ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت
ماحولیات، جنگلات اور ماحولیاتی تبدیلی کی وزارت نے 29 واں عالمی اوزون دن منایا
مونٹریال پروٹوکول: اوزون پرت کو ٹھیک کرنا اور ماحولیاتی تبدیلی کو کم کرنا
Posted On:
16 SEP 2023 3:13PM by PIB Delhi
وزارت ماحولیات، جنگلات اور ماحولیاتی تبدیلی (ایم او ای ایف اینڈ سی سی) نے آج یہاں 29 واں اوزون دن منایا۔ اوزون کا عالمی دن مونٹریال پروٹوکول پر دستخط کی یاد میں 16 ستمبر کو ہر سال منایا جاتا ہے، جو اوزون کو ختم کرنے والے مادوں کی پیداوار اور کھپت کو مرحلہ وار ختم کرنے کے لیے ایک بین الاقوامی ماحولیاتی معاہدہ ہے ، یہ معاہدہ 1987 میں آج ہی کے دن نافذ ہوا تھا۔ اوزون کا عالمی دن ہر سال لوگوں میں اوزون پرت کی تخفیف اور اس کے تحفظ کے لیے کیے جانے والے اقدامات کے بارے میں آگاہی پھیلانے کے لیے منایا جاتا ہے۔اوزون سیل، وزارت ماحولیات، جنگلات اور ماحولیاتی تبدیلی، حکومت ہند 1995 سے قومی اور ریاستی سطح پر عالمی اوزون دن منا رہا ہے۔
اوزون کے عالمی دن 2023 کا موضوع ’’مونٹریال پروٹوکول: اوزون کی پرت کو ٹھیک کرنا اور ماحولیاتی تبدیلی کو کم کرنا‘‘ ہے۔
ماحولیات، جنگلات اور ماحولیاتی تبدیلی کی وزارت کی سکریٹری محترمہ لینا نندن اس تقریب کی مہمان خصوصی تھیں۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انھوں نے اس بات پر زور دیا کہ بھارت مونٹریال پروٹوکول کے نفاذ میں فعال رہا ہے اور اس کی کامیابیوں پر روشنی ڈالی۔
ہائیڈرو فلورو کاربن (ایچ ایف سی) کو مرحلہ وار ڈاؤن کرنے کے لیے مونٹریال پروٹوکول میں کیگالی ترمیم کے نفاذ کی تیاری کے لیے ملک اور نئے اقدامات اٹھائے جارہے ہیں۔ انھوں نے اس موضوع پر وزارت کے ذریعہ منعقدہ مقابلوں میں زبردست ردعمل کے لیے بچوں کی تعریف کی۔ مہمان خصوصی نے ایم او ای ایف سی سی کے دیگر اقدامات بشمول لائف مشن اور ماحولیات کے تحفظ کے لیے مختلف سرگرمیوں کے درمیان ہم آہنگی پر بھی روشنی ڈالی۔
یو این ای پی انڈیا دفتر کے صدر جناب اتل بگئی اور یو این ڈی پی انڈیا دفتر کی ڈپٹی ریزیڈنٹ نمائندہ محترمہ ازابیل ٹچن نے بھی شرکا سے خطاب کیا۔
اس تقریب کی اہم خصوصیات مندرجہ ذیل ہیں:
آگاہی کے مواد کا اجرا
-
اسکولی بچوں کے لیے قومی سطح کے پوسٹر اور نعروں کے مقابلوں کے فاتح اندراج کا اجراء۔
اوزون پرت کے تحفظ کے لیے طلبہ میں شعور بیدار کرنے کے لیے ملک بھر میں اسکولی بچوں کے لیے پوسٹر اور سلوگن رائٹنگ کے زمرے میں مقابلوں کا انعقاد کیا گیا۔ پوسٹر کیٹیگری کے لیے اس مقصد کے لیے تیار کردہ ویب پورٹل کے ذریعے بالترتیب 4686 اندراج اور سلوگن رائٹنگ کیٹیگری میں 1466 اندراج موصول ہوئے۔ جیتنے والوں کے نام ججوں کے پینل نے فائنل کیے۔
