امور صارفین، خوراک اور عوامی تقسیم کی وزارت

کنزیومر پروٹیکشن ایکٹ، 2019 صارفین کے تحفظ کی دفعات کو مضبوط کرنے کے لیے ہے


کنزیومر پروٹیکشن ایکٹ، 2019 آن لائن لین دین میں شامل صارفین کو تحفظ فراہم کرتا ہے

Posted On: 02 AUG 2023 6:21PM by PIB Delhi

امور صارفین ، خوراک اور سرکار نظام تقسیم کے مرکزی وزیر مملکت جناب اشونی کمار چوبے نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں   بتایا کہ  گلوبلائزیشن، آن لائن پلیٹ فارمز، ای کامرس مارکیٹس وغیرہ کے نئے دور میں خاص طور پر صارفین کے تحفظ کی دفعات کو مزید مضبوط کرنے کے لیے، کنزیومر پروٹیکشن ایکٹ، 2019 کو کنزیومر پروٹیکشن ایکٹ 1986 کو تبدیل کرکے نافذ کیا گیا ہے۔ یہ ایکٹ  آن لائن لین دین میں شامل صارفین کے لیے تحفظ فراہم کرتا ہے۔ کنزیومر پروٹیکشن ایکٹ 2019 نے صارف کی تعریف کا دائرہ وسیع کر دیا ہے تاکہ ایسے افراد کو شامل کیا جا سکے جو آن لائن یا الیکٹرانک ذرائع سے سامان یا خدمات خریدتے یا حاصل کرتے ہیں جو کنزیومر پروٹیکشن ایکٹ 1986 میں موجود نہیں تھے۔ کنزیومر پروٹیکشن ایکٹ 2019 میں بھی کسی بھی آڈیو یا بصری تشہیر، نمائندگی، توثیق یا  الیکٹرانک میڈیا، انٹرنیٹ یا ویب سائٹ کے ذریعے کیے گئے اعلان کے طور پر اشتہار کی تعریف شامل ہے۔

کنزیومر پروٹیکشن ایکٹ، 2019 کی دفعات کے تحت، 24 جولائی 2020 سے  ایک سنٹرل کنزیومر پروٹیکشن اتھارٹی (سی سی پی اے) قائم کی گئی ہے تاکہ معاملات کو ریگولیٹ کیا جا سکے، جس کی مدد سے جھوٹے یا گمراہ کن اشتہارات سے متعلق جو عوام اور صارفین کے مفادات کو نقصان پہنچاتے ہیں،پر قدغن لگ سکے

سی سی پی اے نے گمراہ کن اشتہارات کی روک تھام کے رہنما خطوط اور گمراہ کن اشتہارات کی توثیق، 2022 کو 9 جون 2022 کو نوٹی فائی کیا ہے جس کا مقصد گمراہ کن اشتہارات پر روک لگانا اور ان صارفین کا تحفظ کرنا ہے، جن کا اس طرح کے اشتہارات سے استحصال ہوا ہے یا اس سے متاثر ہوئے ہیں۔ ان رہنما خطوط کے مطابق، اشتہارات کی توثیق کے لیے مستعدی کی ضرورت ہوتی ہے تاکہ اشتہار میں ایسی کسی بھی توثیق کو ایسی نمائندگی کرنے والے فرد، گروہ یا تنظیم کی حقیقی، معقول طور پر موجودہ رائے کی عکاسی کرنی چاہیے اور شناخت شدہ سامان، پروڈکٹ یا سروس کے ساتھ اس کے بارے میں مناسب معلومات، یا تجربے پر مبنی ہونی چاہیے اور دوسری صورت میں فریب نہیں ہونا چاہیے۔ اس کےعلاوہ ، یہ رہنما خطوط یہ بتاتے ہیں کہ جہاں توثیق کرنے والے اور توثیق شدہ پروڈکٹ کے تاجر، مینوفیکچرر یا مشتہر کے درمیان کوئی تعلق موجود ہے جو کہ مادی طور پر توثیق کی قدر یا ساکھ کو متاثر کر سکتا ہے اور سامعین سے اس کنکشن کی معقول توقع نہیں کی جاتی ہے، ایسا تعلق توثیق کرتے وقت مکمل طور پر ظاہر کیا جائے۔

