تعاون کی وزارت

امداد باہمی  سوسائٹیوں  کو راحت

Posted On: 08 AUG 2023 5:35PM by PIB Delhi

امداد باہمی کے وزیر جناب امت شاہ نے آج لوک سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں بتایا کہ حکومت نے ’سہکار سے سمردھی‘ کے وژن کو عملی جامہ پہنانے کے لیے، حال ہی میں امداد باہمی  سوسائٹیوں کو راحت بہم پہنچانے کے واسطے  درج ذیل اقدامات کیے ہیں، جس میں مختلف سرگرمیوں میں ٹیکس میں کمی اور ان کے ذریعے کیش نکالنے پر ٹی ڈی ایس کی حد میں اضافہ شامل ہے:

1۔ امدادِ باہمی سوسائٹیوں پر سرچارج میں کمی

امداد باہمی سوسائٹیوں پر سرچارج ایک  کروڑ  روپےسے زیادہ اور10 کروڑ روپے  تک کی آمدنی پر 12فیصد سے کم کر کے اسے  7 فیصد کر دیا گیا ہے۔ اس اقدام سے امداد باہمی سوسائٹیوں اور اس کے  ان ممبران کی آمدنی کو بڑھانے میں مدد ملے گی جن کا تعلق  زیادہ تر دیہی اور کسان برادریوں سے ہے۔

2۔ امداد باہمی  سوسائٹیوں  کے لیے متبادل کم از کم ٹیکس کی شرح میں کمی

امداد باہمی سوسائٹیوں کو 18.5فیصد کی شرح سے متبادل کم از کم ٹیکس ادا کرنا تھا۔ تاہم، کمپنیوں نے 15 فیصد کی شرح سے وہی ادائیگی کی۔  امداد باہمی سوسائٹیوں اور کمپنیوں کے درمیان برابری  فراہم کرنے کے لیے امداد باہمی سوسائٹیوں کے لیے امداد باہمی سوسائٹیوں  کی شرح کو بھی 15 فیصد تک کم کر دیا گیا ہے۔

3۔ دفعہ 269 ایس ٹی کے حوالے سے وضاحت

دفعہ 269 ایس ٹی  (اے) کی رو سے ایک دن میں کسی بھی شخص سے  2 لاکھ روپے سے زیادہ کی نقد رسیدوں پر یا (بی) کسی بھی لین دین سے؛ یا (سی) ایک واقعہ یا موقع کے سلسلے میں متعدد لین دین سے پابندی عائد ہوتی ہے۔ اس پروویژن کی خلاف ورزی کی صورت میں، انکم ٹیکس ایکٹ 1961 کے تحت دفعہ 269ایس ٹی کی خلاف ورزی پر رقم کا جرمانہ عائد کیا جاتا ہے۔ دودھ امداد باہمی سوسائٹیز کو اپنے ممبروں کو دودھ کی قیمت کی ادائیگی کے لیے ایک سال میں کئی دنوں میں 2 لاکھ  روپےسے زیادہ کی نقد رقم حاصل ہوتی ہے۔ یہ رقم  خاص طور پر بینک کی چھٹیوں کی صورت میں،ان  ڈسٹری بیوٹر سے حاصل ہوتی ہے جس کے ساتھ ان کا معاہدہ ہے۔ نتیجتاً،  انکم ٹیکس محکمے کی طرف سے امداد باہمی سوسائیٹیوں کے درمیان اس کے تقسیم کار کے درمیان معاہدے کو ایک تقریب/موقع کے طور پر استعمال کئے جانے کو دیکھ کر دودھ سے متعلق  سوسائٹیوں پر بھاری جرمانے عائد کیے گئے۔ سی بی ڈی ٹی نے سرکلر نمبر 25/2022 مورخہ 30 دسمبر 2022 کے ذریعے وضاحت جاری کی ہے کہ امداد باہمی سوسائٹیوں کے سلسلے میں، ڈیلرشپ/تقسیم کا معاہدہ بذات خود سیکشن 269 ایس ٹی کی شق (سی) کے مقصد سے کوئی واقعہ یا موقع نہیں بن سکتاہے۔ لہذا امداد باہمی سوسائٹی کی طرف سے پچھلے سال کے کسی بھی دن اس طرح کے ڈیلرشپ/تقسیم کے معاہدے سے متعلق رسید، جو کہ مقررہ حد کے ساتھ ہے،گزشتہ سال کے لیے کئی دنوں میں جمع نہیں کی جا سکتی ہے۔ مذکورہ آپریٹو سوسائٹیز کو انکم ٹیکس جرمانے کے خوف کے بغیر بینک چھٹیوں پر اپنے ممبران کو، جن کا تعلق  زیادہ تر دیہی اور کاشتکار برادریوں سے ہے،  ادائیگی کرنے کے قابل بنائے گی۔

