بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی راستوں کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

ساحلی جہازرانی کی مال برداری

Posted On: 04 AUG 2023 3:50PM by PIB Delhi

بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کے مرکزی وزیر جناب سربانند سونووال نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں یہ جانکاری  دی ہے۔

گذشتہ تین برسوں میں ساحلی  جہازرانی کی مال برداری کی تفصیلات درج ذیل ہیں:

 

گذشتہ تین برسوں ساحلی جہازرانی کی مال برداری(ایم ایم ٹی پی اے )

ساحلی تجارتی سامان

2020-21

2021-22

2022-23

میزان (ایم ایم ٹی پی اے )

114

133

151

 

 

 

 

 

 

ساگرمالا پروگرام کے تحت، تجارتی اشیاء اورسامان  کی روایتی زمین پرمبنی نقل و حمل کوتبدیل کرکے  ساحلی جہاز رانی کے موڈ میں منتقل کرنے کی  سہولت فراہم کرنے کے لیے مختلف  پہل قدمیاں اور منصوبے شروع کیے گئے ہیں۔ ساحلی جہاز رانی کے ذریعے مال برداری  میں اضافہ کرنے کے لیے حکومت نے درج ذیل اقدامات کیے ہیں:

(i) ساگرمالا پروگرام کی   ساحلی گودی  اسکیم کے تحت بنیادی ڈھانچے کی  تعمیر  کے لیے مالی مدد فراہم کی جاتی ہے تاکہ سمندری/قومی آبی گزرگاہوں کے ذریعہ تجارتی سامان اوراشیاء /مسافروں کی نقل و حرکت کو فروغ دیا جا سکے۔ ساگرمالا پروگرام کے تحت، ساحلی گودیوں، گودی کے پکے کناروں ،  مسافروں کے لئے بحری جہازسے اترنے کے چبوتروں  وغیرہ کی ترقی کے لیے 2985 کروڑ روپے کے بقدر 75 پروجیکٹوں کو منظوری دی گئی ہے، جن میں سے 849 کروڑ روپے کے بقدر 15 پروجیکٹ مکمل ہو چکے ہیں۔

(ii) تجارتی سامان اوراشیاء کی جہازرانی کے ایکٹ کی دفعہ  407 کے تحت ان کنٹینربرداری جہازوں کو  لائسنس میں نرمی  دی جاتی ہے جو کہ ایگزم یعنی برآمدات اوردرآمدات کے  کنٹینرز اور خالی کنٹینرز کو باہر جانے والی نقل و حمل کے لیے نقل و حمل کی بندرگاہوں پر لے جا تے ہیں ؛ اور زرعی، ماہی گیری، باغبانی، کھادوں اور جانوروں کی اشیاء کو لے جانے والے غیر ملکی پرچم بردار جہازوں کو بھی لائسنس میں نرمی دی جاتی ہے۔ شرط یہ ہے کہ ساحلی لیگ کے شروع میں جہاز پر سوار سامان کا کم از کم 50فیصد حصہ ان اشیاء پر مشتمل ہو۔

(iii) بڑی بندرگاہوں کی طرف سے ساحلی تجارتی سامان اوراشیاء پر جہازوں کو جہاز اور تجارتی اشیاء  سے متعلق چارجز پر 40فیصد کی رعایت دی جاتی ہے۔

(iv) ساحلی جہازوں کے لیے ترجیحی  گودی  پالیسی کو مشتہر کیا گیا ہے تاکہ ساحلی جہازوں کے  تجارتی سامان  کو اتارنے اورچڑھانے میں لگنے والے وقت کو  کم کیا جا سکے اور ان کے استعمال کو بہتر بنایا جا سکے۔

(v) ہندوستانی  پرچم بردار بحری  جہازوں میں استعمال ہونے والے بنکر ایندھن پر جی ایس ٹی کو فیصد سے کم کر کے 5فیصد کر دیا گیا ہے۔

(vi) بندرگاہوں پر ساحلی تجارتی سامان اوراشیاء کو  تیزی سے باہرنکالنے کے لیے گرین چینل کلیئرنس متعارف کرائی گئی۔

(vii) ساحلی جہاز رانی یا اندرون ملک آبی نقل و حمل کے ذریعے سبسڈی والے یوریا اور پی اینڈ کے کھاد کی بنیادی نقل و حرکت پر مال برداری کی سبسڈی کی اجازت۔

 (viii)  تجارتی سامان اوراشیاء  کی تیز رفتار نقل و حرکت کے لیے پہلے اور آخری میل سڑک اور تمام بڑی اور غیر بڑی بندرگاہوں کے ساتھ ریل رابطے میں بہتری کے منصوبوں کی بھی نشاندہی کی گئی ہے۔ بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کی وزارت ان منصوبوں کو نافذ کرنے کے لیے ریلوے  کی وزارت اور سڑک ٹرانسپورٹ اور شاہراہوں کی وزارت کے ساتھ مل کر کام کر رہی ہے۔

**********

(ش ح۔ع م۔ ع آ)

u-9193


(Release ID: 1954815)
Read this release in: English , Telugu