سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے بتایا کہ بھارت نے 9 سالوں میں 350 سے آج ایك لاکھ نئی صنعتوں تک ناقابل یقین چھلانگ لگائی ہے
وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں یہ تیز رفتار ترقی ہے
ہندوستان نے سائبر سیکورٹی، کوانٹم کمپیوٹنگ، مصنوعی ذہانت، بغیر پائلٹ کے فضائی گاڑیاں وغیرہ جیسی ٹیکنالوجیز کا استعمال کرکے اپنے دفاعی منظر نامے کو انقلاب آفریں بنانے کے لئے مُخل قسم كی ٹیکنالوجیز کی صلاحیت کو تسلیم کیا ہے: ڈاکٹر جتیندر سنگھ
خلائی شعبے میں ہندوستان کی لمبی چھلانگ، چاند کے جنوبی قطب پر سب سے پہلے اترنا خلائی شعبے کو نجی بازی گروں کیلئے کھولنے سے ہی ممکن ہوا ہے: ڈاکٹر جتیندر سنگھ
دنیا ہماری قیادت میں چلنے کے لئے تیار ہے کیونکہ بھارت اب ٹیکنالوجی سے چلنے والی فوجی اور اقتصادی طاقت ہے: ڈاکٹر جتیندر سنگھ
Posted On:
12 SEP 2023 7:38PM by PIB Delhi
سائنس اور ٹیکنالوجی كے مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج( وزیر اعظم كے دفتر، عملہ، عوامی شکایات، پنشن، ایٹمی توانائی اور خلائی امور كے وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آج کہا كہ بھارت نے نو سالوں میں 350 سے آج ایك لاکھ نئی صنعتوں تک ناقابل یقین چھلانگ لگائی ہے۔ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں یہ تیز رفتار ترقی ہے جو تکنیکی مداخلتوں کے ذریعے جامع ترقی اور پائیدار ترقی کا بھی ثبوت ہے۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ آئی آئی ٹی جموں میں نارتھ ٹیک سمپوزیم 2023 سے خطاب کر رہے تھے۔
اپنے خطاب کے دوران ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا كہ ہندوستان نے سائبر سیکورٹی، کوانٹم کمپیوٹنگ، مصنوعی ذہانت، بغیر پائلٹ کے فضائی گاڑیاں وغیرہ جیسی ٹیکنالوجیز کا استعمال کرکے اپنے دفاعی منظر نامے کو انقلاب آفریں بنانے کے لیے خلل آمیز ٹیکنالوجیز کی صلاحیت کو تسلیم کیا ہے۔ اس سے نہ صرف ملک کی قومی سلامتی میں اضافہ ہوتا ہے بلکہ دفاعی شعبے میں ہندوستان کو عالمی ٹیکنالوجی لیڈر کے طور پر بھی جگہ ملتی ہے۔
بین الضابطہ سائبر فزیکل سسٹمز کے قومی مشن کے ایک حصے کے طور پر تیار کردہ یا تیار کی جانے والی کچھ اہم خلل ڈالنے والی ٹیکنالوجیز کی مثالیں دیتے ہوئے جنہیں ڈی ایس ٹی کے ذریعہ نفذ کیا گیا ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آئی آئی مدراس میں ٹی آئی ایچ کا ذکر کیا، یعنی آئی آئی ٹی پرورتک ٹیکنالوجیز فاؤنڈیشن۔ یہ دفاعی اہلکاروں کے لیے ایک محفوظ موبائل فون تیار کرنے پر کام کر رہا ہے۔ آئی ہب کوانٹم آئی آئی ایس ای آر واقع پونے میں قائم کیا گیا۔
