تعاون کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav g20-india-2023

این سی ڈی سی کے ذریعے کوآپریٹو موومنٹ کا فروغ

Posted On: 08 AUG 2023 5:36PM by PIB Delhi

 امداد باہمی کے مرکزی  وزیر جناب امت شاہ نے آج لوک سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں یہ معلومات دی ہے کہ نیشنل کوآپریٹو ڈیولپمنٹ کارپوریشن (این سی ڈی سی)، امداد باہمی کی  وزارت ، حکومت ہند کے تحت ایک قانونی کارپوریشن 14.03.1963 کو پارلیمنٹ کے ایک ایکٹ (این سی ڈی سی ایکٹ 1962) کے تحت قائم کیا گیا تھا ،تاکہ کوآپریٹو تحریک کو فروغ دیا جاسکے اور کوآپریٹو سوسائٹیوں کے ذریعے ریاست چھتیس گڑھ سمیت ملک بھر میں معاشی ترقی کو فروغ دیا جاسکے۔

کارپوریشن کا بڑا مقصد پیداوار اور پیداوار میں اضافہ کے لیے کسان کوآپریٹیو کو فروغ دینا، مضبوط کرنا اور ترقی دینا اور فصل کے بعد کی سہولیات کے قیام  کا ہے۔ کارپوریشن کی توجہ زرعی مارکیٹنگ اور آمد ورفت ، پروسیسنگ، اسٹوریج، کولڈ چین اور زرعی پیداوار کی مارکیٹنگ اور بیج، کھاد اور دیگر زرعی  آمد و رفت  وغیرہ کی فراہمی کے پروگراموں پر مرکوز ہے۔ ڈیری، لائیواسٹاک، ہینڈلوم، ریشم کی زراعت، پولٹری، ماہی گیری، درج فہرست ذات اور درج فہرست قبائل، خواتین کوآپریٹیو وغیرہ پر خصوصی توجہ کے ساتھ آمدنی پیدا کرنے والی سرگرمیوں کو فروغ دینے کی سہولیات فراہم کرنا بھی اس کے دائرے کار میں ہے۔ مختلف مرکزی سیکٹر اور دیگر اسکیموں کی تفصیلات جو این سی ڈی سی کے ذریعے نافذ کی جا رہی ہیں۔ ، ضمیمہ 1 میں منسلک ہیں۔

اس کے علاوہ، امداد باہمی  کی وزارت نے مختلف ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی فعال شراکت کے ساتھ ملک بھر میں کوآپریٹو سیکٹر کو زندہ کرنے اور اسے مضبوط بنانے اور‘‘ساہکار سے سمردھی’’ کے ویژن کو حاصل کرنے کے لیے مختلف اقدامات کیے ہیں، جیسا کہ ضمیمہ-2 میں بتایا گیا ہے۔

(b): ریاست کے لحاظ سے تفصیلات اور این سی ڈی سی کی طرف سے پچھلے تین سالوں (2020-21، 2021-22 اور 2022-23) کے دوران تقسیم کیے گئے قرضوں کی تعداد ضمیمہ 3 میں منسلک ہے۔

(c): ضلع وار تفصیلات اور این سی ڈی سی کی طرف سے پچھلے تین سالوں (2020-21، 2021-22 اور 2022-23) کے دوران مدھیہ پردیش اور چھتیس گڑھ ریاستوں کو دئے گئے قرضوں کی تعداد  بالترتیب ضمیمہ-4 اور ضمیمہ- 5  میں منسلک ہے۔

