سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ کا کہنا ہے کہ اسٹارٹ اپس اگلے 25 سال میں ہندوستان کے امرت کال کے سفر کے مشعل بردار ہیں
"آتمن- 2023" کے عنوان سے ایک زرعی ٹیکنالوجی اسٹارٹ اپ کنکلیو سے خطاب کرتے ہوئے، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے تحقیق کے عمل، تعلیمی برادری، اسٹارٹ اپس اور صنعت کے درمیان وسیع تر ہم آہنگی پر زور دیا تاکہ اختراعی مصنوعات کی برانڈنگ اور مارکیٹنگ کے لیے 100 فیصد کامیابی کو ممکن بنایا جاسکے
ڈاکٹر جتیندر سنگھ کو یہ جان کر خوشی ہوئی کہ گزشتہ 10 سال میں زراعت کے شعبے میں 142 سے زیادہ ڈیپ ٹیک اسٹارٹ اپس سامنے آئے اور انہوں نے بتایا کہ آتمن کنکلیو کے دوران آج مزید 60 کا اضافہ کیا جائے گا
آتمن ، چار آئی آئی ٹیز کا ایک حقیقی سنگم - جس میں روپڑ، بمبئی، اندور اور کھڑگپور ملک کو درپیش زرعی چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے مل کر کام کررہے ہیں: ڈاکٹر جتیندر سنگھ
Posted On:
29 SEP 2023 3:24PM by PIB Delhi
مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج) سائنس اور ٹیکنالوجی؛ وزیر اعظم کے دفتر، عملہ، عوامی شکایات، پنشن، ایٹمی توانائی اور خلائی امور کے وزیر، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آج کہاکہ ، اسٹارٹ اپ اگلے 25 سال میں ہندوستان کے امرت کال کے سفر کی مشعل بردار ہیں۔
آتمن – 2023 کے عنوان کے تحت منعقدہ زرعی ٹیکنالوجی اسٹارٹ اپ کنکلیو " سے خطاب کرتے ہوئے، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے تحقیق، تعلیمی برادری، سٹارٹ اپس اور صنعت کے درمیان وسیع تر ہم آہنگی پر زور دیا،تاکہ نہ صرف اختراعی پروڈکٹ کی ترقی کے لیے بلکہ مؤثر طریقے سے قومی اور عالمی برانڈنگ اور مارکیٹنگ میں بھی کامیابی حاصل کرنے کو یقینی بنایا جاسکے ۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ کو یہ جان کر خوشی ہوئی کہ گزشتہ 10 سال میں زراعت کے شعبے میں 142 سے زیادہ ڈیپ ٹیک اسٹارٹ اپس سامنے آئے ہیں اور بتایا کہ آج آتمن کنکلیو کے دوران 60 مزید شامل کیے جائیں گے، جو چار آئی آئی ٹیز – روپڑ، بمبئی، اندور اور کھڑگپور کا ایک حقیقی سنگم ہے، جو ملک کو درپیش زرعی چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے اکٹھے ہوئے ہیں۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آتمن کو ایک منفرد پہل قرار دیا ،کیونکہ آتمن کے شراکت دار ایک ٹیم کے طور پر مل کر زرعی اسٹارٹ اپس اور اختراعات کے لیے ایک خصوصی پلیٹ فارم فراہم کرنے کے لیے کام کر رہے ہیں اور ان میں سے کچھ ٹیکنالوجیز کو پروگرام کے دوران منعقدہ ایکسپو میں دکھایا اورپیش کیا گیا ہے۔ ڈاکٹر سنگھ نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ "اس تقریب کا انعقاد ممکنہ اسٹارٹ اپس کو مالی اور تکنیکی مدد کے ساتھ امید افزا نظریات، اختراعات، اور تصور کے ثبوت کے لئے ٹیکنالوجیز، اولین نمونے کی تیاری ، مصنوعات کے آزمائشی تجربے ، اور مارکیٹ میں داخلے کے لیے کیا گیا تھا۔ آئی آئی ٹیز بمبئی، روپڑ، اندور اور کھڑگپور میں ٹیکنالوجی پر مبنی اخراعات کے مراکز ہر ایک اسٹارٹ اپ کو 50 لاکھ روپے کی مالی مدد فراہم کرنے کے لیے مجموعی طور پر 20 کروڑ روپے کے فنڈ کی پیشکش کر رہے ہیں۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے نشاندہی کی کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے "جئے جوان، جئے کسان، جئے وگیان اور جئے انسندھان" کی پر زور اپیل کے مطابق چار ٹیکنالوجی پر مبنی اختراعتی مرکز زراعت کے شعبے میں انقلابی تبدیلیاں لانے کے لیے جدید گہری ٹیکنالوجیز تیار کر رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ اعداد و شمار پر مبنی فیصلہ سازی، آٹومیشن، اور کاشتکاری کے طریقوں میں درستگی میں مدد گار ثابت ہو سکتے ہیں، جو بالآخر زرعی شعبے کی جدید کاری اور بہتری میں معاون ثابت ہو سکیں گے۔
