بجلی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

آر ای سی لمیٹڈ    نے مالی برس  - 2024 کی دوسری سہ ماہی اور ششماہی  کے لیے اپنے مالیاتی نتائج کا اعلان کیا


آر ای سی  نے اپنا اب تک کا سب سے زیادہ سہ ماہی منافع 3,773 کروڑ روپے  ریکارڈ کیا

Posted On: 01 NOV 2023 3:27PM by PIB Delhi

وزارت  بجلی ، حکومت ہند کے انتظامی کنٹرول کے تحت ایک ’مہارتن ‘ کمپنی  آر ای سی  لمیٹڈ   ،جو  آر بی آئی  کے ساتھ بطور نان بینکنگ فائنانس کمپنی (این بی ایف سی )، پبلک فنانشل انسٹی ٹیوشن (پی ایف آئی ) اور  بنیادی ڈھانچہ فنانسنگ کمپنی (آئی ایف سی ) رجسٹرڈ ہے ، نے آج 30 ستمبر 2023 کو ختم ہونے والی دوسری سہ ماہی اور ششماہی کے لیے اپنے غیر آڈٹ شدہ مالیاتی نتائج (اسٹینڈ اسٹون) کا اعلان کیا ۔

اس کی کلیدی جھلکیاں آر ای سی لمیٹڈ  کے سی ایم ڈی،وویک کمار دیوانگن نے آج ممبئی میں ایک پریس کانفرنس میں پیش کیں۔ اس موقع پر ڈائریکٹر (پروجیکٹس) وجے کمار سنگھ، ڈائریکٹر (فنانس) اجوئے چودھری، ایگزیکٹو ڈائریکٹر (فنانس) سنجے کمار، ایگزیکٹو ڈائریکٹر اور کمپنی سکریٹری جے ایس امیتابھ اور ایگزیکٹیو ڈائریکٹر ٹی ایس سی بوش بھی موجود تھے۔

اہم جھلکیاں حسب ذیل ہیں:

آپریشنل اور مالیاتی جھلکیاں  دوسری سہ ماہی مالی سال 2024 بمقابلہ دوسری سہ ماہی مالی برس 2023 (اسٹینڈ لون)

  • مالی منظوری: 1,04,366 کروڑ روپے   بمقابلہ 84,889 کروڑ روپے  ، 23 فیصد زیادہ، قابل تجدید توانائی کا شعبہ 24 فیصد پر مشتمل ہے
  • مالی تقسیم: 41,598 کروڑ روپے   بمقابلہ  17,827 کروڑ روپے ، 133فیصد زیادہ
  • قرض کے اثاثوں پر سود کی آمدنی:  11,213 کروڑ روپے  بمقابلہ  9,534 کروڑ روپے ، 18 فیصد زیادہ
  • خالص منافع:  3,773 کروڑ روپے  بمقابلہ  2,728 کروڑ روپے ، 38فیصد زیادہ
  • مجموعی آمدنی:  4,188 کروڑ روپے  بمقابلہ  1,915 کروڑ روپے ، 119فیصد زیادہ

آپریشنل اور مالیاتی جھلکیاں – پہلی ششماہی  مالی سال 24 بمقابلہ پہلی ششماہی  مالی سال 23 (اسٹینڈ لون)

  • مالی منظوری:  1,95,163 کروڑ روپے  بمقابلہ  1,44,784 کروڑ روپے ، 35فیصد زیادہ، قابل تجدید  توانائی کا شعبہ 26فیصد  پر مشتمل ہے۔
  • مالی تقسیم:  75,731 کروڑ روپے  بمقابلہ  30,269 کروڑ روپے ، 150فیصد زیادہ
  • قرض کے اثاثوں پر سود کی آمدنی:  21,678 کروڑ روپے  بمقابلہ  18,796 کروڑ روپے ، 15 فیصد زیادہ
  • خالص منافع:  6,734 کروڑ روپے  بمقابلہ  5,176 کروڑ روپے ، 30فیصد زیادہ
  • مجموعی آمدنی:  7,331 کروڑ روپے  بمقابلہ  3,690 کروڑ روپے ، 99 فیصد زیادہ

اثاثہ کے معیار کو بہتر بنانے، قرض دینے کی شرحوں میں اضافہ  کرنے اور مالیاتی لاگت کے موثر انتظام کی وجہ سے، آر ای سی   3,773 کروڑ روپے  کا اپنا اب تک کا سب سے زیادہ سہ ماہی منافع ریکارڈ کرنے کے قابل ہے۔ نتیجتاً، 30 ستمبر 2023 کو ختم ہونے والی سہ ماہی کے لیے فی شیئر سالانہ آمدنی 30 ستمبر 2022 کو  39.32 فی شیئر کے مقابلے میں51.14 فی حصص تک بڑھ گئی۔

منافع میں اضافے کی مدد سے، 30 ستمبر 2023 تک مجموعی مالیت بڑھ کر  63,117 کروڑ روپے  ہو گئی ہے، جو کہ 18فیصد سالانہ کا اضافہ ہے۔

