وزارت خزانہ

جی 20 کے وزرائے خزانہ اور سنٹرل بینک کے گورنروں (ایف ایم سی بی جی) کی 13-12 اکتوبر،2023 کو مراقش کے مراکش میں منعقد ہوئی چوتھی میٹنگ اختتام پذیر


جی 20 ایف ایم سی بی جی نے ہندوستان کی جی20 کی صدارت کے تحت جی20، ایف ایم سی بی جی کی چوتھی اور آخری میٹنگ کے  اعلانیہ کو منظوری دی

جی 20، ایف ایم سی بی جی کا اعلانیہ ایم ڈی بی کو مضبوط بنانے سے جڑی جی 20 کے ماہر آزادگروپ (آئی ای جی) کی رپورٹ کا خیرمقدم کرتا ہے

جی20 ایف ایم سی بی جی کرپٹو اثاثے سے متعلق جی20 روڈ میپ کو بھی منظورکرتی ہے

Posted On: 13 OCT 2023 8:49PM by PIB Delhi

مراکش، مراقش، 13 اکتوبر 2023

بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) اور عالمی بینک گروپ (آئی ایم ایف) کی سالانہ میٹنگوں سے الگ مراقش کے شہر مراکش میں   12-13 اکتوبر کو ہندوستان کی صدارت میں جی20 وزرائے خزانہ اورسنٹرل بینک کے گورنروں (ایف ایم سی بی جی ) کی میٹنگ ہوئی۔  بنگلورو، واشنگٹن ڈی سی اور گاندھی نگر، گجرات میں ہوئی پچھلی میٹنگوں کے بعد،  یہ ہندوستان کی صدارت کے تحت ہوئی جی20  وزرائے خزانہ اور سنٹرل بینک کے گورنرز کی  چوتھی اور آخری میٹنگ تھی ۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001HFI6.jpg

میٹنگ میں جی 20 کے رکن ملکوں، مدعو ملکوں کے وزرائے خزانہ اور سنٹرل  بینکوں کے گورنروں اور مختلف بین الاقوامی تنظیموں کے سربراہان سمیت 370 سے زائد نمائندوں نے حصہ لیا۔ ایف ایم سی بی جی میٹنگ سے پہلے 11 اکتوبر 2023 کو مراقش کے شہر مراکش میں چوتھی جی20  خزانہ اور سنٹرل بینکوں کے نائبین (ایف سی بی ڈی )  کی میٹنگ ہوئی تھی۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002VOG0.jpg

میٹنگ میں  منظور کئے گئے سرکاری اعلامیے میں ہمارے غوروخوض کے نتائج کا  تفصیلی ذکر کیا گیا ہے۔  ریلیز دیکھنے کے لیے یہاں  کلک کریں ۔ (CLICK HERE FOR COMMUNIQUÉ)

ہندوستان کی صدارت  والے سال کے دوران، جی20 فنانس ٹریک  میں کئی شعبوں میں اہم حصولیابیاں دیکھنے کو ملی ہیں جن میں شامل ہے -

  • 21ویں صدی کے مشترکہ عالمی چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے ایم ڈی بیز کو مضبوط بنانا؛
  • ڈیجیٹل پبلک انفرااسٹرکچر کے ذریعے مالی شمولیت اور پیداواریت کے فوائد کو بڑھانا؛
  • کرپٹو اثاثوں کا ایجنڈا؛
  • عالمی قرض سے متعلق خطرات کا بندوبست ؛
  • مستقبل کے شہروں کی مالی اعانت؛
  • ٹیکس میں شفافیت اور صلاحیت سازی کو بڑھانے کے ساتھ ہی معیشت کے ڈیجیٹلائزیشن سے پیدا ہونے والے ٹیکس چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے دو سطحی حل کی سمت کام کو آگے بڑھانا؛ اور
  • آب وہوا  سے متعلق مالیات کو  جمع کرنا  اور پائیدار ترقی کے  اہداف کےلیے فنانس کو فعال کرنا

ستمبر 2023 میں جی20 لیڈرس کی رہنمائی میں، اراکین نے اس میٹنگ کے دوران ہندوستان کی صدارت  کے تحت بنائے گئے منصوبہ کے بقیہ اہداف پر غور و خوض کیا اور اتفاق رائے قائم کیا۔