ضمیمہ -1

این سی ڈی سی کی طرف سے نافذ کردہ  اسکیمیں

A. مرکزی اسکیمیں نافذ:

  1. 10,000 فارمر پروڈیوسر آرگنائزیشنز(ایف پی اوز) کی تشکیل اور فروغ کی اسکیم – زراعت اور کسانوں کی بہبود کی وزارت
  2. فشریز اینڈ ایکوا کلچر انفراسٹرکچر ڈیولپمنٹ فنڈ (ایف آئی ڈی ایف) اسکیم – ماہی پروری، حیوانات اور ڈیری کی وزارت
  3. پردھان منتری متسیا سمپدا یوجنا (پی ایم ایم ایس وائی) – ماہی پروری، حیوانات اور دودھ کی پیداوار کی وزارت
  4. پردھان منتری مائیکرو فوڈ پروسیسنگ انٹرپرائزز (پی ایم ایف ایم ای) کی رسمی شکل - فوڈ پروسیسنگ انڈسٹری کی وزارت
  5. پردھان منتری کسان سمپدا یوجنا (پی ایم کے ایس وائی) انٹیگریٹڈ کولڈ چین اور ویلیو ایڈیشن انفراسٹرکچر اسکیم - فوڈ پروسیسنگ انڈسٹریز کی وزارت
  6. ایگریکلچرل مارکیٹنگ انفراسٹرکچر(اے ایم آئی)– اسٹوریج انفراسٹرکچر، زرعی مارکیٹنگ پر سنٹرل سیکٹر انٹیگریٹڈ اسکیم کی ذیلی اسکیم(آئی اس اے ایم)– زراعت اور کسانوں کی بہبود کی وزارت
  7. ایگریکلچرل مارکیٹنگ انفراسٹرکچر(اے ایم آئی) -ا سٹوریج انفراسٹرکچر کے علاوہ، زرعی مارکیٹنگ پر سنٹرل سیکٹر انٹیگریٹڈ اسکیم(آئی ایس اے ایم) کی ذیلی اسکیم - زراعت اور کسانوں کی بہبود کی وزارت
  8. باغبانی کی مربوط ترقی کا مشن (ایم آئی ڈی ایچ)/ قومی باغبانی بورڈ (این ایچ بی) / قومی باغبانی مشن(این ایچ ایم) - زراعت اور کسانوں کی بہبود کی وزارت
  9. شہد کی مکھیاں پالنا اور شہد کا قومی مشن(این بی ایچ ایم) - زراعت اور کسانوں کی بہبود کی وزارت

.B این سی ڈی سی  اسپانسر شدہ سکیمیں/سرگرمیاں معاونت:

 

  1.  

مارکیٹنگ

  1.  

پروسیسنگ

  1.  

ذخیرہ

  1.  

کولڈ چین

  1.  

کوآپریٹیو کے ذریعے ضروری صارفین کی اشیاء کی تقسیم

  1.  

صنعتی

  1.  

کریڈٹ اور سروس کوآپریٹیو/ مطلع شدہ خدمات

  1.  

کوآپریٹو بینکنگ یونٹ

  1.  

زرعی خدمات

  1.  

ضلعی منصوبہ بندی کی اسکیمیں: منتخب اضلاع میں مربوط کوآپریٹو ترقیاتی منصوبے

  1.  

کمزور طبقوں کے لیے کوآپریٹیو: ماہی پروری، ڈیری اور لائیو اسٹاک، پولٹری، شیڈول کاسٹ، قبائلی کوآپریٹیو، ہینڈلوم، کوئر، جوٹ، ریشم، خواتین، پہاڑی علاقہ، تمباکو اور مزدوری

  1.  

کوآپریٹیو کی کمپیوٹرائزیشن کے لیے مدد

  1.  

یووا سہکار- کوآپریٹو انٹرپرائز سپورٹ اینڈ انوویشن اسکیم

  1.  

آیوشمان سہکار- صحت کی دیکھ بھال کے شعبے کے لیے

  1.  

نندنی سہکار- خواتین کوآپریٹیو کے لیے

  1.  

ڈیجیٹل سہکار

  1.  

ڈیری سہکار

  1.  

کرشک دیرگھاودھی پنجی سہاکار یوجنا - زرعی کریڈٹ کوآپریٹیو کو طویل مدتی قرض دینے کے لیے

  1.  

سویم شکتی سہکار یوجنا - کریڈٹ کوآپریٹیو کے ذریعے خواتین کے سیلف ہیلپ گروپس کو مضبوط کرنے کے لیے۔

  1.  

