امور صارفین، خوراک اور عوامی تقسیم کی وزارت
امور صارفین کے محکمے نے صارفین کے مفادات کو متاثر کرنے والے مسائل پر آن لائن ٹریول ایگری گیٹرس سے ملاقات کی
نومبر کے تیسرے ہفتے تک، ٹریول ایگری گیٹرس کووِڈ 19 کی وجہ سے متاثر زیر التوا ری فنڈس جاری کریں گے
صارفین کی شکایتوں کے بلا رکاوٹ ازالے کے لیے ایئر سیوا اور قومی صارف ہیلپ لائن کو مربوط کیا جائے گا
Posted On:
08 NOV 2023 6:58PM by PIB Delhi
صارفین کے امور کے محکمے، حکومت ہند نے آن لائن ٹریول ایگری گیٹرس کے ساتھ ایک میٹنگ کی تاکہ سفر کے شعبے میں صارفین کے مفادات کو نقصان پہنچانے والے مسائل پر تبادلہ خیال کیا جا سکے۔
اس میٹنگ کی صدارت امورِ صارفین کے محکمے کے سکریٹری جناب روہت کمار سنگھ کے ذریعہ انجام دی گئی۔ میٹنگ کے دوران، کووِڈ19 لاک ڈاؤن کی مدت میں، بُک کیے گئے ٹکٹوں کی رقم کی واپسی نہ ہونے کے معاملات کو بھی اجاگر کیا گیا۔اس بات پر بھی غور کیا گیا کہ سپریم کورٹ آف انڈیا کے ، پرواسی لیگل سیل بنام یونین آف انڈیا (ڈی نمبر 2020 کا 10966 ) کے کیس میں، مؤرخہ یکم اکتوبر 2020 کے فیصلے کے ذریعہ دی گئیں واضح ہدایات، جن کے تحت لاک ڈاؤن کے مدت کے دوران اسی مدت کے اندر بُک کیے گئے ٹکٹوں کے مکمل ری فنڈ کے لیے حکم دیا گیا تھا، کے باوجود ٹکٹ کی قیمتوں کی ادائیگی نہ کیے جانے سے متعلق قومی صارف ہیلپ لائن (1915) پر متعدد شکایتیں درج کرائی گئیں۔
مرکزی صارف تحفظ اتھارٹی (سی سی پی اے) نے اس معاملے کا ازخود نوٹس لیا اور 6 آن لائن پلیٹ فاموں یعنی ایز مائی ٹرپ، یاترا، میک مائی ٹرپ، ہیپی ایزی گو، کلیئر ٹرپ اور اگزیکو، اور 5 سفری ایجنسیوں جیسے تھومس کوک، کیسری ٹورس، وینا ورلڈ، نیم ہالی ڈیز اور مینگو ہالی ڈیز کو پراواسی لیگل سیل بنام یونین آف انڈیا معاملے میں سپریم کورٹ کی ہدایات کے مطابق فوری طور پرصارفین کے لیے ری فنڈ جاری کرنے کا حکم دیا۔ سی سی پی اے کی بروقت مداخلت اور زبردست کوششوں کے نتیجے میں، دو کمپنیوں خصوصاً اگزیگو اور تھومس کوک نے صارفین کو کامیابی کے ساتھ تمام تر ری فنڈس جاری کر دیے ہیں۔
سی سی پی اے کی جانب سے کی گئی کاروائی کے مطابق ایگری گیٹرز کے ذریعہ ری فنڈس کی پیش رفت کی رپورٹ درج ذیل ہے -
یاترا
|
ایزمائی ٹرپ
|
میک مائی ٹرپ
|
کلیئر ٹرپ
|
2021 میں زیر التواء ری فنڈس – 36276
2023 میں زیر التواء ری فنڈس - 5695
2023 تک واپس کی گئی مجموعی رقم- 228572914
|
2021 میں - 187046
2023 – صرف ایک بکنگ (چار مسافرین پر مشتمل)کی رقم کی واپسی کے لیے زیر التوا ہے جو برٹش ایئر سے متعلق ہے۔
جون 2021 تک واپس کی گئی مجموعی رقم – 2326374274 روپئے
|
2021 میں زیر التواء ری فنڈس- 9301
سال 2022 میں زیر التوا ری فنڈس- 3607
2023 میں زیر التوا ری فنڈس-63
2023 تک ری فنڈ کی مجموعی رقم – 978 کروڑ روپئے (تقریباً)
|
2020 میں مجموعی بُکنگ- 164944
لاک ڈاؤن کے دوران بُکنگ کی مجموعی مالیت – 1740515815 روپئے
بکنگ کی کل تعداد جو ریفنڈس کی اہل نہیں تھی – 14954 (164944 میں سے) (پہلے ہی ترمیم شدہ یا کریڈٹ شیل کا استعمال کر چکے ہیں)
ری فنڈ کی گئی مجموعی رقم – 1582718784 روپئے
|
اگزیگو
|
ہیپی ایزی گو
|
تھومس کوک
|
مینگو ہالی ڈیز
|
لاک ڈاؤن کی وجہ سے مجموعی 82059 صارفین متاثر ہوئے۔
سال 2023 میں ری فنڈ کی گئی مجموعی رقم- 466884355 روپئے
|
2021 میں زیر التواء ری فنڈس - 3722
2022 میں - 882
