جل شکتی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

جل شکتی کی وزارت کے زیر اہتمام آر آئی سی ، جے پور میں ، باندھوں کے تحفظ کے موضوع پر منعقدہ بین  الاقوامی کانفرنس اختتام کو پہنچی


جل شکتی کے مرکزی وزیر نے باندھوں کے لیے ہنگامی منصوبہ عمل کو آگے بڑھا نے کے مقصد سے ایک مشترکہ ایکشن فورس کے قیام سمیت مختلف قابل عمل نکات پیش کیے

اس کانفرنس کے نتائج باندھوں کے تحفظ اور اہم باندھوں کے  بنیادی  ڈھانچے کی لمبی عمر کو یقینی  بنانے کے لیے دور رَس اثرات کے حامل ثابت ہوں گے

Posted On: 16 SEP 2023 4:45PM by PIB Delhi

باندھوں کے تحفظ سے متعلق بین الاقوامی کانفرنس (آئی سی ڈی ایس) جس کا اہتمام جل شکتی کی وزارت کے ماتحت آبی وسائل، ندیوں کی ترقی اور گنگا کی بازبحالی کے محکمے کے ذریعہ کیا گیا، جے پور میں راجستھان بین الاقوامی مرکز (آر آئی سی) میں اختتام پذیر ہوئی۔ کانفرنس کے آخری سیشن کی صدارت جل شکتی کے مرکزی وزیر جناب گجندر سنگھ شیخاوت کے ذریعہ انجام دی گئی۔ اس اہم تقریب سے خطاب کرتے ہوئے، مرکزی وزیر نے باندھوں کی صحت و سلامتی کے مسئلے پر زور دیا جو کہ مستقبل میں باندھ انتظام کاری کی ایک اہم خصوصی ثابت ہوگی۔ مرکزی وزیر نے تمام تر شرکاء کا شکریہ ادا کیا اور اعتماد ظاہر کیا کہ آئی سی ڈی ایس 2023 کے نتائج باندھوں کے تحفظ اور اہم باندھوں کے  بنیادی ڈھانچے کی لمبی عمر کے لیے دور رَس اثرات کے حامل ثابت ہوں گے۔

جل شکتی کے مرکزی وزیر نے کلیدی قابل عمل نکات تجویز کیے جن میں نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ڈیزاسٹر مینجمنٹ (این آئی ڈی ایم) کے ساتھ باندھوں کے لیے ہنگامی منصوبہ عمل (ای اے پی) کو آگے بڑھانے کے لیے مشترکہ ایکشن فورس کا قیام ؛ باندھ سلامتی کے جائزوں کے مطابق تعمیراتی ڈیزائن کے دوران پیدا ہونے والی خامیوں کے تجزیے کے بعد ایک مجموعے کی تخلیق؛ اس کے نفاذ کے لیے کانفرنس کے مباحثوں اور نتائج کو یکجا کرنے کے لیے ایک مکمل حکمت عملی وضع کرنا، شامل ہیں۔ مرکزی وزیر نے باندھ کے تحفظ کے سلسلے میں مختلف حادثات اور ناکامیوں کے بارے میں تبادلہ خیال کرنے کی غرض سے ورکشاپ کے اہتمام کی  تجویز بھی پیش کی اور کہا کہ اس کے نتائج باندھ مالکان ایجنسیوں اور دیگر متعلقہ فریقوں کو ارسال کیے جانے چاہئیں تاکہ اس طرح کے حادثات  سے بچا جا سکے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001UIKW.jpg

باندھوں کے تحفظ میں اضافہ کے سلسلے میں صلاحیت  سازی کے لیے اس میدا ن کے سرکردہ ماہرین اور قائدین کو تعاون فراہم کرانے کے مقصد سے منعقدہ اس دو روزہ کانفرنس کے دوران مختلف تکنیکی سیشنوں کا اہتمام کیا گیا۔ ڈی او ڈبلیو آر، آر ڈی اور جی آر کے جوائنٹ سکریٹری جناب آنند موہن نے کانفرنس کے نتائج کا خلاصہ پیش کیا اور دو روزہ کانفرنس کے دوران مختلف سیشنوں میں پیش کی گئیں تجاویز ساجھا کیں۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0029Y2L.jpg

