الیکٹرانکس اور اطلاعات تکنالوجی کی وزارت

ایس ٹی پی آئی نے بلاک چین ٹیکنالوجی میں کاروبار کو فروغ دینے کے لیے اپنے گروگرام کیمپس میں جدید ترین انکیوبیشن سہولت قائم کی


اس سہولت کا افتتاح الیکٹرانکس اور اطلاعاتی ٹیکنالوجی کی وزارت کے سکریٹری ایس کرشنن نے کیا

Posted On: 20 OCT 2023 6:31PM by PIB Delhi

سافٹ ویئر ٹیکنالوجی پارکس آف انڈیا (ایس ٹی پی آئی) نے ایک اہم سنگ میل عبور کیا ہے کیونکہ الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کی وزارت (ایم ای آئی ٹی وائی) کےسکریٹری جناب ایس کرشنن نے ایس ٹی پی آئی گروگرام میں ایپئری سینٹر آف انٹرپرینیورشپ (سی او ای) کی جدید ترین انکیوبیشن سہولت کا افتتاح کیا۔

ایپئری ،ایس ٹی پی آئی  کے سی او ایز میں سے ایک ہے جوبلاک چین  ٹیکنالوجی پر مرکوز ہے جسے الیکٹرنکس اور اطلاعاتی ٹیکنالوجی کی وزارت ، ایس ٹی پی آئی، حکومت ہریانہ ،پیڈ اپ وینچرز، آئی بی ایم، انٹیل، جی بی اے اور ایف آئی ٹی ٹی کے تعاون سے قائم کیا گیا ہے۔یہ سی او ای اپنی نوعیت کا پہلا اقدام  ہے جو کہ بلاک چین ٹیکنالوجی کے شعبے میں امید افزا سٹارٹ اپس کی شناخت اور ان کی مدد کرتا ہے اور انٹرپرینیورشپ کو فروغ دیتا ہے۔ اس میں 7,000 مربع فٹ کا مکمل فرنشڈ انکیوبیشن انفراسٹرکچر ہے جس میں 80 پلگ این پلے سیٹیں، کانفرنس روم اور ایک آڈیٹوریم ہے۔ اس کا ہدف پانچ سال کی مدت میں مجموعی طور پر 100 اسٹارٹ اپس کو شامل کرنا ہے۔

افتتاح کے دوران، جناب ایس کرشنن نے ایپئری انکیوبیشن سہولت کا چارو ں طرف گھوم  کر معائنہ کیا اور نوجوان کاروباریوں کے ساتھ بات چیت کی۔

جناب ایس کرشنن،  الیکٹرانکس اور اطلاعاتی ٹیکنالوجی کی وزارت کے سیکرٹری نے کہا ‘‘نوجوان کاروباریوں سے ملنا کافی معلومات فراہم کرنے والا  تجربہ تھا۔ جس طرح سے ان کاروباری افراد نے جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے حقیقی دنیا کے مسائل کو حل کیا ہے وہ واقعی قابل تعریف ہے۔ یہ کاروباری افراد قومی سرحدوں  تک محدود نہیں ہیں اور یہ خوبی انہیں دوسروں سے ممتاز کرتی ہے۔ پچھلی تین دہائیوں میں، جس طرح سے ہم نے ٹکنالوجی کا استعمال کیا ہے وہ ہمارے ملک کی تیز رفتار ترقی کے لیے کلیدی معیار ہے۔’’

الیکٹرانکس اور اطلاعاتی ٹیکنالوجی کی وزارت کے جوائنٹ سیکرٹری نے کہا جناب سشیل پال نے کہا، ‘‘بلاک چین ٹیکنالوجی ہماری معیشت کے لیے پائیدار ہو سکتی ہے۔ اسے سپلائی چین سے لے کر کچرے کے بندوبست  تک کے معاملات میں استعمال کیا جا سکتا ہے۔ اس میں پائیدار ترقی میں ایک مددگار بننے کی صلاحیت ہے۔’’

