مواصلات اور اطلاعاتی ٹیکنالوجی کی وزارت

ٹیلی کمیونی کیشن انجینئرنگ سینٹر اور اندر پرستھ انسٹی ٹیوٹ آف انفارمیشن ٹیکنالوجی نے قابل اعتماد اور جوابدہ مصنوعی ذہانت کے نظام کے شعبے میں تعاون کے لیے مفاہمت نامے پر دستخط کیے

Posted On: 03 NOV 2023 9:27PM by PIB Delhi

حکومت ہند کی  وزارت مواصلات کے تحت محکمہ ٹیلی کمیونی کیشن (ڈی او ٹی)  کی تکنیکی شاخ ،ٹیلی کمیونی کیشن انجینئرنگ سینٹر(ٹی ای سی) اور اندر پرستھ انسٹی ٹیوٹ آف انفارمیشن ٹکنالوجی، دہلی (آئی آئی آئی ٹی ڈی) ، قابل اعتماد اور جوابدہ مصنوعی ذہانت کے نظام کے دائرے میں اختراع کو آگے بڑھانے کے لیے متحد ہوئے ہیں۔

جوابدہ مصنوعی ذہانت (اے آئی) میں پیش رفت کے لیے ان کے عزم کو اجاگر کرتے ہوئے، ایک مفاہمت کی یادداشت (ایم او یو) پر 3 نومبر 2023 کو دستخط کیے گئے۔ یہ تعاون خاص طور پر مصنوعی ذہانت کے  نظاموں میں تعصبات کو دور کرنے اور حکومت ہند کے مقاصد کے مطابق ان ٹیکنالوجیوں میں عوامی اعتماد کو فروغ دیتے ہوئے منصفانہ تشخیص کو فروغ دینے پر مرکوز ہے۔

جوابدہ مصنوعی ذہانت کا ایک اہم پہلو غیر جانبدارانہ اور منصفانہ اے آئی /ایم  سسٹم کو  یقینی بنانا ہے۔ ٹی ای سی نے حال ہی میں مصنوعی ذہانت کے نظاموں کی منصفانہ تشخیص اور درجہ بندی کے لیے اے آئی میں عوام کا اعتماد پیدا کرنے کے لیے ایک معیار جاری کیا ہے، جو اسٹیک ہولڈرز کی مکمل مشاورت کے بعد تیار کیا گیا ہے۔ اس تعاون کا مقصد جانبداری  کے خطرات کو منظم طریقے سے جانچنے کے لیے آلات تیار کرنا اور اے آئی ٹیکنالوجی کی منصفانہ اور قابل اعتماد جائزہ لینے اور تصدیق کرنے کے لیے ایک مضبوط فریم ورک قائم کرنا ہے۔

ٹی ای سی کی سینئر ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل محترمہ ترپتی سکسینہ نے اس شراکت داری کی اہمیت کا اظہار کیا، جس میں اے آئی سسٹم کی منصفانہ تشخیص اور درجہ بندی کے لیے اہم حل نکالنے کی صلاحیت کو اجاگر کیا۔ یہ مفاہمت نامہ سخت تحقیق کو فروغ دیتے ہوئے ، ہندوستان کی قیادت میں تعاون کرنے والے تعلیمی اداروں اور سرکاری اداروں کے درمیان خلیج کو ختم کرنے کے لیے کام کرتا ہے۔

آئی آئی آئی ٹی دہلی کے ڈائریکٹر پروفیسر رنجن بوس نے اس شراکت داری کی تبدیلی کی نوعیت پر زور دیا، جس سے مصنوعی ذہانت کے شعبے  میں تحقیق، اختراعات اور تکنیکی ترقی  کی سمت میں نمایاں چھلانگ ہے۔ انہوں نے خاکہ پیش کیا کہ مصنوعی ذہانت کا مرکز(سی اے آئی)  آئی آئی آئی ٹی ڈی میں اس باہمی تعاون کی کوششوں کو انجام دینے کی قیادت کرے گا۔ سی اے آئی  کی سربراہ، ڈاکٹر دیبرکا سین گپتا نے مضبوط اور منصفانہ اے آئی  نظاموں کو تیار کرنے اور اس کا اندازہ لگانے میں ٹی ای سی کے غیر جانبدارشراکت دار کے طور پر خدمات انجام دینے والے تعلیمی اداروں کی اہمیت کا اعادہ کیا ۔ مزید برآں، ڈاکٹر رنجیتاپرساد نے مصنوعی ذہانت کے نظاموں میں انصاف پسندی کو یقینی بنانے کے لیے ٹی ای سی  کے ریسرچ اور ڈیولپمنٹ پارٹنر کے طور پرسی اے آئی  کے اہم کردار کی سہولت فراہم کرنے کے لیے مفاہمت نامے کی اہمیت کا خاکہ پیش کرتے ہوئے گفتگو کی قیادت کی۔

مفاہمت نامے پر ٹی ای سی کے ڈی ڈی جی (سی اینڈ بی) ا جناب ویناش اگروال نے دستخط کیے اور آئی آئی آئی ٹی دہلی کی رجسٹرار محترمہ دیپیکا بھاسکر نے اس اقدام کے لیے مشترکہ عزم اور روڈ میپ کو عملی شکل دی۔

ٹی ای سی   کا قیام ملک کے اندر ٹیلی کمیونی کیشن اور متعلقہ آئی سی ٹی سیکٹر میں ایک تسلیم شدہ اسٹینڈرڈ سیٹنگ آرگنائزیشن (ایس ایس او) کے  طور پر عمل میں آیا ہے۔ یہ ہندوستان کے ٹیلی کام نیٹ ورک میں تعینات ٹیلی کام اور متعلقہ آئی سی ٹی  آلات، نیٹ ورکس، سسٹمز اور خدمات کے لیے معیارات مرتب کرتا ہے۔ آئی آئی آئی ٹی دہلی ایکٹ، 2007 کے تحت قائم کردہ آئی آئی آئی ٹی ، انفارمیشن ٹیکنالوجی میں مہارت کے ساتھ انجینئرنگ کی ڈگریاں دینے پر توجہ مرکوز کرتا ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

(ش ح ۔ رض  ۔ت ع  (

674



(Release ID: 1974656) Visitor Counter : 63


Read this release in: English , Hindi