4۔ نئی مینوفیکچرنگ امداد باہمی سوسائٹیوں کے لیے ٹیکس کی رعایتی شرح

اکتیس مارچ2024 تک مینوفیکچرنگ سرگرمیاں شروع کرنے والے نئے کوآپریٹیو کو 15فیصد کی کم ٹیکس کی شرح کا فائدہ ملے گا، جیسا کہ فی الحال نئی مینوفیکچرنگ کمپنیوں کے لیے دستیاب ہے۔

5۔ بنیادی امداد باہمی  سوسائٹیوں کے ذریعے نقد قرض/لین دین کے لیے راحت

انکم ٹیکس ایکٹ، 1961 کی دفعہ 269 ایس ایس کے مطابق،  20,000  روپےسے زیادہ کی  نقد رقم جمع کرنے یا قرض کی اجازت نہیں ہے۔ اس سلسلے میں خلاف ورزی قرض یا جمع رقم کے برابر جرمانہ کی مرتکب ہو سکتی ہے۔ انکم ٹیکس ایکٹ کے دفعہ  269 ایس ایس میں اس طرح کی سہولت فراہم کرنے کے لیے ترمیم کی گئی ہے کہ جہاں پرائمری ایگریکلچرل کریڈٹ سوسائٹی (پی اے سی ایس) یا پرائمری امداد باہمی ایگریکلچرل اینڈ رورل ڈیولپمنٹ بینک (پی سی اے آر بی ڈی) اپنے ممبر سے جمع رقم کو  قبول کرتا ہے یا اس سے قرض حاصل کرتا ہے تو ایسی صورت میں پی اے سی ایس یا پی سی اے آر بی ڈی اس کے ممبر کے ذریعہ نقد رقم میں، کوئی جرمانہ نتیجتاً عائد  نہیں ہوگا، اگر اس طرح کے قرض یا جمع کی رقم  میں ان کا بقایا بیلنس 2 لاکھ روپے سے کم ہے، پہلے یہ حد  20,000  روپے فی ممبر تھی۔

6۔ پرائمری امداد باہمی   سوسائیٹوں کے ذریعے قرض کی نقد ادائیگی کے لیے راحت

انکم ٹیکس ایکٹ کی دفعہ 269ٹی  کے مطابق، قرض کی دوبارہ  ادائیگی یا  20,000  روپے یا اس سے زیادہ  کی نقد رقم جمع کرنے کی اجازت نہیں ہے۔ اس سلسلے میں خلاف ورزی قرض یا جمع رقم کے برابر جرمانہ کی مرتکب ہو سکتی ہے۔انکم ٹیکس ایکٹ کی دفعہ 269ٹی  میں یہ فراہم کرنے کے لیے ترمیم کی گئی ہے کہ جہاں پی اے سی ایس یا  پی سی اے آر ڈی بی کے ذریعے اس کے ممبر کو جمعہ رقم  کی ادائیگی کی جاتی ہے یا اس طرح کے قرض کو پی اے سی ایس یا اے آر ڈی بی کے ذریعے اس کے ممبر کی طرف سے نقد رقم میں ادائیگی  کی جاتی ہے، تو نتیجتاً کوئی تعزیری  کارروائی نہیں ہوگی، اگر اس طرح کے قرض یا جمع کی رقم  میں ان کا بقایا بیلنس 2 لاکھ روپے سے کم ہے، پہلے یہ حد  20,000  روپے فی ممبر تھی۔

