وزارت دفاع

’امپھال‘ - پروجیکٹ 15  بی کا تیسرا اسٹیلتھ ڈسٹرائر ہندوستانی بحریہ کو پہنچایا گیا

Posted On: 20 OCT 2023 2:33PM by PIB Delhi

مزاگاؤں ڈوک شپ بلڈرس لیمیٹڈ(ایم ڈی ایل ) نے پروجیکٹ 15بی  کلاس گائیڈڈ میزائل ڈسٹرائر کا تیسرا اسٹیلتھ ڈسٹرائر یعنی یارڈ 12706 (امپھال ) ہندوستانی بحریہ کو فراہم کیا ہے۔ منظوری  کی دستاویز پر چیئرمین اور اے ایم پی جناب سنجیو سنگھل ، ایم ڈی ایل  اور آر اے ڈی ایم کے ،منیجنگ ڈائریکٹر سنجے سادھو  نے ،ایم ڈی ایل میں اے وی ایس ایم ،این ایم ،سی ایس او (ٹیک) میں آج کمانڈنگ آفیسر (نامزد) کیپٹن کے کے چودھری، ایم ڈی ایل کے ڈائریکٹر  ، ڈبلیو او ٹی (ایم بی ) اور بحریہ کے اہلکاروں کی موجودگی میں دستخط کیے تھے۔ 

 

یہ جہاز ملک میں تیار کردہ  اسٹیل ڈی ایم آر  249 اے  کا استعمال کرتے ہوئے بنایا گیا ہے اور یہ ہندوستان میں تعمیر ہونے والے سب سے بڑے تباہ کن جہازوں میں سے ہے، جس کی مجموعی لمبائی 164 میٹر ہے اور اس کی 7500 ٹن سے زیادہ  وزن لے جانے کی صلاحیت ہے۔ یہ جہاز ایک طاقتور پلیٹ فارم ہے جو مختلف قسم کے کاموں اور مشنوں کو انجام دینے کی صلاحیت رکھتا ہے، جو بحری جنگ کے مکمل میدان میں پھیلا ہوا ہے۔ یہ سپرسونک زمین سے سطح پر مار کرنے والے 'براہموس' میزائل اور 'براق-8' درمیانے فاصلے تک زمین سے فضا میں مار کرنے والے میزائلوں سے لیس ہے۔ زیر سمندر جنگی صلاحیت کی طرف ڈسٹرائر کو مقامی طور پر تیار کردہ اینٹی سب میرین ہتھیاروں اور سینسروں سے لیس کیا گیا ہے، خاص طور پر ہل ماونٹڈ سونار ہمسا این جی، ہیوی ویٹ ٹارپیڈو ٹیوب لانچرز اور اے ایس ڈبلیو راکٹ لانچرز۔

بحریہ کی انوینٹری میں ڈسٹرائر اور فریگیٹس کی پچھلی کلاسوں کے مقابلے میں نمایاں طور پر زیادہ ورسٹائل، دشمن کی آبدوزوں، سطحی جنگی جہازوں، اینٹی شپ میزائلوں اور لڑاکا طیاروں کے خلاف امپھال  کی ہمہ جہت صلاحیت اسے جہازوں کی مدد کے بغیر آزادانہ طور پراور بحریہ کی ٹاسک فورس کے پرچم بردار کے طور پر بھی  کام کرنے کے قابل بنائے گی۔

امپھال  آج تک کے سب سے زیادہ جنگ کے  قابل پلیٹ فارم کے طور پر معاہدے کے وقت سے چار ماہ پہلے ہندوستانی بحریہ کو پہنچا دیا گیا ہے۔ یہ مسلسل بہتری اور زیادہ تر/ عالمی معیارات سے تجاوز کرنے کے لیے ایم ڈی ایل  کے عزم کی تصدیق کرتا ہے۔ اس جہاز نے 03 سی ایس ٹیز  (کنٹریکٹرز سی ٹرائلز) میں تمام سمندری آزمائشیں مکمل کر لی ہیں جن میں پہلے ہی سی ایس ٹی  میں بڑے اہم ہتھیاروں کی فائرنگ بھی شامل ہے۔ جہاز تمام P15B جہازوں میں پہلا ہے جسے اپ گریڈ شدہ براہموس میزائلوں سے لیس کیا جائے گا جس میں لمبی رینج اور دوہری کردار کی زمینی حملہ کرنے کی  صلاحیت ہے۔ اس کے علاوہ ،امپھال ،پہلا بحری جنگی جہاز ہے جو خواتین افسروں اور ملاحوں کو بھی  شامل کرنے کے ساتھ شروع کیا جا رہا ہے۔