میٹنگ میں دواجلاس منعقد کئے گئے جس میں عالمی معیشت ،ایم ڈی بیز اور کرپٹو اثاثوں کو مضبوط بنانے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

ستمبر میں سبھی جی20 رہنماؤں کے اتفاق رائے  کے ساتھ باہمی رضامندی والے نئی دہلی  قائدین کے اعلامیے کو  ممبران کی کوششوں سے حاصل ہونے والی کثیرالجہتی کے لیے ایک اہم لمحے کے طور پر تسلیم کیا گیا تھا۔ ہندوستان کی جی 20 صدارت میں  جی20 سربراہ کانفرنس کے لئے چار افریقی ملکوں کو مدعو کیا گیا  اور  جی 20 میں افریقی یونین (اے یو) کی مستقل رکنیت کی حمایت کی گئی تھی۔

وزراء اور گورنروں نے تسلیم کیا کہ عالمی معیشت نے حالیہ دھچکوں کے تئیں  لچیلاپن دکھایا ہے۔ممبران  نے ترقی کو فروغ دینے، عدم مساوات کو کم کرنے اور وسیع معاشی اور مالی استحکام  برقرار رکھنے کے لیے اچھی طرح سے منظم مالی ، مالیاتی ، فائنانشیئل اور ڈھانچہ جاتی پالیسیوں کی ضرورت کا اعادہ کیا۔

ممبران نے 21ویں صدی کے عالمی چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے کثیر الجہتی ترقیاتی بینکوں (ایم ڈی بی) کو مضبوط بنانے کی ترجیح اور جی20 آزاد ماہر گروپ (آئی ای جی) کی رپورٹ پر تبادلہ خیال کیا۔ آئی ای جی نے اپنی رپورٹ کی جلد 2 پیش کی، جس کی جلد  1 اس سال جولائی 2023 میں گاندھی نگر میں منعقدہ میٹنگ سے پہلے پیش کی گئی تھی ۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003VKM2.jpg

ایم ڈی بی کو مضبوط بنانے کے موضوع پر جی20  کے  وزارتی سطح  کے تبادلہ خیال سے پہلے اس شعبے میں کام کررہے معروف لوگوں اور جی 20 وزرا کے درمیان ایک پینل مباحثہ ہوا۔ اس دوران ایم ڈی بی کو مضبوط بنانے کے ایجنڈے پر جی 20 کے ذریعہ  کی گئی پیش رفت پر بھی  غوروخوض کیا گیا اور آئی ای جی کی سفارشات پر بھی تبادلہ خیال ہوا۔

ہندوستان کی جی 20صدارت میں اسے ترجیح دیئے جانے سے عالمی اقتصادی مباحثے میں اہم دلچسپی پیدا ہوئی اور غوروخوض ہوا ہے۔میٹنگ  کے دوران اراکین نےا ٓئی ای جی کے کام کاج کو سراہا اور رپورٹ کا خیرمقدم کیا۔ آئی ای جی کی سفارشات میں کچھ اہم باتیں جن پر توجہ مرکوز کی گئی ہے وہ  درج ذیل ہیں:

  • قابل بنانے والی صورتحال کی معاونت ،جوکھم  کو مشترک کرنے سے متعلق  نئے وسائل اور نئی شراکت داریوں کے توسط سے زیادہ نجی سرمایہ جمع کرنے کی حوصلہ افزائی کرنا ۔
  • اگر ضروری ہوتو پونجی بڑھانے  کے متبادل سمیت ایم ڈی بی کی مالی صلاحیت کو فروغ دینے کے متبادل تلاش کرنا۔
  • ایم ڈی بی کو ایک نظام کے طور پر مل کر کام کرنے کی ترغیب دینا۔

ایف ایم سی بی جی نے اپریل 2024 میں اپنی میٹنگ میں ایم ڈی بی کو مضبوط  بنانے کے مقصد سے آگے کی راہ دکھانے کے لئے  آئی ای جی کی سفارشات پر مزید غور و خوض کرنے کا بھی مطالبہ کیا ۔اس سلسلے میں، ہندوستان  آئی ای جی کی سفارشات پر عمل درآمد  کی سمت پیش رفت کے لئے  2024 کی  برازیل  کی صدارت کے تحت اسکے ساتھ مل کر کام کرے گا ۔

