امور صارفین، خوراک اور عوامی تقسیم کی وزارت
جی بی اے کے صاف توانائی کے اہداف میں مدد کے لیے بایو ایندھن پر ہندوستانی معیارات
ہندوستان کے بایو ایندھن کے معیارات صنعت کو اہم مدد فراہم کرتے ہیں: ڈی جی، بی آئی ایس
Posted On:
25 SEP 2023 4:48PM by PIB Delhi
بیورو آف انڈین اسٹینڈرڈز (بی آئی ایس )، ہندوستان کا قومی معیار کا ادارہ متعلقہ معیارات کی ترقی کے ذریعے ملک کے سبز اقدامات کی تکمیل کا عہد کرتا ہے۔ ایک سرکاری ریلیز کے ذریعے، بی آئی ایس نے یہ بھی اعلان کیا کہ ہندوستانی معیارات عالمی بایو ایندھن اتحاد (جی بی اے) کے مقاصد کو نمایاں طور پر مکمل کریں گے، جس کا اعلان وزیر اعظم نریندر مودی نے حال ہی میں نئی دلی میں منعقدہ جی 20 سربراہ اجلاس کے دوران کیا تھا۔
بی آئی ایس کی ریلیز میں ڈائریکٹر جنرل، بی آئی ایس، جناب پرمود کمار تیواری کا بھی حوالہ دیا گیا جس میں انہوں نے کہا، ‘‘جی 20 سربراہ اجلاس کے دوران وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی طرف سے گلوبل بائیو فیول الائنس (جی بی اے) کا اعلان صاف ستھری توانائی کے مقاصد کے حصول کی عالمی کوششوں میں ایک تاریخی پیش رفت ہے۔ ہم، بیورو آف انڈین اسٹینڈرڈز (بی آئی ایس ) میں، ہندوستان کا قومی معیارات کا ادارہ ہونے کے ناطے، متعلقہ ہندوستانی معیارات اور ضروری معیار کے پیرامیٹرز/کارکردگی کی تصریحات کی ترقی کے ذریعے حکومت ہند کے اس نمایا ں قدم کی حمایت کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔
ریلیز میں ان کلیدی معیارات پر بھی روشنی ڈالی گئی جو متعلقہ فریقین بشمول مینوفیکچررز، تاجروں اور بائیو فیول یا متعلقہ معاملات سے نمٹنے والے دیگر اداروں کی مدد کریں گے۔ ریلیز میں کہا گیا ہے کہ ایتھنول ملاوٹ کے پروگرام اور جی بی اے کے مقاصد کی حمایت کرتے ہوئے، بی آئی ایس نے حیاتیاتی ایندھن پر درج ذیل نو ہندوستانی معیارات تیار کیے ہیں:
- آئی ایس 15464 : 2022 این ہائیڈروس ایتھنول موٹر گیسولین میں مرکب اجزاء کے طور پر استعمال کے لیے تفصیلات
- آئی ایس 15607 : 2022 بایوڈیزل بی - 100 - فیٹی ایسڈ میتھائل ایسٹر فیم تفصیلات
- آئی ایس 16087 : 2016 بایوگیس (بائیو میتھین) - تفصیلات (پہلی نظر ثانی)
- آئی ایس 16531 : 2022 بائیو ڈیزل ڈیزل فیول بلینڈ بی 8 سے بی 20 تفصیلات
- آئی ایس 16629 : 2017 ہائیڈروس ایتھنول ای ڈی 95 آٹوموٹیو فیول میں استعمال کے لیے تفصیلات
- آئی ایس 16634 : 2017 ای 85 ایندھن (این ہائیڈرس ایتھنول اور گیسولین کا مرکب) تفصیلات
- آئی ایس 17021 : 2018 ای 20 ایندھن – این ہائیڈروس ایتھنول اور گیسولین کی آمیزش - چنگاری سے جلنے والی انجن سے چلنے والی گاڑیوں کے لیے ایندھن کے طور پر تفصیلات
- آئی ایس 17081 : 2019 ایوی ایشن ٹربائن فیول (مٹی کے تیل کی قسم، جیٹ اے - 1) ترکیب شدہ ہائیڈرو کاربن پر مشتمل تفصیلات
- آئی ایس 17821 : 2022ایتھنول مثبت اگنیشن انجن سے چلنے والی گاڑیوں میں استعمال کے لیے بطور ایندھن تفصیلات
