ہنر مندی کے فروغ اور صنعت کاری کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

سنکلپ پروگرام کے تحت ایم ایس ڈی ای  1500 خواہشمند افراد  کو ’کلاؤڈ‘ ہنرمندی میں تربیت پر توجہ مرکوز کرتی ہے


امبر پروجیکٹ  نیشنل اسکل ڈیولپمنٹ کارپوریشن (این ایس ڈی سی )، جنریشن انڈیا فاؤنڈیشن (جی آئی ایف) اور امیزون ویب سروسز کے اشتراک سے نافذ کیا جا رہا ہے

اس پروجیکٹ  میں خواتین اور پسماندہ گروپوں پر خصوصی توجہ مرکوز کی گئی ہے

Posted On: 24 AUG 2023 8:19PM by PIB Delhi

ہنر کے فروغ اور انترپرینیورشپ کی وزارت (ایم ایس ڈی ای) جنریشن انڈیا فاؤنڈیشن (جی آئی ایف) اور اور امیزون ویب سروسز  انڈیا پرائیویٹ لمیٹیڈ  (اے ڈبلیو ایس انڈیا)  کے ساتھ اشتراک میں 1,500 سیکھنے  کے خواہش مند افراد ’کلاؤڈ‘ ہنر کی تربیت فراہم کر رہی ہے اور انہیں امبر  وجیکٹ کے تحت روزگار کے مواقع سے جوڑ رہی ہے۔ یہ  امبر پہل ایم ایس ڈی ای کے سنکلپ پروگرام کے تحت شروع کی گئی ہے جس کا مقصد ٹیک صنعت اور پسماندہ گروپوں میں صنفی تنوع کو بہتر بنانے کے لیے خواتین پر توجہ  مرکوز  کرنا ہے۔

ڈیجیٹل ہنر کی تربیت میں خواتین کی دلچسپی اور شرکت میں اضافہ کی سمت  رجحان  میں تیزی سے  اضافہ ہورہا ہے لہذا صنعت اور حکومت کے درمیان ایک باہمی تعاون پر مبنی نقطہ نظر  خواتین کو آن لائن وسائل، رہنمائی اور نیٹ ورکنگ کے مواقع کے ساتھ بااختیار بنانے کے لیے ضروری ہے جو انہیں پائیدار معاش اور روزگار کے بنیادی سطح پر مواقع پیدا کرنے معاون  ہے۔ امبر  جیسے پروجیکٹس، جو کہ  ہنر مندی کے فروغ اور انترپرینیورشپ کی وزارت (ایم ایس ڈی ای) اور جی آئی ایف کے  تحت ہنر  کے فروغ سے  متعلق قومی  کارپوریشن (این ایس ڈی سی) کی  ایک مشترکہ پہل ہے ۔ اس پروجیکٹ کے تحت ضروری مواقع  تشکیل دیئے جاتے ہیں۔ ایم ایس ڈی ای (سنکلپ پروگرام کے تحت) اور پرائیویٹ انسان دوستی کے تعاون سے چلنے والے پروجیکٹ اے ایم بی ای آر (امبر)  کا مقصد 30,000 نوجوانوں کو تربیت فراہم کرنا ہے، جن میں سے 50فیصد خواتین ہوں گی۔