2023 میں – متعدد یاد دہانیوں کے باوجود کمپنی کوئی جواب نہیں دے رہی ہے۔تحقیقاتی رپورٹ کا انتظار ہے۔
صارفین کے لیے جاری کیے گئے ری فنڈس کی مجموعی رقم کا انکشاف ابھی تک کمپنی کے ذریعہ نہیں کیا گیا ہے۔
|
2021 میں – 16 مسافرین
2023 میں – تمام تر 16 مسافرین کے لیے ری فنڈس جاری کیے گئے۔
صارفین کو واپس کی گئی کل رقم کمپنی کے ذریعہ شیئر نہیں کی گئی ہے کیونکہ 8 مسافرین نے رقم کی واپسی کا انتخاب کیا اور 8 مسافرین نے کریڈٹ شیل کا انتخاب کیا۔ اس لیے معاملہ سی سی پی اے نے بند کر دیا۔
|
مینگو ہالی ڈیز میں ری فنڈ کی گئی مجموعی رقم – 413640 روپئے
زیر التوا ری فنڈس – 1475000
|
کیسری ٹورس، مینگو ہالی ڈیز اور وینا ورلڈ نے سی سی پی اے کے ذریعہ منظور کردہ صارفین کو رقم کی واپسی کے احکامات کے خلاف عدالت میں درخواست دائر کی ہے۔ نیم ہالی ڈیز فی الحال سی سی پی اے کے زیر تفتیش ہے۔
ٹریول پلیٹ فارموں کو مطلع کیا گیا کہ وہ نومبر کے تیسرے ہفتے تک زیر التواء ری فنڈزپر کاروائی کریں، جس کے بعد سی سی پی اے سپریم کورٹ کے سامنے مناسب قانونی کاروائی شروع کر سکتاہے جس میں نادہندہ پلیٹ فاموں کے خلاف توعین عدالت کی درخواست دائرکرنا شامل ہے۔
میٹنگ کے دوران اس بات پر غور کیا گیا کہ صارفین کی شکایات کے مؤثر حل کے لیے نیشنل کنزیومر ہیلپ لائن کو ایئر سیوا پورٹل کے ساتھ مربوط کیا جا سکتا ہے۔
شہری ہوابازی کی وزارت اور شہری ہوابازی کے ڈائرکٹوریٹ جنرل (ڈی جی سی اے) کے نمائندوں کی جانب سے اس بات پر بھی روشنی ڈالی گئی کہ وزارت نے ایک ’پیسنجر چارٹر‘ شائع کیا ہے جس میں ہوائی سفر کے دوران مسافروں کے حقوق شامل ہیں۔ یہ فیصلہ کیا گیا کہ چارٹر کو صارفین کے درمیان فعال طور پر عام کیا جائے اور اسے نیشنل کنزیومر ہیلپ لائن پر شائع کیا جائے۔
مزید برآں، صارفین کی شکایات کے بروقت حل کے لیے ایک محتسب کے قیام پر بھی غور کیا گیا۔ شہری ہوابازی کی وزارت اور صارفین کے امور کا محکمہ اس کے قیام میں شامل طریقوں پر مشترکہ طور پر کام کر سکتا ہے۔
میٹنگ کا آغاز امور صارفین کے محکمے کی اسپیشل سکریٹری محترمہ ندھی کھرے کے ذریعہ پیش کی گئی ایک پرزنٹیشن کے ساتھ ہوا، جنہوں نے آن لائن ٹریول پلیٹ فارموں پر عام طور پر مروجہ ’ڈارک پیٹرن‘ پر روشنی ڈالی ۔ ان میں کنفرم شیمنگ (بیمہ کے ایڈ آن کے دوران ’نہیں، میں رسک لوں گا‘ دکھانے سے متعلق)، ٹکٹ لینے سے قبل چیک باکس دکھانا (پلیٹ فارم، اس کے ملحقہ اور ایسو سی ایٹ پارٹنرس کے ذریعہ رابطے کی اجازت دینے کے لیے)، انتباہ (’آخر کے چند کمرے باقی ہیں‘، ’18 افراد بُک کرنا چاہتے‘) اور جبراً کاروائی (نوٹیفکیشن کو آگے بڑھانے کے لیے ’نہیں‘ کا آپشن منتخب کیے بغیر ’ہاں‘ اور ’میں اسے بعد میں کروں گا‘ کے آپشن دینا) جیسے ڈارک پیٹرن شامل ہیں۔
اس میٹنگ میں میک مائی ٹرپ، یاترا، کلیئر ٹرپ، وغیرہ جیسے ٹریول پلیٹ فارمز کے نمائندوں نے شرکت کی۔ اس میں صارفین کی بہبود کے لیے کام کرنے والے مشہور سماجی کارکنان محترمہ پشپا گریماجی اور جناب شریش دیش پانڈے، چیئرمین ، ممبئی گراہک پنچایت نے بھی شرکت کی۔
بعد ازاں، یہ مباحثہ اس عزم کے ساتھ اختتام پذیر ہوا کہ فریب دینے والے آن لائن طریقوں کا مقابلہ کرنے اور سفری شعبے میں صارفین کے مفادات کے تحفظ کے طریقے تلاش کرنے کا عمل جاری رکھا جائے گا۔
***
(ش ح –ا ب ن۔ م ف)
U.No:830
(Release ID: 1975779)
Visitor Counter : 99