ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت

پورے  قومی راجدھانی خطے(این سی آر) میں جی آر اے پی کے مرحلہ سوم کے مطابق 8 نکاتی ایکشن پلان فوری طور پر نافذ کیا گیا


دہلی کا اوسط ہوا کی  کوالٹی کا  انڈیکس( اے کیو آئی)  402 رہا جو ’شدید‘ زمرے   (اے کیو آئی 401-450 کے درمیان)کے تحت  آتا ہے

موسم کے ناموافق  حالات، کھیت میں پرالی جلانے کے واقعات میں اچانک اضافہ اور شمال مغربی فضائی آلودگی کو دہلی کی طرف لے جانے والے  واقعات ہوا کی  کوالٹی  کے انڈیکس( اے کیو آئی) میں اچانک اضافے کی بڑی وجوہات ہیں

Posted On: 02 NOV 2023 8:12PM by PIB Delhi

آلودگی کو  کنٹرول  کرنے سے متعلق مرکزی بورڈ (سی پی  سی بی) کے ذریعہ فراہم کردہ ہواکی  کوالٹی کے  انڈیکس ( اے کیو آئی)کے یومیہ بلیٹن کے مطابق آج دہلی کا اوسط ایئر کوالٹی انڈیکس (اے کیو آئی) 392 تک پہنچ گیا۔ شام 5 بجے، دہلی کا اوسط اے کیو آئی 402 پر پہنچ گیا۔ قومی راجدھانی خطہ دہلی(این سی آر) کی بگڑتی ہوئی ہوا کے معیار کے پیش نظر، گریڈڈ رسپانس ایکشن پلان (جی پی اے آر)کو نافذکے لیے ذیلی کمیٹی کی آج میٹنگ ہوئی۔ ذیلی کمیٹی نے خطے میں ہوا کے معیار کے مجموعی منظر نامے کے ساتھ ساتھ آئی ایم ڈی /آئی آئی  ٹی ایم کے ذریعے دستیاب موسمی حالات اور ہوا کے معیار کے اشاریہ کی پیشین گوئیوں کا جامع جائزہ لیتے ہوئے نوٹ کیا کہ  2 نومبر 2023 کی صبح 10 بجے سے دہلی کےمجموعی اے کیو آئی میں تیزی سے اضافہ ہوا ہےاور شام 4 بجے دہلی کا اوسط اے کیو آئی 392 ہو گیا۔ مزید برآں، شام 5 بجے دہلی کا اوسط اے کیو آئی 402 رہا جو کہ موسم کےانتہائی ناموافق حالات اور موسمی حالات کی وجہ سے مزید بڑھنے کی امید ہے۔

ہوا کے معیار کے مروجہ رجحان کو مدنظر رکھتے ہوئے اور خطے میں ہوا کے معیار کو مزید خراب ہونے سے روکنے کی کوشش میں ذیلی کمیٹی نے آج  فوری طور پرپورے قومی راجدھانی خطہ دلی میں فوری طور پر تمام اقدامات مثلا جی آر اے پی–’شدید‘  ہوا کا معیار (اے کیو آئی 401-450 کے درمیان) کے مرحلہ- سوم کے تحت تصور کیا گیا ہے، کو نافذکرنے کا مطالبہ کیا ہے ۔ یہ جی آر اے پی کے مرحلہ - اول اور مرحلہ-دوم میں مذکور پابندیوں کے علاوہ ہے۔ این سی آر اور ڈی پی سی سی کے جی آر اے پی اور آلودگی کنٹرول بورڈز (پی سی بی) کے تحت اقدامات کو لاگو کرنے کے لیے ذمہ دار مختلف ایجنسیوں کو یہ بھی مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ جی آر اے پی کے مرحلہ- سوم کے تحت کارروائیوں کے ساتھ ساتھ جی آر اے پی کے مرحلہ-اول اور مرحلہ- دومکے تحت کارروائیوں پر سختی سے عمل درآمد کو یقینی بنائیں۔ 2022 میں جی آر اے پی کا مرحلہ سوم اکتوبر کے مہینے میں ہی شروع کیا گیا تھا، جبکہ اس سال نظر ثانی شدہ جی آر اے پی کا مرحلہ- سوم نومبر میں شروع کیا گیا ہے۔