7۔ کوآپریٹیو کے لیے ٹی ڈی ایس کے بغیر نقد رقم نکالنے کی  حد میں اضافہ

امداد باہمی سوسائٹیوں کو نقد رقم نکالنے پر ٹی ڈی ایس کے لیے  3 کروڑ روپے سے زیادہ  کی حد فراہم کی گئی ہے۔

گنے کی خریداری پر خرچ ہونے والی رقم کے حساب سے کٹوتی فراہم کرکے شوگر کوآپریٹیو  سوسائیٹوں کو راحت

خزانے سے متعلق  ایکٹ 2015 کے ذریعے انکم ٹیکس ایکٹ 1961 میں ، سیکش 36(1)(xvii) کو لایا گیا تاکہ شکر کی تیاری کے کاروبار میں مصروف امداد باہمی سوسائٹیوں  کی طرف سے کیے گئے اخراجات کی رقم  کی بنیاد پر کٹوتی کی سہولت فراہم کی جائے۔ اس شق کا اطلاق یکم اپریل 2016 سے ، یعنی سال  17-2016  سے ہوا ہے۔  

7۔ شوگر کوآپریٹوز کو ماضی کے انکم ٹیکس کی مانگ سے راحت

شکر سے متعلق  امداد باہمی سوسائٹیوں کو ایک موقع فراہم کیا گیا ہے کہ وہ گنے کے کاشتکاروں کو تخمینہ سال 17-2016 سے پہلے کی مدت کے لیے بطور اخراجات کا دعویٰ  پیش کریں۔ اس کے مطابق، آئی ٹی  کی دفعہ 155 میں بھی ترمیم کی گئی ہے تاکہ خزانے سے متعلق  ایکٹ، 2023 کے تحت ایک نئی ذیلی دفعہ (19)  کو یکم اپریل 2023 سے نافذ کیا جا سکے۔ ایکٹ کے سیکشن 155 کے ذیلی سیکشن (19) کے تحت دائرہ اختیار کے تعین کرنے والے افسر کو درخواست دائر کرنے کے طریقہ کار کو معیاری بنانے کے لیے اور مذکورہ سیکشن کے تحت دائرہ اختیار کا تعین کرنے والے افسر کے ذریعہ اس کے نمٹانے کے لیے، سی بی ڈی ٹی سرکلر نمبر 14 کے ذریعے مورخہ 27 جولائی2023 نے متعلقہ امداد باہمی شوگر ملز کی طرف سے درخواست دینے کے لیے معیاری آپریٹنگ طریقہ کار جاری کیا ہے۔ اس سے کئی دہائیوں سے زیر التوا معاملات  میں انکم ٹیکس کے مسائل حل  کئے  جاسکے ہیں اور اس سے تقریباً 10,000 کروڑ روپے کی راحت فرافم کئے جانے کی امید ہے۔

10۔ انکم ٹیکس ایکٹ، 1961 (آئی ٹی ایکٹ) کے سیکشن 119 کی ذیلی دفعہ (2) کی شق (بی) کے تحت مالی سال  2018 سے مختلف جائزہ سالوں کے لیے ایکٹ کے 80پی  کے تحت آمدنی کا دعویٰ کرنے والی کٹوتیوں کی واپسی کے لیے تاخیر کی معافی مالی سال 19-2018 تا مالی سال 2022-23

سی بی ڈی ٹی سرکلر نمبر 13/2021 مورخہ 26 جولائی 2023 نے چیف کمشنرز آف انکم ٹیکس (سی سی ایس آئی ٹی) / ڈائریکٹر جنرل آف انکم ٹیکس (ڈی جی ایس آئی ٹی) کو  ان امداد باہمی سوسائیٹیوں سے تاخیر کی معافی کی درخواستوں سے نمٹنے کا اختیار دیا ہے، جو دستیاب کٹوتی کا فائدہ حاصل کرنے سے قاصر تھیں۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ش ح۔ش م۔ ن ا۔

U- 8810



(Release ID: 1952006) Visitor Counter : 136


Read this release in: English