نائب صدر جمہوریہ ہند کا سکریٹریٹ

آئی اے ایس 2021 بیچ کے افسران سے نائب صدر کے خطاب کا متن (اقتباسات)

Posted On: 04 OCT 2023 9:30PM by PIB Delhi

نمسکار! سبھی کا خیرمقدم!

رادھیکا نے بہت تفصیل سے بتایا کہ اس نے کیا سیکھا ہے، کتنا سیکھا ہے، کیسے سیکھا ہے، مستقبل کیسا ہوگا اور نتیش نے بھی یہی کہا لیکن میں آپ  لڑکے، لڑکیوں سے کہہ سکتا ہوں کہ آپ بہت خوش قسمت ہیں۔ میں آپ سے  ایسا کیوں کہتا ہوں، میں پہلی بار 1989 میں پارلیمنٹ کے لیے منتخب ہوا تھا۔ آپ میں سے اکثر پیدا نہیں ہوئے تھے۔ میں مرکزی وزیر بھی تھا۔ کھلی آنکھوں سے دیکھا کہ بھارت  کا سونا ہوائی جہاز کے ذریعے بیرون ملک بھیجا گیا، ہماری مالی ساکھ کو برقرار رکھنے کے لیے دو بینکوں میں رکھا گیا۔ ہمارے زرمبادلہ کے ذخائر ایک سے دو ارب کے درمیان تھے۔ کام 15 دن سے زیادہ جاری نہیں رکھا جا سکتا تھا۔ ہم نے یہ دیکھا اور آج ریزرو 600 ارب روپے سے زیادہ ہے۔ اس کی کسی کو فکر ہی  نہیں ہے، کسی کو فکر نہیں ہے۔

تم خوش قسمت ہو کہ اس دور میں رہ رہے ہو، جس کے بارے میں نہ تو ہم نے سوچا تھا، نہ سوچا تھا اور نہ خواب میں۔ ایک رکن پارلیمنٹ کے طور پر ہمیں 50 گیس کنکشن اور 50 ٹیلی فون کنکشن ملتے تھے۔ وہ ٹیلی فون کنکشن بہت مشکل تھے، ایک زمرہ تھا، آپ کے والدین آپ کو بتائیں گے اور اس وقت بڑی جمع پونجی لی گئی تھی۔ ہماری طاقت 50 گیس کنکشن کے حوالے سے تھی۔ ایک سال میں 50 گیس کنکشن کس کو دیے جائیں گے؟آج کیا ہوا، 170150 گیس کنکشن ضرورت مند گھرانوں کو مفت دیے گئے۔ یہ ایک انقلابی تبدیلی ہے اور جس ٹیلی فون کی بات ہوئی تھی اگر آپ گھر پر بھی کنکشن دینا چاہتے ہیں تو بہت کم لوگ ہیں جو لیں گے۔ اس لیے ہم خوش قسمت ہیں کہ ہم ایسے وقت میں رہ رہے ہیں جہاں  بھارت کے لیے سب کچھ ممکن ہورہا ہے۔ سب کچھ نہ صرف قابل حصول ہے، بلکہ حاصل کیا جا رہا ہے۔

  لڑکے اور لڑکیوں، میں آپ کو بتا سکتا ہوں، آپ عالمی سطح پر سب سے زیادہ پلاٹینم ہیومن ریسورس ہیں۔ سول سروسز ڈے پر میں نے کہا تھا کہ کوئی شخص چاہے کسی بھی خاندان سے تعلق رکھتا ہو، کسی بھی صنعت سے تعلق رکھتا ہو یا سماجی کارکن ہو، اس کی خواہش ہے کہ اس کا بیٹا یا بیٹی آئی اے ایس میں جائے۔ آپ خوش قسمت ہیں کہ آپ اس خدمت میں ہیں۔ اس کا اثر بھارت پر پڑے گا اور یہ کم سے کم تین نسلوں کو بھی متاثر کرے گا۔ یہ کوئی چھوٹی کامیابی نہیں ہے۔ دنیا کے معیار کے مطابق اس سے زیادہ مشکل امتحان نہیں ہو سکتا۔ یہ ایک بہت ہی پیچیدہ اور مشکل  امتحان ہے جس سے آپ گزرے ہیں۔ آپ کو تقدیر نے عالمی فلاح و بہبود کے لیے مادر وطن بھارت کی خدمت کے لیے  منتخب کیا ہے۔ میڈم بالکل ٹھیک کہتی ہیں، ہمارا  مقصد بھارت @ 2047 ہے۔

