کامرس اور صنعت کی وزارتہ

اسٹارٹ اپ انڈیا پہل کے تحت، ملک میں ایک متحرک اسٹارٹ اپ ایکو سسٹم بنانے کے لیے اسٹارٹ اپس کے لیے ’ایکشن پلان‘ کی نقاب کشائی کی گئی


پچھلے تین سالوں میں تسلیم شدہ سٹارٹ اپس کے ذریعے پیدا کی گئی براہ راست ملازمتوں میں اضافہ ہوا ہے

Posted On: 02 AUG 2023 6:04PM by PIB Delhi

کامرس اور صنعت کے مرکزی وزیر مملکت جناب سوم پرکاش نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں  یہ معلومات دی ہے کہ ملک کے اسٹارٹ اپ ماحولیاتی نظام میں اختراعات، اسٹارٹ اپس کی پرورش اور نجی سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی کے لیے ایک مضبوط ماحولیاتی نظام کی تعمیر کے لیے، حکومت نے 16 جنوری 2016 کو اسٹارٹ اپ انڈیا پہل شروع کی۔

اسٹارٹ اپ انڈیا حکومت کی پہل ہے نہ کہ اسکیم۔ جی ایس آر کے تحت مقرر کردہ اہلیت کی شرائط کے مطابق نوٹیفکیشن(ای)127  مورخہ 19 فروری 2019، صنعت اور اندرونی تجارت کے فروغ کے محکمے (ڈی پی آئی آئی ٹی) کے ذریعہ اسٹارٹ اپ انڈیا پہل کے تحت اداروں کو 'اسٹارٹ اپ' کے طور پر تسلیم کیا گیا ہے۔ 2016 میں اسٹارٹ اپ انڈیا پہل کے آغاز کے بعد سے، ڈی پی آئی آئی ٹی  نے 30 اپریل 2023 تک 98,119 اداروں کو اسٹارٹ اپ کے طور پر تسلیم کیا ہے۔

اسٹارٹ اپ انڈیا پہل کے تحت تسلیم شدہ اسٹارٹ اپس کی ریاست وار تفصیلات ذیل میں دی گئی ہیں۔

اسٹارٹ اپ انڈیا پہل کے تحت، حکومت ملک میں اسٹارٹ اپ ایکو سسٹم کی ترقی اور نمو کے لیے مسلسل مختلف کوششیں کرتی ہے۔

اس پہل کے مقاصد کو پورا کرنے کے لیے، حکومت نے اسٹارٹ اپس کے لیے ایک ایکشن پلان کی نقاب کشائی کی جس میں اسکیمیں اور ترغیبات شامل ہیں جس کا تصور ملک میں ایک متحرک اسٹارٹ اپ ماحولیاتی نظام کی تشکیل کے لیے کیا گیا ہے۔ ایکشن پلان 19 ایکشن آئٹمز پر مشتمل ہے،جو "آسانی اور ہینڈ ہولڈنگ"، "فنڈنگ سپورٹ اور مراعات" اور "انڈسٹری-اکیڈمیا پارٹنرشپ اینڈ انکیوبیشن" جیسے شعبوں میں پھیلے ہوئے ہیں۔

فلیگ شپ اسکیمیں یعنی فنڈ آف فنڈز فار اسٹارٹ اپس (ایف ایف ایس) ، اسٹارٹ اپ انڈیا سیڈ فنڈ اسکیم  (ایس آئی ایس ایف ایس) اور کریڈٹ گارنٹی اسکیم فار اسٹارٹ اپس  (سی جی ایس ایس) اسٹارٹ اپس کو ان کے بزنس سائیکل کے مختلف مراحل پر سپورٹ کرتی ہیں تاکہ اسٹارٹ اپ کو اس سطح تک گریجویٹ کرنے کے قابل بنایا جاسکے، جوسرمایہ کاریا کاروبار شروع کرنے والے سرمایہ کار، سرمایہ کاری بڑھانے یا تجارتی بینکوں یا مالیاتی اداروں سے قرض حاصل کرنے کے قابل ہیں۔ حکومت سالانہ مشقیں اور پروگرام بھی نافذ کرتی ہے جس میں ریاستوں کی اسٹارٹ اپ رینکنگ، نیشنل اسٹارٹ اپ ایوارڈز اور انوویشن ویک شامل ہیں جو اسٹارٹ اپ ایکو سسٹم کی مجموعی ترقی میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ حکومت بین الاقوامی پلیٹ فارموں  پر ہندوستانی اسٹارٹ اپس کی شرکت اور مشغولیت میں بھی سہولت فراہم کرتی ہے۔ حکومت کی طرف سے سٹارٹ اپ انڈیا پہل کے تحت نافذ کیے گئے ایسے پروگراموں کی تفصیلات ذیل میں دی گئی ہیں۔

