تعاون کی وزارت
داخلہ اور امدادباہمی کے مرکزی وزیر جناب امت شاہ نے آج گجرات کے گاندھی نگر میں کلول میں آئی ایف ایف سی او کے نینو ڈی اے پی (رقیق) پلانٹ کا افتتاح کیا
گجرات سمیت پورے مغربی ہندوستان کے لیے آج کا دن بہت اہم ہے، آئی ایف ایف سی او نے نینو یوریا اور نینو ڈی اے پی کی پیداوار میں ہندوستان کو دنیا میں پہلے مقام پر پہنچا دیا ہے
ملک کے کوآپریٹو اداروں کی ذمہ داری ہے کہ وہ ملک میں اناج کی ضرورت اور پیداوار کے درمیان فرق کو پر کریں
مرکز میں نریندر مودی کی حکومت کی تشکیل سے پہلے کسانوں کے لیے حکومت ہند کا بجٹ 22,000کروڑروپے تھا، پی ایم مودی نے مالی سال24-2023 تک اس بجٹ کو بڑھا کر 1,22,000 کروڑ روپے کر دیا ہے
کسانوں کو 14-2013 میں 7 لاکھ کروڑ روپے کا قرض دیا گیا، جب کہ 24-2023 میں نریندر مودی حکومت نے کسانوں کو 19 لاکھ کروڑ روپے کا قرض فراہم کیا
کووڈ وبا کے بعد جب عالمی بازار میں کھادوں کی قیمتیں بڑھیں تو وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے کھادوں کی قیمت نہ بڑھاکرکسانوں پر کوئی بوجھ نہیں ڈالا
کل کھادکی سبسڈی 14-2013 میں73 ہزار کروڑ روپے تھی، جو 24-2023 تک بڑھ کر 2 لاکھ 55 ہزار کروڑ روپے ہو گئے ہیں
دس سال بعد آئی ایف ایف سی او کے نینو یوریا اور نینو ڈی اے پی کو زرعی شعبے میں کیے گئے سب سے بڑے تجربات کی فہرست میں جگہ ملے گی
یوریا کے استعمال کو کم کرکے قدرتی کاشتکاری کی طرف بڑھنا وقت کی اہم ضرورت ہے جبکہ اس کے ساتھ ساتھ پیداوار بڑھانے کی بھی شدید ضرورت ہے
اگر تمام پی اے سی ایس، آئی ایف ایف سی او کے ساتھ شراکت میں نینو یوریا اور نینو ڈی اے پی کا استعمال کرتے ہیں تو بہت جلد ہماری زمین قدرتی کاشت کی طرف بڑھ ے گی
Posted On:
24 OCT 2023 9:03PM by PIB Delhi
داخلہ اور امداد باہمی کے مرکزی وزیر جناب امت شاہ نے آج گجرات کے گاندھی نگر میں کلول میں آئی ایف ایف سی او کے نینو ڈی اے پی (رقیق) پلانٹ کا افتتاح کیا۔ اس موقع پر صحت اور خاندانی بہبود اور کیمیکل اور کھاد کے مرکزی وزیر جناب منسکھ مانڈویہ اور کئی دیگر معززین موجود تھے۔
مہمان خصوصی کے طور پر افتتاحی پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے داخلہ اورامداد باہمی کے مرکزی وزیر جناب امت شاہ نے ہم وطنوں کو دسہرہ کی مبارکباد دی اور کہا کہ دسہرہ ہماری ثقافت میں برائی پر اچھائی کی جیت کے دن کے طور پر منایا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ وہ دن ہے جب بھگوان شری رام نے راون کو مارا تھا اور اسی دن مہیشاسور کو بھی مارا گیا تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ آج آزاد ہند فوج کی عظیم مجاہد آزادی کیپٹن لکشمی سہگل کا یوم پیدائش بھی ہے۔ انہوں نے نیتا جی سبھاش چندر بوس کے ساتھ مل کر آزادی کی جدوجہد کی بہادری سے قیادت کی۔