جس طرح سے  ہندوستان گلوبل ساؤتھ کے خدشات اور ضرورتوں کو آواز دے رہا ہے، عالمی قرضے کے خطرات کے بندوبست فائنانس ٹریک کی سبھی میٹنگوں میں ایک اہم ایجنڈا بناہوا ہے۔ نئی دہلی میں جی20 لیڈرس کی سربراہ کانفرنس کے دوران کمزور ملکوں کے سامنے آنے والے قرض کے بحران کی حساسیت کےساتھ حل نکالے جانے کی ضرورت پروزیر اعظم کے معقول  تبصرے  کو آگے بڑھاتے ہوئے  جی20 نے اس سال قرض کے ایجنڈے پر اہم پیش رفت کی ہے۔

اراکین نے ان مسائل پر تبادلہ خیال کیا اور کم اور درمیانہ آمدنی والے ممالک کے قرض سے متعلق مسائل  کو دور کرنے کی اہمیت پر  پھر سے زور دیا۔ اس سال کے دوران مختلف ممالک سے متعلق معاملات پر پیش رفت ہوئی ہے۔ اراکین نے قرض کے ایجنڈے پر جی20 انٹرنیشنل فنانشل آرکیٹیکچر ورکنگ گروپ کے کام  کاج کی تعریف کی۔

اس سال کے آغاز میں، ہندوستان کی صدارت میں پہلی جی20 ایف ایم سی بی جی میٹنگ کے ساتھ گلوبل ساورین ڈیٹ راؤنڈٹیبل کی شکل میں اس مسئلے پر بات کرنے کا ایک نیا طریقہ کار وضع کیا گیا تھا۔ جی ایس ڈی آر کی دوسری وزارتی سطح کی میٹنگ بھی چوتھی جی20 ایف ایم سی بی جی میٹنگوں سے پہلے منعقد ہوئی تھی اور اس کے شریک صدور کے ذریعہ    پیش رفت کی ایک رپورٹ جاری کی گئی تھی۔

ہندوستان کی جی20 صدارت  میں ایجنڈے کا ایک  دیگراہم موضوع مالی شمولیت اور پیداواریت کے فوائد کو بڑھانے کے لیے ڈیجیٹل پبلک  بنیادی ڈھانچہ کا فروغ ہے۔ ہندوستان نے ترقی سے جڑے اہداف کو حاصل کرنے، کارگزاری حاصل کرنے ، آخری میل تک خدمات کی فراہمی اور  کسی روک ٹوک کے بغیر  حکمرانی میں ڈیجیٹل پبلک انفراسٹرکچر (ڈی پی آئی) کی کامیابی اور صلاحیت کا کامیابی  کے ساتھ مظاہرہ کیا ۔

جی20 ممبران نے اس ایجنڈے کو آگے بڑھانے اور جی20  مالی شمولیت کے ایجنڈے میں ڈی پی آئی کے تصور کو شامل کرنے کے لیے ہندوستان کی صدارت میں کی گئی کوششوں کی تعریف کی۔ وزراء اور گورنروں نے ایس ایم ای کے لیے بہترین طور طریقوں اور جدید آلات کے بارے میں رپورٹ کا خیرمقدم کیا تاکہ ایس ایم ای فنانسنگ میں عام رکاوٹوں کو دور کیا جا سکے۔

مزید برآں، جی20 کے وزراء اور گورنروں نے جی پی ایف آئی (مالیاتی شمولیت کے لئے عالمی شراکت داری) سے شمولیاتی ترقی اور پائیدارترقی کی حمایت میں ڈی پی آئی سمیت نئے طور طریقوں کے توسط سے انفرادی طور پر اور ایم ایس ایم ای کے لیے  سبھی تین جہتوں یعنی رسائی، استعمال اور معیار  میں مالی شمولیت کو آگے بڑھانے کے مقصد کے ساتھ اپنا کام جاری رکھنے کے لئے کہا ہے۔

