ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت
جنگل کی آگ کی وجہ سے ہونے والے نقصانات
Posted On:
07 AUG 2023 4:17PM by PIB Delhi
ماحولیات، جنگلات اور آب وہوا کی تبدیلی کے مرکزی وزیر مملکت جناب اشونی کمار چوبے نے آج لوک سبھا میں ایک سوال کےتحریری جواب میں بتایاکہ ایس این پی پی-وی آئی آئی آر ایس ( سومی نیشنل پولر-آربیٹنگ پارٹنرشپ۔ ویزبل اینڈ انفراریڈ امیجر ریئیومیٹر سوئٹ) سینسر کا استعمال کرتے ہوئے فارسٹ سروے آف انڈیا، دہرادون کے ذریعہ گزشتہ پانچ برسوں کے دوران جنگل میں لگنے والی آگ کی ریاست/مرکز کے زیر انتظام علاقہ وار تعداد ضمیمہ-I میں دی گئی ہے۔
کیرالہ کی ریاستی حکومت سے موصول ہونے والی رپورٹ کے مطابق18-2017 سے23-2022 کے دوران کوٹایم فاریسٹ ڈویژن کے واگامون علاقے میں جنگل کی آگ سے متاثرہ علاقے کی تفصیلات ضمیمہ II میں دی گئی ہیں۔22-2021 اور 23-2022 کے دوران ریاست کیرالہ کے واگامون علاقے میں کسی بھی جنگلاتی علاقے کو نقصان پہنچنے کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔
ماحولیات، جنگلات اور آب وہواکی تبدیلی کی وزارت نے جنگلات کی آگ سے متعلق قومی ایکشن پلان تیار کیا ہے تاکہ ریاستی محکمہ جنگلات کی طرف سے جنگل کی آگ سے نمٹنے کے لیے تیاری، کنٹرول اور موثر اقدامات میں اضافہ کیا جا سکے۔ قومی ایکشن پلان جنگلوں میں رہنے والی برادریوں کو بااختیار بنانے اور انہیں جنگل میں لگنے والی آگ کو روکنے اور کنٹرول کرنے، جنگل میں لگنے والی آگ کی وجہ سے نقصانات کو کم کرنے؛ آگ پر قابو پا نے کے لئے جنگلاتی اہلکاروں اور اداروں کی صلاحیتوں کو بڑھانے اور جنگل کی آگ سے متاثرہ علاقوں کی بحالی کے لیے محکمہ جنگلات کے ساتھ مل کر کام کرنے کی ترغیب دینے پر ترجیح دیتا ہے۔
ماحولیات و جنگلات اور آب و ہوا کی تبدیلی کی وزارت مرکزی امدادیافتہ جنگل میں لگنے والی آگ کی روک تھام اور بندوبست کی اسکیم (سی اے ایم پی اے) اور وائلڈ لائف کی آبادی اسکیموں کی ترقی کے تحت مالی مدد فراہم کرکے جنگل کی آگ کی روک تھام اور کنٹرول میں ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی کوششوں کی حمایت کرتی ہے۔ یہ اسکیمیں ریاستی محکمہ جنگلات کو جنگل کی آگ سے بچاؤ اور تخفیف کی سرگرمیوں میں مدد فراہم کرتی ہیں جن میں فائر لائنوں کی تعمیر اور دیکھ بھال، پانی کی بچت کرنے اورپانی کو محفوظ رکھنے کے ڈھانچے، آگ بجھانے کے آلات کی خریداری، لوگوں میں بیداری پیدا کرنا، اور جنگل کی آگ سے تحفظ کے لیے گاؤں کی برادریوں کو ترغیب دینا وغیرہ امور شامل ہیں۔
مختلف ریاستی حکومتوں سے موصول ہونے والی رپورٹ کے مطابق آگ لگنے کے واقعات میں رینگنے والے جانوروں کی موت کا کوئی بڑا واقعہ نہیں ہوا ہے۔
مختلف ریاستی حکومتوں سے موصول ہونے والی رپورٹ کے مطابق، جنگل میں لگنے والی آگ زیادہ تر زمینی آگ ہوتی ہے جو چھٹ پٹ آگ زنی کے واقعات ہوتے ہیں اوریہ آگ جنگل کے اندر بڑ ے علاقوں میں نہیں پھیلتی ہے ۔ زیادہ تر آگ زنی سے متاثرہ علاقوں میں ایندھن کا بوجھ خشک گھاس پر ہوتا ہے، جو مانسون کے دوران تیزی سے دوبارہ پیدا ہوجاتا ہے۔ ابھی تک، جنگل کی آگ کی وجہ سے کوئی بہت بڑانقصان نہیں ہوا ہے جس کے نتیجے میں جانوروں اور پرندوں کی ان کے مسکنوں سے نقل مکانی ہوتی ہے۔
ضمیمہ-I
ضمیمہ جنگل کی آگ سے ہونے و الے نقصانات سے متعلق لوک سبھا کے غیر ستارہ والے سوال نمبر2918 کے حصہ (a) اور حصہ (b) کا حوالہ دیتا ہے، جس کا جواب 07.08.2023 کو طلب کیا گیا ۔