 

حکومت نے شیڈول کمرشل بینکوں، غیر بینکنگ مالیاتی کمپنیوں اور سیکورٹیز اینڈ ایکسچینج بورڈ آف انڈیا (ایس ای بی  آئی) رجسٹرڈ متبادل سرمایہ کاری فنڈز (اے آئی ایف ) کے ذریعے بڑھائے گئے قرضوں کو کریڈٹ گارنٹی فراہم کرنے کے لیے اسٹارٹ اپس کے لیے کریڈٹ گارنٹی اسکیم  (سی جی ایس ایس) کے قیام  کو نوٹی فائی کیا ہے۔ سی جی ایس ایس کا مقصد اہل قرض دہندگان کو مالی اعانت فراہم کرنے کے لیے ممبر انسٹی ٹیوشنز (ایم آئی) کے ذریعے بڑھائے گئے قرضوں کے خلاف ایک مخصوص حد تک ڈی پی آئی آئی ٹی  کے ذریعہ 'اسٹارٹ اپ' کے طور پر تسلیم شدہ اداروں کو کریڈٹ گارنٹی فراہم کرنا ہے۔ سی جی ایس ایس نیشنل کریڈٹ گارنٹی ٹرسٹی کمپنی  (این سی جی ٹی سی) لمیٹڈ کے ذریعہ چلائی جاتی ہے۔ یہ اسکیم حال ہی میں یکم اپریل 2023 کو شروع کی گئی ہے۔

30 جون 2023 کو این سی جی ٹی سی  کے ذریعہ رپورٹ کردہ سی جی ایس ایس  کے تحت جاری کردہ ریاست/مرکزی خطہ  وار ضمانتوں کی تفصیلات ذیل میں فراہم کی گئی ہیں:

ریاست /مرکز کے زیرانتظام خطہ

ضمانت کی تعداد

جاری شدہ ضمانت کی رقم  (کروڑ  میں)

دہلی

1

1.80

ہریانہ

4

10.30

کیرالہ

1

4.00

مدھیہ پردیش

1

0.30

مہاراشٹر

1

4.00

اترپردیش

2

10.00

کل

10

30.40

 

پچھلے تین سالوں میں تسلیم شدہ سٹارٹ اپس کے ذریعہ تخلیق کردہ براہ راست ملازمتوں کی سال وار تفصیلات (خود رپورٹ) 2020، 2021 اور 2022 درج ذیل ہے:

سال

تسلیم شدہ اسٹارٹ اپس (از خود درج شدہ ) کے ذریعے تخلیق کی گئی نوکریاں

2020

1,59,803

2021

2,01,144

2022

2,70,196

 

 

 

 

 

 

 

 

30 اپریل 2023 کو سٹارٹ اپ انڈیا پہل کے تحت تسلیم شدہ کل اسٹارٹ اپس کی ریاست وار تفصیلات درج ذیل ہیں:

ریاست/مرکز کےزیرانتظام خطہ

تسلیم شدہ اسٹارٹ اپس کی تعداد

انڈومان نکوبار

43

آندھراپردیش

1,554

اروناچل پردیش

25

آسام

879

بہار

1,774

چنڈی گڑھ

335

چھتیس گڑھ

1,017

دادراور نگر حویلی اور دمن ودیو

41

دہلی

10,812

گوا

391

گجرات

7,357

ہریانہ

5,161

ہماچل پردیش

317

جموں وکشمیر

540

جھارکھنڈ

908

کرناٹک

11,080

کیرالہ

4,251

لداخ

7

لکشدیپ

2

مدھیہ پردیش

3,010

مہاراشٹر

17,981

منی پور

108

میگھالیہ

32

میزورم

15

ناگالینڈ

39

اڈیشہ

1,783

پڈوچیری

95

پنجاب

1,006

راجستھان

3,290

سکم

10

تامل ناڈو

5,940

تلنگانہ

5,157

تری پورہ

82

اترپردیش

9,058

اتراکھنڈ

814

مغربی بنگال

3,205

کل میزان

98,119

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

ملک بھر میں اسٹارٹ اپس کو فروغ دینے کے لیے حکومت کی جانب سے شروع کیے گئے مختلف پروگراموں کی تفصیلات درج ذیل ہیں:

