صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت
مہاراشٹر کے شہر ناشک میں علاقائی کمیونٹی صحت افسران کی دوسری کانفرنس کا آغاز ہوا
کمیونٹی صحت افسران کے سبھی کی اچھی صحت کی یقین دہانی کی جانب خود کو وقف کردینے سےطویل مدتی فوائد ہوں گے اور یہ ملک کی ترقی اور خوشحالی کے لیے بہت اہم ہیں: ڈاکٹر بھارتی پروین پوار
ڈاکٹر بھارتی پروین پوار نے سی ایچ او اور حفظان صحت کارکنوں سے زور دے کرکہا ہے کہ وہ 2047 تک سکل سیل انیمیا کو ختم کرنے کے لیے کام کرے
مرکزی وزیر مملکت پروفیسر ایس پی سنگھ بگھیل نے کمیونٹی صحت کارکنوں کے،انسانیت کی جانب خدمات انجام دینے پر اُن کی تعریف کی ہے
Posted On:
06 OCT 2023 6:10PM by PIB Delhi
صحت اور خاندانی بہبود کی مرکزی وزیر ڈاکٹر بھارتی پروین پوار اور پروفیسر ایس پی سنگھ بگھیل نے آج مہاراشٹرکے ناشک شہر میں علاقائی کمیونٹی صحت افسران سی ایچ او کی کانفرنس کا مشترکہ طور پر افتتاح کیا۔ یہ کانفرنس وارانسی میں دسمبر 2022 میں پہلی علاقائی سی ایچ او کانفرنس کے کامیاب انعقاد کے بعد دوسری بار منعقد کی جارہی ہے۔ اس مرتبہ سی ایچ او کانفرنس کاموضوع تھا ’’سب کے لیے صحت کی جانب – سی ایچ او ، اس سلسلے میں قائدانہ کردار ادا کر رہے ہیں۔ اس کانفرنس کا انعقاد مغربی بھارت کی ریاستوں اور مرکزکے زیر انتظام علاقوں کے لیے کیا گیا تھا جیسے مہاراشٹر، گجرات، کرناٹک، گوا اور دادر و نگر حویلی نیز دمن ودیو۔
محترمہ بھارتی پروین پوار نے سبھی سی ایچ او کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ سی ایچ او کا حفظان صحت سے متعلق اصلاحات میں قائدانہ رول ہے جیسےتندرستی کا فروغ، جانچ کے ذریعے بیماری کا جلد پتا لگایا جانا،تشخیصی آلات اور دواؤں کی دستیابی، ٹیکنالوجی کا استعمال جیسے حفظان صحت کےسلسلےکو یقینی بنانے کے لیے ٹیلی مشاورت۔ انھوں نے کہا کہ صحت اور تندرستی مراکزسب کے لیے مفت ابتدائی حفظان صحت سہولیات فراہم کرکے ایک اہم رول ادا کرتے ہیں۔ ان مراکز پر علاج معالجے کو فروغ دینے والی، بیماری کی روک تھام کرنے والی، علاج معالجہ کرنے والی اورلوگوں کی صحت کو بحال کرنے والی خدمات فراہم کی جاتی ہیں۔ سی ایچ او سبھی کو صحت بیمہ فراہم کرنے کی حکومت ہند کی اس پہل میں اہم رول ادا کرتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ سبھی کو طویل مدتی فائدے پہنچانے والی اچھی صحت کو یقینی بنانے کی جانب سی ایچ او کا خود کو وقف کردینا، ملک کی ترقی اور خوشحالی کے لیے انتہائی ضروری ہے۔ ڈاکٹر پروین پوار نے کہا کہ ہمارے پاس مستقبل کے حفظان صحت کو درپیش چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے ایک مضبوط حفظان صحت نظام موجود ہے، لیکن بہترین نتائج کے لیے سی ایچ او کا تعاون درکار ہے۔
حکومت ہند نے 2025 تک ٹی بی کے مکمل خاتمے، 2047 تک سکل سیل بیماری کو ختم کرنے نیز دیگر خدمات فراہم کرنے جیسے بہت مشن شروع کوئے ہوئے ہیں۔ انھوں نے سبھی سی ایچ اوا ور حفظان صحت کارکنوں سے زوردےکرکہا کہ وہ ان مشنوں کے کام میں تیزی لائیں تاکہ گزربسر، تغذیے،تعلیم تک رسائی،صفائی ستھرائی اور کنیکٹی ویٹی جیسے صحت سے متعلق سماجی واقتصادی عندیوں پر بھی خاص توجہ دی جاسکے۔