  آپ سب بہت اہم عہدوں پر ہوں گے، آپ فیصلہ سازی کا حصہ بنیں گے۔ تب آپ کے کندھوں پر بہت بڑا بوجھ ہو گا۔ اس لیے میں آپ کو 2047 میں بھارت کے سپاہی کہتا ہوں جب بھارت اپنی آزادی کی صد سالہ جشن منائے گا، بھارت  کی سمت کیا ہوگی، اس کی حالت کیا ہوگی، اس کی حیثیت کیا ہوگی، دنیا میں اس کا کیا نام ہوگا، آپ کا کرشمہ اور اس میں ڈیوٹی کافی حد تک آئے گی۔ اتنے بڑے ہَوَن میں آپ کی قربانی  ہے جو بساط بدلنے والی ثابت ہوگی۔

آپ سنیل جی اور میڈم جیسے سینئر لوگوں کا شکریہ ادا کر سکتے ہیں، انہوں نے آج آپ کو کیسا ماحول دیا۔ 2022 کے اعداد و شمار کو دیکھیں، ہمارا ڈیجیٹل انقلاب کتنا زبردست ہے، جب ہم ٹرانزیکشنل کوانٹم کو دیکھتے ہیں تو یہ کتنی اثر انگیز تبدیلی ہے۔ 2022 میں ہمارا ڈیجیٹل لین دین امریکہ، برطانیہ، فرانس اور جرمنی کے مشترکہ لین دین سے چار گنا تھا۔ کبھی سوچا  تھا دماغ میں ہی  نہیں آیا کہ  ایسا کر سکتے ہیں۔

  بھارتیوں کو بغیر رہنمائی کے ہنرمندی کے موڈ میں رہنے کی تربیت دی جاتی ہے۔ آج انٹرنیٹ پر ہماری، فی کس ڈیٹا کی کھپت کیا ہے؟اگر ہم چین اور امریکہ کو بھی ساتھ لے لیں تو یہ اس سے زیادہ ہے۔ یہ نوجوانوں، حکومت کی پالیسیوں اور اقدامات کا کرشمہ ہے کہ ہم دنیا میں تیسرے نمبر پر ہیں - اسٹارٹ اپس، یونیکورنز میں۔

ہم نے بہت سے مسائل دیکھے ہیں، لائبریری کے لیے پیسے ملنا مشکل تھا، پڑھائی کے لیے پیدل چلنا پڑتا تھا، اسکالرشپ نہ ملے تو اچھی تعلیم نہیں مل سکتی تھی۔ لیکن آپ منزل پر پہنچ گئے ہیں، سرکاری پالیسیوں، اقدامات کی وجہ سے ایک ماحولیاتی نظام موجود ہے جس سے آج ہر نوجوان لڑکا اور لڑکی اپنی صلاحیتوں سے بھرپور فائدہ اٹھا سکتا ہے اور اپنے خوابوں اور خواہشات کو پورا کر سکتا ہے۔

  آپ کا ایک خواب پورا ہوا کہ آپ اس سروس کے ممبر بن گئے ہیں، کسی بھی ضلع میں چلے جائیں، سب سے بڑا آدمی وہ ہے جو ڈی ایم ہے۔ ڈی ایم کا اختیار اور ان کے تئیں احترام  حیرت انگیز ہے، یہ خود بخود آتا ہے.. آپ اس عہدے پر جائیں گے۔ آپ رول ماڈل بنیں گے۔ لوگ دیکھیں گے کہ آپ کیسا برتاؤ کرتے ہیں اور آپ کیا بات کرتے ہیں۔ یہاں آپ میں سے ایک ہے۔ میں بہت حیران ہوا جب میں نے باوقار انداز میں موجودگی، اثر انگیز شراکت دیکھی اور پھر مجھے معلوم ہوا کہ وہ ایک پروبیشنر ہے۔ یہاں  پرہے، یہ ایک خوشگوار تجربہ تھا۔