تاہم، ڈاکٹر جتیندر نے نشاندہی کی کہ ہندوستان میں زراعت کے شعبے کو متعدد چیلنجوں کا سامنا ہے، جیسے کہ موسمیاتی تبدیلی، ٹکڑوں میں بٹی ہوئی اراضیاں ، اور وسائل کی رکاوٹیں۔ انہوں نے کہا، مناسب تکنیکی پہل قدمیوں کو متعارف کراتے ہوئے، ہندوستان پیداوار کو بڑھانے، کچرے کو کم کرنے اور اس شعبے کی مجموعی کارکردگی کو بہتر بنانے کے لیے اپنے زرعی طریقوں کو جدید بنا سکتا ہے۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے دوبارہ اس بات پر زور دیا کہ یہ وقت ہے کہ زرعی شعبے میں، جو کہ ہندوستان کا روایتی شعبہ ہے ، اسے جدید بنانے، چیلنجوں سے نمٹنے، پائیداری کی طرف گامزن کرنے اور عالمی غذائی تحفظ سے نمٹنے کے لیےتکنیکی پہل قدمیاں متعارف کرائی جائیں۔
سی ایس آئی آر کی قیادت میں لیوینڈر مشن کی کامیابی کا حوالہ دیتے ہوئے، جس نے بہت سے کسانوں کی زندگیاں بدل دی ہیں، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے اس بات پر زور دیا کہ من کی بات کے 99 ویں ایڈیشن میں وزیر اعظم نے سائنسی اور صنعتی تحقیق کی کونسل – کی، انڈین انسٹی ٹیوٹ آف انٹیگریٹیو میڈیسن (سی ایس آئی آر – آئی آئی ایم) کی سی ایس آئی آر – اروما مشن کے تحت بھدرواہ، ڈوڈا ضلع، جموں و کشمیر میں لیوینڈر کی کاشت میں کسانوں کی مدد کرنے کے لیے کوششوں کی تعریف کی۔ انہوں نے کہا کہ "کسان کئی دہائیوں سے مکئی کی روایتی کاشت میں مصروف تھے، لیکن کچھ کسانوں نے کچھ مختلف کرنے کا سوچا، انہوں نے فلوریکلچر یعنی پھولوں کی کاشت کا رخ کیا۔ آج یہاں تقریباً ڈھائی ہزار کسان لیوینڈر کی کاشت کر رہے ہیں۔ انہیں مرکزی حکومت کے اروما مشن کے ذریعے بھی ہاتھ میں لیا گیا ہے۔ اس نئی کاشت سے کسانوں کی آمدنی میں بہت اضافہ ہوا ہے۔"
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ تقریباً تین سے چار ہزار لوگ لیوینڈر (خزام، خوشبودار نیلے پھولوں والی ایک جھاڑی) کی کاشت سے منسلک ہیں اور لیوینڈر آئل کی فروخت اور مارکیٹنگ کرکے لاکھوں روپے کما رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس یوتھ بریگیڈ میں سے 70 فیصد فارغ التحصیل بھی نہیں ہیں، لیکن ان کے ذہن میں اختراعی رجحان اور کم آمدنی والی مکئی کی کاشت سے لیوینڈر کی طرف جانے کے لیے جوکھم اٹھانے کی صلاحیت ہے۔
اپنے خطاب میں بایو ٹکنالوجی کے شعبہ کے سکریٹری ڈاکٹر راجیش گوکھلے نے کہا کہ سائنس، ٹیکنالوجی اور اختراعات نے پچھلے 6-7 سالوں میں ایک نئی جہت اختیار کی ہے اور امید ظاہر کی کہ ایس ٹی آئی کے اقدامات کے نتیجے کے طور پر آنے والے دنوں میں زرعی شعبے میں ایک بڑی تبدیلی دیکھنے میں آئے گی ۔
محکمہ سائنس اور ٹیکنالوجی (ڈی ایس ٹی ) کے سینئر مشیر ڈاکٹر اکھلیش گپتا نے مطلع کیا کہ چار ٹیکنالوجی انوویشن ہب جو کہ ڈی ایس ٹی کے نیشنل مشن آن انٹر ڈسپلنری سائبر فزیکل سسٹم (این ایم – آئی سی پی ایس) کے تحت قائم کیے گئے 25 اختراعی مرکزوں میں شامل ہیں۔ آتمن میں 20 اہم زرعی ٹیکنالوجیز کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔
آتمن - 2023 پروگرام کا منصوبہ اختراع کاری اور کاروباریت کو فروغ دینے اور زرعی ٹیکنالوجی اسٹارٹ اپ ماحولیاتی نظام کو سپورٹ کرنے کے لیے بنایا گیا تھا ،تاکہ زرعی ٹیکنالوجی والے اسٹارٹ اپس کی تعداد، کامیابی کی شرح اور اثرات کو بڑھایا جا سکے۔ اس نے حکومت، صنعت اور اکیڈمی کے اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ ساتھ کسان پروڈیوسر تنظیموں اور این جی اوز کی شرکت کو آگے بڑھایا ہے، جو ہندوستان میں زرعی ٹیکنالوجی والی اختراعات کو آگے بڑھانے کے لیے محکمہ سائنس و ٹیکنالوجی (ڈی ایس ٹی )کے غیر متزلزل عزم کو آگے بڑھاتے ہیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۰۰۰۰۰۰۰۰
(ش ح- س ب - ق ر)
(29-09-2023)
U-10121
(Release ID: 1962097)
Visitor Counter : 67