جناب امت شاہ نے کہا کہ گجرات سمیت پورے مغربی ہندوستان کے لیے آج کا دن بہت اہم ہے کیونکہ گاندھی نگر ضلع کے کلول میں آئی ایف ایف سی او کے نینو ڈی اے پی (رقیق) پلانٹ کا افتتاح کیا گیا ہے۔ امدادباہمی کے وزیر نے نینو یوریا اور نینو ڈی اے پی میں ہندوستان کو دنیا میں پہلا مقام حاصل کرنے پر آئی ایف ایف سی او ٹیم کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ ہندوستان ایک زرعی ملک ہے جس میں بڑی اور زرخیز قابل کاشت زمین اور تین سے چار فصلوں کے لیے موزوں آب و ہوا ہے۔ دنیا میں اس طرح کا امتزاج نہیں مل سکتا۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان واحد ملک ہے جہاں گزشتہ 75 برسوں میں ہم نے ایسا نظام تیار کیا ہے کہ کسان ہر ماہ کھیتی باڑی کر سکتے ہیں۔
امداد باہمی کے مرکزی وزیر نے کہا کہ یہ ہندوستان کے کوآپریٹو اداروں کی ذمہ داری ہے کہ وہ ملک میں اناج کی ضرورت اور پیداوار کے درمیان فرق کو ختم کریں۔ انہوں نے کہا کہ دس سال بعد جب زرعی شعبے میں کیے گئے سب سے بڑے تجربات کی فہرست تیار کی جائے گی تو اس میں آئی ایف ایف سی او کی نینو یوریا اور نینو ڈی اے پی کو جگہ ملے گی۔ جناب شاہ نے کہا کہ وقت کی ضرورت ہے کہ یوریا کے استعمال کو کم کیا جائے اور قدرتی کاشتکاری کی طرف بڑھیں لیکن اس کے ساتھ ساتھ پیداوار بڑھانے کی بھی ضرورت ہے۔ جناب شاہ نے کہا کہ نینو یوریا کا چھڑکاؤ زمین پر نہیں بلکہ پودوں پر کیا جاتا ہے اور اس کی وجہ سے مٹی میں موجود قدرتی عناصر یا مٹی میں رہنے والے کیڑوں کے تباہ ہونے کا کوئی امکان نہیں ہے۔ اگر تمام پرائمری ایگریکلچرل کریڈٹ سوسائٹیز (پی اے سی ایس) آئی ایف ایف سی او کے ساتھ شراکت میں نینو یوریا اور نینو ڈی اے پی کا استعمال کریں تو بہت جلد ہماری زمین قدرتی کاشتکاری کی طرف بڑھ جائے گی۔
امداد باہمی کے مرکزی وزیر نے کہا کہ آئی ایف ایف سی او نے پورے ہندوستان میں انتہائی جدید انداز میں پلانٹ لگائے ہیں۔ میک ان انڈیا کی اس سے بڑی کوئی مثال نہیں ہو سکتی۔ آئی ایف ایف سی او کا کلول یونٹ ،گرین ٹیکنالوجی پر مبنی نینو ڈی اے پی کی تقریباً 42 لاکھ بوتلیں تیار کرے گا جس سے کسانوں کو یقیناً فائدہ ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے ملک میں 60 فیصد لوگ روزی روٹی کمانے کے لیے زراعت پر انحصار کرتے ہیں اور ملک کی 60 فیصد زمین زراعت کے لیے موزوں ہے لیکن برسوں سے کسان اور زراعت دونوں کو نظر انداز کیا گیا۔