ایپئری سی او ای کے چیف مینٹور جناب پنکج ٹھاکر نے کہا ‘‘ ایپئری سی او ای نے انکیوبیشن سہولت کے قیام کے سفر کے بارے میں اس کے آغاز سے ہی معلومات فراہم کی۔ انہوں نے ان چیلنجوں، سنگ میلوں اور کوششوں پر تبادلہ خیال کیا جو جدت طرازی اور تکنیکی ترقی کے لیے اس مرکز کو بنانے کے لیے گئے تھے۔

جناب اروند کمار، ڈائریکٹر جنرل، ایس ٹی پی آئی نے کہا،‘‘ایپئری سی او ای کی انکیوبیشن سہولت ٹیکنالوجی کے شعبے میں ایک نیا انقلاب لائے گی۔ بلاک چین ٹیکنالوجی میں بہت زیادہ صلاحیت ہے اور اسے انٹرنیٹ کے بعد سب سے بڑی ایجاد سمجھا جاتا ہے۔ ایپئری سی او ای میں انکیوبیشن کی یہ سہولت ہندوستان کی ڈیجیٹل تبدیلی کی طرف ایک قدم ہے۔’’

افتتاح سے قبل ویب 3.0 کے ذریعے پائیدار ترقی کے اہداف پر ایک کانفرنس ہوئی، جس کے تحت دو سیشن ‘‘ویب 3.0 کے ساتھ پائیدار ترقی کے اہداف: چیلنجز اور مواقع’’ اور ‘‘ویب 3.0 کے ساتھ کاروباری تبدیلی’’ کا اہتمام کیا گیا۔ مقررین جناب پنکج ٹھاکر، چیف مینٹرایپئری سی او ای اور بانی پیڈ اپ وینچرس؛ جناب سبودھ سچن، ڈائریکٹر (اسٹارٹ اپ اینڈ انوویشن)؛ ایس ٹی پی آئی جناب امیت جندل، سرپرست  ایپئری سی او ای اور صدر گورنمنٹ بلاک چین ایسوسی ایشن (این سی آر)؛ محترمہ انشو بھارتیہ، سابق سی ای او  ان لمیٹیڈ انڈیا سوشل انکیوبیٹر اور جناب اونیش سکسینہ مینجمنٹ کنسلٹنٹ، مینٹور اور سی ای او اور ایگزیکٹو کوچ نے حاضرین میں نوجوان کاروباریوں کے ساتھ معلومات  کا اشتراک کیا۔

ایس ٹی پی آئی ایپئری سی او ای کے بارے میں

ایس ٹی پی آئی، گروگرام میں ایپئری  کا قیام عمل میں لایا گیا ہے تاکہ اس ٹیکنالوجی میں کام کرنے والے اختراعی سٹارٹ اپس کو ان مسائل کو حل کرنے کے لیے کافی موقع فراہم کیا جا سکے جو کہ غیرارتکازی طریقے سے اور دیگر مقاصد میں اعتماد کے قیام کے لیے بلاک چین کے استعمال کی ضرورت ہے۔ایپئری سی او ای سٹارٹ اپس کو جامع مدد فراہم کرتا ہے (بلاک چین پلیٹ فارم کے لیے وقف کی صورت میں، ٹیکنوکریٹس تک رسائی، رہنمائی، رہنمائی کے پروگرام،وی سی فنڈنگ وغیرہ اور ایکو سسٹم کے تمام کھلاڑیوں کے ساتھ تعاون) جس کاحتمی مقصد ہندوستان کو ٹیکنالوجی کے میدان میں ایک عالمی لیڈر بنانا اور مستقبل میں ملازمتیں پیدا کرنے والے کاروبار  کی تخلیق کی راہیں ہموار کرنا  ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/_DSC1546UDVM.JPG

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/_DSC1531OFDT.JPG

 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

ش ح۔س ب ۔ع ن

(U: 124)

 



(Release ID: 1969994) Visitor Counter : 64


Read this release in: English , Hindi