جل شکتی وزارت
ڈیمس اور نیشنل ہائیڈرولوجی پروجیکٹ
Posted On:
07 AUG 2023 6:49PM by PIB Delhi
جل شکتی کے وزیر مملکت جناب بشویشور ٹوڈو نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں بتایا کہ سنٹرل واٹر کمیشن کے مرتب کردہ بڑے ڈیموں کے قومی رجسٹر کے مطابق، ہندوستان کے پاس 5745 ڈیم ہیں۔ ڈیموں کی تعداد (5334 مکمل اور 411 زیر تعمیر) ہے۔ ان بڑے ڈیموں اور کل مجموعی صلاحیتوں کی ریاست/مرکز کے زیر انتظام علاقے وار فہرست ضمیمہ میں منسلک ہے۔
ملک بھر میں ڈیموں کی حفاظت کے لیے، ڈیم سیفٹی ایکٹ، 2021 کو مرکزی حکومت نے مخصوص ڈیموں کی مناسب نگرانی، معائنہ، چلانے اور دیکھ بھال کے لیے نافذ کیا ہے۔ اس ایکٹ کا مقصد ڈیم کی ناکامی سے متعلق مسائل کو روکنا ہے اور ان کے محفوظ کام کو یقینی بنانے کے لیے ادارہ جاتی میکینزم اوراس سے منسلک یا اس سے متعلقہ معاملات کو فراہم کرنا ہے ۔ ایکٹ کی دفعات کے مطابق؛ قومی سطح پر، نیشنل کمیٹی آن ڈیم سیفٹی (این سی ڈی ایس) تشکیل دی گئی ہے، جس کا کام دیگر چیزوں کے ساتھ ساتھ ڈیم کی حفاظت کی پالیسیوں کو تیار کرنا اور ضروری ضوابط کی سفارش کرنا ہے۔ اس ایکٹ کے تحت، ایک ریگولیٹری ادارہ یعنی نیشنل ڈیم سیفٹی اتھارٹی بھی بنائی گئی ہے، جس کے کاموں میں قومی کمیٹی کی پالیسیوں کو نافذ کرنا، ریاستی ڈیم سیفٹی آرگنائزیشنس (ایس ڈی ایس او) کو تکنیکی مدد فراہم کرنا، اور ریاستوں کے ایس ڈی ایس اوز کے درمیان معاملات کو حل کرنا ،ایک ایس ڈی ایس او اور اس ریاست میں کوئی بھی ڈیم مالک اور ریاستی ڈیم سیفٹی آرگنائزیشنز اور مخصوص ڈیموں کے مالکان کے ساتھ ڈیم کی حفاظت سے متعلق ڈیٹا اور طریقوں کو معیاری بنانے کے لیے اور متعلقہ تکنیکی یا انتظامی مدد شامل ہے۔
مزید برآں ریاستی سطح پر، ایکٹ ریاستی حکومت کی طرف سے ڈیم کی حفاظت اور ریاستی ڈیم سیفٹی آرگنائزیشن پر ریاستی کمیٹی کی تشکیل/قیام فراہم کرتا ہے تاکہ ڈیم کی حفاظت کے معیارات کو برقرار رکھا جا سکے اور ڈیموں میں واقع ڈیموں کے لیے ڈیم کی ناکامی سے متعلق آفات کو روکا جا سکے۔ ریاست میں اس کے علاوہ، ریاستی ڈیم سیفٹی آرگنائزیشن کو ایک مخصوص ڈیم کے مالک کو حفاظت یا ضروری تدارک کے لیے اپنی ہدایات دینا ہوں گی۔
نیشنل ہائیڈرولوجی پروجیکٹ (این ایچ پی) کو مرکزی کابینہ نے 23.06.2016 کو کل 3679.76 کروڑ روپے کی منظوری دی تھی۔ این ایچ پی کے چار بڑے اجزاء ہیں، یعنی (i) آبی وسائل کی نگرانی کا نظام، (ii) آبی وسائل کی معلومات کا نظام، (iii) آبی وسائل کے آپریشنز اور منصوبہ بندی کا نظام، اور (iv) ادارہ جاتی صلاحیت میں اضافہ۔ آج تک، این ایچ پی کے تحت مختلف سرگرمیوں کو انجام دینے کے لیے کیے گئے اخراجات 1438.96 کروڑ روپے ہیں۔
این ایچ پی صرف عمل درآمد کرنے والی ایجنسیوں کے ذریعہ سیلاب کی پیشن گوئی سے متعلق مطالعات میں تعاون کرتا ہے۔
ANNEXURE
نمبرشمار
|
ریاست/مرکز کے زیرانتظام علاقہ
|
تعمیرشدہ ڈیموں کی تعداد
|
زیرتعمیر ڈیمروں کی تعداد
|
تعمیر شدہ ڈیموں کی مجموعی ذخیرہ کرنے کی صلاحیت (ایم سی ایم میں)
|
1.
|
انڈمان اور نکوبارجزائر
|
2
|
0
|
15.275
|
2.
|
آندھرا پردیش
|
149
|
17
|
15,920.152
|
3.
|
اروناچل پردیش
|
1
|
3
|
6.170
|
4.
|
آسام
|
3
|
1
|
245.300
|
5.
|
بہار
|
24
|
2
|
984.088
|
6.
|
چھتیس گڑھ
|
249
|
9
|
8,982.918
|
7.
|
گوا
|
5
|
0
|
299.614
|
8.
|
گجرات
|
620
|
12
|
32,134.258
|
9.
|
ہریانہ
|
1
|
0
|
13.681
|
10.
|
ہماچل پردیش
|
19
|
1
|
19,613.391
|
11.
|
جموں و کشمیر اور لداخ
|
15
|
2
|
872.215
|
12.
|
جھارکھنڈ
|
55
|
24
|
5,881.914
|
13.
|
کرناٹک
|
230
|
2
|
37,309.958
|
14.
|
کیرالہ
|
61
|
0
|
16,522.931
|
15.
|
مدھیہ پردیش
|
899
|
7
|
35,311.771
|
16.
|
مہاراشٹر
|
2117
|
277
|
50,474.807
|
17.
|
منی پور
|
3
|
1
|
98.570
|
18.
|
میگھالیہ
|
8
|
2
|
403.169
|
19.
|
میزورم
|
1
|
0
|
1,400.000
|
20.
|
ناگالینڈ
|
1
|
0
|
565.000
|
21.
|
اوڈیشہ
|
200
|
4
|
32,529.840
|
22.
|
پنجاب
|
14
|
2
|
3,369.674
|
23.
|
راجستھان
|
204
|
8
|
16,515.735
|
24.
|
سکم
|
2
|
0
|
10.661
|
25.
|
تمل ناڈو
|
118
|
0
|
7,195.992
|
26.
|
تریپورہ
|
1
|
0
|
20,077.356
|
27.
|
تلنگانہ
|
168
|
16
|
0.329
|
28.
|
اتر پردیش
|
117
|
13
|
19,058.124
|
29.
|
اتراکھنڈ
|
17
|
8
|
4,760.771
|
30.
|
مغربی بنگال
|
30
|
0
|
1,787.795
|
مجموعی
|
5334
|
411
|
332361.459
|
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ش ح۔س ک۔ف ر
(U: 8947)
(Release ID: 1953156)
Visitor Counter : 117