داخلہ اورامداد باہمی کے مرکزی وزیر نے کہا کہ 2014 میں، مرکز میں نریندر مودی حکومت کی تشکیل سے پہلے، کسانوں کے لیے حکومت ہند کا بجٹ22,000 کروڑ روپئے تھا، جبکہ وزیر اعظم مودی نے مالی سال24-2023 تک اس بجٹ کو بڑھا کر 1,22,000 کروڑروپئے کردیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بجٹ میں 1 لاکھ کروڑ روپے کےاس اضافےکے نتائج بھی سامنے آئے ہیں۔ سال 14-2013 میں کسانوں کو کسانوں کو 7 لاکھ کروڑ روپے کا قرضہ فراہم کیا گیا ، جب کہ 24-2023 میں نریندر مودی کی حکومت نے کسانوں کو 19 لاکھ کروڑ روپے کا قرض فراہم کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ملک میں پہلے پیداوار 323 ملین ٹن تھی، اب یہ پیداوار بڑھ کر 665 ملین ٹن ہو گئی ہے۔ سال 14-2013 میں، دھان کی کم از کم امدادی قیمت (ایم ایس پی) 1310 فی کوئنٹل تھی، جسے وزیراعظم نریندر مودی نے بڑھا کر 2203 روپئےفی کوئنٹل کردیا ہے،جو تقریباً 68 فیصد کا اضافہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ گندم کی ایم ایس پی 1400 روپئےفی کوئنٹل تھی، جسے بڑھا کر 2275 روپے فی کوئنٹل کر دیا گیا ہے۔ باجرے کی 1250 روپئےفی کوئنٹل تھی اور آج اس کی قیمت بڑھ کر2500 روپئےفی کوئنٹل جو کہ 100 فیصد کا اضافہ ہے۔
امداد باہمی کے وزیر نے کہا کہ کووڈ کی وبا کے بعد جب عالمی بازار میں کھادوں کی قیمتیں بڑھیں، وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے کھادوں کی قیمت نہ بڑھا کرکسانوں پر کوئی بوجھ نہیں ڈالا۔ سال 14-2013 میں، کھاد پر کل سبسڈی 73 ہزار کروڑ روپے تھی اور سال 24-2023 میں حکو مت نے اس سبسڈی کو بڑھا کر 2 لاکھ 55 ہزار کروڑ روپے کردیئے۔ جناب شاہ نے آئی ایف ایف سی او کے اعلیٰ حکام پر زور دیا کہ وہ نینو یوریا اور ڈی اے پی کے اب تک کے سفر پر ایک کتاب تیار کریں۔ انہوں نے کہا کہ کلول، پھول پور اور امبالہ میں تین فیکٹریاں کام کر رہی ہیں اور اب تک 8 کروڑ بوتلیں مارکیٹ میں آ چکی ہیں اور آنے والے دنوں میں اسے 18 کروڑ بوتلوں تک بڑھایا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نینو ٹیکنالوجی پودوں کی غذائیت میں بڑی تبدیلی لانے جا رہی ہے اور یہ بلاتضیع اور غذائیت سے بھرپور ہے۔ اس سے تقریباً 8 سے 20 فیصد کی بچت بھی ہوتی ہے۔
جناب امت شاہ نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں امداد باہمی کی وزارت نے بیجوں کے تحفظ اور زرعی پیداوار کی برآمد کے لیے دو کوآپریٹو ادارے بنائے ہیں۔ انہوں نے آئی ایف ایف سی او انتظامیہ پر زور دیا کہ وہ ان دونوں اداروں کو آئی ایف ایف سی او کی طرح دنیا کے بہترین ادارے بنانے کے لیے اپنا تجربہ شیئر کرے۔ انہوں نے کہا کہ ان دونوں اداروں کے ذریعے ملک میں فصلیں کو تبدیل کرکے انقلاب لانا ہوگا اور اس مقصد کے لیے آئی ایف ایف سی او کو بھی آگے آنا چاہیے۔ جناب شاہ نے کہا کہ امدادباہمی کی وزارت نے 57 مختلف اقدامات کرکے کسانوں کے لیے کوآپریٹو سیکٹر کو ایک بار پھر متحرک بنانے کی کوشش کی ہے، اور آئی ایف ایف سی او نے اس میں بڑا تعاون کیا ہے۔
************
ش ح۔ع ح۔ف ر
(U: 200)
(Release ID: 1970649)
Visitor Counter : 118