پروموشنل اور ترقیاتی پروگرام

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

ضمیمہ-2

پرائمری کوآپریٹیو کو شفاف اور معاشی طور پر متحرک بنانا (14 اقدامات)

  1. پی اے سی ایس کو کثیر مقصدی، کثیر جہتی اور شفاف ادارے بنانے کے لیے ماڈل بائی لاز: تمام ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو ان کے متعلقہ ریاستی کوآپریٹیو ایکٹ کے مطابق اپنانے کے لیے تیار اور سرکولیشن کیا گیا تاکہ پی اے سی ایس کو 25 سے زیادہ کاروباری سرگرمیاں کرنے کے قابل بنایا جا سکے۔ ماڈل بائی لاز کو 27 ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں نے اپنایا ہے۔
  2. کمپیوٹرائزیشن کے ذریعے پی اے سی ایس کو مضبوط کرنا: ای آر پی پر مبنی قومی سافٹ ویئر پر 63,000 پی اے سی ایس کو آن بورڈ کرنے کا عمل، 2,516 کروڑ روپے کی لاگت کے ساتھ شروع ہوا۔
  3.  شناخت شدہ  پنچایتوں میں نئے کثیر المقاصد پی اے سی ایس/ ڈیری/ فشریز کوآپریٹیو: اگلے پانچ سالوں میں ہر پنچایت/ گاؤں میں 2 لاکھ نئے کثیر المقاصد پی اے سی ایس یا پرائمری ڈیری/ فشریز کوآپریٹیو قائم کرنے کے منصوبے کو منظوری دی گئی ہے۔
  4. خوراک کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے کوآپریٹو سیکٹر میں دنیا کا سب سے بڑا غیر مرکزی اناج ذخیرہ کرنے کا منصوبہ:  پی اے سی ایس  کی سطح پر اناج ذخیرہ کرنے کے لیے گودام اور دیگر زرعی انفراسٹرکچر بنانے کے لیے پائلٹ پروجیکٹ زیر عمل ہے۔
  5. پی اے سی  ایس بطور کامن سروس سینٹرز(سی ایس سیز) ای خدمات تک بہتر رسائی کے لیے: 17,000 سے زیادہ پی اے سی  ایس اپنی عملداری کو بہتر بنانے، ای خدمات فراہم کرنے اور دیہی علاقوں میں روزگار پیدا کرنے کے لیےسی ایس سی کے طور پر شامل ہوئے۔
  6. پی اے سی ایس کی طرف سے نئی فارمر پروڈیوسر آرگنائزیشن(ایف پی اوز) کی تشکیل:  پی اے سی ایس کے ذریعے 1,100 اضافی ایف پی اوز کی منظوری ان بلاکس میں جہاں ایف پی اوز ابھی تک نہیں بنے ہیں یا بلاکس کو کسی بھی عمل درآمد کرنے والی ایجنسی نے کور نہیں کیا ہے۔
  7. ریٹیل پیٹرول/ڈیزل آؤٹ لیٹس کے لیے پی اے سی ایس کو ترجیح دی گئی: پی اے سی ایس کو ریٹیل پیٹرول/ڈیزل آؤٹ لیٹس کی الاٹمنٹ کے لیے مشترکہ زمرہ 2 (سی سی 2) میں شامل کیا گیا ہے۔ ہول سیل پٹرول پمپ لائسنس کے ساتھ موجودہ  پی اے سی  ایس و ریٹیل آؤٹ لیٹس میں تبدیل کرنے کی اجازت ہے۔
  8. پی اے سی ایس اپنی سرگرمیوں کو متنوع بنانے کے لیے ایل پی جی ڈسٹری بیوٹرشپ کے لیے اہل:  پی اے سی ایس کو اب ایل پی جی ڈسٹری بیوٹرشپ کے لیے درخواست دینے کی اجازت دی گئی ہے۔
  9. دیہی سطح پر جنرک ادویات تک رسائی کو بہتر بنانے کے لیے پی اے سی ایس کو جن اوشدھی کیندر کے طور پر: پی اے سی ایس کو اضافی آمدنی کا ذریعہ فراہم کرنے کے لیے، انہیں پردھان منتری بھارتیہ جن اوشدھی کیندروں کو چلانے کی بھی اجازت دی گئی ہے۔
  10. پی اے سی ایس بطور پردھان منتری کسان سمردھی کیندرز(پی ایم کے ایس کے) کھاد کی تقسیم کے لیے: پی اے سی ایس کو ملک میں کسانوں کے لیے کھاد اور متعلقہ خدمات کی آسان رسائی کو یقینی بنانے کے لیے پی ایم کے ایس کے کو چلانے کی اجازت دی گئی ہے۔
  11. توانائی کی حفاظت کے لیے  پی اے سی ایس کی سطح پر پی ایم- کے یو ایس یو ایم  کا ہم آہنگی: پی اے سی ایس سے وابستہ کسان شمسی زرعی پانی کے پمپ کو اپنا سکتے ہیں اور اپنے فارموں میں فوٹو وولٹک ماڈیولز لگا سکتے ہیں۔
  12. پی اے سی ایس دیہی پائپ پانی کی فراہمی کی اسکیموں (پی ڈبلیو ایس) کے او اینڈ ایم کو انجام دے گا: پی اے سی ایس کو دیہی علاقوں میں پی ڈبلیو ایس کے آپریشنز اور مینٹیننس(او اینڈ ایم) کو انجام دینے کی اجازت دی گئی ہے۔
  13.  دہلیز پر مالی خدمات فراہم کرنے کے لیے بینک متر  کوآپریٹو سوسائٹیوں کو مائیکرو اے ٹی ایم: ڈیری، فشریز جیسی کوآپریٹو سوسائٹیوں کو اب مائیکرو اے ٹی ایم دیے جا رہے ہیں۔
  14. دودھ کوآپریٹیو کے اراکین کو روپے کسان کریڈٹ کارڈ: کوآپریٹیو کے اراکین کو کوآپریٹیو بینکوں کے ذریعے نسبتاً کم شرح سود پر قرض فراہم کرنے کے لیے روپے کسان کریڈٹ کارڈ فراہم کیے جا رہے ہیں۔