 

اسٹارٹ اپ انڈیا ایکشن پلان: اسٹارٹ اپ انڈیا کے لیے ایک ایکشن پلان کی 16 جنوری 2016 کو نقاب کشائی کی گئی۔ ایکشن پلان میں 19 ایکشن آئٹمز شامل ہیں جو مختلف شعبوں میں پھیلے ہوئے ہیں جیسے کہ "آسانی اور ہینڈ ہولڈنگ"، "فنڈنگ سپورٹ اور مراعات" اور "صنعت-اکیڈمیا پارٹنرشپ اور انکیوبیشن" ۔ اس ایکشن پلان نے حکومت کی مدد، اسکیموں اور ترغیبات کی بنیاد رکھی جس کا تصور ملک میں ایک متحرک اسٹارٹ اپ ماحولیاتی نظام کی تشکیل کے لیے کیا گیا تھا۔

اسٹارٹ اپس (ایف ایف ایس) اسکیم کے لیے فنڈز کا فنڈ: حکومت نے   10,000 کروڑ، اسٹارٹ اپس کی فنڈنگ کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے روپے کے کارپس کے ساتھ ایف ایف ایس قائم کیا ہے ۔ڈی پی آئی آئی ٹی  مانیٹرنگ ایجنسی ہے اورچھوتی صنعتوں کی ترقی سے متعلق بینک (ایس آئی ڈی بی آئی)کے لیے آپریٹنگ ایجنسی ہے۔10,000 کروڑ روپے کا کل کارپس اسکیم کی پیش رفت اور فنڈز کی دستیابی کی بنیاد پر 14ویں اور 15ویں مالیاتی کمیشن کے دوران  فراہم کیے جانے کا تصور کیا گیا ہے۔ اس نے نہ صرف ابتدائی مرحلے، درمیان کے مرحلے اور ترقی کے مرحلے میں اسٹارٹ اپس کے لیے سرمایہ دستیاب کرایا ہے بلکہ اس نے گھریلو سرمائے کو بڑھانے، غیر ملکی سرمائے پر انحصار کو کم کرنے اور گھریلو اور نئے وینچر کیپیٹل فنڈز کی حوصلہ افزائی کرنے کے حوالے سے بھی ایک متحرک کردار ادا کیا ہے۔

اسٹارٹ اپس کے لیے کریڈٹ گارنٹی اسکیم (سی جی ایس ایس): حکومت نے ڈی پی آئی آئی ٹی تسلیم شدہ اسٹارٹ اپس کو شیڈول کمرشیل  بینکوں، غیر بینکنگ مالیاتی کمپنیوں (این بی ایف سی) اور وینچر ڈیبٹ فنڈز (وی ڈی ایف) کے ذریعے قرض کی ضمانت فراہم کرنے کے لیے اسٹارٹ اپس کے لیے کریڈٹ گارنٹی اسکیم قائم کی ہے۔ایس ای بی آئی  رجسٹرڈ متبادل سرمایہ کاری فنڈز کے تحت سی جی ایس ایس  کا مقصد اہل قرض دہندگان کی مالی اعانت کے لیے ممبر انسٹی ٹیوشنز  (ایم آئی) کے ذریعے بڑھائے گئے قرضوں کے خلاف  ڈی پی آئی آئی ٹی تسلیم شدہ اسٹارٹ اپس کو ایک مخصوص حد تک کریڈٹ گارنٹی فراہم کرنا ہے۔

ریگولیٹری اصلاحات: حکومت کی طرف سے 2016 سے لے کر اب تک 50 سے زیادہ ریگولیٹری اصلاحات کی گئی ہیں تاکہ کاروبار کرنے میں آسانی، سرمایہ بڑھانے میں آسانی اور اسٹارٹ اپ ایکو سسٹم کے لیے تعمیل کے بوجھ کو کم کیا جا سکے۔

