نائب صدر جمہوریہ ہند کا سکریٹریٹ
راجستھان کےجھنجھنو میں واقع سینک اسکول میں نائب صدر جمہوریہ کے خطاب کا متن (اقتباسات)
Posted On:
27 AUG 2023 3:44PM by PIB Delhi
آپ سب کو صبح بخیر!
یہ سینک اسکول کی روح ہے، میں پرجوش اور آپ سب مجھ سے زیادہ پرجوش ہیں۔ چیئرمین،میجر جنرل آر ایس گودارا کا میں ذاتی طور پر شکر گزار ہوں، انہوں نے سینک اسکول سے گہرا تعلق ظاہر کیا،یہ ان کی حوصلہ افزائی تھی کہ میںسات دہائیوں کے بعد بطور نائب صدر جمہوریہ چتور گڑھ کے سینک اسکول میں جگہ بنا سکا، میں ان کا شکر گزار ہوں۔ مجھے میجر جنرل ستبیرکے ساتھ کام کرنے کا موقع اس وقت ملا جب میں ریاست بنگال کا گورنر تھا، وہ سینک اسکول چتور گڑھ کے سابق طالب علم ہیں، لیکن وہ مجھے سینک اسکول پرولیا لے گئے، یہ ایکیادگار دورہ تھا۔ انوراج مہاجن، ان کی شریک حیات ان کی طاقت ہیں ، اور مجھے یقین ہے کہ وہ دونوں مل کر اسکول کو تبدیل کرنے میں اپنی خدمات پیش کریں گےاوریہ اسکول آنے والے دنوں میں سرکردہ سینک اسکولوں میں سے ایک ہوگا۔
فیکلٹی کے ارکان، عملہ، طلباء، دوست اور سب سے اہم لڑکے اور لڑکیاں، مجھے وہ دن یاد آگیا جب پہلی بار میںسینک اسکول گیا تھا۔ گاؤں سے گیا تھا، شہر کو دیکھا نہیں تھا۔ ایک دم نیا ماحول دیکھا۔ یہ میری زندگی میں ایک بڑی تبدیلی تھی،یہ ایک اہم موڑ تھا۔ آج میں جو کچھ ہوں اس کی بنیادیہی تھی۔ اس لیے میں آپ کو یہاں معیاری تعلیم حاصل کرنے پر مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ یہ معیاری تعلیم دوسری جگہوں پر دستیاب تعلیم سے بہت مختلف ہے۔ میں نے دیکھا ہے، جو بھیسینک اسکول سے نکلتا ہے، جہاں بھی جاتا ہے، فوج میں جائے ، سیول سروس میں، سیاست میں جائے،سماجی کام میں جائے ، زندگی بھر کے لیے اپنی چھاپ چھوڑ جاتا ہے۔ آپ اس ملک کا مستقبل ہیں۔ آپ اس ملک کو تشکیل دیں گے۔ لیکن لڑکے اور لڑکیاں، آپ خوش قسمت ہیں۔ آپ خوش قسمت ہیں کہ آپ ایک ایسے وقت میںیہاں موجود ہیں جب ہندوستان اتنا عروج پر ہے جتنا پہلے کبھی نہیں تھا، ہندوستان کا عروج رک نہیں سکتا، ہم دنیا کے پہلے نمبر پر جا رہے ہیں جب ہم 2047 میں اپنی آزادی کی صد سالہ جشن منائیں گے۔ اور یہ کیوں ممکن ہوگا؟ کیسے ہوگا؟ اس کو ممکن آپ لوگ بنائیں گے۔ آپ کا عزم، آپ کا سمتیاتی انداز، سماج کے لیے آپ کی خدمت ہندوستان کے لیے ہمیشہ باعث فخر ہوگی!