ڈاکٹر بھارتی پروین پوار نے اس موقع پر کہا کہ ملک سب کے لیے صحت بیمہ فراہم کرنےکے عزم کو پورا کرنے کی جانب پیش قدمی کر رہا ہے، جس سے سب کے لیے حفظان صحت کے وزیر اعظم جناب نریندرمودی کے وژن کی تکمیل یقینی ہوگی۔ مرکزی وزیر مملکت برائے صحت وخاندانی بہبود نے وضاحت کی کہ سب کے لیے صحت بیمے کا مطلب سب کے لیے مساویانہ حفظان صحت ہے، جسے جہاں کہیں بھی اس کی ضرورت ہے۔ سب کے لیے صحت بیمے کے اہم معیارات ہیں، برابری، وسائل اور کم خرچ ۔ تاریخی آیوشمان بھارت پروگرام چار اہم ستونوں – آیوشمان بھارت صحت وتندرستی مراکز،پی ایم – جن آروگیہ مشن،پی ایم آیوشمان بھارت، صحت سے متعلق بنیادی ڈھانچے کامشن اور آیوشمان بھارت ڈیجیٹل مشن میں خاص توجہ اس بات کو یقینی بنانے کی طرف دی گئی ہے کہ ہر ایک شخص کو حفظان صحت کی سہولیات فراہم ہوں۔ کمیونٹی حفظان صحت کو سرگرم کرنے کامقصد آیوشمان گرام پنچایت یاآیوشمان بھو کی حیثیت حاصل کرنا، جو اس کی ایک بڑی مثال ہے۔
ڈاکٹربھارتی پروین پوار نے مزید کہا کہ حفظان صحت کےمجموعی اخراجات میں، حیثیت سے بڑھ کر خرچ میں جو 15-2014 62 فیصد تھا، کم ہوکر 20-2019 میں 47 فیصد رہ گیا۔ اس سے مالی تحفظ اورسب کے لیے صحت بیمے کی یقین دہانی کی جانب پیش قدمی ظاہر ہوتی ہے۔
وارانسی میں سی ایچ اوکی پہلے کی کانفرنس کے مذاکرات کے بارےمیں صحت وخاندانی بہبود کی وزیرمملکت ڈاکٹربھارتی پروین پوارنے کہا کہ ایک اہم معاملہ جس پر بات چیت کی گئی، ایک تربیتی پورٹل کی فراہمی تھا،جس پر سبھی سی ایچ او کو پرزنٹیشن اور پڑھنےکاسامان فراہم کیا جاسکے نیز آن لائن مطالعے کے لیے مختلف قسم کا مواد فراہم کیا جاسکے۔ انھوں نے یقین دہانی کرائی کہ اس ضرورت کو صحت کی وزارت نے پورا کردیا ہے اور ماڈیولز میں سی ایچ اوکے لیے مواد مہیا کردیا گیا ہے۔ یہ مواد رجسٹرڈ لوگوں کے لیے ششکت پورٹل اور این ایچ ایس آرسی پورٹل پربھی دستیاب ہے۔
صحت وخاندانی بہبود کے وزیر مملکت پروفیسر ایس پی سنگھ بگھیل نے ان کمیونٹی صحت کارکنوں کے سراہا جومغربی بھارت کی مختلف ریاستوں اور مرکزکے زیر انتظام علاقوں سے ، انسانیت کی خدمت کے لیے آتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ وہ ایک باوقارپیشے میں ہیں جس میں وہ لوگوں کی صحت کی دیکھ بھال کرتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ ہمارے ملک میں صحت کارکنوں نے، ڈاکٹروں سے لے کر نیم طبی عملے تک اور نرسوں سے لےکر ایمبولنس ڈرائیور تک، وبا کے دنوں میں لوگوں کو عمدہ خدمات فراہم کیں یہاں تک کہ انھوں نے اپنی صحت کو درپیش خطرات کی بھی پرواہ نہیں کی۔
مہاراشٹرسرکارکے ،صحت عامہ اور خاندانی بہبودکے وزیر پروفیسر ڈاکٹر تاناجی راؤ ساونت نے افتتاحی اجلاس سے ورچوئل وسیلے سے خطاب کیا۔ افتتاحی اجلاس میں جوشخصیتیں موجود تھیں ان میں صحت وخاندانی بہبود کی مرکزی وزارت کے تحت ایڈیشنل سکریٹری اورمشن ڈائرکٹر محترمہ ایل ایس چنگسن اور نیشنل ہیلتھ سسٹمز ریسورس سینٹر کے ایگزکیٹیو ڈائرکٹر میجرجنرل پروفیسر اتُل کوتوال بھی شامل ہیں۔
دو روزہ کانفرنس میں چار مندرجہ ذیل موضوعات پر توجہ دی جائے گی: کلینکل اور صحت عامہ کے کام کاج، مینجمنٹ سے متعلق کام کاج، کمیونٹی رابطہ اور آیوش سے منسلک ہونا اورآئی ٹی اقدامات۔ ورکشاپ کے دوسرے دن ،مغربی زون کی ریاستوں کے سی ایچ او چار موضوعات پر پرزنٹیشن دیں گے اورممتازماہرین ابتدائی صحت سے متعلق دیکھ بھال پراظہار خیال کریں گے۔
************
ش ح ۔ ا س ۔ر ا
(U.No. 10727)
(Release ID: 1967134)
Visitor Counter : 95