-
’دی مونٹریال پروٹوکول: انڈیاز سکسیس اسٹوری ‘ کے 25 ویں ایڈیشن میں مونٹریال پروٹوکول کے نفاذ میں اب تک اوزون کو ختم کرنے والے مادوں کو مرحلہ وار ختم کرنے میں بھارت کی کامیابیوں کو اجاگر کیا گیا ہے۔
مطبوعات کا اجرا
-
انڈیا کولنگ ایکشن پلان (آئی سی اے پی) کی سفارشات پر عمل درآمد کے لیے ایکشن پلان (اے) گھریلو مینوفیکچرنگ اور پیداوار کے شعبے – متبادل ریفریجرنٹ اور ٹکنالوجی (ب) تحقیق اور ترقی اور (ج) سروسنگ سیکٹر۔ آئی سی اے پی میں دی گئی سفارشات اور مختلف ایجنسیوں کی جانب سے مجوزہ اقدامات کے ساتھ آئی سی اے پی میں دی گئی سفارشات کی میپنگ کے بعد تین موضوعاتی شعبوں میں سے ہر ایک کے لیے ایکشن پلان کو حتمی شکل دی گئی ہے، جس میں متعلقہ وزارتوں / محکموں سمیت تمام متعلقہ اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا ہے۔
-
ایچ سی ایف سی فیز آؤٹ مینجمنٹ پلان (ایچ پی ایم پی) کا تیسرا مرحلہ 2023 سے 2030 تک نافذ کیا جائے گا تاکہ 2025 اور 2030 کی ایچ سی ایف سی کی مرحلہ وار تعمیل کی ذمہ داریوں کو پورا کیا جاسکے۔ نئے سازوسامان کی تیاری میں ایچ سی ایف سی کا مرحلہ 31.12024 تک مکمل ہونا چاہیے اور تمام کنٹرولڈ ایپلی کیشنز کے لیے 1.1.2030 تک ایچ سی ایف سی سے مکمل مرحلہ ختم ہونا چاہیے۔
-
’پائیدار ای -کامرس کولڈ چین انفراسٹرکچر‘ پر مطالعہ رپورٹ۔ اس کا مقصد کولڈ چین کے لیے ای کامرس انفراسٹرکچر کی ترقی کے لیے اقدامات کو فروغ دینا ہے جس کے نتیجے میں کولڈ چین سیکٹر کی پائیدار انداز میں مجموعی ترقی ہوگی۔
-
’تربیت یافتہ اور تصدیق شدہ ریفریجریشن اور ایئر کنڈیشننگ سروس ٹیکنیشنز کی خدمات حاصل کرنے کے لیے پبلک پروکیورمنٹ پالیسیز‘پر مطالعہ کی رپورٹ کا مقصد تربیت یافتہ اور تصدیق شدہ تکنیکی ماہرین کے استعمال سے وابستہ فوائد کی جانچ پڑتال کرنا ہے، تاکہ نہ صرف سامان کی کارکردگی کو بہتر بنانے میں ان کے خصوصی علم کے اثر و رسوخ کا جائزہ لیا جاسکے، بلکہ اچھی سروسنگ طریقوں کے ذریعے سامان کی توانائی کی کارکردگی کو بھی فروغ دیا جاسکے۔
دستاویزی فلمیں
-
اوزون پرت کے تحفظ کے بارے میں فطرت کے پیغام کی اینیمیشن ویڈیو
-
مونٹریال پروٹوکول کے نفاذ پر بھارت کی کامیابی کی کہانی پر دستاویزی فلم۔
تقریب میں مہمان خصوصی کی جانب سے پوسٹر اور نعروں کے مقابلوں کی فاتح انٹریز اور مذکورہ بالا مطبوعات کا اجراء بھی کیا گیا۔
مونٹریال پروٹوکول: ایک مختصر پس منظر
اوزون کی پرت زمین کی سطح سے 10 کلومیٹر سے 40 کلومیٹر کے درمیان اسٹراٹوسفیئر میں موجود ہے اور ہمیں سورج سے یو وی تابکاری سے بچاتی ہے۔ اوزون اسٹراٹوسفیئر میں بنتی ہے۔