 

,Bشہری اور دیہی کوآپریٹو بینکوں کو مضبوط بنانا (9 اقدامات)

  1. یو سی بیز کو اب اپنے کاروبار کو بڑھانے کے لیے نئی شاخیں کھولنے کی اجازت دی گئی ہے۔
  2. آر بی آئی نے یو سی بیز کو اجازت دی ہے کہ وہ اپنے صارفین کو دہلیز پر خدمات پیش کریں۔
  3. کوآپریٹو بینکوں کو کمرشل بینکوں کی طرح بقایا قرضوں کی یک وقتی تصفیہ کرنے کی اجازت دی گئی ہے۔
  4. یو سی بیز کو دیے گئے ترجیحی شعبے کے قرضے (پی ایس ایل) کے اہداف کو حاصل کرنے کے لیے وقت کی حد میں اضافہ کیا گیا۔
  5. یو سی بیز کے ساتھ باقاعدگی سے بات چیت کے لیے آر بی آئی میں نامزد ایک نوڈل افسر۔
  6. آر بی آئی کی طرف سے دیہی اور شہری کوآپریٹو بینکوں کے لیے انفرادی ہاؤسنگ لون کی حد دگنی سے زیادہ ہے۔
  7. دیہی کوآپریٹو بینک اب کمرشل رئیل اسٹیٹ/رہائشی ہاؤسنگ سیکٹر کو قرض دینے کے قابل ہوں گے، اس طرح ان کے کاروبار میں تنوع آئے گا۔
  8. کوآپریٹو بینکوں کو ‘آدھار اینبلڈ پیمنٹ سسٹم’(اے ای پی ایس) میں شامل کرنے کے لیے لائسنس کی فیس کو لین دین کی تعداد سے منسلک کرکے کم کر دیا گیا ہے۔
  9. غیر طے شدہ سی  جی ٹی بیز ، یو سی بیز اور ڈی سی سی بیز کو قرض دینے میں کوآپریٹیو کا حصہ بڑھانے کے لیےسی جی ٹی ایم ایس ای اسکیم میں ممبر قرض دینے والے اداروں(ایم ایل آئیز) کے طور پر مطلع کیا گیا ہے۔

 .Cکوآپریٹو سوسائٹیز کو انکم ٹیکس ایکٹ میں ریلیف (6 اقدامات)