خریداری میں آسانی: خریداری میں آسانی پیدا کرنے کے لیے، مرکزی وزارتوں/محکموں کو ہدایت کی جاتی ہے کہ وہ تمام ڈی پی آئی آئی ٹی تسلیم شدہ اسٹارٹ اپس کے لیے پیشگی ٹرن اوور اور پبلک پروکیورمنٹ میں پیشگی تجربہ کی شرائط میں نرمی کریں جو معیار اور تکنیکی خصوصیات کو پورا کرنے کے ساتھ مشروط ہے۔ مزید برآں، گورنمنٹ ای-مارکیٹ پلیس (جی ایم) اسٹارٹ اپ رن وے تیار کیا گیا ہے جو اسٹارٹ اپس کے لیے حکومت کو براہ راست مصنوعات اور خدمات فروخت کرنے کے لیے وقف ہے۔

دانشورانہ املاک کے تحفظ کے لیے معاونت: اسٹارٹ اپس پیٹنٹ درخواست کی تیز رفتار جانچ اور تصرف کے اہل ہیں۔ حکومت نے اسٹارٹ اپس انٹلیکچول پراپرٹی پروٹیکشن (ایس آئی پی پی)  کا آغاز کیا جوا سٹارٹ اپس کو صرف قانونی فیس ادا کر کے مناسب آئی پی  دفاتر میں رجسٹرڈ سہولت کاروں کے ذریعے پیٹنٹ، ڈیزائن اور ٹریڈ مارک کے لیے درخواستیں دائر کرنے میں سہولت فراہم کرتا ہے۔ اس سکیم کے تحت سہولت کار مختلف آئی پی آرز کے بارے میں عمومی مشاورت اور دوسرے ممالک میں آئی پی آر کے تحفظ اور فروغ کے بارے میں معلومات فراہم کرنے کے ذمہ دار ہیں۔ حکومت کسی بھی تعداد میں پیٹنٹس، ٹریڈ مارک یا ڈیزائن کے لیے سہولت کاروں کی پوری فیس برداشت کرتی ہے، اور اسٹارٹ اپ صرف قابل ادائیگی قانونی فیس کی لاگت برداشت کرتے ہیں۔ سٹارٹ اپ کو پیٹنٹ فائل کرنے میں 80فیصد چھوٹ اور دیگر کمپنیوں کے مقابلے ٹریڈ مارک بھرنے پر 50فیصد چھوٹ فراہم کی جاتی ہے۔

لیبر اور ماحولیاتی قوانین کے تحت از خود تصدیق: اسٹارٹ اپس کو 9 لیبر اور 3 ماحولیاتی قوانین کے تحت ان کی کارپوریشن کی تاریخ سے 3 سے 5 سال کی مدت کے لیے خود تصدیق کرنے کی اجازت ہے۔

3 سال کے لیے انکم ٹیکس رعایت: یکم اپریل 2016 کو یا اس کے بعد شامل کردہ اسٹارٹ اپ انکم ٹیکس سے رعایت کے لیے درخواست دے سکتے ہیں۔ جن تسلیم شدہ اسٹارٹ اپس کو انٹر منسٹریل بورڈ سرٹیفکیٹ دیا جاتا ہے ان کو انکم ٹیکس سے   10 سالوں میں سے مسلسل 3 سالوں کے لیے استثنیٰ دیا جاتا ہے ۔

ہندوستانی اسٹارٹ اپس تک بین الاقوامی مارکیٹ  کی رسائی: اسٹارٹ اپ انڈیا پہل کے تحت کلیدی مقاصد میں سے ایک ہندوستانی اسٹارٹ اپ ایکو سسٹم کو مختلف مشغولیت ماڈلز کے ذریعہ عالمی اسٹارٹ اپ ماحولیاتی نظام سے مربوط کرنے میں مدد کرنا ہے۔ یہ بین الاقوامی حکومت سے حکومت کی شراکت داری، بین الاقوامی فورمز میں شرکت اور عالمی تقریبات کی میزبانی کے باوجود کیا گیا ہے۔ اسٹارٹ اپ انڈیا نے 17 سے زیادہ ممالک کے ساتھ روابط شروع کیے ہیں جو پارٹنر ممالک کے اسٹارٹ اپس کے لیے نرم لینڈنگ پلیٹ فارم مہیا کرتے ہیں اور کراس تعاون کو فروغ دینے میں مدد کرتے ہیں۔

