بھارت کا مسابقتی کمیشن

سی سی آئی نےبی ایل وی پی ایل کے ذریعے ایکسا ا نڈیا ہولڈنگز سےبی اےایل آئی سی کے کچھ حصص کے حصول  اوربی ای یل کے ذریعہ سوسائیٹے بیوجاں سے بی ایم ایس ایل کی کچھ شیئر ہولڈنگ کے حصول کی منظوری دی

Posted On: 06 NOV 2023 8:58PM by PIB Delhi

کمپٹیشن کمیشن آف انڈیا (سی سی آئی) نے بی ایل وی پی ایل کے ذریعے ایکسا ا نڈیا ہولڈنگز سےبی اےایل آئی سی کے کچھ حصص کے حصول  اوربی ای یل کے ذریعہ سوسائیٹے بیوجاں سے بی ایم ایس ایل کی کچھ شئرر ہولڈنگ کے حصول کی منظوری دے دی ہے ۔

مجوزہ اتصال کا تعلق: ایکسا انڈیا ہولڈنگز(ایکسا) سے بھارتی لائف وینچرس پرائیویٹ لمیٹڈ(بی ایل وی پی ایل)کےذریعہ بھارتی ایکسا لائف انشورینس کمپنی لمیٹڈ(بی اے ایل آئی سی) کی 49 فیصد شیئر ہولڈنگ کی حصولیابی(‘‘مجوزہ ٹرانزیکشن1’’)جس میں بی اے ایل آئی سی میں اس کی کل شیئر ہولڈنگ کا حصول کرکے بی اے ایل آئی سی پر بلاشرکت غیرے 100 فیصدکنٹرول کاحصول شامل ہے۔ (ii) بھارتی انٹرپرائزز لمیٹڈ(بی ای ایل) کے ذریعہ سوسائٹے بیجان (جو کہ ایکسا کی ایک معاون کمپنی  ہے) سے بھارتی منجمنٹ سروسیز لمیٹڈ( بی ایم ایس ایل) کی 48.54 فیصد شیئر ہولڈنگ کا حصول(‘‘مجوزہ ٹرانزیکشن 2’’) جس میں بی ایم ایس ایل کی کل شیئر ہولڈنگ کا حصول کرتے ہوئے بی ایم ایس ایل پربلاشرکت غیرے 100 فیصد کنٹرول کا حصول شامل ہے۔ مجوزہ لین دین 1 اور 2 کومجموعی  طور پر ‘‘مجوزہ ٹرانزیکشن’’ کہا گیا ہے۔

بی ایل وی پی ایل اور بی ای ایل، جو کہ مجوزہ ٹرانزیکشن کے ‘ایکوائررز’ ہیں، کا تعلق بھارتی گروپ سے ہے۔ بی ایل وی پی ایل ایک نجی کمپنی ہے، جو کہ بھارت میں قائم کی گئی  ہے۔ یہ ایک ہولڈنگ کمپنی ہے اور بی اے ا یل آئی سی میں اس کی واحد سرمایہ کاری ہے۔ بی ای ایل بھارت میں قائم کی گئی ایک سرکاری انلسٹیڈ کمپنی ہے۔ یہ انتظامی مشاورتی خدمات  فراہم کراتی ہے۔

بی اے ایل آئی سی ، مجوزہ ٹرانزیکشن 1 میں ہدف کمپنی ہے  اور بھارت میں قائم کی گئی ایک سرکاری انلسٹیڈ کمپنی ہے۔ یہ لائف انشورینس پالیسیاں فراہم کرنے کا کاروبارکرتی ہے۔ بی ایم ایس ایل ، مجوزہ ٹرانزیکشن 2  میں ہدف کمپنی ہے جو بھارت میں قائم کی گئی ایک سرکاری انلسٹیڈ کمپنی ہے۔ یہ پہلے مینجمنٹ کنسلٹنسی اور دیگر مشاورتی خدمات فراہم کرنے کا کاروبارکرتی تھی۔ تاہم، بی ایم ایس ایل پچھلے دو برسوں سے مشاورتی خدمات فراہم کرانےکا کام نہیں کر رہی تھی اور فی الحال صرف اپنی آمدنی دوسرے ذرائع (جیسے کرایہ اور سود کی آمدنی) سے حاصل کرتی ہے۔

سی سی آئی کا تفصیلی حکم نامہ اس کے بعدآئے گا۔

************

ش ح۔ا گ۔ف ر

 (U: 765)



(Release ID: 1975331) Visitor Counter : 72


Read this release in: English , Hindi