کامرس اور صنعت کی وزارتہ

پی ایم گتی شکتی کے تحت 57ویں نیٹ ورک پلاننگ گروپ میٹنگ میں چار انفراسٹرکچر پروجیکٹوں کا جائزہ لیا گیا

Posted On: 18 OCT 2023 8:01PM by PIB Delhi

57ویں نیٹ ورک پلاننگ گروپ (این پی جی)کی میٹنگ کل خصوصی سکریٹری (لاجسٹکس)، شعبہ برائے فروغ صنعت اور اندرونی تجارت (ڈی پی آئی آئی ٹی) نئی دہلی میں،محترمہ سمیتا ڈاورا کی صدارت میں منعقد ہوئی۔ میٹنگ میں ممبر محکموں  اوروزارتوں  یعنی سڑک ٹرانسپورٹ اور شاہراہوں کی وزارت، شہری ہوا بازی کی وزارت، ریلوے کی وزارت، بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کی وزارت، بجلی کی وزارت، نئی اور قابل تجدید توانائی کی وزارت، ٹیلی کمیونی کیشن کا محکمہ اور نیتی آیوگ نے شرکت کی۔ مزید برآں، پروجیکٹ اسٹیٹ نوڈل افسران بھی میٹنگ میں شامل ہوئے اور اپنے خیالات کا اظہار کیا۔

این پی جی نے اپنی 57ویں میٹنگ میں چار پروجیکٹوں کا جائزہ لیا جن میں سڑک ٹرانسپورٹ اور شاہراہوں کی وزارت کے تین پروجیکٹ اور ریلوے کی وزارت (ایم او آر) کا ایک پروجیکٹ شامل ہے، جس کی کل پروجیکٹ لاگت19,520.77 کروڑروپے ہے۔  اس سےپی ایم گتی شکتی کے آغاز کے بعد سے تقریباً 11.70 لاکھ کروڑ روپے کی کل مالیت کے ساتھ این پی جی کے ذریعہ تخمینہ شدہ پروجیکٹوں کی کل تعداد 115 ہوئی ہے۔

این پی جی نے  اس میٹنگ میں سڑک کے تین منصوبوں کا جائزہ لیا۔ریاست بہار میں پہلا پروجیکٹ پرسرما سے ارریہ (این ایچ-327ای) کے لیے 4 لین والی گرین فیلڈشاہراہ ہے۔ سڑک کی ترقی سے سپول، مدھے پورہ، ارریہ، مدھوبنی، دربھنگہ اور سہرسہ اضلاع سے آنے والے ٹریفک کو فائدہ پہنچے گا۔یہ سڑک قومی سلامتی کے نقطہ نظر سے ایسٹ ویسٹ کوریڈور اور مختلف تجارتی سرگرمیوں کے لیے ایک متبادل آپشن فراہم کرے گی، جیسے کہ اناج ، بانس، مکھانہ، مکئی، چاول وغیرہ کی نقل و حمل۔ سپول اور ارریہ اضلاع میں زراعت پر مبنی  جوٹ اور پلائی ووڈ اور ماہی پروری سے جڑی صنعتیں اس پروجیکٹ سے مستفید ہوں گی۔

میٹنگ میں زیر بحث سڑک کے دوسرے پروجیکٹ پر ریاست آسام میں تمینگلونگ سے ماہور(این ایچ-137) تک  پختہ  کناروں والی دولین والی سڑک کی توسیع اور جدید کاری کرنا تھا اور اس کی کل لمبائی 19.7 کلومیٹر ہے۔ پروجیکٹ کوریڈور ماہور اور کھونگسانگ ریلوے اسٹیشن اورسلچر ہوائی اڈے سے انٹرموڈل ٹرانسپورٹ کی سہولت فراہم کرے گا۔ مزید برآں، یہ منصوبہ دو قبائلی اضلاع کی خدمت کرے گا اور توقع ہے کہ اس کی سماجی و اقتصادی ترقی میں معاون ہوگا۔ یہ منصوبہ خطے میں ملٹی موڈل لاجسٹک پارک (ایم ایم ایل پی) اور اس کے ساتھ ساتھ صنعتی اکائیوں سے رابطے کو بھی بہتر بنائے گا۔

این پی جی نے ریاست مغربی بنگال میں واقع سڑک کے منصوبے پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ پروجیکٹ سیکشن دھوپگڑی سے شروع ہوتا ہے اور فالاکاٹا سے گزرتا ہے اور سال سلاباڑی میں ختم ہوتا ہے۔ پروجیکٹ سڑک مشرقی مغربی کوریڈور کا حصہ ہے جو مغرب میں پوربندر سے مشرق میں سلچر سے ملتی ہے۔موجودہ سڑکوں کے مقابلے اس پروجیکٹ سے دھوپگڑی اور سال سلاباڑی کے درمیان فاصلہ 25 کلومیٹر کم ہونے کی امید ہے۔ اس سڑک سے ملک کے شمال مشرقی حصے سے رابطے میں بھی بہتری آنے کی امید ہے۔

