وزارت دفاع

وزیر دفاع نےڈیفنس اکاؤنٹس کے محکمہ کے 276 ویں سالانہ دن کی تقریبات کے دوران کئی ڈیجیٹل اقدامات کی نقاب کشائی کی


  'سارنش'، وزارت دفاع کے لیے کیے گئے اقدامات میں سے ایک مربوط دفاعی مالیاتی ڈیش بورڈ کی شروعات کی گئی

ہندوستان کو 2047 تک ایک ترقی یافتہ ملک بنانےکے لیے جدید آلات کے ساتھ مضبوط مسلح افواج کی ضرورت ہے؛  مالی وسائل کا مؤثر استعمال اہم  ہے: جناب راجناتھ سنگھ

بدلتے وقت کی پیچیدگیوں سے نمٹنے کے لیے ڈی اے ڈی سے آئی آئی ایم اور آئی سی اے آئی جیسے اداروں کے ساتھ تعاون کرنے کی اپیل کی

"ہوشیار مالی مشورے کے لیے صارف ایجنسی کی طلب کا حقیقت پسندانہ جائزہ اور پروڈکٹ کی مارکیٹ کو سمجھنا ضروری ہے"

تحقیق اور فیلڈ افسران کو اعلیٰ معیار کی مارکیٹ انٹیلی جنس فراہم کرنے کے لیے ایک قائمہ کمیٹی کے قیام کی تجویز

Posted On: 01 OCT 2023 12:26PM by PIB Delhi

وزیر دفاع  جناب راج ناتھ سنگھ نےیکم اکتوبر 2023 کو  دہلی کینٹ میں منعقدہ   محکمہ ڈیفنس اکاؤنٹس(ڈی اے ڈی) کے 276 ویں سالانہ دن کی تقریبات کے دوران کے کئی ڈیجیٹل اقدامات کا آغاز کیا ۔ ان اقدامات میں وزارت دفاع کے لیے ایک مربوط دفاعی مالیاتی ڈیش بورڈ 'سارنش' – وزارت دفاع کے لیے کھاتوں، بجٹ اور اخراجات کا خلاصہ؛ بسواس –  بل کی معلومات اور کام کے تجزیہ کا نظام اور ای-رکشا آواس شامل ہے ۔

وزیر دفاع نے اپنے خطاب میں ڈی اے ڈی کو دفاعی مالیات کا محافظ قرار دیا اور ایک شفاف اور موثر نظام کے ذریعہ ملک کی دفاعی صلاحیتوں کو بڑھانے کے لیے اس کی کوششوں کی  ستائش کی۔ انہوں نے حساب کتاب کو کسی فرد، ادارہ  اور پوری قوم کے لیے انتہائی اہم قرار دیتے ہوئے کہا: ’’ہماری خواہشات لامحدود ہیں، لیکن دستیاب وسائل محدود ہیں‘‘۔ انہوں نے زیادہ سے زیادہ پیداوار حاصل کرتے ہوئے وسائل کے منصفانہ استعمال کو یقینی بنانے پر ڈی اے ڈی کی تعریف کی۔

جہاں جناب راج ناتھ سنگھ نے متعدد ڈیجیٹل اقدامات کے ساتھ سامنے آنے پر ڈی اے ڈی کی تعریف کی، وہیں انہوں نے محکمے کی کارکردگی اور کام کاج کو مزیدبہتر بنانے کے لیے کئی تجاویز  پیش کیں۔ انہوں نے ڈی اے ڈی کے عہدیداروں پر زور دیا کہ وہ مسلسل بدلتے وقت سے پیدا ہونے والی پیچیدگیوں سے نمٹنے کے لیے اپنی پیشہ ورانہ صلاحیتوں کو فروغ دیں۔ انہوں نے ان پر زور دیا کہ وہ انڈین انسٹی ٹیوٹ آف مینجمنٹ (آئی آئی ایم)اور انسٹی ٹیوٹ آف چارٹرڈ اکاؤنٹنٹس آف انڈیا  (آئی سی اے ڈی)جیسے نامور اداروں کے ساتھ تعاون کریں تاکہ حسب ضرورت اپنی مرضی کے مطابق تربیتی ماڈیول تیار کر سکیں۔