  آپ کا تاثر آپ کے خاندان پر، آپ کے دوستوں پر اور معاشرے پر ہمیشہ قائم رہے گا۔ جب پہلی خبر آئی کہ آپ نے  ائی اے ایس جوائن کر لیا ہے تو آپ کے والدین، دادا،  دادی، نانا ، نانی کو کیا محسوس ہوا؟ پڑوسیوں کو کیا  محسوس ہوا، اس کا اثر زیادہ دور نہیں گیا ہوگا، راتوں رات زندگی بدل گئی۔ کچھ ارب پتی ہوں گے، کچھ بڑے صنعت کار ہوں گے۔جب تک آپ آئی اے ایس میں نہیں آئے تھے، آپ کے خاندان کی ایک حیثیت تھی، آپ کے آئی اے ایس میں آتے ہی آپ کے خاندان کی حیثیت میں اچانک زبردست اضافہ ہوا ہے۔  یہ آپ کی خدمت کی طاقت ہے لیکن لڑکوں اور لڑکیوں کی جب آپ کو اتنی عزت ملتی ہے تو وہ آپ پر  بڑی ذمہ داری ہوتی ہیں۔ پھر بھی آپ خوش قسمت ہیں۔

ہم نے وہ دور دیکھا ہے جب پاور کوریڈورز ، پاور بروکرز کی زد میں تھے۔ بدعنوانی ایک معمول تھی اور طاقت کے دلالوں کو  شرائط بتانے کے لیے استعمال کیا جاتا تھا۔ دیکھتے دیکھتے ہم کہاں پہنچے ہیں۔ پاور کوریڈورز کا، پاور بروکرز نے صفایہ کر دیا ہے ، جو فیصلہ سازی سے قانونی طور پر اضافی فائدہ اٹھاتے تھے۔ نہ جانے کس دور کی بات ہے، ہم بھول گئے کہ یہ تبدیلی آ گئی ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ آپ کے سامنے وہ رکاوٹیں نہیں ہیں، آپ کو ایک ایسا طریقہ کار مل رہا ہے جہاں قانون کی حکمرانی موجود ہے۔

  احتساب اور شفافیت رہنما اصول ہیں۔ آپ سیدھے بلے سے فرنٹ فٹ پر کھیل سکتے ہیں اور وسیع تر عوامی بھلائی اور ہماری بھارت ماتا کے لیے مؤثر طریقے سے  خدمات بہم پہنچا سکتے ہیں۔ میں آپ کو بتانا چاہتا ہوں کہ جو ممالک پہلے آگے بڑھے ہیں، اب نظریہ یہ ہے کہ ستمبر 2022 میں بھارت  دنیا کی پانچویں سپر پاور بن جائے گا اور معیشت میں انگریزوں کو پیچھے چھوڑ دے گا اور یقین ہے کہ دہائی کے آخر تک ہم تیسری بڑی عالمی معیشت  بن جائیں گے ۔ لیکن جب قانون کی حکمرانی کی بات آتی ہے تو کوئی بھی قانون سے بالاتر نہیں ہوتا ہے۔ پہلے یہ  مھض کہاوت تھی لیکن آج حقیقت ہے۔ کوئی کتنا بڑا ہو یا وہ کس خاندان سے تعلق رکھتا ہو، قانون ہمیشہ بالاتر ہوتا ہے۔ آپ کو قانون کی حکمرانی کے مطابق ہونا پڑے گا۔ قانون کے سامنے سب برابر ہیں اور ہماری خوش قسمتی ہے کہ عالمی سطح پر ایک بہت مضبوط عدالتی نظام موجود ہے جہاں آپ کو انصاف مل سکتا ہے اور بعض موقعوں پر اتنی رفتار سے کہ  دنیا  اس سے ناواقف ہے ، لیکن تشویش کی بات یہ ہے کہ میں جہاں بھی کالج جاتا ہوں طلبہ سے خاص طور پر کہتا ہوں کہ جب کسی کے خلاف کوئی کارروائی ہوتی ہے تو وہ سڑک پر کیوں آتا ہے؟ سوچو!