گزشتہ پانچ برسوں میں ایس این پی پی- وی آئی آئی آر ایس سینسر کا استعمال کرتے ہوئے فارسٹ سروے آف انڈیا کے ذریعہ جنگل میں لگنے والی آگ کی ریاست/مرکز کے زیر انتظام علاقہ وار تعداد کا پتہ چلا ہے۔ (اس میں بڑی، مسلسل اور بار بار جنگل کی آگ شامل ہے)۔
نمبرشمار
|
ریاست /مرکز کے زیرانتظام علاقہ
|
نومبر2018 سے جون 2019
|
نومبر2019 سے جون 2020
|
نومبر2020 سے جون 2021
|
نومبر2021 سے جون 2022
|
نومبر2022 سے جون 2023
|
1
|
انڈمان اور نکوبار جزائر
|
37
|
39
|
16
|
33
|
20
|
2
|
آندھرا پردیش
|
15,746
|
9,996
|
19,328
|
14,138
|
19,367
|
3
|
اروناچل پردیش
|
2,617
|
1,786
|
3,914
|
3,449
|
2,447
|
4
|
آسام
|
5,935
|
8,924
|
10,718
|
8,158
|
9,830
|
5
|
بہار
|
2,450
|
614
|
5,179
|
3,024
|
3,793
|
6
|
چندی گڑھ
|
0
|
2
|
0
|
0
|
1
|
7
|
چھتیس گڑھ
|
25,750
|
6,360
|
38,106
|
25,792
|
20,306
|
8
|
دادر اور نگر حویلی
|
19
|
21
|
33
|
15
|
15
|
9
|
دمن اور دیو
|
2
|
0
|
1
|
3
|
1
|
10
|
دہلی
|
20
|
21
|
14
|
3
|
7
|
11
|
گوا
|
140
|
47
|
45
|
20
|
147
|
12
|
گجرات
|
2,885
|
2,770
|
3,803
|
2,769
|
2,342
|
13
|
ہریانہ
|
135
|
68
|
152
|
135
|
82
|
14
|
ہماچل پردیش
|
1,446
|
536
|
4,110
|
5,280
|
704
|
15
|
جموں و کشمیر بشمول لداخ
|
661
|
438
|
1,098
|
4,282
|
151
|
16
|
جھارکھنڈ
|
6,221
|
2,613
|
21,713
|
9,419
|
11,923
|
17
|
کرناٹک
|
8,078
|
4,232
|
5,784
|
4,973
|
13,074
|
18
|
کیرالہ
|
1,162
|
864
|
296
|
504
|
1,550
|
19
|
لکشدیپ
|
0
|
0
|
0
|
0
|
0
|
20
|
مدھیہ پردیش
|
22,108
|
9,537
|
47,795
|
32,728
|
17,142
|
21
|
مہاراشٹر
|
26,939
|
14,018
|
34,025
|
22,052
|
16,119
|
22
|
منی پور
|
7,384
|
8,800
|
10,457
|
5,544
|
10,127
|
23
|
میگھالیہ
|
5,797
|
6,762
|
7,658
|
6,322
|
6,604
|
24
|
میزورم
|
7,597
|
7,361
|
12,846
|
8,734
|
5,798
|
25
|
ناگالینڈ
|
2,898
|
2,905
|
4,975
|
3,471
|
3,882
|
26
|
اوڈیشہ
|
19,159
|
10,602
|
51,968
|
22,014
|
33,461
|
27
|
پڈوچیری
|
4
|
0
|
1
|
0
|
0
|
28
|
پنجاب
|
214
|
153
|
635
|
428
|
119
|
29
|
راجستھان
|
3,025
|
3,461
|
3,402
|
2,703
|
2,059
|
30
|
سکم
|
64
|
47
|
63
|
26
|
49
|
31
|
تمل ناڈو
|
4,402
|
1,368
|
1,220
|
1,035
|
1,998
|
32
|
تلنگانہ
|
15,262
|
12,132
|
18,237
|
13,737
|
13,117
|
33
|
تریپورہ
|
3,083
|
4,369
|
5,015
|
2,609
|
4,332
|
34
|
اتر پردیش
|
4,428
|
1,548
|
8,608
|
5,428
|
3,235
|
35
|
اتراکھنڈ
|
12,965
|
759
|
21,487
|
12,985
|
5,351
|
36
|
مغربی بنگال
|
1,653
|
1,320
|
3,287
|
1,520
|
3,096
|
میزان
|
2,10,286
|
1,24,473
|
3,45,989
|
2,23,333
|
2,12,249
|
ضمیمہ- II
ضمیمہ جنگل کی آگ سے ہونے و الے نقصانات سے متعلق لوک سبھا کے غیر ستارہ والے سوال نمبر2918 کے حصہ (a) اور حصہ (b) کا حوالہ دیتا ہے، جس کا جواب 07.08.2023 کو طلب کیا گیا ۔
نمبرشمار
|
اسٹیشن
|
سال
|
مقام
|
رقبہ (ہکٹیئر)
|
1.
|
ونڈنپاتھل-واگامون
|
2017-18
|
ولکنو
|
2
|
2.
|
اوارانتھادم
|
2.50
|
3.
|
الوپونی
|
1.20
|
4.
|
کولاہلامیڈو
|
2.50
|
5.
|
2018-19
|
الوپونی
|
1.50
|
6.
|
ویلرامکنو
|
4
|
7.
|
الوپونی
|
3
|
8.
|
2019-20
|
ویلرامکنو
|
1.5
|
9.
|
2020-21
|
اوارانتھادم
|
5
|
10.
|
ویلرامچیٹا
|
0.22
|
11.
|
پالی کنو
|
0.01
|
12.
|
ویلرامکنو
|
1
|
13.
|
اوارانتھادم
|
2
|
14.
|
اوارانتھادم
|
2.12
|
15.
|
ویدککوزی
|
11
|
16.
|
کاواککلم
|
0.06
|
17.
|
2021-22
|
صفر
|
|
18.
|
2022-23
|
صفر
|
|
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ش ح۔م ع۔ف ر
(U: 9027)
(Release ID: 1953753)
|