وزیر دفاع  نے مالی مشورے کو ڈی اے ڈی کے سب سے اہم کاموں میں سے ایک قرار دیا۔ انہوں نے ان پر زور دیا کہ وہ مالیاتی مشورہ دیتے وقت دو وسیع پہلوؤں کو ذہن میں رکھیں - صارف ایجنسی کی مانگ کا حقیقت پسندانہ جائزہ اور مصنوعات کی مارکیٹ کو سمجھنا۔ انہوں نے اس بات پر توجہ دینے کی ضرورت پر زور دیا کہ آیا کوئی پروڈکٹ خریدنے کی ضرورت ہے یا نہیں اور کیا اسی طرح کی یا زیادہ تاثیر والی پروڈکٹ کم قیمت پر مارکیٹ میں کہیں اور دستیاب ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس تفہیم سے مالی مشورے کے معیار میں مزید اضافہ ہوگا۔

اس طرح کی سمجھ پیدا کرنے کے لیے، جناب راج ناتھ سنگھ نے ایک اندرون خانہ میکانزم، تجربہ کار لوگوں کی ایک قائمہ کمیٹی بنانے کی تجویز پیش کی جو مارکیٹ کی قوتوں پر تحقیق اور مطالعہ کر سکے اور فیلڈ افسران کو اعلیٰ معیار کی مارکیٹ  کا شعور فراہم کرسکے۔انہوں نے کہا  "بڑے بینک اور مالیاتی ادارے اندرون ملک اقتصادی ذہانت اور تحقیقی ٹیمیں تیار کرتے ہیں۔ اسی خطوط پر، ڈی اے ڈی کو مارکیٹ ریسرچ اور ذہانت  کے لیے اندرون ملک ٹیم تیار کرنے کی ضرورت ہے۔ وزیر دفاع نے مارکیٹ کے حالات کے وسیع مطالعہ کے لیے صنعتی انجمنوں، کاروباری اسکولوں وغیرہ کے ساتھ تعاون کی بھی سفارش کی۔

وزیر دفاع  نے اندرونی چوکسی کے طریقہ کار کو تقویت دینے کی ضرورت پر زور دیا، تاکہ کسی بھی مشکوک سرگرمی کا فوری طور پر پتہ لگایا جا سکے اور اس کا جائزہ لیا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ اس سے نہ صرف اس مسئلے سے جلد نمٹنے میں مدد ملے گی بلکہ محکمہ پر لوگوں کا اعتماد بھی بڑھے گا۔

جناب راج ناتھ سنگھ نے زور دے کر کہا کہ حکومت نے 2047 تک ہندوستان کو ایک ترقی یافتہ ملک بنانے کا ہدف مقرر کیا ہے اور ڈی اے ڈی وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے اس وژن کو عملی جامہ پہنانے میں اہم رول ادا کرے گا۔ انہوں نے کہا اگر ہم ایک ترقی یافتہ ملک بنانا چاہتے ہیں تو ہمیں جدید ہتھیاروں اور آلات کے ساتھ مضبوط مسلح افواج کی ضرورت ہوگی۔ اس لیے ضروری ہے کہ ہمارے پاس موجود مالی وسائل کو مؤثر طریقے سے استعمال کیا جائے۔ خدمات کے تقاضوں اور دستیاب وسائل کی تقسیم کے درمیان ٹھیک توازن ہونا چاہیے‘‘ ۔

وزیر دفاع  کے ذریعہ شروع کیے گئے ڈیجیٹل اقدامات کی تفصیلات ذیل میں دی گئی ہیں:

 

سارنش

سارنش (وزارت دفاع کے لیے کھاتوں، بجٹ اور اخراجات کا خلاصہ) کا  تصور اوراس کی تشکیل کا مقصد دفاعی مالیاتی اعداد و شمار کی ادائیگی، اکاؤنٹنگ، بجٹ وغیرہ پر پورے ہندوستان میں ڈیٹا کے تجزیات کا فائدہ اٹھاتے ہوئے زیادہ درست اور معروضی نقطہ نظر کی عکاسی کرنا ہے۔