اسٹارٹ اپس کے لیے تیز تر اخراج: حکومت نے اسٹارٹ اپس کو 'فاسٹ ٹریک فرموں' کے طور پر نوٹی فائی کیا ہے جس سے وہ دیگر کمپنیوں کے لیے 180 دنوں کے مقابلے 90 دنوں کے اندر کام ختم کر سکتے ہیں۔

اسٹارٹ اپ انڈیا ہب: حکومت نے 19 جون 2017 کو ایک اسٹارٹ اپ انڈیا آن لائن ہب کا آغاز کیا جو ہندوستان میں کاروباری ماحولیاتی نظام کے تمام اسٹیک ہولڈرز کے لیے ایک دوسرے کو دریافت کرنے، جڑنے اور ان سے منسلک ہونے کے لیے اپنی نوعیت کا ایک آن لائن پلیٹ فارم ہے۔ آن لائن ہب اسٹارٹ اپس، سرمایہ کاروں، فنڈز، سرپرستوں، تعلیمی اداروں، انکیوبیٹرز، ایکسلریٹروں، کارپوریٹس، سرکاری اداروں اور دیگر کی میزبانی کرتا ہے۔

ایکٹ (2019) کے سیکشن 56 کی ذیلی دفعہ (2) کی شق VII b) (کے مقصد کے لیے مستثنیٰ: ایک ڈی پی آئی آئی ٹی تسلیم شدہ اسٹارٹ اپ انکم ٹیکس ایکٹ سیکشن 56(2)(viib) کی دفعات سے استثنیٰ کا اہل ہے۔

اسٹارٹ اپ انڈیا شوکیس: اسٹارٹ اپ انڈیا شوکیس ملک کے سب سے زیادہ امید افزا اسٹارٹ اپس کے لیے ایک آن لائن دریافت پلیٹ فارم ہے جسے مختلف پروگراموں کے ذریعے اسٹارٹ اپس کے لیے ورچوئل پروفائلز کی شکل میں نمائش کے لیے منتخب کیا گیا ہے۔ پلیٹ فارم پر دکھائے گئے اسٹارٹ اپس واضح طور پر اپنے شعبوں میں بہترین کے طور پر ابھرے ہیں۔ یہ اختراعات مختلف جدید شعبوں میں پھیلی ہوئی ہیں جیسے فن ٹیک، انٹرپرائز ٹیک، سوشل امپیکٹ، ہیلتھ ٹیک، ای دی ٹیک اور دیگر۔ یہ اسٹارٹ اپ اہم مسائل کو حل کر رہے ہیں اور اپنے اپنے شعبوں میں غیر معمولی جدت کا مظاہرہ کیا ہے۔ ایکو سسٹم کے اسٹیک ہولڈرز نے ان اسٹارٹ اپس کی پرورش اور حمایت کی ہے، اس طرح اس پلیٹ فارم پر ان کی موجودگی کی تصدیق کی ہے۔

نیشنل سٹارٹ اپ ایڈوائزری کونسل: حکومت نے جنوری 2020 میں نیشنل سٹارٹ اپ ایڈوائزری کونسل کے آئین کو نوٹی فائی کیا تاکہ ملک میں پائیدار معاشی نمو کو آگے بڑھانے اور بڑے پیمانے پر روزگار کے مواقع پیدا کرنے کے لیے ملک میں جدت اور اسٹارٹ اپس کی پرورش کے لیے ایک مضبوط ماحولیاتی نظام کی تعمیر کے لیے ضروری اقدامات پر حکومت کو مشورہ دیا جائے۔ سابقہ اراکین کے علاوہ، کونسل میں متعدد غیر سرکاری اراکین ہیں، جو اسٹارٹ اپ ایکو سسٹم کے مختلف اسٹیک ہولڈرز کی نمائندگی کرتے ہیں۔

