امور صارفین، خوراک اور عوامی تقسیم کی وزارت

اصارفین کے کمیشن میں زیر التوا  معاملات میں کمی کا رجحان ظاہر ہورہا ہے۔ صارفین کےکمیشن میں زیر التواء معاملات کی تعداد دسمبر 2022 میں 5.55 لاکھ سے کم ہوکر ستمبر 2023 میں 5.45 لاکھ ہوگئی ہے


2023 میں نمٹائے گئے معاملات کی تعداد 1.36 لاکھ تھی جو کہ دائر کئےگئے 1.26 لاکھ  معاملات سے زیادہ ہے

صارفین کے امور کے محکمہ نے صارفین کے تحفظ پر ورکشاپ کا انعقاد کیا ہے،  کونفونیٹ 2.0 سافٹ ویئر کا مظاہرہ کیا گیاجو شکایات درج کرنے کے لیے ایک مضبوط فریم ورک فراہم کرتا ہے اور الیکٹرانک ٹریسنگ کو بہت آسان بنا دیتا ہے

سکریٹری امور صارفین نے صارفین کو غیر منصفانہ تجارتی طریقوں جیسے تاریک نمونوں، جعلی جائزوں، گرین واشنگ اور سکڑاؤ کے حولے سے خبردار کیا

Posted On: 29 SEP 2023 5:58PM by PIB Delhi

صارفین کے امور کا محکمہ صارفین کے حقوق کے تحفظ اور صارفین کی شکایات کے فوری ازالے کو یقینی بنانے کے لیے ریاستوں کے ساتھ مل کر کام کر رہا ہے۔ محکمہ صارفین امور، حکومت ہند نے خوراک، شہری سپلائی اور صارفین کے امور کے محکمے، حکومت آندھرا پردیش کے تعاون سے ’’آندھرا پردیش، انڈمان و نکوبار جزائر، کرناٹک، کیرالہ، پڈوچیری، تمل ناڈو اور تلنگانہ میں صارفین کے تحفظ ‘‘کے موضوع پر آج وشاکھاپٹنم میں ایک روزہ ورکشاپ کا انعقاد کیا۔  ورکشاپ میں صارفین تحفط  فریم ورک، معیارات کی ترقی اور نفاذ، قیمتوں کی نگرانی  اور قیمتوں کے استحکام کے علاوہ  قانونی میٹرولوجی ایکٹ 2009 کے  ذریعہ مقدار کو یقینی بنانے جیسے اہم مسائل پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

جناب جسٹس امریشور پرتاپ ساہی، صدر این سی ڈی آر سی، جناب روہت کمار سنگھ، سکریٹری محکمہ امور صارفین، محترمہ ندھی کھرے، اسپیشل سکریٹری  برائے محکمہ امور  صارفین، جناب ایچ ارون کمار، سکریٹری حکومت آندھرا پردیش، جناب پرمود کمار تیواری، ڈی جی، بی آئی ایس، ڈاکٹر آلوک کمار سریواستو، ڈی جی، این ٹی ایچ، کے ساتھ صارفین کے امور کے محکمے بشمول کرناٹک، کیرالہ، تمل ناڈو، آندھرا پردیش، تلنگانہ، پڈوچیری اور انڈمان اور نکوبار جزائر کے سینئر افسران نے ورکشاپ میں شرکت کی۔  ورکشاپ میں سات ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں سے ریاستی کمیشنوں اور ضلعی کمیشنوں کے صدور اور اراکین نے بھی شرکت کی۔

اس سے قبل محکمہ نے 2 دسمبر 2022 کو گوہاٹی میں مختلف ایک روزہ علاقائی ورکشاپس کا انعقاد کیا جس میں شمال مشرقی ریاستوں نے حصہ لیا اور 10 اپریل 2023 کو چنڈی گڑھ میں علاقائی ورکشاپس کا انعقاد کیا گیا  جس میں شمالی ریاستوں نے حصہ لیا، صارفین کے زیر التوا کیسز پر روشنی ڈالی گئی اور اس کے حل پر مختصراً تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس کے علاوہ مختلف ریاستوں جیسے جھارکھنڈ، مدھیہ پردیش، کرناٹک، راجستھان، بہار، مہاراشٹرا اور کیرالہ میں ریاستی مخصوص میٹنگیں بھی امور صارفین کے سکریٹری  نے منعقد کیں، جن میں ریاستی کمیشنوں کے صدور/ممبران اور پرنسپل سکریٹریز/سکریٹریوں نے شرکت کی۔ متعلقہ ریاستی حکومتوں اور ریاستوں کو درپیش چیلنجوں سے نمٹنے کے بارے میں تبادلہ خیال کیا گیا تاکہ معاملات کو موثر طریقے سے نمٹا جا سکے۔ اس کے علاوہ امور صارفین کے محکمہ نے انشورنس اور رئیل اسٹیٹ پر سیکٹر کے لیے مخصوص  اہم اجلاس  منعقد کیے  تاکہ  کمیشن میں صارفین کے زیر  التوا  معاملات کو کم کیا جا سکے۔