جسے اسٹراٹواسفیئرک اوزون یا اچھی اوزون کہا جاتا ہے۔ اوزون کی تہہ کے بغیر سورج کی تابکاری براہ راست زمین تک پہنچ جائے گی جس کے انسانی صحت پر برے اثرات مرتب ہوں گے یعنی آنکھوں کا موتیا، جلد کا کینسر وغیرہ اور زراعت، جنگلات اور سمندری زندگی پر منفی اثرات مرتب ہوں گے۔ کلورین اور برومین پر مشتمل انسانی ساختہ کیمیکلز سٹراٹواسفیئر تک پہنچتے ہیں اور کیٹالیٹک رد عمل کے ایک پیچیدہ سلسلے سے گزرتے ہیں ، جس سے اوزون کی تخفیف ہوتی ہے۔ ان کیمیکلز کو اوزون ڈیپلیٹنگ ماد ے ہا جاتا ہے۔
اوزون پرت کے تحفظ سے متعلق بین الاقوامی معاہدہ ویانا کنونشن 1985 میں نافذ العمل ہوا تھا۔ اس کنونشن کے تحت مونٹریال پروٹوکول 1987 میں نافذ العمل ہوا جس کا مقصد زمین کی اوزون پرت کی حفاظت کے لیے اوزون پرت کی مرمت کرنا تھا۔
مونٹریال پروٹوکول اوزون کو ختم کرنے والے مادوں کو مرحلہ وار ختم کرنے کے لیے عملی ، قابل عمل کاموں کا ایک مجموعہ فراہم کرتا ہے۔ اور بین الاقوامی برادری کی طرف سے دکھائے جانے والے تعاون اور عزم کی بے مثال سطح کی وجہ سے اب تک کے سب سے کامیاب اور مؤثر ماحولیاتی معاہدوں میں سے ایک ہے جس پر بات چیت اور عمل درآمد کیا گیا ہے۔
مونٹریال پروٹوکول کے نفاذ میں بھارت کی کامیابیاں
بھارت جون 1992 سے مونٹریال پروٹوکول کے فریق کی حیثیت سے مونٹریال پروٹوکول پر کامیابی سے عمل درآمد کر رہا ہے اور اس کے اوزون کو کم کرنے والے مادے پروٹوکول کے مرحلہ وار شیڈول کے مطابق منصوبوں اور سرگرمیوں کو مرحلہ وار ختم کر رہے ہیں۔ بھارت نے مونٹریال پروٹوکول مرحلے کے شیڈول کے مطابق یکم جنوری 2010تک کنٹرول شدہ استعمال کے لیے کلوروفلورو کاربن، کاربن ٹیٹرا کلورائڈ، ہیلونز، میتھائل برومائڈ اور میتھائل کلوروفارم کو مرحلہ وار ختم کردیا ہے۔ فی الحال مونٹریال پروٹوکول کے تیز رفتار شیڈول کے مطابق ہائیڈروکلوروفلوروکاربنز (ایچ سی ایف سی) کو مرحلہ وار ختم کیا جارہا ہے۔ ہائیڈرو کلوروفلورو کاربن فیز آؤٹ مینجمنٹ پلان (ایچ پی ایم پی) مرحلہ 2پر 2012 سے 2016 تک کامیابی سے عمل درآمد کیا گیا ہے اور ہائیڈرو کلوروفلورو کاربن فیز آؤٹ مینجمنٹ پلان (ایچ پی ایم پی) مرحلہ دوم فی الحال 2017 سے نافذ العمل ہے اور 2024 کے اختتام تک مکمل ہوجائے گا۔ ایچ پی ایم پی مرحلہ دوم کے نفاذ کے دوران ، بھارت نے سخت فوم کی تیاری میں ایچ سی ایف سی - 141 بی کے استعمال کو مکمل طور پر ختم کردیا ، جو اس سنگ میل کو حاصل کرنے والے ترقی پذیر ممالک میں پہلا ہے۔ 35.1.1 تک بیس لائن سے 2020 فیصد کمی کے ہدف کے مقابلے میں ، بھارت نے 44 فیصد کی کمی حاصل کی ، جو اوزون پرت کے تحفظ میں بھارت کی کوششوں کو اجاگر کرتی ہے۔