اسٹارٹ اپ انڈیا: آگے کا راستہ: اسٹارٹ اپ انڈیا کے 5 سال کے جشن میں آگے کا راستہ 16 جنوری 2021 کو منظر عام پر آیا جس میں اسٹارٹ اپس کے لیے کاروبار کرنے میں آسانی کو فروغ دینے کے قابل عمل منصوبے، مختلف اصلاحات کو انجام دینے میں ٹیکنالوجی کا بڑا کردار، اسٹیک ہولڈرز کی صلاحیتیں اور ڈیجیٹل آتم نربھر بھارت کو فعال کرنا  شامل ہیں۔

اسٹارٹ اپ انڈیا سیڈ فنڈ سکیم (ایس آئی ایس ایف ایس): کسی انٹرپرائز کی ترقی کے ابتدائی مراحل میں کاروباریوں کے لیے سرمائے کی آسان دستیابی ضروری ہے۔ اس مرحلے پر درکار سرمایہ اکثر اچھے کاروباری آئیڈیاز کے ساتھ اسٹارٹ اپس کے لیے میک یا بریک کی صورت حال پیش کرتا ہے۔ اس اسکیم کا مقصد اسٹارٹ اپس کو تصور کے ثبوت، پروٹو ٹائپ ڈیولپمنٹ، پروڈکٹ ٹرائلز، مارکیٹ میں داخلے اور کمرشلائزیشن کے لیے مالی مدد فراہم کرنا ہے۔  945 کروڑ روپے  کی ایس آئی ایس ایف ایس اسکیم کے تحت22-2021 سے شروع ہونے والے 4 سال کی مدت کے لیے کی منظوری دی گئی ہے۔

نیشنل اسٹارٹ اپ ایوارڈز (این ایس اے): نیشنل اسٹارٹ اپ ایوارڈز شاندار اسٹارٹ اپس اور ایکو سسٹم کے اہل کاروں کو پہچاننے اور انعام دینے  کی ایک پہل ہے جو جدید پروڈکٹس یا حل اور توسیع پذیر انٹرپرائزز بنا رہے ہیں، جن میں روزگار پیدا کرنے یا دولت کی تخلیق کی اعلیٰ صلاحیت ہے، جو قابل پیمائش سماجی اثرات کا مظاہرہ کرتے ہیں۔ ہینڈ ہولڈنگ سپورٹ تمام فائنلسٹس کو مختلف ٹریکس میں فراہم کی جاتی ہے۔ انوسٹر کنیکٹ، مینٹرشپ، کارپوریٹ کنیکٹ، گورنمنٹ کنیکٹ، بین الاقوامی مارکیٹ تک رسائی، ریگولیٹری سپورٹ، دوردرشن پر اسٹارٹ اپ چیمپئنز اور اسٹارٹ اپ انڈیا شوکیس وغیرہ اس میں شامل ہیں۔

ریاستوں کا اسٹارٹ اپ رینکنگ فریم ورک(ایس آر ایف): ریاستوں کا اسٹارٹ اپ رینکنگ فریم ورک مسابقتی وفاقیت کی طاقت کو بروئے کار لانے اور ملک میں ایک پھلتا پھولتا اسٹارٹ اپ ایکو سسٹم بنانے کے لیے ایک منفرد پہل ہے۔ درجہ بندی کی مشق کے بڑے مقاصد  میں ریاستوں کو اچھے طریقوں کی شناخت، سیکھنے اور تبدیل کرنے میں سہولت فراہم کرنا، اسٹارٹ اپ ایکو سسٹم کو فروغ دینے اور ریاستوں کے درمیان مسابقت کو فروغ دینے کے لیے ریاستوں کی طرف سے پالیسی مداخلت کو اجاگر کرنا ہے۔

دوردرشن پر اسٹارٹ اپ چیمپئنز: دوردرشن پر اسٹارٹ اپ چیمپئنز پروگرام ایک گھنٹے کا ہفتہ وار پروگرام ہے جس میں ایوارڈ یافتہ/قومی طور پر تسلیم شدہ اسٹارٹ اپس کی کہانیاں شامل ہیں۔ اسے دوردرشن نیٹ ورک چینلز پر ہندی اور انگریزی دونوں زبانوں میں نشر کیا جاتا ہے۔

