسنز کے ایک کیڈر- انٹرپرائز پروموشن (سی آر پی ای پی ) کو بھی فروغ دیا جاتا ہے تاکہ کاروباری اداروں کو کاروباری معاونت کی خدمات فراہم کی جاسکیں۔ ایس وی ای پی کے تحت ایک بلاک کے لیے زیادہ سے زیادہ بجٹ 650.00 لاکھ روپے ہے۔ پروجیکٹ کی مدت تفصیلی پروجیکٹ رپورٹ (ڈی پی آر) کی منظوری کی تاریخ سے 4 سال کی مدت کے لیے ہے۔

اس کے علاوہ ، ہندوستان میں کاروباری ثقافت کو فروغ دینے کے لیے، 590 رورل سیلف ایمپلائمنٹ ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ (آر ایس ای ٹی آئی ز) ملک بھر میں کام کر رہے ہیں جو دیہی غیر روزگار نوجوانوں کو ہنر اور انٹرپرینیورشپ ڈیولپمنٹ ٹریننگ پروگرام میں توسیع دے رہے ہیں تاکہ انہیں خود روزگار یونٹس شروع کرکے خود کو ملازمت دینے میں سہولت فراہم کی جا سکے۔ سرگرمیاں یہ وزارت آر ایس ای ٹی آئی ز کے ذریعے دیہی نوجوانوں کو ریاستی دیہی روزی روٹی مشن (ایس آر ایل ایم ) کے ذریعے دی جانے والی تربیت کے اخراجات کی ادائیگی کر رہی ہے۔

ہنر کی ترقی اور انٹرپرینیورشپ کی وزارت (ایم ایس ڈی ای ) نے ملک کے دیہی علاقوں سمیت کاروباری ثقافت کو فروغ دینے کے لیے درج ذیل اقدامات کیے ہیں:

 

چھ مقدس شہروں میں صنعت کاری کی ترقی کے  پروجیکٹ کا مقصد ممکنہ اور موجودہ کاروباریوں، بے روزگار نوجوانوں، کالج چھوڑنے والے، پسماندہ کمیونٹی کے نوجوانوں وغیرہ کی شمولیت کے ذریعے مقامی کاروباری سرگرمیوں کو متحرک کرنا ہے۔چھ مقدس اور مندروں کے شہروں میں  اتراکھنڈ، کولور (کرناٹک)، پنڈھار پور (مہاراشٹرا) اور بودھ گیا (بہار) شامل ہیں۔

پی ایم وائی یو وی اے  پائلٹ پروجیکٹ: پی ایم وائی یو وی اے  پائلٹ پروجیکٹ (نومبر 2019 سے مارچ 2022 تک) صنعت کاری  کی تعلیم، تربیت، وکالت اور صنعت کاری کے  نیٹ ورک تک آسان رسائی کے ذریعے ایک فعال ماحولیاتی نظام بنانے کی طرف اس اسکیم میں اسکلنگ ایکو سسٹم، یعنی صنعتی تربیتی ادارے (آئی ٹی آئی ز)، پولی ٹیکنک، پردھان منتری کوشل کیندرز (پی ایم کے کے ز) اور جن شکشا سنستھان (جے ایس ایس ) سے باہر آنے والے طلباء/تربیت یافتہ اور سابق طلباء پر توجہ مرکوز کی گئی تھی۔

اس پروجیکٹ کو دس ریاستوں اور دو مرکز کے زیر انتظام علاقوں (مثلاً آسام، بہار، کیرالہ، مہاراشٹر، میگھالیہ، تمل ناڈو، تلنگانہ، اتر پردیش،اتراکھنڈ، مغربی بنگال، دہلی اور پڈوچیری) میں کاروباری ترقی، کاروباری تربیت کے ساتھ ساتھ رہنمائی اور ہینڈ ہولڈنگ کا تجربہ رکھنے والی تنظیموں کے ذریعے عمل میں لایا گیا تھا۔

(ب): دیہی علاقوں میں زراعت اور اس سے منسلک شعبے میں گروپ انٹرپرینیورشپ کی ترقی کے لیے، ڈی اے وائی این آر ایل ایم کے تحت وزارت خواتین کی ملکیت والے پروڈیوسر کلیکٹیوز، یعنی پروڈیوسر انٹرپرائزز/ فارمر پروڈیوسرز آرگنائزیشنز ، ویلیو ایڈیشن اور مارکیٹنگ جیسی مداخلتوں کے ذریعے ان کی پیداوار کے لیے بہتر مارکیٹ اور پروڈیوسرز گروپس کو فروغ دینے میں سہولت فراہم کرتی ہے تاکہ خواتین کسان ممبران تک رسائی میں مدد کی جا سکے۔ خیال یہ ہے کہ ایک مکمل کاروباری ماڈل تیار کیا جائے تاکہ بنیادی پروڈیوسرز کو پروڈیوسر تنظیموں کی تشکیل سے لے کر مارکیٹنگ کے روابط کی تعمیر تک اینڈ ٹو اینڈ حل فراہم کیا جا سکے۔

اس کے علاوہ، تکنیکی مہارت پیدا کرنے کے لیے، تاکہ بڑے سائز کے پروڈیوسر انٹرپرائزز کے فروغ کے لیے پراجیکٹس کی ترقی میں مدد ملے، وزارت نے ٹاٹا  ٹرسٹ کے تعاون سے ایک سیکشن 8 کمپنی "فاؤنڈیشن فار ڈیولپمنٹ آف رورل ویلیو چین (ایف ڈی آر وی سی )" قائم کی ہے۔ یہ ڈی اے وائی این آر ایل ایم کی ریاستی اکائیوں کو بڑے سائز کے پروڈیوسر انٹرپرائزز کے فروغ کے ذریعے ویلیو چین پروجیکٹوں کو تیار کرنے اور لاگو کرنے میں مدد کرتا ہے۔

ایس وی ای پی کا وسط مدتی جائزہ 2018-19 کے دوران کوالٹی کونسل آف انڈیا (کیوسی آئی) کے ذریعے کیا گیا تھا۔ کلیدی نتائج مندرجہ ذیل ہیں:

بلاکس کے 82فیصد کاروباریوں نے ایس سی، ایس ٹی اور او بی سی زمروں سے تعلق رکھنے کی اطلاع دی۔

75فیصد کاروباری اداروں کی ملکیت اور انتظام خواتین کے پاس تھا۔

مجموعی گھریلو آمدنی کا 57فیصد ایس وی ای پی کے تحت فروغ پانے والے اداروں کے ذریعے ہے۔

کاروباریوں کی اوسط مجموعی آمدنی انٹرپرائز شروع کرنے کے وقت انٹرپرائز سے ان کی طرف سے بیان کردہ خواہش مند آمدنی سے زیادہ ہے۔

تقریباً 96 فیصد کاروباریوں نے بچت میں اضافے کی اطلاع دی۔

انٹرویو کیے گئے 70فیصد کاروباری افراد نے بتایا کہ کمیونٹی انٹرپرائز فنڈ (سی ای ایف) سے قرض لینا آسان تھا۔

یہ معلومات  دیہی ترقی کی مرکزی وزیر مملکت سادھوی نرنجن جیوتی نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں دی۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

ش ح۔ ا م۔

U- 1007


(Release ID: 1976939) Visitor Counter : 58


Read this release in: English