صارفین کے امور کے محکمہ کے سکریٹری نے این سی ڈی آر سی کے صدر کی طرف سے صارفین کے تنازعات کو حل کرنے اور اگست 2023 کے مہینے کو 188فیصد نمٹانے کی شرح کے ساتھ اٹھائے گئے سرگرم اقدامات کی تعریف کی۔ انہوں نے ذکر کیا کہ ایک اہم پیش رفت میں، صارفین کے امور کے محکمے نے صارفین کے کمیشنوں کے ساتھ وسیع مشغولیت اور  مرکوز کوششوں کے ذریعے معاملات نمٹانے کی شرح کو کامیابی سے بہتر بنایا ہے۔ سال 2023 نے ایک قابل ذکر سنگ میل کا مشاہدہ کیا، جس میں 1.36 لاکھ معاملات کو حل کیا گیا، جو کہ دائر کیے گئے 1.26  لاکھ معاملات سے زیادہ ہے، جو کہ معاملات کو  نمٹانے کی بلند شرح کو بھی  ظاہر کرتا ہے۔ جنوبی ریاستوں نے قابل ستائش کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے، زیادہ تر ریاستوں نے 100فیصد سے زیادہ معاملات کو نمٹایا ہے۔

سکریٹری نے مزید کہا کہ محکمہ قومی، ریاستی اور ضلعی صارفین کمیشنوں میں زیر التواء معاملات کو کم کرنے کے لیے مصنوعی ذہانت سے چلنے والے حل کے استعمال پر کام کر رہا ہے۔ صارفین کمیشنز میں دائر کیس کا  مصنوعی ذہانت کے ذریعے تجزیہ کیا جائے گا اور کیس کا خلاصہ تیار کیا جائے گا اور کیس کو حل کرنے میں مصنوعی ذہانت کے ذریعے بہت سی  کارروائیاں کی جائیں گی۔

سکریٹری نے لیگل میٹرولوجی ڈویژن کو دنیا میں کہیں بھی وزن اور پیمائش فروخت کرنے کے لیے بین الاقوامی سطح پر منظور شدہ  او آئی ایم ایل سرٹیفکیٹ جاری کرنے اور بھارت کو دنیا کا 13 واں ملک بنانے پر مبارکباد دی جو بین الاقوامی سطح پر منظور شدہ او آئی ایم ایل (انٹرنیشنل آرگنائزیشن آف لیگل میٹرولوجی) سرٹیفکیٹ جاری کر سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ محکمہ ملک بھر میں 545 مراکز سے روزانہ 22  ضروری اشیا کی قیمتوں کی سرگرمی سے نگرانی کرتا ہے اور ہم موبائل ایپلیکیشن کے ذریعے ڈیٹا حاصل کرتے ہیں۔ اس کی وجہ سے محکمہ مارکیٹ میں قیمت کی نقل و حرکت معلوم کرنے کے قابل ہے اور مناسب اقدامات  کرنے کے قابل ہے۔

سکریٹری نے کہا کہ ہم بیورو آف انڈین اسٹینڈرڈز (بی آئی ایس) کی مصنوعات کے معیار کو یقینی بنانے کی کوششوں سے خوش ہیں۔ بی آئی ایس معیارات، کوالٹی فریم ورک تیار کرتا ہے جو حفاظت اور اعتماد کے لیے صنعتوں کے لیے رہنما بن گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ کس طرح بی آئی ایس انتھک کام کرتا ہے کیونکہ نئی مصنوعات مارکیٹ میں آتی رہتی ہیں۔

جسٹس امریشور پرتاپ ساہی نے کیسز کو بروقت نمٹانے کی ضرورت پر زور دیا، انہوں نے صارفین سے متعلق کمیشنز میں زیر التواء کیسز کو کم کرنے کے لیے پینل مباحثے کی صدارت کی۔ انہوں نے کہا کہ محنت کا کوئی نعم البدل نہیں ہے۔

ورکشاپ کے دوران متوازی اجلاس بھی منعقد کیے گئے جس میں لیگل میٹرولوجی ایکٹ کے نفاذ اور اس کے تحت بنائے گئے  قواعد وضوابط، سرکاری منصوبوں اور جانچ میں استعمال ہونے والے مواد کے لیے نیشنل ٹیسٹ ہاؤس کے استعمال، ریاستی حکومت کے منصوبوں میں آئی ایس آئی کی مصنوعات کے استعمال، اور قیمت کی نگرانی اور قیمت کے استحکام پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

ورکشاپ کا اختتام حصہ لینے والی ریاستوں اور متعلقہ فریقوں کے اپنے اپنے دائرہ اختیار میں صارفین کے تحفظ کے طریقہ کار کو مضبوط کرنے کے لیے مل کر کام کرنے کے عزم کے ساتھ ہوا۔ صارفین کے امور کا محکمہ جنوبی ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں اور پورے ملک میں صارفین کی بہتری کے لیے صارفین کے تحفظ کے قوانین، ضوابط اور اقدامات کے مؤثر نفاذ کو یقینی بنانے کے لیے ریاستوں اور دیگر متعلقہ فریقوں کے ساتھ تعاون جاری رکھے گا۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ش ح۔م ع۔ ن ا۔

U-10665



(Release ID: 1966728) Visitor Counter : 62


Read this release in: English , Hindi