ہنر مندی کے فروغ اور صنعت کاری کی وزارت
وزیر اعظم جناب نریندر مودی نےدوسرے ’کوشل دکشانت سماروہ ‘ میں طلباء سے لائیو خطاب کیا
کوشل دکشانت سماروہ آج کے ہندوستان کی ترجیحات کی عکاسی کرتا ہے: جناب نریندر مودی
آج پوری دنیا اس بات پر یقین رکھتی ہے کہ یہ صدی ہندوستان کی صدی ہونے جارہی ہے: جناب نریندر مودی
بھارت میں بے روزگاری کی شرح 6 سال کی کم ترین سطح پر ہے: جناب نریندر مودی
Posted On:
12 OCT 2023 5:19PM by PIB Delhi
وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے 12 اکتوبر 2023 کو دوسرے ’کوشل دکشانت سماروہ‘ - سالانہ اسکل کانووکیشن تقریب - میں طلباء سے براہ راست خطاب کیا۔ اس کا اہتمام ہنرمندی کے فروغ اور انتر پرینیور شپ کی وزارت نے کیا ۔ مرکزی وزیر برائے تعلیم اور ہنرمندی کے فروغ اور انترپرینیورشپ جناب دھرمیندر پردھان، اور ہنرمندی کے فروغ اور انترپرینیورشپ اور الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کے وزیر مملکت جناب راجیو چندر شیکھر نے اس تقریب میں شرکت کی ۔ وزارت تعلیم کے اعلیٰ تعلیم کے محکمے کے سکریٹری جناب کے سنجے مورتی؛ اسکولی تعلیم اور خواندگی کے محکمے کے سکریٹری جناب سنجے کمار؛ ہنر مندی کے فروغ اور انترپرینیورشپ کی وزارت میں سکریٹری جناب اتل کمار تیواری؛ قومی کاؤنسل برائے پیشہ وارانہ تعلیم اور تربیت (این سی وی ای ٹی) کے چیئرمین جناب نرمل جیت سنگھ کلسی؛ اے آئی سی ٹی ای کے چیئرمین پروفیسر ٹی جی سیتارام؛ یو جی سی کے چیئرمین پروفیسر ایم جگدیش کمار، دیگر افسران، سرکردہ شخصیات اور طلباء بھی اس موقع پر موجود تھے۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ ہنر مندی کا یہ میلہ اپنے آپ میں منفرد ہے اور آج ملک بھر میں ہنر مندی کی ترقی کےاداروں کے مشترکہ جلسہ تقسیم اسناد( کانووکیشن) کا انعقاد انتہائی قابل تحسین اقدام ہے۔ انہوں نے کہا کہ کوشل دکشانت سماروہ آج کے ہندوستان کی ترجیحات کی عکاسی کرتا ہے۔ ٹیکنالوجی کے ذریعے اس تقریب سے جڑے ہزاروں نوجوانوں کی اس میلے میں موجودگی کو تسلیم کرتے ہوئے وزیر اعظم نے تمام نوجوانوں کے لئے اپنی نیک خواہشات کا اظہار کیا۔
وزیر اعظم مودی نے کسی بھی ملک کی قدرتی یا معدنی وسائل یا اس کی طویل ساحلی پٹی جیسی طاقتوں کے استعمال میں نوجوانوں کی طاقت کی اہمیت کو اجاگر کیا اور کہا کہ ملک کے وسائل کے ساتھ انصاف کرتے ہوئے نوجوانوں کی زبردست صلاحیت کے ساتھ ملک زیادہ ترقی کرتا ہے۔ آج وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ ایسی ہی سوچ ہندوستان کے نوجوانوں کو بااختیار بنا رہی ہے جو پورے ماحولیاتی نظام میں بے مثال بہتری کا باعث بھی بنی ہوئی ہے۔وزیر اعظم نے کہا ‘‘اس میں، ملک کا نقطہ نظر دو رخی ہے’’۔ انہوں نے وضاحت کی کہ ہندوستان اپنے نوجوانوں کو ہنر مندی اور تعلیم کے ذریعہ نئے مواقع سے فائدہ اٹھانے کے لئے تیار کر رہا ہے اس طرح انہوں نے نئی قومی تعلیمی پالیسی پر روشنی ڈالی جو تقریباً 4 دہائیوں کے بعد مرتب کی گئی ہے۔ وزیر اعظم نے اس بات پر بھی زور دیا کہ حکومت بڑی تعداد میں نئے میڈیکل کالج، اور آئی آئی ٹیز ، آئی آئی ایمس یا آئی ٹی آئیز جیسے ہنر مندی کی ترقی سے جڑے ادارے قائم کر رہی ہے، ساتھ ہی ساتھ انہوں نے کروڑوں نوجوانوں کا ذکر کیا جنہیں پردھان منتری کوشل وکاس یوجنا کے تحت تربیت دی گئی ہے۔ دوسری جانب وزیراعظم نے کہا کہ روزگار فراہم کرنے والے روایتی شعبوں کو بھی تقویت دی جا رہی ہے جب کہ روزگار اور انٹرپرینیورشپ کو فروغ دینے والے نئے شعبوں کو بھی فروغ دیا جا رہا ہے۔ وزیر اعظم نے اشیا کی برآمدات، موبائل برآمدات، الیکٹرانک برآمدات، خدمات کی برآمدات، دفاعی برآمدات اور مینوفیکچرنگ میں ہندوستان کے نئے ریکارڈ بنانے کا بھی ذکر کیا اور ساتھ ہی ساتھ کئی شعبوں میں نوجوانوں کے لیے بڑی تعداد میں نئے مواقع پیدا کیے جیسے کہ خلا، اسٹارٹ اپس، ڈرون، حرکت پذیری، الیکٹرک گاڑیاں، سیمی کنڈکٹرز، وغیرہ۔
’’آج، پوری دنیا اس بات پر یقین رکھتی ہے کہ یہ صدی ہندوستان کی صدی ہونے والی ہے’’، وزیر اعظم نے یہ بات اس مستقبل کی اس کامیابی کا سہرا ہندوستان کی نوجوان آبادی کے سر باندھتے ہوئے کہی۔ جناب مودی نے اس بات پر زور دیا کہ جب دنیا کے کئی ممالک میں بزرگوں کی آبادی بڑھ رہی ہے، ہندوستان ہر گزرتے دن کے ساتھ جوان ہوتا جا رہا ہے۔ ‘‘ہندوستان کو یہ بہت بڑا فائدہ حاصل ہے’’۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ دنیا اپنے ہنر مند نوجوانوں کے لیے ہندوستان کی طرف دیکھ رہی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ عالمی مہارت کی نقشہ سازی سے متعلق ہندوستان کی تجویز کو حال ہی میں جی 20 سربراہی اجلاس میں قبول کیا گیا ہے جو آنے والے وقتوں میں نوجوانوں کے لیے بہتر مواقع پیدا کرنے میں مدد کرے گا۔ وزیر اعظم نے تجویز کیا کہ پیدا ہونے والے کسی بھی موقع کو ضائع نہ کریں اوراسی کے ساتھ انہوں نے یقین دلایا کہ حکومت اس مقصد کی حمایت کے لیے تیار ہے۔ جناب مودی نے پچھلی حکومتوں میں ہنر مندی کی ترقی کے حوالے سے برتی جانے والی کوتاہی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا، ’’ہماری حکومت نے ہنر مندی کی اہمیت کو سمجھا اور اس کے لیے ایک الگ وزارت بنائی اور الگ بجٹ مختص کیا۔‘‘ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ہندوستان اپنے نوجوانوں کی صلاحیتوں کی ترقی سے میدان میں پہلے سے کہیں زیادہ سرمایہ کاری کر رہا ہے اور اس کے ساتھ ہی انہوں نے پردھان منتری کوشل وکاس یوجنا کی مثال دی جس نے نوجوانوں کو زمینی سطح پر مضبوط کیا ہے۔ اس اسکیم کے تحت وزیر اعظم نے بتایا کہ اب تک تقریباً 1.5 کروڑ نوجوانوں کو تربیت دی جا چکی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ صنعتی کلسٹرز کے قریب نئے ہنر مندی کے مراکز بھی قائم کیے جا رہے ہیں جس سے صنعتی برادری اپنی ضروریات کو ہنر مندی کے فروغ کے اداروں کے ساتھ شیئر کر سکے گی، اس طرح نوجوانوں میں روزگار کے بہتر مواقع کے لیے ضروری ہنر مندی پیدا ہو گی’’۔
ہنر مندی، ہنر مندی میں بہتری اور از سر نو ہنر مندی کی اہمیت کو اُجاگر کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے تیزی سے بدلتے ہوئے تقاضوں اور ملازمتوں کی نوعیت کا ذکر کیا اور وقت کے تقاضوں کے مطابق مہارتوں کو اپ گریڈ کرنے پر زور دیا۔ لہذا، وزیر اعظم نے کہا، صنعت، تحقیق اور ہنرمندی کی ترقی کے اداروں کے لیے موجودہ دور سے ہم آہنگ ہونا بہت ضروری ہے۔ مہارتوں پر بہتر توجہ کا ذکر کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے بتایا کہ ملک میں گزشتہ 9بر سوں میں تقریباً 5 ہزار نئے آئی ٹی آئی قائم کیے گئے ہیں جس میں 4 لاکھ سے زیادہ نئی آئی ٹی آئی سیٹیں شامل کی گئی ہیں۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ انسٹی ٹیوٹ کو ماڈل آئی ٹی آئیز کے طور پر اپ گریڈ کیا جا رہا ہے جس کا مقصد بہترین طریقوں کے ساتھ موثر اور اعلیٰ معیار کی تربیت فراہم کرنا ہے۔
‘‘ہندوستان میں مہارت کی ترقی کا دائرہ مسلسل بڑھ رہا ہے۔ ہم صرف میکینکس، انجینئرز، ٹیکنالوجی، یا کسی دوسری سروس تک محدود نہیں ہیں"، وزیر اعظم نے کہا کہ خواتین کے سیلف ہیلپ گروپس کو ڈرون ٹیکنالوجی کے لیے تیار کیا جا رہا ہے۔ ہماری روزمرہ کی زندگی میں وشوکرما کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے جناب مودی نے پی ایم وشوکرما یوجنا کا ذکر کیا جو وشوکرماوں کو اپنی روایتی صلاحیتوں کو جدید ٹیکنالوجی اور آلات سے آراستہ کرنے کے قابل بناتی ہے’’۔
وزیر اعظم نے نوٹ کیا کہ نوجوانوں کے لیے نئے امکانات پیدا ہو رہے ہیں کیونکہ ہندوستان کی معیشت پھیل رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان میں روزگار کی تخلیق ایک نئی بلندی پر پہنچ گئی ہے اور حالیہ سروے کے مطابق ہندوستان میں بے روزگاری کی شرح 6 سال میں اپنی کم ترین سطح پر ہے۔ یہ اظہار خیال کرتے ہوئے کہ ہندوستان کے دیہی اور شہری دونوں علاقوں میں بے روزگاری تیزی سے کم ہو رہی ہے، وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ ترقی کے ثمرات گاؤں اور شہروں دونوں تک یکساں طور پر پہنچ رہے ہیں اور اس کے نتیجے میں گاؤں اور شہروں دونوں میں یکساں طور پر نئے مواقع بڑھ رہے ہیں۔انہوں نے ہندوستان کی افرادی قوت میں خواتین کی شرکت میں غیر معمولی اضافے کی طرف بھی اشارہ کیا اور خواتین کو بااختیار بنانے کے حوالے سے گزشتہ برسوں میں ہندوستان میں شروع کی گئی اسکیموں اور مہموں کے اثرات کا اس کامیابی میں بہت کردار بتایا۔
بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کی طرف سے جاری کردہ حالیہ اعداد و شمار پر روشنی ڈالتے ہوئے، وزیر اعظم نے بتایا کہ ہندوستان آنے والےبرسوں میں سب سے تیزی سے ترقی کرنے والی بڑی معیشت رہے گا۔ انہوں نے ہندوستان کو دنیا کی سب سے بڑی تین معیشتوں میں شامل کرنے کے اپنے عزم کو بھی یاد کیا اور کہا کہ آئی ایم ایف کو بھی یقین ہے کہ ہندوستان اگلے 4-3 سالوں میں دنیا کی تین سرفہرست معیشتوں میں سے ایک بن جائے گا۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اس سے ملک میں روزگار اور خود روزگار کے نئے مواقع پیدا ہوں گے۔
خطاب کے آخر میں ، وزیر اعظم نے اسمارٹ اور ہنر مند افرادی قوت کے حل فراہم کرنے کے لیے ہندوستان کو دنیا میں ہنر مند افرادی قوت کا سب سے بڑا مرکز بنانے پر زور دیا۔، وزیر اعظم نے اپنی گفتگو کا اختتام ان الفاظ کے ساتھ کیا ‘‘سیکھنے، سکھانے اور آگے بڑھنے کا عمل جاری رہنا چاہیے۔ آپ زندگی کے ہر قدم پر کامیاب ہوں’’
کانووکیشن سے خطاب کرتے ہوئے جناب دھرمیندر پردھان نے کہا کہ 17 ستمبر 2023 کو پی ایم وشوکرما یوجنا کا آغاز کیا گیا تھا ،جس سے 30 لاکھ روایتی کاریگروں کو فائدہ پہنچے گا ،جس میں ان کی صلاحیت سازی اور ہنر مندی کو اپ گریڈ کیا جائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ آج ملک بھر میں 10.60 لاکھ طلباء نے اپنے سرٹیفکیٹ حاصل کیے جو کہ ملک کے ہنر مند انسانی وسائل میں ایک مفید اضافہ ہوگا۔ انہوں نے اسکل انڈیا کے ذریعے یووا شکتی بالخصوص دیویانگ بھائیوں اور بہنوں کے خوابوں کو مہمیز دینے کے لیے وزیر اعظم جناب مودی کا شکریہ ادا کیا۔
جناب پردھان نے یہ بھی ذکر کیا کہ این ای پی 2020 نے ہنر کی تربیت کو چھٹی جماعت سے تعلیمی نظام میں متعارف کراکے اسے باضابطہ شکل دی ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ این ای پی، اسکولنگ اور ہنر مندی کے انضمام پر زور دیتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ کلاس III، IV، V، VI، IX اور XI کے لیے تدریسی مواد بھی اگلے تعلیمی سال تک دستیاب ہو جائے گا۔
انہوں نے یہ بھی بتایا کہ سیمی کنڈکٹر جیسے ابھرتے ہوئے اور اپلائڈ شعبوں کو کس طرح اسکول کے نصاب میں ضم کیا جائے گا اور نئے مواقع پیدا کرنے اور متنوع اور باصلاحیت یووا شکتی کی ہنر مندی کی ضروریات کو پورا کرنے کی کوششیں کی جارہی ہیں۔ انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ جیسا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے 15 اگست 2023 کو اعلان کیا تھا کہ 15000 خواتین کو بہتر طریقے سے زراعت میں استعمال کرنے کے لیے ڈرون حاصل ہوں گے۔