کبھی سوچا تھا کہ ہندوستان تاریخ رقم کرے گا، 23 اگست، شام 6.04 بجے، چندریان 3 کی سوفٹ لینڈنگ ہوئی، کامیاب لینڈنگ۔ تاریخ رقم ہوگئی! ہندوستان یہ اعزاز حاصل کرنے والے چار ممالک میں سے ایک بن گیا، لیکن دنیا کا واحد ملک ہے جسے چاند کے قطب جنوبی پر اترنے کا اعزاز حاصل ہواہے۔ ہمارے پاس شیو شکتی چاند پر نقش ہے جہاں چندریان 3 اترا ہے۔ ہمارے سائنسدانوں اور ہمارے وزیر اعظم کے وژن نے چاند کا نقشہ انمٹ طور پر تیار کیا ہے۔ ایک اور مقام، ترنگا نے بھی اسکرپٹ لکھا کیونکہ چندریان 2 وہاں تھا۔
میں آپ کے ساتھ ایک مثال پیش کرتا ہوں۔ 2019، میں مغربی بنگال کا گورنر تھا۔ چندریان 2 کو رات 2 بجے کے بعد چاند پر اترنا تھا۔ میں سائنس سٹی، کولکتہ گیا، میں نے آپ جیسے سیکڑوں نوجوان طلباء کو مدعو کیا، لڑکوں اور لڑکیوں کو، ہم براہ راست دیکھ رہے تھے، ہم براہ راست اسرو سے جڑے ہوئے تھے، اور اچانک ہمیں معلوم ہوا کہ لینڈنگ بالکل ٹھیک نہیں تھی، وہاں ایک پُرسکون خاموشی تھی، اور اچانک ہم ہندوستان کے وزیر اعظم نریندر مودی کو دیکھا، وہ اسرو میں موجود تھے، انہوں نے ڈائریکٹر کو تھپکی دی، 96فیصد کامیابی پر مبارکباد دی،ہم 4فیصد اگلیبار حاصل کریں گے! یہی روح ہے، یہی ہمیں سمجھنے کی ضرورت ہے۔ مجھے آپ سے کچھ کہنا ہے، یہ بہت اہم بات ہے …ہم نے جو چندریان کی کامیابی حاصل کی ہے،یہ دیگر اقوام کے مقابلے میں قابلیت کے لحاظ سے زیادہ اہم ہے۔ اس لیے کبھی بھی ناکامی سے نہ ڈریں،ناکام ہونے کا خوف آپ کی طاقت کو بہت کم کر دیتا ہے، کبھی بھی فکرمند ہوں ، کبھی تناؤ کا شکار نہ ہوں ۔ تو آپ بہت بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کر سکیں گے۔ سینک اسکول میں، میں ہمیشہ کلاس میں ٹاپ پر رہتا تھا، میں ہمیشہ خوف کے عالم میں رہتا تھا، اگر میں اول نہ آ سکا تو کیا ہوگا؟ میں نے ٹاپر کے طور پرا سکول چھوڑ دیا۔ بعد میں مجھے پتہ چلا کہ ایک نمبر پر آجاؤ تو ٹھیک ہے لیکن دو نمبر پر آجاؤ تو بھی کوئی فرق نہیں پڑتا ہے۔ اس لیے اپنی شخصیت کو مربوط انداز میں تیار کریں۔
یہ اسکول کی شروعات ہے۔ یہ ایک اچھا کیمپس ہے۔ لیکن میںیہاں سے گہرے جذبے اور مشن کے ساتھ جاؤں گا تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ کی اسکول کے اندر سہولیات میں ہندسی، بڑھتی ہوئی ترقی ہو گی۔ اور میں اس سمت میں محترم پرنسپل کا عزم دیکھ رہا ہوں۔ وہ یہ کر کے دکھائیں گے۔
آپ اس انسٹی ٹیوٹ کے ابتدائی بیچ ہیں جیسا کہ میں سینک اسکول چتور گڑھ کا تھا۔مجھے یاد ہے میں اس وقت سینک اسکول کیا تھا۔ آپ کا ادارہ بھی اس سطح تک پہنچنے کا پابند ہے، یہ صرف وقت کی بات ہے۔ 1989 میں، میں جھنجھنو سے پارلیمنٹ کے لیے منتخب ہوا۔ میں نے بذات خودیہ فیصلہ کیا کہ جھنجھنو میں ایکاچھا سینک اسکول ہونا چاہئے۔ ملک کے اس خطے نے بڑے پیمانے پر دفاعی قوتوں کے لیے انسانی وسائل کا تعاون پیش کیا ہے، اور عظیم قربانیاں بھی دی ہیں۔ میں نے جھنجھنو کے سینک اسکول میں داخلہ لینے کی وکالت کی، میرے لیےیہ ایک خواب ہے، خواب اب ایک زمینی حقیقت ہے۔ میں آپ کے پیدل سپاہی کے طور پر کام کروں گا۔ میں اس طریقے سے کام کروں گا کہ تمام ایجنسیاں جو اس ادارے کی ترقی کے لیے اپنی خدمات پیش کر سکتی ہیں- وہ اپنا تعاون پیش کریں ۔ آپ لوگ ایک-ایک پل یہاں گزاریں گے- جو آپ کی زندگی کے سفر کی اسکرپٹ لکھے گا!
