سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا ہے کہ  ڈیجیٹل حفظان صحت  طرز زندگی  کی بیماریوں جیسے  ٹائپ-2 کی ذیابیطس سے لے کر  کووڈ جیسی  متعددی بیماریوں سمیت بہت سی  بیماریوں  کی روک تھام کے لئے مؤثر ثابت ہوسکتی ہے


 شہری – دیہی   فرق کو ختم کرنے کے لئے  حفظان صحت کے سیکٹر میں پی پی پی  ماڈل وقت کی ضرورت ہے: ڈاکٹر جتیندر سنگھ

بچاؤ کی حفظان صحت اور وسیع پیمانے پر طبی  جانچ  وزیراعظم مودی کے ذریعہ ہماری معیشت  کی متوقع  شرح ترقی کے حصول میں مدد کرے گی

Posted On: 24 AUG 2023 5:42PM by PIB Delhi

سائنس و ٹیکنالوجی کے مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج) ، وزیراعظم کے دفتر، عملے، عوامی شکایات، پنشن، خلاء  اور ایٹمی توانائی  کے مرکزی وزیر مملکت  ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے، جو ایک معروف ذیابیطس  کے ماہر بھی ہیں، آج  کہا ہے کہ ڈیجیٹل حفظان صحت  ، ذیابیطس  کی ٹائپ – 2  سے لے کر  کووڈ جیسی متعدد بیماریوں سمیت  طرز زندگی کی بہت  سی بیماریوں کے خلاف ایک مؤثر  روک تھام  کا ذریعہ ثابت ہوسکتی ہے۔

 وزیر  موصوف نئی دہلی میں تیسرے  ہیلتھ کیئر لیڈر س  سمٹ  میں  ‘‘قابل رسائی اور  قابل استطاعت  حفظان صحت  کی خاطر صحت مند بھارت  کے لئے بھارت  کا  ڈیجیٹل روڈ میپ ’’  کے موضوع پر  اظہار خیال کر رہے تھے۔

انہوں نے کہا کہ  بیماریوں کی  روک تھام پر  توجہ کے  ساتھ ڈیجیٹل حفظان صحت آنے والے برسوں میں توجہ کا مرکز ہوگا۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ  حفظان صحت خدمات میں خاص طور پر  شہری -  دیہی  فرق کو ختم کرنے  کے لئے  حفظان صحت کی خدمات کے لئے سرکاری – پرائیویٹ  ساجھیداری ( پی پی پی) ماڈل  وقت کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ  میں سمجھتا ہوں کہ وسیع تال میل نہ صرف  ٹیکنالوجی میں ساجھیداری ، ڈیجیٹل ساجھیداری ، مالی وسائل کی ساجھیداری ، انسانی وسائل کی ساجھیداری  میں مدد گار  ہوگا، بلکہ  یہ  مثبت  اثرات  کی توانائیوں  میں باہمی طور پر اضافہ کرے گا اور  ایک دوسرے  سے  آموزش  کو بڑھائے گا اور  اس کے ساتھ ہی  ملکیت  کے احساس  کو بھی بڑھا وا دے گا ، تاکہ  جو مقصد آپ  نے  مقرر کیا ہے، چاہئے وہ صحت سے متعلق  اختراع ہو یا کوئی  دوسرا سیکٹر ہو، اس میں بہتری  پیدا کرے گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ  ہم  قابل استطاعت ہونے، سبھی  کی شمولیت اور  قابل رسائی  بنانے پر  مخصوص توجہ کے ساتھ  شہری اور دیہی   فرق  کو ختم کرنے کی خاطر  سائنس  و ٹیکنالوجی کا استعمال کرسکتے ہیں۔

حفظان صحت کو  اعلیٰ ترجیح دینے پر وزیراعظم جناب نریندر مودی کی ستائش کرتے ہوئے ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ  وزیراعظم مودی کی ذاتی دلچسپی اور مداخلت کی وجہ سے  صرف دو سال کے اندر  بھارت نے نہ صرف  کووڈ  وبا  کا  اسی طرح  کے دیگر ممالک کے مقابلے بہت کامیابی کے ساتھ  بندو بست کیا ہے، بلکہ  ایک ڈی این اے ویکسین  بنانے میں بھی کامیابی حاصل کی، جسے  دوسرے ملکوں کو بھی فراہم کیا گیا۔

 ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ  بھارت  میں   گزرتے ہوئے برسوں کے ساتھ ملک کے  صحت کے بنیادی ڈھانچے میں  مجموعی طور پر  بہتری  آئی ہے اور  بیماریوں کے پورے تناظر میں یکسر تبدیلی کے ساتھ ساتھ   ہمارے پاس  دستیاب تھراپی  بیماری سے بچاؤ کے طریقوں  میں بہتری  آئی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ  80  کی دہائی کے بعد عالمگیریت یا  یہ کہئے کہ بیماریوں  کا ڈیموکریٹائیزیشن ہوا ہے اور اس لئے ہمیں بھی  طرز  زندگی کی بیماریاں، دل  کی بیماریاں وغیرہ ہونے لگی ہیں، جس کے ساتھ ساتھ  اوسط عمر میں اضافہ بھی ہوا ہے ۔ انہو ں نے اس بات کا اشارہ کیا ہے کہ اب عام  آدمی  کی متوقع عمر  70  سال کے قریب پہنچ گئی ہے۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ  پچھلے 9  برسوں میں وزیراعظم مودی کے ویژن  پر عمل کرتے ہوئے  حکومت نے  حفظان صحت کو  اعلی ترجیح دی ہے۔

 انہوں نے کہا کہ دنیا نے  اپنی نوعیت کی  پہلی صحت انشونس اسکیم ، آیوشمان بھارت  شروع کر کے بھارت  صحت خدمات کی  شعبہ جاتی اور  زمرہ جاتی طریقہ کار  سے ہٹ کر  جامع اور  ضرورت کی بنیاد پر  حفظان صحت کی خدمات  کی فراہمی پر  پہنچ گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ  یہ شاید  پوری دنیا میں  واحد  صحت انشورنس اسکیم ہے، جو  پہلے سے موجود بیماری  کے لئے بھی انشورنس کی سہولت  فراہم کرتی ہے۔ مثال کے طور پر  اگر کسی شخص  کو کینسر  ہونے کا پتہ لگتا ہے  تو وہ بھی  اس کے بعد  اس  اسکیم کے تحت  اپنا انشورنس  کراسکتا ہے اور  علاج کے لئے مالی مدد حاصل کرسکتا ہے۔

 ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ سائنس اور ٹیکنالوجی  سماج کی  ضروریات کو پورا کرنے اور  آج ہمیں درپیش   عالمی چیلنجو ں کا مقابلہ کرنے کے لئے اہم وسیلہ ہیں۔

انہوں نے کہا کہ  انوسندھان نیشنل ریسرچ  فاؤنڈیشن (اے این آر ایف)  بل  کمپنیوں کو  تحقیق و ترقی میں سرمایہ کاری کرنے  میں راغب کرے گا۔ حکومت  ایک منفرد  پی پی  پی  اکائی کی منصوبہ بندی کر رہی ہے، جس  کے لئے  36  ہزار کروڑ روپے کی  تحقیق کے لئے فنڈنگ پرائیویٹ سیکٹر سے آئے  گی، جبکہ حکومت  اس کے لئے  14  ہزار کروڑ روپے  فراہم کرے گی، تاکہ صنعت کی  زیادہ  شرکت کو یقینی بنایا جاسکے۔

وزیر موصوف  نے کہا کہ  بھارت  ذیابیطس  کی تحقیق میں دنیا میں سب سے اگلی صف میں موجود ہے، نوجوانوں اور  حاملہ  خواتین میں ذیابیطس کی روک تھام  بڑی ترجیح ہے۔

 انہوں نے کہا کہ  40  سال کی عمر سے کم  کی  70   فیصد  آبادی  والے ملک میں  آج  کا نوجوان   India@2047  کا اہم  شہری  ہوگا  اور  بیماری سے بچاؤ کا حفظان صحت اور وسیع پیمانے پر جانچ  وزیراعظم مودی کے ذریعہ مقرر کردہ  ہماری معیشت  کی شرح ترقی کو حاصل کرنے میں مدد کرے گی۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

(ش ح- وا - ق ر)

U-8781


(Release ID: 1951786) Visitor Counter : 100


Read this release in: Marathi , English , Hindi , Tamil