ہندوستان کی مالی شمولیت کے لیے عالمی شراکت داری کی مشترکہ صدارت سنبھالنے کے ساتھ ہی، مالی شمولیت کے کارروائی کے منصوبے پر عمل درآمد کےساتھ ساتھ ڈی پی آئی  پر پالیسی سفارشات   ایسے شعبے بنے رہیں گے جو جی20 کی کوششوں سے ملنے والے عوام پر مرکوز نتائج کو تقویت دیتے رہیں گے۔

پیرس معاہدے اور ایجنڈا 2030 کے اہداف کو حاصل کرنے کے لیے، ہم نے آب وہوا سے متعلق  اقدامات  اور پائیدار ترقی کے اہداف کے لیے رقم جمع کرنے  کے لیے سفارشات تیار کی ہیں۔ مزید برآں، ہمیں جی20 پائیدار مالی  تکنیکی  امداد کے کارروائی کے منصوبے کے لئے ایک نفاذ سے متعلق  طریقہ کار پیش کرتے  ہوئے  خوشی ہورہی ہے۔ تکنیکی  مدد  سے متعلق  کارروائی کے منصوبے کا ہدف خاص طور سے ای ایم ڈی ای اور ایس ایم ای کو ذہن میں رکھتے ہوئے پائیدار مالیات کے لئے صلاحیت سازی کی کوششوں کو بڑھانا ہے۔

ریگولیٹری شعبے میں بھی، دنیا ابھرتی ٹیکنالوجیز کے مدنظر خود کو تیار کرنے کی ضرورت کو سمجھتی  ہے۔ ہندوستان کی  صدارت  میں کرپٹو اثاثوں کے  آس پاس  پالیسی کے کام پر خاص طور پر توجہ مرکوز کی  گئی ہے۔ وزراء اور گورنروں  نے میکرو اکنامک اور مالی استحکام کے عام اہداف کو حاصل کرنے اور  کرپٹو اثاثوں کے لئے جامع  پالیسی ڈھانچہ کے موثر ، لچیلے اور مربوط نفاذ کو یقینی بنانے کے مقصد سے کرپٹو اثاثوں پر  آئی ایم ایف-ایف ایس بی سنتھیسیس پیپر میں تجویز کئے گئے  روڈ میپ کو اپنایا  ہے۔

ایف ایم سی بی جی نے اس روڈ میپ کےفوری اور  مربوط نفاذ کی بات کہی جس میں پالیسی فریم ورک  کا نفاذ، ؛ جی20 کے دائرہ اختیار سے پرے؛ پہنچ بنانا، عالمی کوآرڈینیشن ، تعاون اور معلومات مشترک کرنا ؛ اور ڈیٹا سے متعلق خامیوں کا حل نکالنا  بھی شامل ہے۔

بنیادی ڈھانچے سے متعلق مسائل پر، ایف ایم سی بی جی نے’’ شمولیاتی شہروں کو قابل بنانے والے :خدمات اور مواقع تک رسائی میں اضافہ ‘‘ پر جی 20 پر عالمی بینک کی رپورٹ پر  توثیق کی ۔  یہ رپورٹ اس بات کا تجزیہ فراہم کراتی ہے کہ عالمی سطح پر شہروں میں شمولیت  کیسے الگ الگ  ہوتی ہے اور ساتھ ہی  شہری بنیادی ڈھانچے کی خدمات کی تقسیم کے بہتر منصوبہ بنانے، جڑنے اور مالی اعانت کے لیے فریقوں کے لئے  ایک پالیسی کی سمت بھی فراہم کرتی ہے۔

وزراء اور گورنروں  نے نئی دہلی قائدین کے اعلامیہ میں جی20 رہنماوں  کے ذریعہ بتائے گئے کام کو آگے بڑھانے کے لیے اپنے عزم کا اظہار کیا۔ ہندوستان کی صدارت کے ایک سال مکمل ہونے پر صدارت  کا عہدہ برازیل کو سونپ دیا جائے گا۔ ایف ایم سی بی جی مضبوط، پائیدار، متوازن اور شمولیاتی ترقی حاصل کرنے کے لیے عالمی اقتصادی تعاون کو بڑھانےپر کام جاری رکھنے کا منتظر ہے۔

************

ش ح۔ ف ا    ۔ م  ص

 (U:10892 )



(Release ID: 1968364) Visitor Counter : 89


Read this release in: English , Hindi