مکمل سیشن کے دوران مختلف پرزینٹیشن پیش کی گئیں، شروع میں باندھوں کے تحفظ اور انتظام کاری کے موضوع پر حکومت ہند کی پہل قدمیاں ساجھا کی گئیں، بعد ازاں مہاراشٹر کی باندھ سلامتی سے متعلق صورتحال؛ آسٹریلیائی ریاست نیو ساؤتھ ویلس (این ایس ڈبلیو) میں باندھ سلامتی سے متعلق ضابطہ بندی، آسٹریلیا سے بیش قیمتی تجربات کا ساجھا کیا جانا؛ آبی انتظام کاری کے موضوع پر ڈنمارک اور بھارت کے درمیان اشتراک، دونوں ممالک کے درمیان مختلف اشتراکی کوششوں کی وضاحت؛ آبی انتظام کاری کے موضوع پر آسٹریلیا اور بھارت کے درمیان اشتراک، آبی انتظام کاری میں باہمی تعاون کو اجاگر کرنا؛ اور باندھ انتظام کاری کے موضوع پر عالمی بینک کی پہل قدمیاں ، اس میدان میں عالمی بینک کی پہل قدمیوں کے بارے میں معلومات کی فراہمی جیسے موضوعات پر احاطہ کرنے والی متعدد پرزینٹیشن پیش کی گئیں۔

دن کے دوسرے نصف حصے کا آغاز ’’باندھ تحفظ انتظام کاری اور حکمرانی میں بین الاقوامی اور قومی طور طریقے‘‘ کے موضوع پر ایک تکنیکی سیشن کے اہتمام کے ساتھ کیا گیا اور اس سلسلے میں ریاست ہائے متحدہ امریکہ میں باندھوں کے تحفظ کے ایک جائزہ کے ساتھ امریکہ میں باندھوں کے تحفظ؛ نیو ساؤتھ ویلس میں ضابطہ جاتی فریم ورک کی معلومات کے ساتھ این ایس ڈبلیو باندھ سلامتی ضابطہ جاری فریم ورک؛ باندھ سلامتی انتظام کاری کے لیے بہترین طریقہ ہائے کار؛ ڈیم سیفٹی ایکٹ 2021 کے ساتھ  تعمیل میں متعلقہ فریقوں کے لیے متعدد مواقع؛ اور ٹہری باندھ میں باندھ تحفظ انتظام کاری کے طور طریقوں کے موضوع پر ایک تعارفی پرزنٹیشن پیش کی گئی۔

صنعتی اجلاس میں بیک وقت ’’باندھ کے صحتی جائزے‘‘ پر توجہ مرکوز کی گئی اور نائیجیریا میں سیٹلائٹ تصاویر کا استعمال کرتے ہوئےآبی ذخائر اور ڈیم باڈیز ڈیم والیوم کا خود کار طریقے سے پتہ لگانے اور تخمینہ لگانے سمیت متعدد موضوعات کا احاطہ کیا گیا۔

15 ستمبر 2023 کو کانفرنس کے دوسرے دن کا آغاز تکنیکی سیشن سے ہوا جس میں باندھوں کی بازبحالی کے بہترین طور طریقوں پر کیس اسٹڈیز پر توجہ مرکوز کی گئی۔زیر بحث آنے والے موضوعات میں باندھ کی بحالی کے اقدامات اور عالمی بینک کا ڈیم سیفٹی بیسٹ پریکٹس نوٹ؛ 100 سال پرانے کرشن راج ساگر باندھ کی پانی کے اندر پوائنٹنگ اور گراؤٹنگ؛ جوشیارہ بیراج کے یو / ایس دائیں کنارے کے ساتھ پردے کی گراؤٹنگ اور کٹ آف ٹرینچ؛ ڈیم کی بحالی اور بہتری کے منصوبے پر بہترین طرز عمل؛ اور معماری کشش ثقل  باندوں کی سیمنٹ کی خصوصیات کی حامل گراؤٹنگ کا استعمال کرتے ہوئے سیپیج کنٹرول کے اقدامات جیسے موضوعات شامل ہیں۔

