سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت

سائبرجرائم انویسٹی گیشن ٹول تیار کیا گیا ہے جو انسانوں کو نشانہ بنانے والے سائبر حملوں کا سراغ لگا سکتا ہے

Posted On: 13 SEP 2023 3:50PM by PIB Delhi

سائبر جرائم کی تحقیقات کا ایک نیا ٹول جلد ہی انسانوں کو نشانہ بنانے والے سائبر حملوں کا سراغ لگانے کے قابل ہو جائے گا، جیسے انشورنس فراڈ، آن لائن ازدواجی فراڈ وغیرہ۔ٹی ٹی پی(حکمت عملی، تکنیک اور طریقہ کار)پر مبنی سائبرجرائم تحقیقاتی فریم ورک نامی ٹول سائبرجرائم کو ٹریک کرنے اور ان کی درجہ بندی کرنے میں مدد کر سکتا ہے، جو کیس کو حل کرنے کے لیے درکار شواہد کی زنجیر کی نشاندہی کرسکتا ہے اور مجرموں کو سزا دینے کے لیے فریم ورک پر شواہد کی نقشہ سازی کرسکتا ہے۔

سائبرجرائم کے واقعات سے کئی ریاستوں میں ایک کروڑ فی دن کا نقصان ہوتا ہے۔ زیادہ تر خواتین، عمر رسیدہ اور غریب افراد کو نشانہ بنایا جاتا ہے جس کے نتیجے میں وہ اپنی زندگی بھر کی بچت سے محروم ہوجاتے ہیں۔ سائبرجرائم کی تحقیقات کی تعداد ہندوستان میں سائبر جرائم کی خبروں کی تعداد سے نمایاں طور پر کم پائی گئی۔ اس طرح کے سائبرجرائم کی تفتیش کا انحصار متاثرین کی ایف آئی آر کے بیانات پر ہوتا ہے، جن کی سائبر خواندگی عام طور پر انتہائی کم ہوتی ہے۔ اس لیے ان کے بیانات اکثر تفتیش کاروں کو گمراہ کرتی ہیں یا ان کے توجہ کو ہٹا نے والے ہوتے ہیں۔ واقعہ کی اطلاع دینے کے بعد متاثرین اکثر رابطہ نہیں رکھتے، جس کی وجہ سے جرم کا سراغ لگانا اور بھی مشکل ہو جاتا ہے۔

سائبرجرائم کی تحقیقات کی کامیابی کے لیے، ایک مناسب فریم ورک کی ضرورت تھی جو متاثرہ کی ایف آئی آر سے کلیدی نکات نکال سکے، تفتیش کاروں کو رپورٹ شدہ سائبر جرائم کے بارے میں کافی معلومات فراہم کر سکے ،تاکہ اسے منظم اور مکمل طور پر درجہ بندی کر سکیں اور پہلے سے موجود جرائم کے راستوں کی بنیاد پر پیروی کرنے کے اقدامات کی نشاندہی کر سکیں۔ اس کے ساتھ ساتھ  مندرجہ ذیل مرحلے کا فیصلہ کرنے اور آخر کار مجرموں کو سزا دینے کے لیے اٹھائے گئے اقدامات کے نقشے کے ثبوت کی تیاری کرسکیں۔ سائبر جرائم کے واقعات کے ردعمل کے لیے ابھی تک کوئی جامع فریم ورک موجود نہیں ہے۔

اس خلا کو پُر کرنے کے لیے آئی آئی ٹی کانپور میںI-ہب این ٹی آئی ایچ اے سی فاؤنڈیشن(سی3 آئی ایچ یو بی) نے نیشنل مشن آن انٹر ڈسپلنری سائبر فزیکل سسٹمز (این ایم-آئی سی پی ایس) کے تحت محکمہ سائنس اور ٹیکنالوجی(ڈی ایس ٹی)کے تعاون سے گرفتاری کے لیے ایک سائبر مجرمین کے جرائم پر عملدرآمد کے لائف سائیکل میں آپریشن کا طریقہ کار اور ٹول تیار کیا۔

اسے لٹریچر اسٹڈی، کیس اسٹڈیز، فریم ورک بلڈنگ، فریم ورک میں پہلے سے موجود جرائم کو شامل کرنے، انٹرایکٹیو فریم ورک نیویگیٹر کو تیار کرنے اور حقیقی کیسز کو فریم ورک پر نقش کرنے کی مدد سے تیار کیا گیا تھا۔

یہ ٹیکنالوجی جرم پر عمل درآمد کا ایک اندازاً راستہ بنا سکتی ہے اور صارف سے حاصل کردہ مطلوبہ الفاظ کے سیٹ کی بنیاد پر جرائم کا راستہ تجویز کر سکتی ہے۔ یہ مختلف جرائم میں استعمال ہونے والے موڈس آپریڈی (آپریشن کے موڈ) کا موازنہ بھی کر سکتا ہے اور صارف کے کردار کو منظم کر سکتا ہے اور جرائم کے راستوں کے لیے سرگرمی کو ٹریک کر سکتا ہے۔

ٹی ٹی پی پر مبنی تفتیشی فریم ورک انتہائی مؤثر ہو سکتا ہے، کیونکہ یہ ان فارموں اور طریقوں کی تعداد کو محدود کرتا ہے، جن سے تفتیش کی جا سکتی ہے اور بنیادی طور پر مجرموں کے ٹی ٹی پی پر انحصار کرتے ہیں۔ اس سے سائبرمجرموں  کو درست اور تیزی سے سزا مل  سکے گی ۔

ترقی یافتہ سائبر جرائم انویسٹی گیشن فریم ورک اور ٹول کے نفاذ سے، جو اب پولیس کے ساتھ تعیناتی کے لیے تیار ہے، سائبرمجرمین کو باآسانی ٹریک کیا جا سکتا ہے اور ملک بھر میں سائبر جرائم کی سرگرمیوں کو کم کیا جا سکتا ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image00171XP.jpg

 

پہلے سے طے شدہ جرم کے راستے کی تلاش-تیار شدہ ٹول کا اسکرین شاٹ

 

************

 

ش ح۔ج ق۔ن ع

(U: 9464)



(Release ID: 1956991) Visitor Counter : 96


Read this release in: English , Hindi , Telugu