یہ تجزیاتی ٹول متعدد ایپلی کیشن/ڈیٹا ذرائع سے مالیاتی ڈیٹا کو مربوط، مرتب، صاف اور معیاری بناتا ہے اور ڈیش بورڈ کی خصوصیات کے ساتھ ایک حقیقی وقت کا جامع پلیٹ فارم فراہم کرتا ہے: رجحانات کا تصور، میٹرکس کی نمائش، کارکردگی کے اہم اشاریوں پر گراف، رپورٹس وغیرہ۔ 'سارنش' تمام دفاعی اداروں کے لیے مرکزی نگرانی اور ڈیٹا پر مبنی فیصلوں کی طرف گامزن ہونے کے لیے تمام دفاعی اخراجات کی ایک نظر کے ساتھ اعلیٰ انتظام کے لیے ایک مکمل ڈیش بورڈ کے طور پر کام کرے گا۔

 

بسواس

بسواس  مختلف پی سی ڈی اے /سی ڈی اے کےلیے ایک  ڈیش بورڈ کے طور پر کام کرے گا اور کلیدی کارکردگی کے اشارے  (کے پی آئی) پر رپورٹس سمیت  بل مینجمنٹ کے پورے عمل کی نگرانی اور تجزیہ کے مقصد کے لیے مختلف انفوگرافکس  پیش کرے گا ۔ یہ کنٹرولر آفس کے لیے مختلف آفس آٹومیشن سسٹم کے ذریعہ حاصل ہونے والے اعداد و شمار کے انٹرایکٹو تصورات کے ساتھ  بل پروسیسنگ کاحقیقی وقت میں تفصیلی تجزیہ فراہم کرتا ہے ۔

 

ای رکشا آواس

ای-رکشا آواس ایک مرکزی اور جامع سوفٹ ویئر پیکج ہے جو ڈیفنس سروسز کے اندر کرایہ پر لینے کے قابل عمارتوں کے لیے بروقت کرایہ اور متعلقہ چارج کے عمل کو ہموار اور بہتر بنانے کے لیے تیار کیا گیا ہے اور سرکاری کھاتوں میں کرایہ اور متعلقہ چارجز کی فوری معافی میں سہولت فراہم کرتا ہے۔ یہ پیکج کرایہ اور متعلقہ چارجز کی پیداوار، وصولی اور معافی میں شامل تمام شراکت داروں کے لیے ایک متحد ہ آن لائن پلیٹ فارم کے طور پر کام کرتا ہے۔

اس موقع پر، جناب راجناتھ سنگھ نے محکمہ کے اہم پروجیکٹوں کو نافذ کرنے میں مثالی اقدامات کی نمائش کرنے کے لیے 2023 کے لیے رکشا منتری ایوارڈ بھی دیے –  ڈیفنس اکاؤنٹس ڈیپارٹمنٹ میں ایس اے ایس امتحانات کے انعقاد میں کمپیوٹر پر مبنی ٹیسٹنگ (سی بی ٹی) سسٹم کا نفاذ؛ سارنش رکھشا منترالیہ ڈیش بورڈ کا نفاذ؛ ڈولفن 2.0 کا نفاذ، ہندوستانی فوج کے جے سی او/دیگر رینک کے لیے تنخواہ اور بھتوں کے انتظام کے لیے ایک ملک گیر نظام؛ اور محکمے کے فیلڈ دفاتر کے لیے کلیدی کارکردگی کے اشارے  (کے پی آئی) کی ترقی کے لیے۔

چیف آف ڈیفنس اسٹاف جنرل انیل چوہان، چیف آف ایئر اسٹاف ایئر چیف مارشل وی آر چوہدری، چیف آف نیول اسٹاف ایڈمرل آر ہری کمار، مالیاتی مشیر (دفاعی سروسز) محترمہ رسیکا چوبے، کنٹرولر جنرل آف ڈیفنس اکاؤنٹس  جناب ایس جی دستیدار اور دیگر سینئر افسران نے شرکت کی۔ اس موقع پر وزارت دفاع کے حکام بھی موجود تھے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

(ش ح ۔ رض  ۔ ج ا  (

10187



(Release ID: 1962805) Visitor Counter : 87


Read this release in: English , Hindi , Marathi