کوانٹم ٹیکنالوجیز کے ایٹم انٹرفیرومیٹری پر مبنی سینسنگ اور نیویگیشن ڈیوائسز تیار کرنے کے شعبے میں آئی آئی ٹی روڑکی میں ٹی آئی ایچ یعنی آئی ہب دیویا سمپرك آئی ڈی آر دوت ایم كے - 1 کی مدد کرتا ہے۔ یہ انسداد دہشت گردی/انسداد بغاوت اور کمرے میں مداخلت کی کارروائیوں کے دوران ہندوستانی مسلح افواج کی مدد کرنے کے لیے ہندوستان کا پہلا دیسی نینو ڈرون ہے۔ آئی آئی ٹی منڈی میں ٹی آئی ایچ یعنی ہیومن کمپیوٹر انٹریکشن )ایچ سی آئی( فاؤنڈیشن نیول کامبیٹ مینجمنٹ سسٹم تیار کر رہا ہے۔ آئی آئی ایس سی بنگلورو میں ٹی آئی ایچ ترقی پذیر ہے جو آٹومیشن سسٹم وغیرہ کے عین مطابق کنٹرول کے لیے مربوط روبوٹک جوائنٹ ایکچویٹرز تیار كر رہی ہے۔ یہ بتاتے ہوءے انہوں نے کہا كہ یہ خلل ڈالنے والی ٹیکنالوجیز مسلسل تیار ہو رہی ہیں اور فوجی کارروائیوں پر ان کے اثرات بڑھتے رہیں گے۔ جدید دور میں فوجی برتری اور قومی سلامتی کو برقرار رکھنے کے لیے ان ٹیکنالوجیز کو اپنانا اور استعمال کرنا ضروری ہوگا۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے یہ بھی کہا كہ 2014 سے پہلے تقریباً 350 نءی صنعتیں تھیں لیکن جب وزیر اعظم مودی نے لال قلعہ کی فصیل سے واضح پكار دی اور 2016 میں خصوصی اسٹارٹ اپ اسکیم شروع کی گئی تو آج 1.25 لاکھ سے زیادہ نئی صنعتیں ہیں اور 110 سے زیادہ یونیکورن کے ساتھ زبردست چھلانگ لگاءی گءی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بائیوٹیک سیکٹر میں، 2014 میں 50 سے كچھ زیادہ نءی صنعتیں تھیں۔ اب ہمارے پاس 6000 نئی بائیوٹیک صنعتیں ہیں۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے مزید کہا کہ خلائی سیکٹر میں ہندوستان کی لمبی چھلانگ تبھی ممکن ہوئی جب وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے اس سیکٹر کو ماضی کی بیڑیوں سے "آزاد" کرنے کا جرأت مندانہ فیصلہ كیا۔ مجموعی طور پر ہندوستان کی خلائی معیشت آج تقریباً 8 بلین ڈالر پر کھڑی ہے 2040 تک یہ بڑھ کر 40 بلین ڈالر تک پہنچ سکتی ہے۔ لیکن اگر ہم آرتھر ڈی لٹل رپورٹ کو دیکھیں تو ہم 2040 تک 100 بلین ڈالر تک پہنچ سکتے ہیں۔ یہ بہت بڑی چھلانگ ہوگی۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا كہ خلائی ٹیکنالوجی کو کھولنے کے ساتھ ملک کے عام لوگ چندریان-3 یا آدتیہ جیسے بڑے خلائی واقعات کے آغاز کا مشاہدہ کرنے کے قابل ہو گئے ہیں۔ چندریان 3 کے دوران تقریباً 10,000 لوگ آدتیہ لانچ کو دیکھنے آئے تھے اور تقریباً 1000 نامہ نگار موجود تھے۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا كہ دنیا كے سامنے آج بھارت ہر میدان میں برابر کا شراکت دار ہے۔ حال ہی میں دہلی اعلامیہ کو اپنانے کے ساتھ اختتام پذیر جی 20 سربراہی اجلاس اس کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ اس نے بھارت کی تکنیکی صلاحیتوں کے ساتھ ساتھ معاشی طاقت کو بھی ظاہر کیا ہے۔
ڈاکٹر جتیندر نے مزید کہا كہ بھارت کی جی 20 صدارت اور چندریان-3 کی کامیابی کے ساتھ ملک کا خلاءی افتخار دونوں ہم وقت واقعات ہیں۔ بھارت کا پرچم كا چاند کے جنوبی قطب پر بلند ہونا وزیر عظم نریندر مودی کی قیادت میں خلائی ٹیکنالوجی میں برتری كا مظہر ہے۔
***
ش ح۔ ع س۔ ک ا
(Release ID: 1956790)
Visitor Counter : 120