جل شکتی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

نلکے کے پانی کی 12.7 کروڑ (65.49فیصد) گھرانوں تک فراہمی کی سہولت

Posted On: 07 AUG 2023 6:36PM by PIB Delhi

جل شکتی کے وزیر مملکت جناب پرہلاد سنگھ پٹیل نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں یہ معلومات دی ہے کہ اگست 2019 سے، حکومت ہند ریاستوں کے ساتھ شراکت داری کرتے ہوئے، جل جیون مشن (جے جے ایم ) ہر گھر جل کو نافذ کر رہی ہے تاکہ ملک کے ہر دیہی گھرانے کو 2024 تک نل کے کنکشن کے ذریعے پینے کے پانی کی فراہمی کی یقین دہانی کرائی جا سکے۔

جل جیون مشن کے اعلان کے وقت، 3.23 کروڑ (17فیصد) دیہی گھرانوں میں نل کے پانی کے کنکشن ہونے کی اطلاع تھی۔ اب تک، جیسا کہ ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی طرف سے 03.08.2023 تک اطلاع دی گئی ہے، تقریباً 9.48 کروڑ اضافی دیہی گھرانوں کو نل کے پانی کے کنکشن فراہم کیے گئے ہیں۔ اس طرح، 03.08.2023 تک، ملک کے 19.41 کروڑ دیہی گھرانوں میں سے، تقریباً 12.71 کروڑ (65.49فیصد)  کنبوں  کے گھروں میں نل کے پانی کی فراہمی کی اطلاع ہے۔ نل کنکشن کی ریاستی/ مرکز کے زیرانتظام علاقے کے مطابق تفصیلات ضمیمہ میں دی گئی ہیں۔

پورے ملک میں جے جے ایم کے ہدف کو تیز رفتاری  کے ساتھ اور بڑے پیمانے پر حاصل کرنے کے لیے، حکومت ہند ریاستوں کی طرف امداد کا  ہاتھ بڑھا رہی ہے، تاکہ کئی اقدامات کے ساتھ مشن کے نفاذ کو تیز کیا جا سکے، جس میں مشترکہ تبادلہ خیالات اور ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے سالانہ ایکشن پلان(اے اے پی) کو حتمی شکل دینا، عمل آوری کا باقاعدہ جائزہ، صلاحیت کی تعمیر اور علم کے اشتراک کے لیے ورک شاپس/ کانفرنسیں/ ویبینار، تکنیکی مدد فراہم کرنے کے لیے کثیر الشعبہ ٹیم کے فیلڈ وزٹ وغیرہ شامل ہیں۔ جے جے ایم کے نفاذ کے لیے ایک  کام کاج کے طور طریقوں سے متعلق تفصیلی رہنما خطوط؛ دیہی گھرانوں میں پینے کے صاف پانی کی فراہمی کے لیے گرام پنچایتوں اور وی ڈبلیو ایس سیز کے لیے مارگ درشیکا اور آنگن واڑی مراکز، آشرم شالوں اور اسکولوں میں پائپ کے ذریعے پانی کی فراہمی کی خصوصی مہم کے لیے رہنما خطوط ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ساتھ شیئر کیے گئے ہیں تاکہ جل جیون مشن کی منصوبہ بندی اور  اس پر عمل آوری میں آسانی ہو۔ آن لائن نگرانی کے لیے، جے جے ایم -انٹیگریٹڈ مینجمنٹ انفارمیشن سسٹم(آئی ایم آئی  ایس) اور جے جے ایم -ڈیش بورڈ کو جگہ دی گئی ہے۔ پبلک فنانشل مینجمنٹ سسٹم(پی ایف ایم ایس) کے ذریعے شفاف آن لائن مالیاتی بندوبست کے لیے بھی انتظام کیا گیا ہے۔

ضمیمہ

دیہی گھرانوں میں نل کے پانی کے کنکشن کی ریاست / مرکز  کے زیرانتظام علاقوں کے لحاظ سے حیثیت

(03.08.2023 تک)

(تعداد لاکھوں میں)

نمبرشمار

 ریاست/ مرکز کے زیرانتظام علاقے

 آج کی تاریخ کے مطابق کل دیہی  کنبے ( ایچ ایچ ایس )

نل کے پانی کی فراہمی کے ساتھ دیہی کنبے

( ایچ ایچ ایس )

تعداد

فیصد میں

1.

  انڈ مان ونکوبار جزائر

0.62

0.62

100

2.

آندھرا پردیش

95.55

66.99

70.11

3.

اروناچل پردیش

2.30

1.99

86.61

4.

آسام

68.30

36.23

53.04

5.

بہار

166.30

160.30

96.39

6.

چھتیس گڑھ

50.14

27.62

55.08

7.

ڈی این ایچ اور ڈی ڈی

0.85

0.85

100

8.

گوا

2.63

2.63

100

9.

گجرات

91.18

91.18

100

10.

ہریانہ

30.41

30.41

100

11.

ہماچل پردیش

17.09

17.09

100

12.

جموں و کشمیر

18.66

12.59

67.45

13.

جھارکھنڈ

61.33

24.21

39.48

14.

کرناٹک

101.17

69.73

68.92

15.

کیرالہ

70.83

35.46

50.06

16.

لداخ

0.42

0.34

80.16

17.

لکشدیپ

0.13

0.00

0.93

18.

مدھیہ پردیش

119.63

61.48

51.39

19.

مہاراشٹر

146.73

114.27

77.88

20.

منی پور

4.52

3.47

76.74

21.

میگھالیہ

6.52

3.61

55.37

22.

میزورم

1.33

1.21

91.02

23.

ناگالینڈ

3.69

2.78

75.43

24.

اوڈیشہ

88.63

55.59

62.72

25.

پڈوچیری

1.15

1.15

100

26.

پنجاب

34.26

34.26

100

27.

راجستھان

106.70

44.73

41.93

28.

سکم

1.32

1.14

86.53

29.

تمل ناڈو

125.53

89.33

71.16

30.

تلنگانہ

53.98

53.98

100

31.

تریپورہ

7.44

4.96

66.62

32.

اتر پردیش

262.43

145.42

55.41

33.

اتراکھنڈ

14.95

11.82

79.1

34.

مغربی بنگال

184.59

63.95

34.65

 

کل

19,41.32

12,71.40

65.49

دہلی اور چندی گڑھ میں دیہی آبادی نہیں ہے۔ ماخذ  :جے جے ایم۔ آئی ایم آئی ایس

*************

ش ح۔ س ب۔ رض

U. No.9018


(Release ID: 1953698) Visitor Counter : 97


Read this release in: English