بی آئی ایس کی طرف سے یہ بھی بتایا گیا ہے کہ اس کے علاوہ پیرافینک (گرین) ڈیزل کے معیار کو بھی تیار کیا جا رہا ہے، جو کہ جی 2 فیڈ اسٹاک سے حاصل کیا جاتا ہے۔ بی آئی ایس کا خیال ہے کہ ان معیارات کی مدد سے بائیو ایندھن کی پیداوار کی صلاحیت میں اضافہ کیا جا سکتا ہے اور یہ کثیر جہتی فوائد فراہم کرے گا۔ اس میں یہ بھی شامل کیا گیا کہ 'یہ نہ صرف 2070 تک خالص صفر کے ہدف کو پورا کرنے اور قابل تجدید ذرائع سے 50 فیصد توانائی حاصل کرنے میں مدد کرے گا، بلکہ میک ان انڈیا، آتم نر بھر بھارت، فضلے سے دولت حاصل کرنے اور کسانوں کی آمدنی میں اضافہ جیسے کئی دیگر مقاصد کو حاصل کرنے میں بھی تعاون کرے گا۔
قابل ذکر بات یہ ہے کہ نئی دہلی میں ہندوستان کی صدارت میں 18ویں جی 20 سربراہ کانفرنس کے دوران، جی 20 رہنماؤں نے گلوبل بائیو فیول الائنس (جی بی اے) کا آغاز کیا - بائیو ایندھن کو اپنانے میں سہولت فراہم کرنے کے لیے 30 ممالک اور بین الاقوامی اداروں کا ایک فورم، جی بی اے پائیداری اور صاف توانائی کے ہدف کی جانب ہندوستان کی زیرقیادت ایک پہل ہے۔ اس کا مقصد قومی پالیسی کی تشکیل، مارکیٹ پلیس کی ترقی، تکنیکی قابلیت کا ارتقا، اور بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ معیارات اور ضابطوں کو اپنانے اور ان پر عمل درآمد کے ذریعے دنیا بھر میں ترقی اور پائیدار بائیو ایندھن کی تعیناتی کو حاصل کرنا ہے۔
اطلاعات کے مطابق، امریکہ، برازیل اور ہندوستان بائیو ایندھن کے بڑے پروڈیوسر اور صارفین ہیں۔ یہ تینوں ممالک مجموعی طور پر عالمی سطح پر ایتھنول کی 85 فیصد پیداوار اور 81 فیصد کھپت میں حصہ لیتے ہیں۔ 2022 میں عالمی ایتھنول مارکیٹ کی مالیت 99 بلین امریکی ڈالر تھی اور 2032 تک 5 فیصد کی جامع سالانہ ترقی کی شرح سے بڑھنے کی توقع ہے، جس سے ہندوستانی صنعتوں کے لیے ایک بہت بڑا موقع پیدا ہو گا اور کسانوں کی آمدنی، روزگار کی تخلیق اور مجموعی ترقی میں ہندوستانی ماحولیاتی نظام میں تعاون کرے گا۔
یہ اندازہ لگایا گیا تھا کہ فی الحال، نقل و حمل کے شعبے کے لیے ہندوستان میں ایندھن کی ضرورت کا تقریباً 98 فیصد جیواشم ایندھن اور بقیہ 2 فیصد بائیو ایندھن سے پورا کیا جاتا ہے۔ 2021-2020 میں ہندوستان کی پٹرولیم کی درآمد پر خزانے کو تقریباً 55 بلین ڈالر کا نقصان ہوا۔ ابھی حال ہی میں، روس-یوکرین جنگ نے تیل کی عالمی قیمتوں میں اضافہ کیا ہے اور مہنگائی کے ساتھ تیل اور گیس کی درآمد نے ہندوستانی معیشت پر مزید بوجھ ڈالا ہے۔ پٹرول کے ساتھ 20 فیصد تک ایتھنول کی ملاوٹ سے تقریباً 4 بلین ڈالر کی بچت ہوگی۔
لہذا، انڈین آئل مینوفیکچرنگ کمپنیاں (جی 1) او ایم سیزاور جی ایتھنول کی تیاری کے لیے نئی ڈسٹلریز فراہم کرنے کی سمت کام کر رہی ہیں اور ہندوستانی گاڑیاں بنانے والے ایسے انجن تیار کر رہی ہیں جو ایتھنول ملاوٹ والے ایندھن کے مطابق ہوں۔ حکومت نے ایتھنول کی پیداوار کو فروغ دینے کے لیے گڑ اور اناج پر مبنی ڈسٹلریز کے لیے بھی سود کی امدادی اسکیم شروع کی ہے۔ یہ بھی قیاس آرائی ہے کہ فلیکس ایندھن والی گاڑیاں، جو 85فیصد تک ایتھنول ملا ہوا پٹرول استعمال کرنے کی صلاحیت رکھتی ہیں، اور امریکہ اور برازیل میں پہلے سے کام کر رہی ہیں، جلد ہی ہندوستان میں داخل ہونے والی ہیں۔
*************
( ش ح ۔ ش ت ۔ ت ح (
25.09.2023
U. No 9924
(Release ID: 1960563)
Visitor Counter : 141