اس تعاون کے ایک حصے کے طور پر، سیکھنے والے اے ڈبلیو ایس ( ری /اسٹارٹ) میں حصہ لیتے ہیں، جو کہ بے روزگار اور کم روزگار افراد کے لیے ایک ورک فورس ڈیولپمنٹ پروگرام ہے، جس میں  بشمول پھر سے لکھنا شروع  کرنا اور انٹرویو کی تیاری میں بنیادی اے ڈبلیو ایس کلاؤڈ مہارتوں کے ساتھ ساتھ عملی کیریئر کے نکات شامل ہیں۔ حقیقی دنیا کے منظر نامے پر مبنی  کارروائیوں، لیبس اور کورس ورک کے ذریعے، سیکھنے والوں کو متعدد ٹیکنالوجیز میں تربیت دی جاتی ہے، جس میں لینکس، پائتھن، نیٹ ورکنگ، سیکیورٹی، اور متعلقہ ڈیٹا بیس شامل ہیں۔ یہ پروگرام سیکھنے والوں کے لیے اے ڈبلیو ایس کلاؤڈ پریکٹیشنر سرٹیفیکیشن امتحان دینے کی وجوہات  کا بھی احاطہ کرتا ہے، یہ ایک صنعت کی طرف سے دی جانے والی  یہ ایک تسلیم شدہ سند ہے جو ان کی کلاؤڈ مہارت اور علم کی توثیق کرتی ہے اور شرکاء کو کلاؤڈ یا آئی ٹی  میں ملازمت کے انٹرویو کے مواقع سے مقامی آجروں کے ساتھ جوڑتی ہے۔

اس پہل کے بارے میں بات کرتے ہوئے، ہنر مندی کے فروغ اور انٹرپرینیورشپ کی وزارت  میں  سکریٹری جناب اتل کمار تیواری نے کہا کہ آٹومیشن اور دیگر تکنیکی ترقی ملازمتوں کی نوعیت کو بدل رہی ہے اور بھارت کو اس سے اقتصادی ترقی کے بے پناہ امکانات فراہم ہورہے ہیں۔ اے ڈبلیو ایس ری /اسٹارٹ کے ساتھ تعاون اُن افراد کے لیے نہایت ضروری ہے جنہیں کلاؤڈ کمپیوٹنگ کی ہنر مندی  کی ضرورت ہے اور خواتین کے لیے ٹیک کیریئر کو آگے بڑھانے کے لیے مزید مواقع فراہم کرنے کے لیے بھی یہ ضروری ہے۔ ہم نے ان شعبوں میں صلاحیت سازی میں  گہری سرمایہ کاری کی ہے جو آبادیاتی تبدیلیوں اور صنعت 4.0 اور ویب 3.0 جیسی تکنیکی تبدیلیوں کی وجہ سے تیار ہو رہے ہیں۔ ان کا ماننا  ہے کہ نتائج پر مبنی ہنر مندی کی تربیت جیسے پروجیکٹ اے ایم بی ای آر (امبر) سے بھارت کے نوجوانوں کی بے پناہ صلاحیتوں سے فائدہ اٹھانے میں مدد ملے گی۔

اے ڈبلیو ایس ر ی /اسٹارٹ افرادی قوت میں داخلے کی سطح کے ہنر  کو سامنے لاتا ہے اور افراد کو کامیاب کلاؤڈ کیرئیر شروع کرنے میں مدد  فراہم کرتا ہے نیز تنظیموں کو ان ڈیمانڈ ہنر کے ساتھ مسابقتی سطح پر برتری بڑھانے اور کمیونٹیز کو ترقی کی منازل طے کرنے میں مدد کرتا ہے۔ اے ڈبلیو ایس انڈیا پرائیویٹ لمیٹڈ کے بزنس ڈیولپمنٹ برائے تعلیم اور تربیت کے سربراہ جناب امت مہتا نے کہا کہ  ہم نوجوان کلاؤڈ کمپیوٹنگ پیشہ ور افراد کی ایک متنوع اور مضبوط پائپ لائن بنانے کے لیے ایم ایس ڈی ای ، این ایس ڈی سی، اور جی  آئی ایف کے ساتھ تعاون کرنے کے لیے پرجوش ہیں جو ملک بھر کی تنظیموں کو ان کی ڈیجیٹل تبدیلی کو تیز کرنے میں مدد کرے گی۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ش ح۔ش م۔ ن ا۔

U-8806     


(Release ID: 1951933) Visitor Counter : 130


Read this release in: English , Hindi