جی آر اے پی کے مرحلہ سوم کے مطابق ایک 8 نکاتی ایکشن پلان آج سے پورے قومی راجدھانی خطہ دلی میں فوری طور پر لاگو ہوگا۔ اس 8 نکاتی ایکشن پلان میں مختلف ایجنسیوں اور این سی آر اور ڈی پی سی سی کے آلودگی کنٹرول بورڈز کے ذریعے عمل درآمد/ یقینی بنانے کے اقدامات شامل ہیں۔ یہ اقدامات ذیل درج  ہیں:

  1. سڑکوں کی میکانائزڈ/ویکیوم بیسڈ سویپنگ کی فریکوئنسی کو مزید تیز کریں۔
  2. سڑکوں اور راستوں بشمول اہم جگہوں، بھاری ٹریفک کی راہداریوں پر، ٹریفک کے زیادہ اوقات سے پہلے، دھول دبانے کے ساتھ روزانہ پانی کے چھڑکاؤ کو یقینی بنائیں اور جمع شدہ دھول کو مخصوص جگہوں/ لینڈ فلز میں مناسب طریقے سےکچرےکو ٹھکانے لگانے کو یقینی بنائیں۔
  3. پبلک ٹرانسپورٹ خدمات کو مزید تیز کیا جائے۔گاڑیوں کی کم بھیڑ بھاڑ والے اوقات میں سفر کی حوصلہ افزائی کے لیے امتیازی شرحیں متعارف کروائیں۔
  4. تعمیراتی اور انہدامی   سرگرمیوں کی روک تھام کریں:

(i)   پورے قومی راجدھانی خطے میں تعمیراتی اور انہدامی سرگرمیوں پر سخت پابندی لگائیں، سوائے مندرجہ ذیل زمروں کے پروجیکٹوں کے:

  1. ریلوے خدمات / ریلوے اسٹیشنوں کے منصوبے
  2. میٹرو ریل خدمات اور اسٹیشنوں کے منصوبے
  3. ہوائی اڈے اور بین ریاستی بس ٹرمینلزکی تعمیر
  4. قومی سلامتی/ دفاع سے متعلق سرگرمیاں/ قومی اہمیت کے منصوبے
  5. ہسپتال/صحت کی دیکھ بھال کی سہولیات
  6. لکیری عوامی منصوبے جیسے شاہراہیں، سڑکیں، فلائی اوور، اوور پل، پاور ٹرانسمیشن/تقسیم، پائپ لائنز وغیرہ۔
  7. صفائی کے منصوبے جیسے سیوریج ٹریٹمنٹ پلانٹس اور پانی کی فراہمی کے منصوبے وغیرہ۔
  8. ذیلی سرگرمیاں، جو اوپر دیے گئے منصوبوں کے زمرے کے لیے مخصوص اور ان کی تکمیل کرتی ہیں۔

نوٹ: اوپر دی گئی چھوٹ سی اینڈ ڈی ویسٹ مینجمنٹ قواعد و ضوابط، دھول سے بچاؤ/کنٹرول کے اصولوں کی سختی سے تعمیل کے ساتھ مشروط ہو گی جس میں اس سلسلے میں وقتاً فوقتاً جاری ہونے والی کمیشن کی ہدایات کی تعمیل بھی شامل ہے۔

(ii) مندرجہ بالا (i) کے تحت مستثنیٰ منصوبوں کے علاوہ، دھول پیدا کرنے والی/ فضائی آلودگی کا باعث بننے والی سی اینڈ ڈی  سرگرمیوں پر اس مدت کے دوران سختی سے پابندی عائد کی جائے گی:

