وزارت ماہی پروری، مویشی پروری و ڈیری
ابھیلکش لیکھی نے سبھی اہل ماہی گیروں تک ایکوا کلچر فصل بیمہ کے فوائد پہنچانے کے لیے تمام اسٹیک ہولڈروں سے خلا کی نشاندہی کرنے اور مشترکہ کوششیں کرنے کی ضرورت پر روشنی ڈالی
Posted On:
01 NOV 2023 7:53PM by PIB Delhi
ماہی گیری، مویشی پروری اور ڈیری کی وزارت کے محکمہ ماہی گیری نے آج جاری پردھان منتری متسیہ سمپدا یوجنا (پی ایم ایم ایس وائی) اسکیم کے تحت جھینگے اور مچھلی کی کھیتی کے لیے ایکوا کلچر فصل بیمہ اسکیم کے نفاذ میں تکنیکی چیلنجوں پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے جھینگوں اور مچھلیوں کے لیے ایکوا کلچر فصل بیمہ اسکیم پر ایک میٹنگ کا اہتمام کیا۔
ماہی گیری کے محکمہ کے سکریٹری ڈاکٹر ابھیلکش لیکھی نے میٹنگ کی صدارت کی اور میٹنگ میں DoF کے دونوں جوائنٹ سکریٹریز؛ سی ای، این ایف ڈی بی؛ انشورنس کمپنیوں کے سینئر حکام، محکمہ مالیاتی خدمات (ڈی ایف ایس)، سینٹرل انسٹی ٹیوٹ آف بریکش واٹر ایکوا کلچر (سی آئی بی اے) اور ریاست/یو ٹی کے سرکاری افسران نے شرکت کی۔
ڈاکٹر ابھیلکش لیکھی نے سبھی اہل ماہی گیروں تک ایکوا کلچر فصل بیمہ کے فوائد پہنچانے کے لیے تمام اسٹیک ہولڈروں سے خلا کی نشاندہی کرنے اور مشترکہ کوششیں کرنے کی ضرورت پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے اسٹیک ہولڈروں سے انشورنس کے تصور کو سمجھنے پر بھی زور دیا اور تجویز پیش کی کہ بیمہ اسکیم کو لاگو کرنے کے لیے اسٹریٹجک پلان کو لازمی بنانے کے لیے بہترین انتظامی طریقوں پر تربیتی سیشن منعقد کیے جائیں۔
ڈاکٹر ایل مورتی، سی ای این ایف ڈی بی نے بتایا کہ این ایف ڈی بی آندھرا پردیش اور ملک کے دیگر حصوں کے سیلاب زدہ علاقوں میں جھینگا اور میٹھے پانی کی مچھلیوں کے لیے پائلٹ اسکیل انشورنس اسکیم کا نفاذ کر رہا ہے اور اس کا مختصراً جائزہ پیش کیا۔
جوائنٹ سکریٹری، (میرین فشریز)، محترمہ نیتو پرساد نے اپنے خطاب میں پردھان منتری فصل بیمہ یوجنا (پی ایم ایف بی وائی) کے مطابق گورننگ ڈھانچہ قائم کرنے کا مشورہ دیا جس پر غور کرنا ایک اہم پہلو ہوگا۔
انشورنس کمپنیوں، ڈی ایف ایس، ریاستی ماہی گیری کے محکموں، سی آئی بی اے اور این ایف ڈی بی کے افسران نے میٹنگ میں سرگرمی سے حصہ لیا اور اسکیم کو لاگو کرنے کے لیے اپنی بصیرت انگیز تجاویز/ آراء پیش کیں۔
آخر میں، مختلف ایجنسیوں کے ساتھ کھلی بحث کی گئی، ممتاز ایجنسیوں سے عملی اور زمینی مسائل اور ممکنہ اقدامات اور نئی انشورنس مصنوعات کی ترقی کے بارے میں وضاحتیں طلب کی گئیں۔
*************
ش ح۔ ف ش ع- م ف
U: 579
(Release ID: 1973986)
Visitor Counter : 99