  1. 1 سے 10 کروڑ روپے کے درمیان آمدنی والی کوآپریٹو سوسائٹیوں کے لیے سرچارج 12فیصد سے کم کر کے 7فیصد کر دیا گیا۔
  2. کوآپریٹیو کے لیے  ایم اے ٹی کو 18.5فیصد سے کم کر کے 15فیصد کر دیا گیا۔
  3. آئی ٹی ایکٹ کی دفعہ 269 ایس ٹی کے تحت کوآپریٹیو کے ذریعے نقد لین دین میں مشکلات کو دور کرنے کے لیے ایک وضاحت جاری کی گئی ہے۔
  4. 31 مارچ 2024 تک مینوفیکچرنگ سرگرمیاں شروع کرنے والے نئے کوآپریٹیو کے لیے موجودہ شرح 30فیصد اور سرچارج کے مقابلے میں 15فیصد کی فلیٹ کم ٹیکس کی شرح طے کی گئی ہے۔
  5.  پی اے سی ایس  اور پی سی اے آر ڈی بیز  کے لئے  جمع اور  قرض  کے لئے  فی ممبر حد کو بڑھا کر 20000 ہزار سے 2 لاکھ روپے کردیا گیا ہے۔
  6. کوآپریٹیو کے لیے نقد رقم نکالنے کی حد میں 1 کروڑ سے روپے 3 کروڑ روپے سالانہ  بغیر ٹی ڈی ایس کے کردی گئی۔

-Dکوآپریٹو شوگر ملز کی بحالی (4 اقدامات)

  1. شوگر کوآپریٹو ملوں کو انکم ٹیکس سے ریلیف: شوگر کوآپریٹو ملوں کو کسانوں کو گنے کی زیادہ قیمت ادا کرنے کے لیے اضافی انکم ٹیکس کا نشانہ نہیں بنایا جائے گا جو مناسب اور منافع بخش یا ریاستی تجویز کردہ قیمت تک ہے۔
  2. شوگر کوآپریٹو ملوں کے انکم ٹیکس سے متعلق کئی دہائیوں پرانے زیر التوا مسائل کا حل: شوگر کوآپریٹیو کو گنے کے کاشتکاروں کو تخمینہ سال 2016-17 سے پہلے کی مدت کے لیے ان کی ادائیگیوں کے اخراجات کے طور پر دعوی کرنے کی اجازت دی گئی، جس سے تقریباً 10,000 کروڑ روپے کا ریلیف ملتا ہے۔
  3. شوگر کوآپریٹو ملوں کو مضبوط بنانے کے لیے این سی ڈی سی کے ذریعے 10,000 کروڑ روپے کی قرض کی اسکیم شروع کی گئی: اسکیم کا استعمال ایتھنول پلانٹس یا کوجنریشن پلانٹس یا ورکنگ کیپیٹل کے لیے یا تینوں مقاصد کے لیے کیا جا سکتا ہے۔
  4. ایتھنول کی خریداری میں کوآپریٹو شوگر ملوں کو ترجیح: ایتھنول بلینڈنگ پروگرام(ای بی پی) کے تحت حکومت ہند کی طرف سے ایتھنول کی خریداری کے لیے کوآپریٹو شوگر ملز کو نجی کمپنیوں کے برابر رکھنے کا فیصلہ لیا گیا ہے۔

 پارٹ-II

-Eقومی سطح پر تین نئی ملٹی ا سٹیٹ سوسائٹیز (3 اقدامات)

  1. تصدیق شدہ بیجوں کے لیے نئی نیشنل ملٹی اسٹیٹ کوآپریٹو سیڈ سوسائٹی: ایم ایس سی ایس ایکٹ 2002 کے تحت ایک ہی برانڈ کے تحت معیاری بیج کی کاشت، پیداوار اور تقسیم کے لیے ایک چھتری تنظیم کے طور پر قائم کردہ نئی اعلیٰ ملٹی اسٹیٹ کوآپریٹو سیڈ سوسائٹی۔
  2. نئی نیشنل ملٹی سٹیٹ کوآپریٹو آرگینک سوسائٹی فار آرگینک فارمنگ: نئی اعلیٰ ملٹی سٹیٹ کوآپریٹو آرگینک سوسائٹی ایم ایس سی ایس  ایکٹ 2002 کے تحت ایک چھتری تنظیم کے طور پر قائم کی گئی ہے جو تصدیق شدہ اور مستند نامیاتی مصنوعات کی تیاری، تقسیم اور مارکیٹنگ کے لیے ہے۔
  3. برآمدات کو فروغ دینے کے لیے نئی نیشنل ملٹی اسٹیٹ کوآپریٹو ایکسپورٹ سوسائٹی: ایم ایس سی ایس ایکٹ 2002 کے تحت کوآپریٹو سیکٹر سے برآمدات کو فروغ دینے کے لیے ایک چھتری تنظیم کے طور پر قائم کی گئی نئی اعلیٰ ملٹی اسٹیٹ کوآپریٹو ایکسپورٹ سوسائٹی۔