دن کے دوسرے نصف حصے میں تکنیکی سیشن ’’آپریشن ، رکھ رکھاؤ اور ایمرجنسی انتظام کاری‘‘ پر مرکوز تھا۔ اس سیشن میں نیو ساؤتھ ویلس میں باندھ کے آپریشن اور رکھ رکھاؤ کو بہتر بنانے کے موضوعات کا احاطہ کرنے والے اہم آپریشنل اور دیکھ بھال کے پہلوؤں پر توجی دی گئی، اصلاحی تکنیک پر مبنی آبی ذخائر آپریشنل گائیڈنس، ٹہری ڈیم کے لیے آپریشنل انفلو فورکاسٹنگ سسٹم کی کارکردگی کا جائزہ جیسے موضوعات شامل تھے۔

اس کے ساتھ ساتھ، ایک مزید تکنیکی سیشن میں  ’’ڈیم کی ناکامیوں اور ڈیم حادثوں سے سبق‘‘ پر روشنی ڈالی گئی جس میں چانگ ڈیم کے لکویفکیشن تجزیے؛ کرم ڈیم کی ناکامی؛ دریائے چیرو، آندھراپردیش کے انّامیّا ڈیم کے ٹوٹنے کے تجزیے؛ اینی کٹم ڈیم کے مٹی کے پشتے پر بنے ہوئے سنک ہولز کی جیوٹیکنیکل تحقیقات  جیسے موضوعات پر احاطہ کیا گیا۔

مندرجہ ذیل تکنیکی سیشن میں ڈیم کی حفاظت اور خطرات انتظام کاری کے ’’خطرات کے تجزیے‘‘ کے پہلو پر توجہ دی گئی۔اس میں مربوط خطرات انتظام کاری؛ بھارتی باندھوں کے لیے خطرات کے تجزیے کا فریم ورک، میتھون ڈیم کا جامع خطرات جائزہ؛ شولیار ڈیم تمل ناڈو کے زلزلے سے متعلق حفاظت کا جائزہ؛ باندھوں کے زلزلے کے خطرے کے تخمینے کی بنیادی باتیں، جیسے موضوعات شامل تھے۔ان پرزنٹیشنوں میں عالمی تناظر اور ڈیم کی حفاظت سے متعلق چنوتیوں سے نمٹنے کے لیے جدید حکمت عملیوں کی نمائش کی گئی۔

ڈیم کی بحالی کی تکنیک اور مواد کے موضوع پر صنعتی سیشن میں ماہرین نے ڈیم کی بحالی میں اہم بصیرت اور پیش رفت ساجھا کی۔اس دوران میسنری باندھوں  میں سیپیج کو کم کرنے کی جانب موزوں سیمنٹ کی خصوصیات کی حامل گراؤٹ مکس کے ڈیزائن کے لیے لیباریٹری اسٹڈیز، پانی کو صاف کرنے اور باندھ کی بحالی؛ واٹر ٹائٹ نیس کو بحال کرنے اور ڈھانچے کی سروس لائف میں اضافے کے لیے باندھوں میں واٹر پروفنگ کے لیے مصنوعی جیو ممبرین کا مؤثر ڈیزائن اور استعمال؛ بڑے باندھوں کی بحالی کے لیے سی ڈبلیو سی کے رہنما خطوط کے ذریعہ سیکا سسٹم کے ساتھ سردار سرووَر ڈیم کی بحالی پر ایک کیس اسٹڈی؛ تباہ شدہ سپل ویز کی مرمت کے لیے مرمتی مواد کا اندازہ؛ ڈیم کی حفاظت کے کچھ پہلو- تلچھٹ اور تیرتے ہوئے مواد کی انتظام کاری؛ اور اپنی باندھوں کی صحت و سلامتی پر گہری نظر، جیسے موضوعات پر احاطہ کیا گیا۔

**********

 (ش ح ۔ا ب ن ۔م ف )

U.No:9586




(Release ID: 1958050) Visitor Counter : 93


Read this release in: English , Hindi , Tamil