قرض بُک نے اپنی ترقی کی رفتار کو برقرار رکھا ہے اور 30 ستمبر 2022 کو  3.94 لاکھ کروڑ روپے  کے مقابلے میں 20فیصد بڑھ کر یہ  4.74 لاکھ کروڑ روپے  ہو گیا ہے۔ اثاثہ کے معیار کو بہتر بنانے کی نشاندہی کرتے ہوئے،  قرض سے محروم مجموعی اثاثے منجمد اثاثے پر 69.37فیصد کا تناسب کے ساتھ کم ہوکر 0.96 فیصد ہو گئے ہیں ، جیسا کہ 30 ستمبر 2023  کو تھا۔

مستقبل کی شرح نمو کو سہارا دینے کے کافی مواقع کی نشاندہی کرتے ہوئے، 30 ستمبر 2023 تک کمپنی کا  سرمایہ کی افادیت کا تناسب (سی آر اے آر) 28.53فیصد پر کھڑا ہے۔

اپنے شیئر ہولڈرز کو انعام دینے کی روایت کو جاری رکھتے ہوئے، کمپنی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز نے3.50 فی ایکویٹی شیئر کے دوسرے عبوری منافع کا اعلان کیا ہے (ہر ایک شیئر کی قیمت  10  روپے کے حساب سے) اور دوسرے عبوری منافع  کی ادائیگی کی مقررہ تاریخ  13 نومبر 2023  مقرر کی گئی ہے۔  مالی سال 24-2023  کے لیے کل عبوری  منافع 6.50 فی ایکویٹی شیئر ہے (ہر ایک شیئر کی قیمت  10  روپے کے حساب سے)۔

آر ای سی  لمیٹڈ  ، جب سے ستمبر 2022 میں مہارتن کمپنی بنی ہے تب سے اُس نے بنیادی ڈھانچے اور لاجسٹکس کے شعبے میں بھی بڑے پیمانے پر تنوع پیدا کیا ہے ۔ حال ہی میں، مختلف بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں کے نفاذ کے لیے، آر ای سی  نے پنجاب نیشنل بینک کے ساتھ  55,000 کروڑ روپے  کے معاہدے پر دستخط کیے ہیں۔ بینک آف انڈیا کے ساتھ30,000 کروڑ روپے  اور ایس جے وی این کے ساتھ 50,000 کروڑ روپے  میں توانائی کے روایتی اور قابل تجدید ذرائع پر مبنی  بجلی کی پیداوار کے پروجیکٹس کے قیام کے لیے معاہدے پر دستخط کیے ہیں۔

مہارتن کمپنی ، آر ای سی لمیٹڈ،  ملک کے کوپ 26  کے عزائم اور حالیہ جی 20  کے عزائم کے مطابق ہندوستان کی توانائی کی منتقلی کو متحرک کرنے میں سب سے آگے نکلی ہے۔ پُرعزم وژن اور اٹل عزم کے ساتھ، آر ای سی  مالی سال 2030 تک 3 لاکھ کروڑ روپے  کی گرین فائنانس لون بک حاصل کرنے کی راہ پر گامزن ہے۔ جی 20 سربراہ  کانفرنس کے موقع پر، آر ای سی  نےقابل تجدید توانائی ڈویلپرز کے ساتھ ہر ایک سے الگ الگ بات چیت کی، جس کی وجہ سے تقریباً 2.86 لاکھ کروڑ روپے کے مفاہمت ناموں (ایم او یوز) پر کامیاب دستخط ہوئے۔

گرین فائنانس اقدامات کو فروغ دینے کے لیے آر ای سی  کی لگن اور ہندوستان کی توانائی کی منتقلی میں اس کا اہم کردار ایک پائیدار اور ماحول دوست مستقبل بنانے کے لیے اس کے عزم کو تقویت دیتا ہے۔ جیسا کہ ہندوستان اور دنیا صاف ستھرے اور  ماحولیات کے لیے سازگار توانائی کے منظر نامے کی طرف کوشاں ہے، آر ای سی ملک کی معیشت کی ترقی اور مجموعی ترقی کے ایک  روشن مینار کے طور پر کھڑا ہے۔

آر ای سی  لمیٹڈ کے بارے میں:

آر ای سی لمیٹڈ ، ایک مہارتن مرکزی سیکٹر کی سرکاری کمپنی  (سی پی ایس ای) ، جو 1969 میں بجلی کی وزارت کے تحت قائم کی گئی تھی، بجلی کے بنیادی ڈھانچے کے شعبے کے لیے طویل مدتی قرضے اور دیگر مالیاتی پروڈکٹس فراہم کرتی ہے جس میں بجلی کی پیداوار ، بجلی کی ترسیل، بجلی کی تقسیم،  قابل تجدید توانائی اور نئی ٹیکنالوجیز جیسے الیکٹرک  گاڑیوں،  بیٹری اسٹوریج  اور گرین ہائیڈروجن وغیرہ شامل ہیں۔ آر ای سی  نے سڑکوں، میٹرو، ہوائی اڈوں، انفارمیشن ٹکنالوجی ، بندرگاہوں وغیرہ پر مشتمل  کلیدی بنیادی ڈھانچے کے شعبے  کو بھی  وسعت دی ہے۔

**********

(ش ح۔ م ع   ۔ت ح  )

U.No. 600


(Release ID: 1974193) Visitor Counter : 121


Read this release in: English , Marathi , Hindi