لڑکے اور لڑکیاں، سینک اسکول چتور گڑھ کے سابق طالب علم کے طور پر، مجھے اس ملک کا نائب صدرجمہوریہ اور راجیہ سبھا کا چیئرمین ہونے کا اعزاز حاصل ہے۔ میں سات بیچوں میں تمام طلباء کو اپنے مہمان کے طور پر دہلی آنے کی دعوت دیتا ہوں، میں وہ انتظامات کروں گا۔ بیچوں میں، آپ کو پارلیمنٹ کی نئی عمارت، پارلیمنٹ کے کام کاج، پرائم منسٹر میوزیم، نیشنل وار میموریل، بھارت منڈپم دیکھنے کا موقع ملے گا- اور پھر آپ کو معلوم ہوگا کہترقی کی بات کی جائے تو ہندوستان دنیا کے سرکردہ ممالک میں سے ایک ہے۔
طلباء اور طالبات ، مجھے آپ کے ساتھ اشتراک کرنے دیں - میں آپ کو بتاتا ہوں ، آپ ایسے وقت میں ہندوستان میں اپنی خدمات پیش کر رہے ہیں جب ہندوستان کا ڈنکا پوری دنیا پیٹا جا رہا ہے۔ستمبر 2022 میں، ہندوستان دنیا کی 5ویں سب سے بڑی معیشت بن گیا تھا دہائی کے آخر تک ہندوستان تیسری بڑی معیشت بن جائے گا۔ ایک زمانہ تھا جب لمبی لائن لگتی تھی ٹکٹوں کے لیے، ہوائی جہاز کی ٹکٹ ہو، بس کی ٹکٹ ہو، راشن کارڈ بنانا ہو ، بجلی کے بل کی ادائیگی کرنی ہو، لمبی لائنیں لگتی تھیں۔ اب ہندوستان میں تکنیکی رسائی گاؤں کی سطح تک پہنچ چکی ہے۔ دنیا کے اندر کوئی مثال نہیں ہے جہاں 220 کروڑ کو-ویکسین سرٹیفکیٹ لوگوں کے موبائل پر ہو، یہ امریکہ بھی حاصل نہیں کر سکا۔ رقم کی براہ راست منتقلی بدعنونی کی حوصلہ شکنی کرتی ہے اب پیسہ بغیرکسی درمیانی آدمی کے آخری آدمی تک پہنچتا ہے۔
ہمارے ہندوستان کی حصہ داری عالمی لین دین میں 46 فیصد ہے۔ 2022 میں ہمارے براہ راست ڈیجیٹل لین دین امریکہ، برطانیہ، فرانس اور جرمنی سے چار گنا زیادہ تھے۔ آپ ایسے وقت میں زندگی بسر کر رہے ہیں۔ آپ ایسے وقت میں رہ رہے ہیں جہاں ہندوستان کے انٹرنیٹ کی فی کس ڈیٹا کی کھپت، امریکہ اور چین سے زیادہ ہے۔
دوستو، آج کے لیے، آپ کو ایک ایسا ماحول مل رہا ہے جہاں ہندوستانی ہونا دنیا میں بڑی عزت کی بات ہے| اپنی اہلیت کے مطابق سوچیں۔ کسی قسم کی تنگییا مجبوری میں نہ آئیں۔ آپ میں سے ہر ایک اس ملک کی ترقی میں اپنی خدمت پیش کرے گا۔ آپ کو ایک اچھا موقع ملا ہے، ایک اچھا ماحول ملا ہے| آپ کن کن جگہوں سے یہاں آئے ہیںیہ ایک شیئرنگ آف کلچر ہو گا شیئرنگ آف کلچرل اسٹائل بھی اور ابھی تو شروعات ہے، آپ کو ہر 6 ماہ میں اس اسکول کی ترقی میں ایک نئی جہت حاصل ہوگی۔
میرے ذہن میں کوئیشک نہیں ہے, بھارت کا مستقبل روشن ہے, یہ جو مہا یگیہ ہو رہا ہے، اس میں ہر کوئی آہوتی دے رہا ہے اور آپ کی آہوتی کی وجہ سے… آپ 2047 میںبھارت کے سپاہی ہیں، آپ اور آپ کی عمر کے لڑکے اور لڑکیاں فیصلہ کریں گی کہ 2047 میں ہندوستان کہاں ہوگا، اور مجھے اس میںکوئی شک نہیں کہ ہندوستان 2047 میں دنیا کی چوٹی پر ہوگا، اور سوچا کیوں نہیں؟ کون سا ملک ہے جس کی اتنی بڑی ثقافت ہزارو سال کی ثقافت ہے؟ ہماری تہذیبی اقدار ہزاروں سال پرانی ہیں۔ ہمارے پاس عالمی معیار کے ادارے تھے- ٹیکسلا، نالندہ جیسے چند نام۔ معاشی طور پر ہم دنیاکے بڑے کھلاڑی تھے، ہم پہلے نمبر پر تھے۔ ہم صرف اس پوزیشن کو دوبارہ حاصل کر رہے ہیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
(ش ح ۔ رض ۔ ج ا (
8886
(Release ID: 1952724)