  ہم ایک جمہوری قوم ہیں۔ اعمال قانون کی حکمرانی سے طے ہوتے ہیں۔ ایک قانونی عمل ہے، ایک قانونی نظام ہے۔

ایک ماحولیاتی نظام تشکیل دینا ہوگا جہاں اس قسم کے مذموم رجحانات کو بے اثر کیا جائے۔

آپ سب  حضرات دانشور ہیں ،  لکیر کے فقیر نہیں،  میری سمجھ میں  نہیں آتا کہ کچھ لوگ بھارت  کی ترقی سے کیوں ناراض ہیں؟

  ہم معاشرے کو بہت کچھ دے سکتے ہیں، اور دینا ہماری ذمہ داری ہے۔ ہر ملک میں جب بھی کچھ اچھا ہوتا ہے تو ایک بیانیہ بنایا جاتا ہے، ایک ملک دشمن بیانیہ۔ کچھ لوگ یہ کہنا شروع کر دیتے ہیں کہ بھارت  کیسی جمہوریت ہے، یہاں فاقہ کشی ہو سکتی ہے۔ لیکن ملک یکم اپریل 2020 سے اب تک 80 کروڑ سے زیادہ لوگوں کو چاول، گیہوں اور دال فراہم کر رہا ہے، وہ لوگوں کے لیے  فکر مند ہے ۔

  عالمی بینک کے صدر کا کیا کہنا ہے کہ بھارت  نے 6 سال میں ڈیجیٹائزیشن میں وہ چھلانگ لگائی ہے جو 47 سال میں بھی ممکن نہیں ہوئی۔  اگر میں آپ کو بتاؤں کہ پچھلے دنوں کیا ہوا ہے... چندریان-3                 ،  اگست 2023  کو چاند پر اترا تھا۔ یہ چاند کے اس حصے پر اترا جہاں آج تک کوئی دوسرا سیارچہ نہیں اترا۔

ہمارا بھارت چاند کے قطب جنوبی پر اترنے والا پہلا ملک بن گیا۔ اگر میں آپ سے پوچھوں کہ ترنگا کہاں ہے؟ چندریان-2 کہاں اترا..شیو شکتی پوائنٹ اب کہاں ہے؟ میں یہ سب اس لیے کہہ رہا ہوں کہ اب نظام بدل چکا ہے۔

  ستمبر 2019 میں چندریان 2 کو چاند کی سطح پر اترنا تھا ، میں اور ڈاکٹر سدیش، کولکتہ کے سائنس سٹی گئے، وہاں 500 لڑکے اور لڑکیاں ہمارے سامنے تھے، ہمارے دل کی دھڑکنیں بڑھ گئیں… وہ آخری لمحہ آیا اور سافٹ لینڈنگ نہ ہو سکی۔ خاموشی تھی.. لڑکے اور لڑکیاں بڑی امیدوں کے ساتھ وہاں آئے تھے.. وزیر اعظم نے کہا کہ ہم 96 فیصد کامیاب ہیں۔ سب نے تالیاں بجائیں۔ ایسا اچھا ماحول پیدا ہوا جب بھارت  کے وزیر اعظم نے اسرو کے ڈائریکٹر سے کہا کہ ’’یہ ایک اچھی کوشش تھی، ہم اگلی بار کامیاب ہوں گے‘‘۔

  ٹوکیو اولمپکس کی بات کریں تو ہماری خواتین کی ہاکی ٹیم اچھی کارکردگی پیش کرنے کے باوجود جیت نہیں سکی.. وزیر اعظم ہند نے ہر کھلاڑی سے بات کی.. کھلاڑیوں کی آنکھوں میں آنسو تھے، لیکن وزیر اعظم نے انہیں حوصلہ دیا کہ ان کی بیٹی بہت اچھی ہے. ہو گیا، آپ نے ایک حیرت انگیز کام کیا۔