  • زمیں کی کھدائی اور بھرنے کے لیے زمین کا کام بشمول بورنگ اور ڈرلنگ کے کام۔
  • تمام ڈھانچہ جاتی تعمیراتی کام بشمول فیبریکیشن اور ویلڈنگ کے کام۔
  • انہدامی کام۔
  • پروجیکٹ سائٹس کے اندر یا باہر کہیں بھی تعمیراتی سامان کی لوڈنگ اور ان لوڈنگ۔
  • خام مال کی منتقلی یا تو مینویل  طور پر یا کنویئر بیلٹ کے ذریعے، بشمول فلائی ایش۔
  • کچی سڑکوں پر گاڑیوں کی آمدورفت۔
  • بیچنگ پلانٹ کا آپریشن۔
  • کھلی کھائی کے نظام کے ذریعے سیوریج لائن، واٹر لائن، نکاسی آب کا کام اور بجلی کی تاریں بچھانا۔
  • ٹائلوں، پتھروں اور فرش کے دیگر سامان کو کاٹنا اور ٹھیک کرنا۔محنت کی سرگرمیاں۔
  • ڈھیر لگانے کا کام۔
  • واٹر پروفنگ کا کام۔
  • پینٹنگ، پالش اور وارنشنگ کا کام وغیرہ۔
  • سڑک کی تعمیر/مرمت کے کام بشمول فٹ پاتھوں/پاتھ ویز اور مرکزی کناروں وغیرہ کو ہموار کرنا۔

(iii)  قومی راجدھانی خطے (این سی آر) میں تمام تعمیراتی پروجیکٹوں کے لیے، غیر آلودگی پھیلانے والی / دھول پیدا کرنے والی سرگرمیاں مثلاً پلمبنگ کے کام، برقی کام، کارپینٹری سے متعلق کام اور اندرونی فرنشننگ/ فنشنگ/ سجاوٹ کے کام ( پینٹنگ، پالش اور وارنشنگ کے کاموں کو چھوڑ کر) جاری رکھنے کی اجازت ہے۔

  1.  پتھروں کو توڑنے کے  کام بند  کریں۔
  2. این سی آر میں تمام کان کنی اور اس سے وابستہ سرگرمیاں بند کر دیں۔
  3. این سی آر ریاستی حکومتیں / جی این سی ٹی ڈی دہلی اور گروگرام، فرید آباد، غازی آباد اور گوتم بدھ نگر کے اضلاع میں بی ایس  3 پٹرول اور بی ایس 4 ڈیزل ایل ایم وی  (4 پہیہ گاڑیوں) کے چلانے پر سخت پابندیاں عائد کرے گا۔
  4. این سی آر اور جی این سی ٹی ڈی میں ریاستی حکومتیں پانچویں جماعت تک کے بچوں کے لیے اسکولوں میں فزیکل کلاسز بند کرنے اور آن لائن موڈ میں کلاسز کے انعقاد کا فیصلہ لے سکتی ہیں۔

مزید، سی اے کیو ایم این سی آر  کے شہریوں سے اپیل کرتا ہے کہ وہ جی آر اے پی کو لاگو کرنے میں تعاون کریں اور جی آر اے پی کے تحت سٹیزن چارٹر میں مذکور اقدامات پر عمل کریں۔ شہریوں کو مشورہ دیا جاتا ہے کہ وہ :

  • پیدل چلیں یا چھوٹی دوری کے لیے سائیکل استعمال کریں۔
  • صاف ستھرا سفر کا انتخاب کریں۔ کام یا پبلک ٹرانسپورٹ استعمال کرنے کے لیے سواری کا اشتراک کریں۔
  • لوگ، جن کی پوزیشنیں گھر سے کام کرنے کی اجازت دیتی ہیں، وہ گھر سے کام کر سکتے ہیں۔
  • کوئلہ اور لکڑی کو گرم کرنے کے لیے استعمال نہ کریں۔
  • گھر کے انفرادی مالکان کھلے جلنے سے بچنے کے لیے حفاظتی عملے کو الیکٹرک ہیٹر (سردیوں کے دوران) فراہم کر سکتے ہیں۔
  • کاموں کو یکجا کریں اور دوروں کو کم کریں۔

جی آر اے پی کا نظرثانی شدہ شیڈول کمیشن کی ویب سائٹ پر دستیاب ہے اور caqm.nic.in کے ذریعے یہاں  تک رسائی حاصل کی جا سکتی ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ش ح۔م ع ۔ن ا۔

U-720



(Release ID: 1975046) Visitor Counter : 63


Read this release in: English , Hindi