-F کوآپریٹیو میں صلاحیت کی تعمیر (3 اقدامات)

  1. دنیا کی سب سے بڑی کوآپریٹو یونیورسٹی کا قیام: کوآپریٹو تعلیم، تربیت، مشاورت، تحقیق اور ترقی اور تربیت یافتہ افرادی قوت کی پائیدار اور معیاری فراہمی کے لیے نیشنل کوآپریٹو یونیورسٹی کے قیام کا فیصلہ ایڈوانس مرحلے پر ہے۔
  2. کوآپریٹو ایجوکیشن اینڈ ٹریننگ کی نئی اسکیم: کوآپریٹو تحریک کو تقویت دینے، ویمنی کام، این سی سی ٹی اور  جےسی ٹی سی کی فیکلٹی کی صلاحیت کو بڑھانا، کوآپریٹو سیکٹر کے اہم شعبوں پر معیاری تحقیق اور مطالعہ کو فروغ دینا وغیرہ۔
  3. نیشنل کونسل فار کوآپریٹو ٹریننگ(این سی سی ٹی) کے ذریعے تربیت اور بیداری کا فروغ: این سی سی ٹی نے مالی سال 2023-2022 میں 3,287 تربیتی پروگرام منعقد کیے اور تقریباً 2,01,507 شرکاء کو تربیت فراہم کی۔

 -G‘کاروبار کرنے میں آسانی’ کے لیے انفارمیشن ٹیکنالوجی کا استعمال (2 اقدامات)

  1. سینٹرل رجسٹرار آفس کو مضبوط بنانے کے لیے کمپیوٹرائزیشن: ملٹی اسٹیٹ کوآپریٹو سوسائٹیز کے لیے ایک ڈیجیٹل ایکو سسٹم بنانے اور درخواستوں اور سروس کی درخواستوں پر کارروائی میں معاونت کے لیے ایک مقررہ وقت میں کمپیوٹرائزیشن کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
  2. ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں  آر سی ایس کے دفتر کے کمپیوٹرائزیشن کے لیے اسکیم: کوآپریٹو سوسائٹیوں کے لیے کاروبار کرنے میں آسانی کو بڑھانے اور تمام ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں شفاف کاغذ کے بغیر ضابطے کے لیے ڈیجیٹل ماحولیاتی نظام کی تشکیل۔

-H دیگر اقدامات (7 اقدامات)

  1. مستند اور تازہ ترین ڈیٹا ریپوزٹری کے لیے نیا نیشنل کوآپریٹو ڈیٹا بیس: ملک میں کوآپریٹیو کے ڈیٹا بیس کی تیاری پالیسی سازی اور عمل درآمد میں اسٹیک ہولڈرز کی سہولت کے لیے شروع کردی گئی۔
  2. نئی قومی کوآپریٹو پالیسی کی تشکیل: ایک قومی سطح کی کمیٹی جس میں ملک بھر سے 49 ماہرین اور اسٹیک ہولڈرز شامل ہوں گے، نئی قومی کوآپریٹو پالیسی کی تشکیل کے لیے تشکیل دی گئی ہے تاکہ‘سہکار سے سمردھی’ کے وژن کو عملی جامہ پہنانے کے لیے ایک قابل عمل ماحولیاتی نظام بنایا جا سکے۔
  3. ملٹی اسٹیٹ کوآپریٹو سوسائٹیز (ترمیمی) بل، 2022 :بل لوک سبھا اور راجیہ سبھا نے ایم ایس سی ایس ایکٹ، 2002 میں ترمیم کرنے کے لیے منظور کیا ہے تاکہ 97ویں آئینی ترمیم کی دفعات کو شامل کیا جا سکے، نظم و نسق کو مضبوط بنایا جا سکے، شفافیت کو بڑھایا جا سکے، جوابدہی میں اضافہ کیا جا سکے۔ ملٹی اسٹیٹ کوآپریٹو سوسائٹیز میں انتخابی عمل میں اصلاحات کو نافذ کیا جاسکے۔
  4. جی ای ایم پورٹل پر کوآپریٹیو کو بطور‘خریدار’ شامل کرنا: کوآپریٹیو کو جی ای ایم پر ‘خریدار’کے طور پر رجسٹر کرنے کی اجازت دی گئی ہے، جس سے وہ تقریباً 40 لاکھ دکانداروں سے سامان اور خدمات حاصل کر سکیں گے تاکہ اقتصادی خریداری اور زیادہ شفافیت کو آسان بنایا جا سکے۔
  5. نیشنل کوآپریٹو ڈیولپمنٹ کارپوریشن کی توسیع اس کی حد اور گہرائی کو بڑھانے کے لیے: این سی ڈی سی کے ذریعے مختلف شعبوں میں کوآپریٹیو کے لیے نئی اسکیمیں شروع کی گئی ہیں جیسے کہ ایس ایچ جی کے لیے ‘سوئم شکتی سہکار’ ، طویل مدتی زرعی قرضے کے لیے ‘دیرگاودھی کرشک سہکار’ ؛ ڈیری کے لیے ‘ڈیری سہکار’ اور ماہی گیری کے لیے ‘نیل سہکار’۔ مالی سال 2023-2022 میں این سی ڈی سی کے ذریعے 41,024 کروڑ روپے کی کل مالی امداد تقسیم کی گئی ۔
  6. زراعت اور دیہی ترقیاتی بینکوں (اے آر ڈی بیز) کا کمپیوٹرائزیشن: طویل مدتی کوآپریٹو کریڈٹ ڈھانچے کو مضبوط بنانے کے لیے، زراعت اور دیہی ترقیاتی بینکوں(اے آر ڈی بیز) کو کمپیوٹرائز کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
  7. سہارا گروپ آف سوسائٹیز کے سرمایہ کاروں کو رقم کی واپسی: سہارا گروپ کی کوآپریٹو سوسائٹیز کے حقیقی جمع کنندگان کو ان کی جمع شدہ رقم اور دعووں کی مناسب شناخت اور ثبوت جمع کرانے کے بعد شفاف طریقے سے ادائیگی کرنے کے لیے ایک پورٹل شروع کیا گیا ہے۔