20 ستمبر اور 21 ستمبر، یہ تاریخیں اس قوم کی شاندار تاریخ میں کندہ ہیں، ہم نے خواتین ریزرویشن بل لانے کی کئی بار کوشش کی، لیکن ناکام رہے.. اس بار بات کرکے، سب کو ساتھ لے کر، اتفاق رائے سے، 20 ستمبر کو یہ بل پیش کیا گیا اور 21 ستمبر کو راجیہ سبھا میں اسے  منظور کیا گیا ۔ کسی کو معلوم نہیں تھا لیکن میں نے وزیر اعظم کو یاد دلایا کہ ہندو رسم و رواج اور پالیسیوں کے مطابق آج آپ کا یوم پیدائش ہے۔ کیوں؟ کیونکہ اتنے بڑے ملک میں تبدیلی لانے کے لیے آپ کو ایک ایسے آدمی کی ضرورت ہے جس میں مشن، وژن، جذبہ، عمل کرنے کی صلاحیت ہو۔ یہ بل اسی کا نتیجہ ہے۔

  بھارت منڈپم دنیا کے 10 بڑے کنونشن مراکز میں سے ایک ہے۔ میں جی - 20 میں دنگ رہ گیا، لیکن مجھ سے زیادہ دنگ وہ لوگ تھے جو دوسرے ممالک سے آئے تھے۔ بھارت منڈپم کا معاملہ ختم نہیں ہوا تھا، وہ بھی ایک بڑا کنونشن سینٹر یعنی یشوبھومی... جہاں ہم 12 سے 14 اکتوبر تک پی - 20 پروگرام منعقد کریں گے... کیونکہ ہمارے پاس جی - 20 کی صدارت ہے، یہ اس وقت تک ہے۔ یہ نومبر کے اواخر تک ہے۔

  میں آپ سے صرف اتنا کہنا چاہتا ہوں کہ آپ اس ملک میں عام نہیں ہیں، آپ غیر معمولی ہیں.. آپ کے ہر قدم، آپ کے ہر طرز عمل کو لوگ دیکھیں گے کیونکہ آپ آئی اے ایس ہیں، آپ جس عہدے پر بھی  فائز ہیں، عوام کی خدمت کرنا تو آپ کا کام  ہوگا ہی۔ اس کے علاوہ، آپ کو حوصلہ افزا ہونا پڑے گا، آپ کو  ایک محرک ہونا پڑے گا، آپ کو تبدیلی کا مرکز بننا ہوگا۔ یہ صلاحیت کسی اور میں نہیں ہے جو آپ کو کرنے کا موقع ملا ہے۔

  سول سروسز ڈے پر، میں نے کہا تھا کہ آپ کو 10 گنا پیسہ مل سکتا ہے لیکن یہ صرف مالی فائدہ ہوگا.. ملک کی خدمت کرنا، ملک کے لوگوں کی زندگیوں میں تبدیلی لانا، صرف آپ کو یہ موقع ملا ہے۔ یہ آپ کے لیے خدا داد تحفہ ہے۔

میں آپ سب سے یہ کہنا چاہوں گا کہ آپ اپنے طرز عمل  سے فضیلت، سادگی، شائستگی کے ساتھ اس نوعیت کی مثال پیش کریں کہ لوگ آپ کی تقلید کرنا چاہیں ۔ ایسا ہونے  والا ہے۔ آخر میں یہی کہوں گا کہ یہ مت دیکھو کہ آج تم کہاں ہو، آہستہ آہستہ سیڑھی چڑھ جاؤ گے۔ 2047 آپ بالکل نازک پوزیشن میں ہوں گے.. آپ ڈرائیور سیٹ پر ہوں گے جسے آپ کو حاصل کرنا ہوگا اور بھارت کی پوزیشن دوبارہ حاصل کرنی ہوگی۔

  کس ملک کی 5000 سال کی تہذیبی اخلاقیات ہیں؟ کونسا ملک ہے جس میں اتنی عظیم ثقافت ہے؟ G-20 کے اجلاس میں لوگ حیران رہ گئے کہ اتنا بڑا خزانہ کسی کے پاس نہیں! آپ کو مختلف جگہوں پر رکھا گیا تھا تاکہ آپ 360 ڈگری کا نقطہ نظر رکھ سکیں اور 360 ڈگری تجزیہ  میں کامیاب ہو پائیں۔

آپ سب کے لیے نیک خواہشات!

بہت بہت شکریہ، بھگوان آپ سب کو خوش رکھے!

*******

 

 

 

ش ح۔ا س    ۔ ت ح

05.10.2023

 (U: 10412)

 

                          



(Release ID: 1964685) Visitor Counter : 497


Read this release in: English , Hindi