کامرس اور صنعت کی وزارتہ
صنعت اور اندرونی تجارت کے فروغ کے محکمے نے ‘فلکس کورڈ سولڈر وائر’ کے لئے کوالٹی کنٹرول آرڈر کا اعلان کیا
Posted On:
19 SEP 2023 4:50PM by PIB Delhi
صنعت و تجارت كی وزارت كے صنعت اور اندرونی تجارت کے فروغ کے محکمے (ڈی پی آئی آئی ٹی) نے کل 18 ستمبر 2023 کو ایک نئے کوالٹی کنٹرول آرڈر (كیو سی او) یعنی ‘فلکس کورڈ سولڈر وائر’ کا اعلان کیا جو ای گزٹ میں نوٹیفکیشن کی تاریخ سے چھ ماہ کی میعاد ختم ہونے پر نافذ ہو جائے گا۔
فلکس کورڈ سولڈر وائر (کوالٹی کنٹرول) آرڈر 2023 میں ایک مخصوص قسم کی سولڈر وائر شامل ہے جس میں تار کے بیچ میں فلکس ہوتا ہے۔ بہاؤ کے بغیر، وائر سولڈر استعمال کرنا مشکل ہوگا۔ یہ سولڈرنگ الیکٹرانک اجزاء، آٹوموبائل، ٹیلی کمیونیکیشن اور انجینئرنگ کی متنوع صنعتوں میں استعمال ہوتا ہے۔
سولڈرنگ کا عمل اگرچہ آسان لگتا ہے، یہ ایک اہم عمل ہے جہاں فلکس کورڈ سولڈر وائر کا معیار انتہائی اہمیت کا حامل ہے کیونکہ کسی بھی ناکامی سے خاص طور پر الیکٹرانک اور آٹوموبائل انڈسٹری میں سولڈر کی جانے والی مصنوعات کے معیار اور حفاظت پر اثر پڑے گا۔ اس پروڈکٹ کے لئے کیو سی او کا نفاذ نہ صرف صارفین کی حفاظت کے لئے اہم ہے بلكہ یہ ملک میں مینوفیکچرنگ کے معیار کو بھی بہتر بنائے گا اور بھارت میں غیر معیاری مصنوعات کی درآمد کو روکے گا۔
گھریلو چھوٹی اور بہت چھوٹی صنعتوں کے تحفظ کے لئے كیو سی او اور کاروبار کرنے میں آسانی کو یقینی بنانے کے لیے، چھوٹی اور بہت چھوٹی صنعتوں کو ٹائم لائنز کے حوالے سے نرمی دی گئی ہے۔ چھوٹی یونٹوں کے لئے اضافی تین ماہ اور مائیکرو یونٹس کے لیے چھ ماہ۔
ان اقدامات سے ترقی کے معیار کی جانچ لیبز، پروڈکٹ مینوئل وغیرہ کے ساتھ مل کر ہندوستان میں ایک معیاری ماحولیاتی نظام کی ترقی میں مدد ملے گی۔ مذکورہ بالا اقدامات کے ساتھ، حکومت ہند کا مقصد ہندوستان میں اچھے معیار کی عالمی معیار کی مصنوعات تیار کرنا ہے، اس طرح وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے ‘‘آتم نر بھر بھارت’’ کا خواب شرمندۂ تعبیر ہوگا۔
وزیر اعظم نے معیاری مصنوعات کی تیاری کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا تھا كہ ‘‘ہمارے لوگوں کی قابلیت اور ملک کی ساکھ کے ساتھ، اعلیٰ معیار کی ہندوستانی مصنوعات دور دور تک سفر کریں گی۔ یہ آتم نربھر بھارت کی اخلاقیات کو بھی سچی خراج تحسین ہوگی- جو عالمی خوشحالی کے لیے ایک طاقت بڑھانے والا جذبہ ہے۔
اسی کی پیروی میں صنعت اور اندرونی تجارت کے فروغ کے محکمے اپنے ڈومین کے تحت صنعتی شعبوں کے لیے ملک میں کوالٹی کنٹرول نظام قائم کرنے کے لیے ایک مشن موڈ میں ہے۔ كیو سی اوز نہ صرف ملک میں مینوفیکچرنگ کے معیار کو بہتر بنائیں گے بلکہ 'میڈ ان انڈیا' مصنوعات کے برانڈ اور قدر کو بھی بہتر بنائیں گے۔ ان اقدامات سے ڈیولپمنٹ ٹیسٹنگ لیبز، پروڈکٹ مینوئل، ٹیسٹ لیبز کی منظوری وغیرہ کے ساتھ مل کر ہندوستان میں ایک معیاری ماحولیاتی نظام کی ترقی میں مدد ملے گی۔
کسی بھی پروڈکٹ کے لیے جاری کردہ معیار رضاکارانہ تعمیل کے لیے ہے۔جب تک سکیم-1 اور لازمی رجسٹریشن آرڈر کے تحت اور بی آئی ایس کنفارمٹی اسسمنٹ ریگولیشنز، 2018 کی سکیم-2 کے تحت کوالٹی کنٹرول آرڈر کی اطلاع کے ذریعے بنیادی طور پر اسے لازمی بنانے كیلءے اسے مرکزی حکومت کی طرف سے مطلع نہیں کیا جاتا ہے۔ كیو سی اوز کو مطلع کرنے کا مقصد مقامی طور پر تیار کردہ مصنوعات کے معیار کو بڑھانا، بھارت میں غیر معیاری مصنوعات کی درآمد کو روکنا، انسانی، جانوروں یا پودوں کی صحت اور ماحول کی حفاظت کے لیے غیر منصفانہ تجارتی طریقوں کی روک تھام ہے۔
صنعت اور اندرونی تجارت کے فروغ کا محکمہ اپنی اہم مصنوعات جیسے کہ سمارٹ میٹرز، ویلڈنگ راڈز اور الیکٹروڈز، کوک ویئر اور برتن، آگ بجھانے والے آلات، الیکٹرک سیلنگ ٹائپ پنکھے، سولر ڈی سی کیبل اور فائر سروائیول کیبل اور پائپڈ قدرتی گیس وغیرہ کے ساتھ استعمال کے لیے گھریلو گیس کے چولہے کے لیے کوالٹی کنٹرول نظام قائم کرنے پر توجہ مرکوز کر رہا ہے۔
صنعت اور اندرونی تجارت کے فروغ کا محکمہ بی آءی ایس اور اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے كیو سی او کا اعلان کرنے کے لیے اہم مصنوعات کی نشاندہی کر رہا ہے۔ اس کی وجہ سے 318 مصنوعات کے معیارات پر محیط 60 سے زیادہ نئے كیو سی اوز کی ترقی کا آغاز ہوا ہے۔
كیو سی اوز کے نفاذ کے ساتھ بی آءی ایس ایکٹ 2016 کے مطابق غیر بی آءی ایس مصدقہ مصنوعات کی تیاری، ذخیرہ اور فروخت ممنوع ہو جائے گی۔ بی آءی ایس ایکٹ کی شق کی خلاف ورزی پر پہلے جرم پر دو سال تک قید یا کم از کم 2 لاکھ روپے جرمانے کی سزا ہو سکتی ہے۔ دوسرے اور اس کے بعد کے جرائم کی صورت میں جرمانہ کم از کم 5 لاکھ روپے تک بڑھ جائے گا اور سامان یا اشیاء کی قیمت سے دس گنا تک بڑھ جائے گا۔
***
ش ح۔ ع س۔ ک ا
(Release ID: 1958846)
Visitor Counter : 148