جناب پردھان نے کہا کہ ہنر مندی کی تبدیلی کی طاقت کے ساتھ، ہندوستان عالمی ہنر مند انسانی وسائل کی ضروریات کی سپلائی چین میں قائد بننے جا رہا ہے ۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ حال ہی میں شروع کیے گئے اسکل انڈیا ڈیجیٹل پورٹل پر تقریباً 4 کروڑ نوجوان پہلے ہی رجسٹر ہو چکے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ این سی وی ٹی، یو جی سی، اے آئی سی ٹی ای، دہلی یونیورسٹی اور دیگر کے ذریعے ملک کے نوجوانوں کو ہنر مند بنانے کے مقصد سے مزید کورسز شروع کیے جائیں گے۔
جناب پردھان نے اس بات پر بھی روشنی ڈالی کہ اجولا، ہاؤسنگ اسکیموں، صحت سے متعلق فوائد وغیرہ جیسی ترقیاتی اسکیموں کو شروع کرنے کی وجہ سے ہنر مندی کے ماحولیاتی نظام میں خواتین کی شمولیت میں نمایاں اضافہ ہوا ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ ہندوستان کی بے روزگاری کی شرح 2017 میں 6 فیصد سے کم ہوکر23-2022 میں 3.2 فیصد ہوگئی ہے۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ اسی مدت کے دوران 1.5 کروڑ شہریوں کو ہنر مندی کے ماحولیاتی نظام میں شامل کیا گیا ہے ۔
جناب چندر شیکھر نے اپنے خطاب میں سرٹیفکیٹس حاصل کرنے والوں کو مبارکباد دی اور اسے سب سے زیادہ باعث ترغیب اور توانائی بخش دنوں میں سے ایک قرار دیا۔ انہوں نے ملک کے نوجوانوں کا مستقبل سنوارنے اور بنانے پر اظہار تشکر کیا۔ انہوں نے اس بات کا بھی ذکر کیا کہ ملک کے ہر نوجوان کی معاشی حالت یا مقام سے قطع نظر ان کے لئے وکست بھارت بنانے کا وزیر اعظم کا ویژن انہیں ہنر مند بنا کر کس طرح ممکن ہوگا۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ 2014 میں، ملک کی 40 کروڑ افرادی قوت میں سے، تقریباً 30 کروڑ کے پاس رسمی تربیت کا فقدان تھا، جو وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے ذریعہ اسکل انڈیا کے آغاز سے یکسر بدل گئی ہے۔
جناب چندر شیکھر نے یہ بھی بتایا کہ ان ہنر مندیوں کو حاصل کرنا، ہمارے نوجوانوں کے لیے ’خوشحالی کا پاسپورٹ‘ ہوگا۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت ہند کے تمام پروگراموں میں، آزاد ہندوستان کی تاریخ میں کسی دیگر عہد کے برعکس، ہنر مندی ہمارے نوجوان ہندوستانیوں کی وسیع آبادی کو اپنے لئے ایک مضبوط اور بہتر مستقبل بنانے کے قابل بنانے کی صلاحیت رکھتی ہے ۔
پروگرام میں اسکل انڈیا پروگرام کی حصولیابیوں پر ایک آڈیو-ویڈیو فلم کی نمائش کی گئی۔ 100 این آئی ایم آئی (نیشنل انسٹرکشنل میڈیا انسٹی ٹیوٹ) بھاشا کی کتابوں کا اجراء بھی کیا گیا ۔ ان کتابوں کا 12 علاقائی زبانوں میں ترجمہ کیا گیا ہے، جن میں بنگالی، مراٹھی، تیلگو، پنجابی، گجراتی، کنڑ، ہندی، آسامی، ملیالم، اڑیہ، تمل اور اردو شامل ہیں۔ تقریب میں انٹرپرینیورشپ ڈیولپمنٹ پر ایک ہینڈ بک کا اجراء بھی کیا گیا۔