2023-2030 تک ایچ پی ایم پی مرحلہ 3کے نفاذ کے حصے کے طور پر ، نئے آلات کی تیاری میں ایچ سی ایف سی کو مرحلہ وار ختم کردیا جائے گا۔ ایچ پی ایم پی اسٹیج تھری کے نفاذ سے بھارت مونٹریال پروٹوکول کے تحت سال 2024 کے لیے ایچ سی ایف سی کے کنٹرول اہداف کی تعمیل حاصل کرسکے گا۔ اس کے علاوہ ایچ پی ایم پی اسٹیج تھری کے نتیجے میں 2025 کے بعد سے کاربن ڈائی آکسائیڈ کے اخراج میں 2030,19,239 ٹن کمی آئے گی۔
اوزون کو ختم کرنے والے مادوں کے مرحلے سے ہائیڈروفلورو کاربن (ایچ ایف سی) کی نشوونما ہوئی ، جو او ڈی ایس کے متبادل کے طور پر استعمال ہوتا ہے ، خاص طور پر ریفریجریشن اور ایئر کنڈیشننگ کے شعبے میں۔ اگرچہ ایچ ایف سی اوزون پرت کو ختم نہیں کرتے ہیں ، لیکن ان میں گلوبل وارمنگ کی صلاحیت 12 سے 14000 تک ہے ، جس سے آب و ہوا پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ 2016 کے دوران مونٹریال پروٹوکول کے تحت کنٹرول شدہ مادوں کی فہرست میں ایچ ایف سی کو شامل کرنے کے فیصلے کے نتیجے میں مونٹریال پروٹوکول میں کیگالی ترمیم ہوئی ، جس کے تحت تمام فریق آہستہ آہستہ ایچ ایف سی کی کھپت اور پیداوار کو کم کریں گے۔ کیگالی ترمیم کے تحت بھارت 4 مراحل میں کنٹرولڈ استعمال کے لیے ایچ ایف سی کی پیداوار اور کھپت کو 2032 تک مکمل کرے گا جس میں مجموعی طور پر 10 فیصد 2032 میں، 20 فیصد2037 میں، فیصدمیں 2042 میںاور 85 فیصد 2047 میں کمی ہوگی۔
بھارت نے ستمبر 2021 کے دوران مونٹریال پروٹوکول میں کیگالی ترمیم کی توثیق کی ہے جس کے تحت صنعت کے اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ قریبی تعاون میں ایچ ایف سی کو مرحلہ وار ڈاؤن کرنے کے لیے قومی حکمت عملی 2023 تک تیار کی جائے گی۔
کولنگ کی طلب کو کم کرنے، ریفریجرنٹ منتقلی، توانائی کی کارکردگی کو بڑھانے اور ٹکنالوجی کے اختیارات کو آگے بڑھانے کے لیے ایک مربوط طویل مدتی وژن رکھنے کے لیے ، ایم او ای ایف سی سی نے مارچ 2019 کے دوران انڈیا کولنگ ایکشن پلان (آئی سی اے پی) تیار اور لانچ کیا ہے ، جو دنیا میں اپنی نوعیت کا پہلا منصوبہ ہے ، جس کا مقصد ریفریجرنٹ کے کم استعمال سے متعلق سماجی ، اقتصادی اور ماحولیاتی فوائد فراہم کرنے کی صلاحیت رکھنے والے اقدامات میں ہم آہنگی کی تلاش کرنا ہے، ماحولیاتی تبدیلی کو کم کرنے اور پائیدار ترقی کے اہداف 20 سالہ وقت کے افق کے ساتھ۔
