محنت اور روزگار کی وزارت
پی ایل ایف ایس ڈیٹا سے مختلف عمروں والے گروپوں سے تعلق رکھنے والے نوجوانوں اور افراد کی باضابطہ ورک فورس میں شمولیت ظاہر
Posted On:
24 AUG 2023 7:23PM by PIB Delhi
انڈین ایکسپریس میں 23 اگست 2023 کو ایک اداریہ شائع ہوا، جس کا عنوان ہے ’’سی ایم آئی ای ڈیٹا پر ایکسپریس کا جائزہ۔ ایک غیر معمولی رجحان‘‘ یہ مضمون ہندوستانی معیشت کی نگرانی کے مرکز کے روزگار اعدادوشمار کے تجزیئے پر مشتعمل ہے ۔ تجزیئے میں بتایا گیا ہے کہ گزشتہ سات برسوں میں ہندوستان کے لیبر فورس میں نمایاں تبدیلی دیکھنے کو ملی ہے جس کے نتیجے میں اس کے ورک فورس کی عمر بڑھنے کا اشارہ ملتا ہے اور مختلف عمروں کے گروپوں میں روزگار کے مواقع میں تشویش کی حد تک کمی آرہی ہے۔
اعدادوشمار اور پروگرام عملدرآمد کی وزارت کے گاہے گاہے لیبر فورس سروے میں یکسر مختلف تصویر سامنے آئی ہے۔ پی ایل ایف ایس کے مطابق ہندوستان میں کارکنوں کی مارکیٹ میں نمایاں توسیع ہورہی ہے۔
پی ایل ایف ایس کے اخذ کردہ نتائج کی جانچ کرنے سے یہ پتہ چلتا ہے کہ پندرہ سے 29 برس کی عمر والے نوجوانوں کی لیبر مارکیٹ میں حصہ داری میں امید افزا رجحان دیکھنے کو ملا ہے۔ اس عمر گروپ کی ورک فورس میں حصہ داری جو 18-2017 میں اکتیس اعشاریہ چار فیصد تھی وہ دو ہزار اکیس بائیس میں بڑھ کر چھیاسٹھ اعشاریہ پانچ فیصد ہوگئی۔
اسی طرح 35 سے 39 اور چالیس سے چوالیس برس کی عمر والے گروپوں کی حصہ داری 22-2021 میں بڑھ کر اکہتر اعشاریہ ایک فی صد اور تہتر اعشاریہ سات فیصد ہوگئے جو کہ 18-2017 میں 64.0 فیصد اور 65.7 فی صد تھے۔ یہاں تک کی سینئر عمر والے گروپ میں بھی ورک فورس میں سرگرمی میں اضافہ ہوا ہے۔ مجموعی طور پر یہ سمجھا جاسکتا ہے کہ پندرہ سال اور اس سے زیادہ عمر والوں کی حصہ داری 18-2017 کے 46.8 فی صد سے بڑھ کر 22-2021 میں 52.9 فیصد ہوگئی۔
اس طرح پی ایل ایف ایس ڈیٹا مختلف عمروں والے گروپوں کی ورک فورس میں شمولیت میں اضافے کا رجحان دکھاتا ہے اور ہندوستان میں روزگار کا منظرنامہ اضافے کا اشارہ دیتا ہے۔
اس موقع پر یہ ذکر کرنا مناسب ہوگا کہ بعض نجی ایجنسیوں کے فراہم کردہ ڈیٹا خوران کے طریقوں اور تشریحات پر مبنی ہوتا ہے جو قومی یا بین الاقوامی معیارات سے ہم آہنگ نہیں ہوتا۔ اس طرح کا ڈیٹا کئی مرتبہ پیچیدہ ہوتا ہے اور اسے احتیاط کے ساتھ استعمال کئے جانے کی ضرورت ہے۔
******
U.No:8789
ش ح۔رف۔س ا
(Release ID: 1951880)
Visitor Counter : 106