ضمیمہ 3

این سی ڈی سی کی طرف سے دی گئی مالی امداد کی ریاست وار تفصیلات

 (کروڑ میں روپے)

ریاست

مالی سال 2021-2020

مالی سال 2022-2021

مالی 2023-2022

ادائیگیوں کی تعداد

ادا شدہ رقم

ادائیگیوں کی تعداد

ادا شدہ رقم

ادائیگیوں کی تعداد

ادا شدہ رقم

آندھرا پردیش

7

603.98

18

2831.59

46

9734.70

اروناچل پردیش

1

1.44

1

0.25

3

0.38

آسام

1

5.59

13

3.57

38

17.48

بہار

6

1633.60

19

2857.90

105

4053.75

چھتیس گڑھ

2

12000.07

14

12400.87

45

8502.23

گجرات

11

52.25

37

37.40

72

370.80

ہریانہ

5

6645.11

18

12827.75

32

6655.24

ہماچل پردیش

9

36.90

14

14.74

30

12.91

جھارکھنڈ

2

0.92

18

1.79

47

4.63

کرناٹک

37

170.69

42

164.49

52

112.54

کیرالہ

34

303.54

34

371.85

63

704.74

مدھیہ پردیش

13

208.36

29

477.10

83

284.40

مہاراشٹر

41

1145.59

37

688.07

58

751.16

منی پور

-

-

1

0.04

15

30.38

میگھالیہ

1

57.80

1

0.04

6

0.14

میزورم

2

2.16

1

1.06

9

4.23

ناگالینڈ

6

6.07

2

0.17

29

1.20

اوڈیشہ

2

0.80

17

4.06

39

1.61

راجستھان

8

157.80

15

7.79

58

4.91

تمل ناڈو

7

21.58

13

50.75

67

30.49

تلنگانہ

14

739.88

14

1092.20

42

9304.97

تریپورہ

3

3.20

3

3.00

19

12.35

اتراکھنڈ

8

17.22

12

80.36

55

10.50

اتر پردیش

36

827.95

47

252.33

105

350.29

مغربی بنگال

7

59.13

8

44.16

31

63.36

دوسرے

12

31.57

11

7.75

49

12.05

کل

275

24733.20

439

34221.08

1198

41031.44

ضمیمہ-4

گزشتہ تین سالوں (2020-21، 2021-22 اور 2022-23) کے دوران مدھیہ پردیش میں این سی ڈی سی کی طرف سے دی گئی مالی امداد کی ضلع وار تفصیلات