آئی سی اے پی نے سماجی و اقتصادی تعاون کو زیادہ سے زیادہ بڑھانے کے لیے جاری سرکاری پروگراموں اور اسکیموں کے ساتھ ہم آہنگی کی سفارش کی ہے۔ حکومت ہند نے آئی سی اے پی میں دی گئی سفارشات کو عملی جامہ پہنانے کے لیے اقدامات کیے ہیں جس میں ہر موضوعی شعبے کے لیے سفارشات کا نقشہ تیار کیا گیا ہے ، جس میں جاری سرکاری پروگراموں / اسکیموں اور مطلوبہ پالیسی اور ریگولیٹری مداخلتوں کی نشاندہی سمیت مذکورہ اہداف کے حصول کے لیے کیے جانے والے اقدامات کی فہرست شامل ہے۔ موضوعاتی شعبوں کے لیے ایکشن پوائنٹس (1) عمارتوں میں اسپیس کولنگ (2) کولڈ چین (3) گھریلو مینوفیکچرنگ اور پیداوار کا شعبہ – متبادل ریفریجرنٹ اور ٹکنالوجی (4) ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ اور (5) سروسنگ سیکٹر کو حتمی شکل دے دی گئی ہے اور متعلقہ نوڈل وزارتوں / محکموں / ایجنسیوں کے ذریعہ ان پر عمل درآمد کیا جارہا ہے۔ (1) گھریلو مینوفیکچرنگ اور پیداوار کے شعبے – متبادل ریفریجرنٹس اور ٹیکنالوجیز (2) ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ اور (3) سروسنگ سیکٹر کے لیے ایکشن پوائنٹس آج جاری کیے جارہے ہیں۔
آئی سی اے پی سے ابھرنے والے اقدامات کے نفاذ سے کیگالی ترمیم کے تحت ایچ ایف سی مرحلے کے نفاذ کے دوران آب و ہوا دوست متبادل کو اپنانے اور توانائی کی کارکردگی کو فروغ دینے کی کوششوں میں مدد ملے گی ، جو بھارت کی آب و ہوا کی کارروائی میں نمایاں کردار ادا کرے گی۔
ایچ ایف سی سے کم جی ڈبلیو پی متبادل میں منتقلی میں بھارت کو درپیش چیلنجوں پر غور و خوض کرنے ، کم جی ڈبلیو پی ریفریجرنٹ تیار کرنے میں دیسی صلاحیتوں کی تعمیر اور کم جی ڈبلیو پی ریفریجرنٹ سے نمٹنے کے لیے انسانی وسائل کو بہتر بنانے کے لیے ، وزارت 4 اگست 2023 کو منعقدہ نصف روزہ ورکشاپ کی بنیاد پر ، دیسی ترقی کے لیے ایک ایکشن پلان پر کام کررہی ہے ، جو اگلی نسل کے کم جی ڈبلیو پی ریفریجرنٹ کی گھریلو مینوفیکچرنگ کی حوصلہ افزائی کرتی ہے۔ آر اینڈ ڈی اور تعلیمی اداروں اور حکومت کی وزارتوں / محکموں کے ساتھ قریبی تعاون میں کیگالی ترمیم کے تحت ایچ ایف سی ز کو مرحلہ وار ڈاؤن کے دوران حفاظتی معیارات کے ساتھ کولنگ آلات کو ٹھنڈا کرنا اور موجودہ افرادی قوت کی مہارت کو بہتر بنانا۔
اوزون سیل، ایم او ای ایف سی سی نے 8 انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹکنالوجی (مدراس، روڑکی، کانپور حیدرآباد، وارانسی، پٹنہ، کھڑگپور اور تروپتی) کے ساتھ تعاون کیا ہے تاکہ کم گلوبل وارمنگ ممکنہ کیمیکلز کی تحقیق اور ترقی کو فروغ دیا جاسکے۔
اوزون کا عالمی دن ہمیں یاد دلاتا ہے کہ اوزون نہ صرف زمین پر زندگی کے لیے اہم ہے بلکہ ہمیں آنے والی نسلوں کے لیے اوزون کی پرت کی حفاظت جاری رکھنی چاہیے۔
***
(ش ح – ع ا – ع ر)
U. No. 9580
(Release ID: 1957998)
Visitor Counter : 180