سی سی پی اے نے دیگر چیزوں کے ساتھ ساتھ ای کامرس کمپنیوں کو مشورے جاری کیے ہیں کہ وہ صارفین کی زندگی کے لیے خطرناک مصنوعات یا خدمات کی تیاری، فروخت یا فہرست سازی سے باز رہیں جس میں کار سیٹ بیلٹ الارم سٹاپ کلپس کی فروخت اور فہرست سازی، غیر قانونی فروخت اور وائرلیس جیمرز کی سہولت شامل ہے اور تمام مارکیٹ پلیس ای کامرس پلیٹ فارمز کو مشورہ دیا کہ وہ ای کامرس رولز 2020 کے مطابق فروخت کنندگان کی فراہم کردہ معلومات کو ظاہر کریں۔ سی سی پی اے نے صارفین کو ایسی اشیاء خریدنے سے خبردار کرتے ہوئے دو حفاظتی نوٹس بھی جاری کیے ہیں جن میں درست آئی ایس آئی  مارک نہیں ہے اور لازمی بی آئی ایس  معیارات کی خلاف ورزی ہے، جیسے ہیلمٹ، پریشر ککر اور کھانا پکانے کے گیس سلنڈر اور دیگر گھریلو سامان جن میں  الیکٹرک  واٹر ہیٹر، سلائی مشینیں، مائکروویو اوون، ایل پی جی کے ساتھ گھریلو گیس کے چولہے وغیرہ شامل ہیں۔

کنزیومر پروٹیکشن ایکٹ 2019  نےواضح طور پر اپنے دائرہ کار میں ای کامرس لین دین کو شامل کیاہے، ای کامرس کو ڈیجیٹل یا الیکٹرانک نیٹ ورک پر ڈیجیٹل مصنوعات سمیت اشیا یا خدمات کی خرید و فروخت کے طور پر بیان کرتا ہے۔

صارفین کو ای کامرس میں غیر منصفانہ تجارتی طریقوں سے بچانے کے لیے، صارفین کے امور کے محکمے نے کنزیومر پروٹیکشن ایکٹ کی دفعات کے تحت کنزیومر پروٹیکشن (ای کامرس) رولز، 2020 کو پہلے ہی نوٹی فائی کر دیا ہے۔ یہ ضوابط، دوسری باتوں کے ساتھ، ای کامرس اداروں کی ذمہ داریوں کا خاکہ پیش کرتے ہیں اور گراہک  کی شکایات کے ازالے کے لیے التزامات  سمیت  مارکیٹ پلیس اور انوینٹری ای کامرس اداروں کی ذمہ داریوں کی وضاحت کرتے ہیں ۔

محکمہ نے غیر منصفانہ تجارتی طریقوں کے ظہور کو دیکھا ہے جسے ‘‘ڈارک پیٹرن’’ کہا جاتا ہے جس میں صارفین کو دھوکہ دینے، زبردستی کرنے یا ان کے بہترین مفاد میں نہ ہونے والے انتخاب کرنے کے لیے ڈیزائن اور انتخاب کے فن تعمیر کا استعمال شامل ہے۔ صارفین کے امور کے محکمے (ڈی او سی اے) نے 13 جون 2023 کو ممبئی میں ایڈورٹائزنگ اسٹینڈرز کونسل آف انڈیا (اے ایس سی آئی)، ای کامرس کمپنیوں، صنعتی انجمنوں وغیرہ سمیت مختلف اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ ایک انٹرایکٹو مشاورت کا انعقاد کیا۔صارفین کے امور کے محکمہ نے ای- کامرس کمپنیوں، صنعتی انجمنوں سے زوردے کر کہا ہے کہ وہ اپنے پلیٹ فارم کے آن لائن انٹرفیس میں کسی ایسے ڈیزائن یا پیٹرن کو شامل کرنے سے گریز کریں جو صارفین کے انتخاب کو دھوکہ دے یا اس میں ہیرا پھیری کرے اور ‘ڈارک پیٹرن’ کے زمرے میں آئے۔

*************

ش ح ۔ع ح ۔ ج ا

U. No. 9362



(Release ID: 1956380) Visitor Counter : 160


Read this release in: English