امور صارفین، خوراک اور عوامی تقسیم کی وزارت

معیارات گھریلو تجارت اور برآمدات کے علاوہ قومی ترقی میں معاون جدت طرازی اور کارکردگی کی سہولت کاری کی بنیاد کا پتھر ہیں: جناب پیوش گوئل


صارفین کے امور، خوراک اور عوامی تقسیم کے مرکزی وزیر کا بیورو آف انڈین اسٹینڈرڈز  کی تکنیکی کمیٹی کے اراکین کے لیے آن بورڈ ورکشاپ سے خطاب

Posted On: 27 SEP 2023 5:39PM by PIB Delhi

صارفین کے امور، خوراک اور عوامی تقسیم، ٹیکسٹائل اور کامرس و صنعت کے مرکزی وزیر جناب پیوش گوئل نے آج نیشنل انسٹی ٹیوٹ فار ٹریننگ ان اسٹینڈرڈائزیشن  میں بیورو آف انڈین اسٹینڈرڈز کی  تکنیکی کمیٹی کے ارکان کے لیے آن بورڈ ورکشاپ سے خطاب کیا۔

اپنے خطاب میں جناب گوئل نے گھریلو تجارت اور برآمدات کے علاوہ قومی ترقی میں معاون جدت طرازی اور کارکردگی کی سہولت کاری کی اہمیت پر زور دیا اور زور دے کر کہا کہ اعلیٰ قسم  کے معیارات سے بھارت کو 2047 تک ایک ترقی یافتہ معیشت بننے کے ون نیشن ون ایمبیشن کو حاصل کرنے میں مدد ملے گی۔

انہوں نے شرکاء سے زور دے کر کہا  کہ ہندوستانی معیارات مرتب کرنے والی تکنیکی کمیٹیوں کے ارکان کے طور پر، ان کے کندھوں پر یہ بہت بڑی ذمہ داری ہے۔ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ معیارات پائیداری کے اصولوں پر ہوں، جعلی اشیا کے خلاف جنگ میں سہولت فراہم کریں اور ایم ایس ایم ای اور اسٹارٹ اپ کو مزید مسابقتی بننے میں مدد دیں۔

انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ تمام اسٹیک ہولڈر گروپس کے ساتھ وسیع مشاورت کے بعد معیارات کو مضبوط طور پر نافذ کرنے والے ماحولیاتی نظام کی تشکیل میں معاونت کرنی چاہیے۔ ہر رکن اس بات کو یقینی بنائے کہ ہندوستانی معیارات ملک میں جدید ترین تکنیکی ترقی کی عکاسی کرتے ہیں اور ہندوستانی معیارات بین الاقوامی معیارات کے برابر ہیں۔ ایسا ہوا تب ہی، ہندوستان دنیا کا مینوفیکچرنگ ہب بننے کے اپنے وژن کو حاصل کر سکے گا اور آتم نربھر بھارت بننے کے عزائم کو پورا کر سکے گا۔

ہندوستان کے قومی معیارات کے ادارے  کے طور پر، بی آئی ایس تکنیکی کمیٹیوں میں ایک مشاورتی طریقہ کار کے ذریعے ہندوستانی معیارات تیار کرتا ہے جو صنعت، صارفین، ماہرین تعلیم، آر اینڈ ڈی انسٹی ٹیوٹ، تکنیکی ماہرین اور وزارتوں/ریگولیٹرز جیسے تمام متعلقہ اسٹیک ہولڈرز کو اکٹھا کرتا ہے۔ اس طرح وسیع مشاورت اور اتفاق رائے کے عمل کے ذریعے تمام اسٹیک ہولڈرز کے نقطہ نظر کو مدنظر رکھتے ہوئے معیارات تیار کیے جاتے ہیں۔ بی آئی ایس میں معیاری ترقی کا عمل کھلے پن، شفافیت، غیر جانبداری اور اتفاق رائے کے اصولوں پر مبنی قبول شدہ بین الاقوامی بہترین طریقوں کی پیروی کرتا ہے۔

بی آئی ایس میں تقریباً 400 قائمہ تکنیکی کمیٹیاں ہیں جو 16 وسیع ٹیکنالوجی کے شعبوں/سیکٹروں میں معیار کاری کا کام کرتی ہیں جو بنیادی ٹیکنالوجی کے شعبوں کے ساتھ ساتھ نئے اور ابھرتے ہوئے شعبوں جیسے کہ جیو اسپیشل انفارمیشن، مصنوعی ذہانت، بلاک چین، ای موبلٹی، خلائی تحقیق، اسمارٹ مینوفیکچرنگ، اسمارٹ فارمنگ وغیرہ کا احاطہ کرتی ہیں۔

تکنیکی کمیٹی کے ارکان اس بات کو یقینی بنانے میں ایک بڑا کردار ادا کرتے ہیں کہ معیار کاری کا عمل اچھی طرح سے کام کرے۔ قومی اور بین الاقوامی ضروریات کو پورا کرنے والے اعلیٰ قسم کے معیارات بنانے کے لیے ان کی شراکت اور تعاون ضروری ہے۔ اس لیے یہ ضروری ہے کہ تکنیکی کمیٹیاں فطری طور پر متحرک ہوں اور نئے اراکین کو باقاعدگی سے شامل کیا جائے تاکہ ان موضوعات کو حل کیا جا سکے جن پر معیارات تیار کیے جا رہے ہیں۔ اس طرح بی آئی ایس اپنی تکنیکی کمیٹیوں کا باقاعدگی سے جائزہ لیتا ہے اور سال 2023-24 میں ہی 500 سے زائد نئے اراکین مختلف تکنیکی کمیٹیوں میں شامل ہوئے ہیں۔

اگرچہ یہ نئے تکنیکی کمیٹی کے اراکین اپنے شعبے میں ڈومین ایریا کے ماہر ہیں انہیں قومی معیار سازی کے وژن، پروگراموں، ترجیحات اور عمل سے ہم آہنگ ہونے کی ضرورت ہے۔ اس کے لیے بی آئی ایس نے آن بورڈ ورکشاپس کے انعقاد کی پہل کی ہے تاکہ تکنیکی کمیٹیوں کے نئے اراکین کے ساتھ باضابطہ بات چیت کی جائے اور انہیں ان کے رول کے تئیں حساس بنایا جائےاور انہیں بی آئی ایس اسٹینڈرڈائزیشن کے طریقہ کار پر تربیت دی جائے۔ ستمبر اور اکتوبر 2023 میں بی آئی ایس کے نیشنل انسٹی ٹیوٹ فار ٹریننگ ان اسٹینڈرڈائزیشن میں اس طرح کی چار فزیکل آن بورڈنگ ورکشاپس کا انعقاد کیا جا رہا ہے۔ اس کے بعد تمام نئے ممبران کے بی آئی ایس کی تکنیکی کمیٹیوں میں شامل ہونے پر اس طرح کی آن بورڈ ورکشاپس منعقد کئے جائیں گے۔

******

 

 

U.No:10042

ش ح۔رف۔س ا



(Release ID: 1961431) Visitor Counter : 68


Read this release in: English , Hindi