 

 

اس جہاز میں  312 افراد کے عملے کو سوار کرنے کی صلاحیت  ہے، اس کی برداشت 4000 ناٹیکل میل ہے اور یہ 42 دن کا ایک عام مشن انجام دے سکتا ہے جس میں علاقے سے باہر آپریشن میں توسیعی مشن کا وقت ہے۔ جہاز اپنی رسائی کو مزید بڑھانے کے لیے جہاز پر دو ہیلی کاپٹروں سے لیس ہے۔ جہاز کو ایک طاقتور کمبائنڈ گیس اینڈ گیس پروپلشن پلانٹ (سی او جی اے جی ) کے ذریعے چلایا جاتا ہے، جس میں چار ریورس ایبل گیس ٹربائنز شامل ہیں، جو اسے 30 ناٹس (تقریباً 55 کلومیٹر فی گھنٹہ) سے زیادہ کی رفتار حاصل کرنے کے قابل بناتی ہے۔ یہ جہاز جدید ترین ڈیجیٹل نیٹ ورکس جیسے گیگا بائٹ ایتھرنیٹ پر مبنی شپ ڈیٹا نیٹ ورک (جی ای ایس ڈی این)، کامبیٹ مینجمنٹ سسٹم (سی ایم ایس)، آٹومیٹک پاور مینجمنٹ سسٹم (اے پی ایم ایس) اور انٹیگریٹڈ پلیٹ فارم مینجمنٹ سسٹم (آئی پی ایم ایس) کے ساتھ انتہائی اعلیٰ درجے کی آٹومیشن کا حامل ہے۔

P15B کلاس ڈسٹرائرز میں ملک میں تیار کردہ مواد 72% ہے جو کہ ان کے پیشرو P15A (59%) اور P15 (42%) کلاس ڈسٹرائرز سے ایک درجے اوپر ہے، جو 'آتمنیر بھر بھارت' پروگرام میں حکومت کی توجہ کے ساتھ ساتھ سب وینڈرز کے بڑے ماحولیاتی نظام کی ترقی کی تصدیق کرتا ہے۔

P15B (وشاکھاپٹنم) کا پہلا جہاز 21 نومبر 2021 کو شروع ہوا تھا۔

دوسرا جہاز (مورموگاو) 18 دسمبر 2022 کو شروع ہوا تھا۔ تیسرا جہاز (امپھال ) 20 اکتوبر 2023 کو ہندوستانی بحریہ کے حوالے کر دیا گیا تھا۔ چوتھا جہاز (سورت) 17 مئی 2022 کو لانچ کیا گیا تھا اور یہ تیاری کے ایک پیشگی مرحلے میں ہے۔

ایم ڈی ایل  ہمیشہ ملک کے ترقی پسند مقامی جنگی جہاز اور آبدوز بنانے کے پروگرام میں سب سے آگے رہا ہے۔ لیانڈر اور گوداوری کلاس فریگیٹس، کھوکری کلاس کارویٹس، میزائل بوٹس، دہلی اور کولکاتہ کلاس ڈسٹرائر، شیوالک کلاس اسٹیلتھ فریگیٹس، وشاکھاپٹنم کلاس ڈسٹرائر، نیلگیری کلاس فریگیٹس، ایس ایس کے آبدوزیں اور اس کی پٹی کے نیچے پانچ تعداد میں اسکارپین آبدوزوں کی تعمیر کے ساتھ  جدید دور کی ایم ڈی ایل  کی تاریخ تقریباً ہندوستان میں مقامی جنگی جہازوں اور آبدوزوں کی تعمیر کی تاریخ کا نقشہ بناتی ہے جس میں 'وار شپ اینڈ سب میرین بلڈرز ٹو دی نیشن' کا اعزاز حاصل کیا گیا ہے۔

 

************

ش ح۔ ام۔

 (U: 38 )



(Release ID: 1969405) Visitor Counter : 84


Read this release in: English , Marathi , Hindi