اسٹارٹ اپ انڈیا انوویشن ویک: حکومت نیشنل اسٹارٹ اپ ڈے یعنی 16 جنوری کے آس پاس اسٹارٹ اپ انڈیا انوویشن ہفتہ کا اہتمام کرتی ہے، جس کا بنیادی مقصد ملک کے کلیدی اسٹارٹ اپس، کاروباری افراد، سرمایہ کاروں، انکیوبیٹرز، فنڈنگ اداروں، بینکوں، پالیسی سازوں، اور دیگر کو  قومی/بین الاقوامی اسٹیک ہولڈرز انٹرپرینیورشپ کو منانے اور جدت کو فروغ دینے کے لیے اکٹھا کرنا ہے۔

اسٹارٹ اپ انڈیا انویسٹر کنیکٹ پورٹل کو اسٹارٹ اپ انڈیا انیشی ایٹو کے تحت ایس آئی ڈی بی آئی  کے ساتھ مل کر تیار کیا گیا ہے، جو ایک درمیانی پلیٹ فارم کے طور پر کام کرتا ہے جو مختلف صنعتوں، فنکشنز، مراحل، علاقوں اور پس منظر سے تعلق رکھنے والے کاروباری افراد کی سرمایہ کو متحرک کرنے میں مدد کرنے کے لیے اسٹارٹ اپس اور سرمایہ کاروں کو جوڑتا ہے۔ پورٹل کو خاص طور پر فعال کرنے کے مقصد سے بنایا گیا ہے۔ سرکردہ سرمایہ کاروں/ وینچر کیپیٹل فنڈز کے سامنے اپنے آپ کو ظاہر کرنے کے لیے ملک میں کہیں بھی واقع ابتدائی مرحلے کے اسٹارٹ اپس۔ فی الحال، 82 متبادل سرمایہ کاری فنڈز (اے آئی ایف)  اور 1,900 سے زیادہ اسٹارٹ اپ پہلے ہی پلیٹ فارم پر رجسٹر ہو چکے ہیں۔

نیشنل مینٹرشپ پورٹل (ایم اے اے آر جی): ملک کے ہر حصے میں اسٹارٹ اپس کے لیے رہنمائی تک رسائی کو آسان بنانے کے لیے، مینٹورشپ، ایڈوائزری، اسسٹنس، ریزیلینس، اینڈ گروتھ(ایم اے اے آر جی) پروگرام کو اسٹارٹ اپ انڈیا انیشیٹو کے تحت تیار اور شروع کیا گیا ہے۔

اے ایس سی ای این ڈی : اے ایس سی ای این ڈی  (ایکسلریٹنگ سٹارٹ اپ کیلیبر اور انٹرپرینیوریل ڈرائیو) کے تحت تمام آٹھ شمال مشرقی ریاستوں کے لیے اسٹارٹ اپ اور انٹرپرینیورشپ کے بارے میں حساسیت کی ورکشاپس کا انعقاد کیا گیا جس کا مقصد انٹرپرینیورشپ کے کلیدی پہلوؤں کے بارے میں معلومات کو بڑھانا اور ایک مضبوط آغاز بنانے کے لیے کوششیں جاری رکھنا ہے۔

 

 

اسٹارٹ اپ 20 انگیجمنٹ گروپ: اسٹارٹ اپ ایکو سسٹم میں ہندوستان کے یقین کے نتیجے میں، ہندوستان کی جی 20 صدارت کے تحت ایک اسٹارٹ اپ 20 انگیجمنٹ گروپ کو قائم کیا گیا ہے،جو سب سے بڑی عالمی معیشتوں کے درمیان ہم آہنگی اور باہمی تعاون کے لیے کام کر رہا ہے۔ یہ گروپ مختلف اسٹیک ہولڈرز کو ایک مشترکہ پلیٹ فارم پر اکٹھا کرتے ہوئے عالمی اسٹارٹ اپ ایکو سسٹم کی آواز کے طور پر کام کرتا ہے۔ اس گروپ کا مقصد اسٹارٹ اپس، کارپوریٹس، سرمایہ کاروں، اختراعی ایجنسیوں اور بین الاقوامی سطح پر ماحولیاتی نظام کے دیگر اہم اسٹیک ہولڈرز کے درمیان ہم آہنگی کو فعال کرکے اور عالمی سطح پر ہم آہنگی پیدا کرنا ہے۔

*************

  ش ح۔ ج ق ۔ ج ا  

U-9816



(Release ID: 1959596) Visitor Counter : 102


Read this release in: English