تقریب میں آل انڈیا ٹاپرز اور ایم ایس ڈی ای کے مختلف ہنر مندانہ اقدامات میں اعلیٰ کامیابی حاصل کرنے والوں کو اعزاز سے نوازا گیا۔ آئی ٹی آئیز / این ایس ٹی آئی ، پی ایم کے وی وائی اور اسپیشل پروجیکٹس،این آئی ای ایس بی یو ڈی اور آئی آئی ای ، اور جن شکشن سنستھان کے ٹاپرز، اور اسکل انڈیا انٹرنیشنل کے ایپرنٹسس نے اپنے سرٹیفکیٹ حاصل کیے۔ ٹاپرز اور ایوارڈ یافتگان ، بشمول ایک معذور ایوارڈ یافتہ ، نے اپنے تجربات بتائے ، جو کافی باعث تحریک تھے۔
وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے خواتین کو بااختیار بنانے کے ویژن کے ساتھ ہم آہنگ، کئی خواتین امیدواروں کو اس تقریب کے دوران ایسی ملازمت اختیار کرنے کے لئے ایک خاص پہچان ملی، جو روایتی طور پر مردوں کے ذریعہ اختیار کی جاتی تھی۔
تعلیمی سال 2022-23 ( ایک سالہ تجارت) اور 2021-23 ( دو سالہ تجارت) کے لیے ڈائریکٹوریٹ جنرل آف ٹریننگ (ڈی جی ٹی ) کے طویل مدتی ہنر مندی کے ماحولیاتی نظام کے تحت دستکاروں کی تربیتی اسکیم (سی ٹی ایس) کے تحت ،جولائی 2023 کے دوران آئی ٹی آئیز میں امتحانات منعقد ہوئےاور اگست 2023 میں نتیجہ کا اعلان کیا گیا۔ تقریباً 16 لاکھ طلباء نے فائنل امتحان میں شرکت کی، جن میں سے تقریباً 14 لاکھ پاس ہوئے، پاس ہونے کا فیصد 88.07 ہے۔
اسی طرح، ملک بھر کے این ایس ٹی آئیز اور آئی ٹی او ٹیز میں نافذ کی جانے والی کرافٹس انسٹرکٹر ٹریننگ اسکیم (سی آئی ٹی ایس) کے لیے، 8621 فائنل امتحان میں شریک ہوئے اور 7933 پاس ہوئے، اس میں پاس ہونے کا فیصد 92.02 رہا۔
کوشل دکشانت سماروہ کا ویژن صلاحیت کو پروان چڑھانے اور طلباء کو دنیا کے سامنے اپنی ہنر مندی دکھانے کے قابل بنانے کے لیے اسکول اور کام پر مبنی سیکھنے کے امتزاج کو بروئے کار لانا ہے۔ ان طلباء نے مختلف طرح کی ملازمتوں کے لئے ہنر مندی کی تربیت لی ہے جس میں اسسٹنٹ کمپیوٹر آپریٹر، یو آئی / یو ایکس ڈویلپر، ڈیٹا سائنٹسٹ، سوشل میڈیا اسٹریٹجسٹ، بیوٹی کیئر اسسٹنٹ، مائن سرویئر، ڈومیسٹک کیئر وغیرہ شمال ہیں۔
پچھلے سال، وزیر اعظم کی رہنمائی میں، ہنر مندی کے فروغ اور انترپرینیورشپ کی وزارت (ایم ایس ڈی ای) نے پہلی بار ایک عظیم الشان کانووکیشن کی تقریب کا اہتمام کیا تھا۔ اسی طرح اس سال کانووکیشن کی تقریب کے انعقاد کا مقصد، ملک کی تعمیر کی پہل کا حصہ بننے کے لیے ہنر مندی کے ماحولیاتی نظام سے تعلق رکھنے والے تمام طلباء میں فخر اور احترام کے جذبات کو مزید ابھارنا ہے۔ یہ تقریب طلباء کی محنت اور لگن کو ظاہر کرے گی اور ان کے درمیان تعلق کے جذبے کو ابھارے گی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ش ح۔ ف ا ۔ ق ر
U. No. 10759
(Release ID: 1967297)
Visitor Counter : 97