کوئلے کی وزارت
وزارت کوئلہ اور نئی اور قابل تجدید توانائی کی وزارت گرین انرجی کو فروغ دینے کے لیے مشترکہ طور پر کام کریں گی
کوئلہ پی ایس یوز نے 1600 میگاواٹ سے زیادہ شمسی توانائی پیدا کرنے والی تنصیبات انسٹال کیں۔ مزید 500 میگاواٹ کے پروجیکٹ جاری ہیں
کوئلہ سی پی ایس ایز کا مقصد 2030 تک 12گیگاواٹ کی صلاحیت پیدا کرنا ہے
Posted On:
27 OCT 2023 3:47PM by PIB Delhi
وزارت کوئلہ اور نئی اور قابل تجدید توانائی کی وزارت نے گرین انرجی کے فروغ کے لیے مل کر کام کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ دونوں وزارتوں کے درمیان سیکرٹری سطح کی مشترکہ میٹنگ کے دوران یہ فیصلہ کیا گیا کہ نئی اور قابل تجدید توانائی کی وزارت تکنیکی، پالیسی اور صلاحیت سازی میں معاونت فراہم کرے گی اور کوئلہ کی وزارت زمین، سرمایہ فراہم کرے گی اور شمسی توانائی، گرین ہائیڈروجن اور قابل تجدید توانائی کے منصوبے وغیرہ پر عمل درآمد کا کام کرے گی۔
وزارت کوئلہ کے مرکزی پبلک سیکٹر انڈرٹیکنگس کول انڈیا لمیٹڈ، این ایل سی آئی ایل اور ایس سی سی ایل نے پہلے ہی پنچ امرت اہداف کو آگے بڑھانے کے لیے خالص صفر منصوبہ شروع کر دیا ہے۔ 1600 میگاواٹ سے زیادہ شمسی توانائی پیدا کرنے کی صلاحیت والے پلانٹ نصب کئے گئے ہیں۔ مزید 500 میگاواٹ کے سولر پروجیکٹوں پر کام مختلف مراحل میں ہے۔
اعلیٰ سطحی اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ کوئلہ کمپنیوں نے جن زمینوں سے کوئلہ نکالا ہے ، اسے اور باقی زمینوں کو نجی سرمایہ کار وں کے ذریعہ گرین ہائیڈروجن پروجیکٹوں کے قیام کے لیےپیش کر سکتی ہیں۔ کوئلہ سی پی ایس ایز کے پاس کھلی کاسٹ مائنز میں بھی ڈی کولڈ زمینو ں کا ذخیرہ ہے جہاں قدرتی طور پر پانی جمع کرنے کے ذخائر موجود ہیں اور اوسطاً 100 میٹر کی اونچائی ہے۔ اونچے آبی ذخائر کی تعمیر سے، ایسی ڈی کولڈ مائنز کو پمپ اسٹوریج پروجیکٹوں میں تبدیل کیا جا سکتا ہے۔ اس طرح کے منصوبوں کے قیام کے لیے تیزی سے کام کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔
کوئلہ سی پی ایس ایز کے پاس اووربرڈن ڈمپ کی شکل میں بہت زیادہ زمین ہے جسے سولر پروجیکٹوں کے قیام کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔ لہٰذا، کوئلے والے علاقوں میں تقریباً 85 رہائشی کالونیاں ہیں جن میں تقریباً 50000 مکانات کا ہاؤسنگ اسٹاک ہے۔ مکمل جائزہ لینے اور مشن موڈ میں تمام سرکاری عمارتوں اور مکانات کو روف ٹاپ سولر سے ڈھانپنے کا فیصلہ کیا گیا۔
نئی اور قابل تجدید توانائی کی وزارت نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف سولر انرجی (این آئی ایس ای) کے ذریعے انجینئروں، تکنیکی ماہرین اور دیگر اہلکاروں کی صلاحیت سازی کی تربیت میں کوئلہ کی وزارت اور اس کے سی پی ایس ای کی مدد کرے گی۔
یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ آئی آئی ٹی روڑکی، سولر انرجی کارپوریشن آف انڈیا اور ایم این آر ای سے وابستہ دیگر وسائل ایجنسیوں کے ذریعے مناسب علمی شراکت داری بھی فراہم کی جائے گی۔
کوئلہ کی وزارت کے تحت کام کرنے والے سی پی ایس ایزسال 2030 تک تقریباً 12گیگا واٹ کی پیداواری صلاحیت پیدا کریں گے۔ وزارت کوئلہ 300 ایکڑ سے زیادہ کی زمین کے تقریباً 10 حصوں کی نشاندہی کرنے کے عمل میں ہے تاکہ نجی سرمایہ کاروں کو نئی اور قابل تجدید توانائی کی وزارت کی پالیسی کے تحت گرین ہائیڈروجن پروجیکٹوں کے قیام کے لیے پیشکش کی جا سکے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
(ش ح- ق ت - ق ر)
U-356
(Release ID: 1972000)
Visitor Counter : 102