2020-21

نمبرشمار

ضلع کا نام

تقسیم کی تعداد

تقسیم شدہ رقم

(کروڑ روپے میں)

1

بھوپال

7

7.52

2

دیواس

1

60.00

3

دہار

1

45.00

4

جھابوا

1

0.65

5

کھرگون

1

0.29

6

مندسور

1

74.90

7

سیہور

1

20.00

(2020-21)کل

13

208.36

2021-22

نمبرشمار

ضلع کا نام

تقسیم کی تعداد

تقسیم شدہ رقم

(کروڑ روپے میں)

1

بھوپال

16

20.96

2

داموہ

1

0.01

3

دیواس

1

90.00

4

دھار

1

135.00

5

اندور

1

0.70

6

کھرگون

1

0.00

7

مندسور

1

150.00

8

مورینا

5

0.16

9

سیہور

1

80.00

10

سیونی

1

0.28

(2021-22)کل

29

477.10

2022-23

نمبرشمار

ضلع کا نام

تقسیم کی تعداد

تقسیم شدہ رقم

(کروڑ روپے میں)

1

بالاگھاٹ

1

0.02

2

بھوپال

28

9.18

3

چھتر پور

10

0.42

4

داموہ

2

0.06

5

دیواس

2

145.00

6

گوالیار

9

0.31

7

ہردا

4

0.14

8

ہوشنگ آباد

2

0.10

9

جھابوا۔

1

50.00

10

کھرگون

2

27.60

11

مورینا

8

0.31

12

نرمداپورم

6

0.23

13

سیہور

4

50.10

14

سیونی

2

0.85

15

اُجین

2

0.10

کل  (2022-23)

83

284.40

2021-22

نمبرشمار

ضلع کا نام

تقسیم کی تعداد

تقسیم شدہ رقم

(کروڑ روپے میں)

1

بھوپال

16

20.96

2

داموہ

1

0.01

3

دیواس

1

90.00

4

دھار

1

135.00

5

اندور

1

0.70

6

کھرگون

1

0.00

7

مندسور

1

150.00

8

مورینا

5

0.16

9

سیہور

1

80.00

10

سیونی

1

0.28

کل (22-2021)

29

477.10

2022-23

نمبرشمار

ضلع کا نام

تقسیم کی تعداد

تقسیم شدہ رقم

(کروڑ روپے میں)

1

بالاگھاٹ

1

0.02

2

بھوپال

28

9.18

3

چھتر پور

10

0.42

4

داموہ

2

0.06

5

دیواس

2

145.00

6

گوالیار

9

0.31

7

ہردا

4

0.14

8

ہوشنگ آباد

2

0.10

9

جھابوا

1

50.00

10

کھرگون

2

27.60

11

مورینا

8

0.31

12

نرمداپورم

6

0.23

13

سیہور

4

50.10

14

سیونی

2

0.85

15

اجین

2

0.10

کل (2022-23)

83

284.40

 

             

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

ضـمیمہ-5

چھتیس گڑھ میں  این سی ڈی سی کی طرف سے پچھلے تین سالوں (2020-21، 2021-22 اور 2022-23) کے دوران دی گئی مالی امداد کی ضلع وار تفصیلات

2020-21

نمبرشمار

ضلع کا نام

تقسیم کی تعداد

تقسیم شدہ رقم

(کروڑ روپے میں)

1

مونگلی

1

0.07

2

رائے پور

1

12000.00

 کل (2020-21)

2

12000.07

2021-22

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

نمبرشمار

ضلع کا نام

تقسیم کی تعداد

تقسیم شدہ رقم

(کروڑ روپے میں)

1

مونگلی

1

0.01

2

رائے پور

13

12400.86

 کل (2021-22)

14

12400.87

2022-23

نمبرشمار

ضلع کا نام

تقسیم کی تعداد

ادا کی گئی رقم

(کروڑ روپے میں)

1

بلود

2

0.08

2

بلودہ بازار

6

0.23

3

بے میتارا

11

0.41

4

رائے پور

20

8501.23

5

راج ناندگاؤں

6

0.29

کل (2022-23)

45

8502.23

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

********

ش ح۔ ج ق۔ رض

U. No.511



(Release ID: 1973637) Visitor Counter : 76


Read this release in: English