مزیدبرآں،این پی جی نے ایک ریلوے پروجیکٹ پر تبادلہ خیال کیا، جس میں سابرمتی سے سرکھیج کے درمیان ریل لائن کو دوہرا کرنا اور ریاست گجرات میں سرکھیج سے دھولیرا (ڈی ایس آئی آر) تک ایک نئی بی جی ڈبل لائن شامل ہے۔ اس پروجیکٹ میں لوتھل نیشنل میری ٹائم ہیریٹیج کمپلیکس (این ایم ایچ سی) اور دھولیرا ہوائی اڈے کے لیے ایک اسپر لائن کی تعمیر بھی شامل ہے۔یہ پروجیکٹ ڈی ایس آئی آر کو گجرات میں ایک نئے اقتصادی خطے کے طور پر تیار کرنے میں مدد کرے گا۔ مکمل منصوبہ اپنی نوعیت کے لحاظ سے  گرین فیلڈ ہے۔ایکسپریس وے کے ساتھ مل کر یہ ریلوے لائن زراعت، تجارت اور نقل و حمل کی ترقی کو آگے بڑھانے کے لیے بہت ضروری ترقی اور رابطہ فراہم کرے گی۔مزید برآں، یہ پروجیکٹ چھوٹے پیمانے کی صنعتوں کو فروغ دے کر حکومت کے ‘‘ووکل فار لوکل’’ کے اقدام کو آگے بڑھائے گا۔ اس پروجیکٹ سے دھولیرا اسپیشل انویسٹمنٹ ریجن (ڈی ایس آئی آر) کو فائدہ پہنچے گا، جس کا منصوبہ ایک خصوصی انویسٹمنٹ ریجن کے طور پر بنایا گیا ہے جس میں بڑی مقدار میں سرمایہ کاری اور معاشی سرگرمیاں ہونے کی امید ہے۔

میٹنگ کے دوران، خصوصی سکریٹری نے پی ایم گتی شکتی نیشنل ماسٹر پلان (این ایم پی) کے دو سال مکمل ہونے پر سب کو مبارکباد دی۔ خصوصی سکریٹری نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ اب تک، این پی جی نے11.53 لاکھ کروڑروپے کے 112 پروجیکٹوں کا جائزہ لیا ہے۔ اس اقدام نے تمام وزارتوں/محکموں کو بہتر تال میل کے لیے ایک ساتھ لا کر بنیادی ڈھانچے کےپروجیکٹوں کی منصوبہ بندی کو ہموار کرنے میں مدد کی ہے اور انہیں باخبر فیصلہ سازی میں انفارمیشن ٹیکنالوجی کی طاقت کو استعمال کرنے کے قابل بنایا ہے۔این ایم پی پورٹل نے وزارتوں/محکموں کو مطلوبہ منظوریوں کی تیزی سے شناخت کرنے اور کلیئرنس حاصل کرنے اور رکاوٹوں کو دور کرنے میں مدد کی ہے۔ خصوصی سکریٹری نے اس بات پر زور دیا کہ این ایم پی کا ایک اہم فائدہ یہ ہے کہ اس نے نقل و حمل کے تمام طریقوں کے مؤثر انضمام میں مدد کی ہے، جو کہ پی ایم گتی شکتی کے مقاصد میں سے ایک ہے۔

میٹنگ کے دوران، وزارت ریلوے (ایم او آر) نے اپنے ہائی ڈینسٹی ٹریفک نیٹ ورک کوریڈور پروگرام کے بارے میں تفصیل سے بتایا۔ اس پروگرام کا مقصد ریلوے کے ماڈل شیئر کو 35 فیصد کی سطح تک بڑھانا اورسال  2031 تک اس کی صلاحیت کو 3000  میٹرک ٹن تک بڑھانا ہے۔ریلوے کی وزارت نے ایم او آر نے فیڈر روٹس کے ساتھ ہائی ڈینسٹی ٹریفک والے راستوں کی نشاندہی کی ہے اور ان روٹس کی صلاحیت میں اضافے کے لیے کام کرے گی۔

میٹنگ میں  بنیادی ڈھانچہ کےپروجیکٹ کی منصوبہ بندی میں ایریا ڈولپمنٹ اپروچ کو اپنانے پر بھی خصوصی زور دیا گیا جس سے خطے میں مجموعی سماجی و اقتصادی ترقی کو یقینی بنایا جا سکے گا۔ خطے میں ملٹی -موڈلٹی کو بہتر بنانے اورمکمل سرکاری نظریہ پر عمل کرنے کے لیے دیگر موجودہ/آنے والے بنیادی ڈھانچے کے پروجیکٹوں کے ساتھ پروجیکٹس کے مؤثر اورانٹیلی جنٹ انضمام پر بھی خصوصی زور دیا گیا۔

 

*************

ش ح۔  ف ا ۔م ش

(U-10992)



(Release ID: 1969030) Visitor Counter : 66


Read this release in: English , Hindi