زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت
جوار کو فروغ دینا
Posted On:
11 AUG 2023 6:36PM by PIB Delhi
زراعت اور کسانوں کی بہبود کے مرکزی وزیر جناب نریندر سنگھ تومر نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں بتایا کہ حکومت ہند جوار کے بین الاقوامی سال (آئی وائی ایم)- 2023 کو منانے کے لیے ایک کثیر فریقی نقطہ نظر کو نافذ کر رہی ہے۔ آئی وائی ایم 2023 کا عملی منصوبہ پیداوار اور پیداواری صلاحیت کو بڑھانے، کھپت، برآمد، ویلیو چین کو مضبوط بنانے، برانڈنگ، تخلیق کرنے ، صحت کے فوائد وغیرہ کے لیے بیداری کی حکمت عملیوں پر توجہ مرکوز کرتا ہے۔ شری انا کو فروغ دینے کے لیے مرکزی وزارتوں، ریاستی حکومتوں اور ہندوستانی سفارت خانوں کے ذریعے ماہانہ سرگرمی کے لیے ایک سالہ عملی منصوبہ تیار کیا گیا ہے۔
شری انا کی پیداوار اور پیداواری صلاحیت کو بڑھانے کے لیے، محکمہ زراعت اور کسانوں کی بہبود 28 ریاستوں اور 2 مرکز کے زیر انتظام علاقوں جموں و کشمیر اور لداخ کے تمام اضلاع میں نیشنل فوڈ سیکورٹی مشن (این ایف ایس ایم) کے تحت غذائی اناج پر ایک ذیلی مشن کو نافذ کر رہا ہے۔ این ایف ایس ایم – نیوٹری سیریلس کے تحت، کسانوں کو ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ذریعے فصلوں کی پیداوار اور تحفظ کی ٹیکنالوجیز، فصل کے نظام پر مبنی مظاہروں، نئی جاری کردہ اقسام/ہائبرڈزکے تصدیق شدہ بیجوں کی پیداوار اور تقسیم، مربوط غذائی اجزاء اور کیڑوں کے بندوبست کے لئے تکنیک، زرعی آلات/آلات/وسائل کے تحفظ کی مشینری، پانی کی بچت کے آلات، فصل کے موسم کے دوران تربیت کے ذریعے کسانوں کی استعداد کار میں اضافہ، تقریبات/ورکشاپوں کا انعقاد، بیج منی کٹس کی تقسیم، پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا کے ذریعے تشہیر وغیرہ کے لئے مراعات فراہم کی جاتی ہیں ۔ این ایف ایس ایم کے تحت شری انا کے لیے فارمر پروڈیوسر آرگنائزیشنز (ایف پی اوز)، سنٹرس آف ایکسی لینس (سی او ای) کا قیام اور شری انا کے لیے سیڈ ہبس کو بھی تعاون دیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ آسام، بہار، چھتیس گڑھ، کرناٹک، مدھیہ پردیش، مہاراشٹرا، اڈیشہ، راجستھان، تمل ناڈو، اتراکھنڈ اور اتر پردیش جیسی ریاستوں نے شری انا کو فروغ دینے کے لیے ریاستوں میں ملیٹ مشن شروع کیے ہیں۔ ہندوستان کو ’شری انا‘ کا عالمی مرکز بنانے کے لیے، انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ملیٹس ریسرچ (آئی آئی ایم آر)، حیدرآباد کو قومی اور بین الاقوامی سطح پر بہترین طریقوں، تحقیق اور ٹکنالوجی کا اشتراک کرنے کے لیے سنٹر آف ایکسیلنس قرار دیا گیا ہے۔
خواتین اور بچوں کی بہبود کی وزارت کے پوشن ابھیان کے تحت شری انا بھی شامل ہیں۔ اس کے علاوہ خوراک اور عوامی نظام تقسیم کی وزارت نے ٹارگٹڈ پبلک ڈسٹری بیوشن سسٹم (ٹی پی ڈی ایس)، انٹیگریٹڈ چائلڈ ڈیولپمنٹ سروسز (آئی سی ڈی ایس) اور مڈ ڈے میل کے تحت شری انا کی خریداری کو بڑھانے کے لیے اپنے رہنما خطوط پر نظر ثانی کی ہے۔ وزارت نے ریاستی حکومتوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو شری انا کی خریداری میں اضافہ کرنے کا بھی مشورہ دیا ہے۔ بین الاقوامی منڈی میں شری انا کے فروغ کے لیے ایک ایکسپورٹ پروموشن فورم قائم کیا گیا ہے تاکہ ہندوستان سے شری انا کی برآمدات کے فروغ، مارکیٹنگ اور ترقی میں سہولت فراہم کی جا سکے۔ اِیٹ رائٹ مہم کے تحت، فوڈ سیفٹی اینڈ اسٹینڈرڈز اتھارٹی آف انڈیا (ایف ایس ایس اے آئی) ایک صحت مند اور متنوع خوراک کے حصے کے طور پر شری انا کے استعمال کو فروغ دینے کے لیے بیداری پیدا کر رہی ہے۔
فوڈ پروسیسنگ انڈسٹریز کی وزارت نے 23-2022 سے27-2026 کے دوران جوار پر مبنی مصنوعات کے لئے 800 کروڑ روپے کی لاگت کے ساتھ فوڈ پروسیسنگ انڈسٹری کی فار ملیٹ بیسڈ پروڈکٹس ( پی ایل آئی ایس ایم بی پی) پیداوار سے منسلک ترغیبی اسکیم کو نافذ کیا ہے۔ آتم نربھر بھارت ابھیان کے تحت مائیکرو فوڈ پروسیسنگ انٹرپرائزز (پی ایم ایف ایم ای) اسکیم کے پردھان منتری فارملائزیشن کو فی الحال 35 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں نافذ کیا جا رہا ہے۔ حکومت زرعی انفراسٹرکچر فنڈ اسکیم کو بھی مقبول بنا رہی ہے تاکہ کسانوں/ایف پی اوز/انٹرپرینیورز کو شری انا میں پرائمری پروسیسنگ یونٹس قائم کرنے کے لیے 2 کروڑ تک کے قرضوں پر سود میں رعایت کا فائدہ حاصل کرنے کے لیے مدعو کیا جا سکے۔ حکومت شری انا کی مانگ کو بڑھانے کے لیے شری انا پر مبنی اسٹارٹ اپس کو بھی فروغ دے رہی ہے۔
آئی وائی ایم 2023 کی پروموشنل سرگرمیوں کے ایک حصے کے طور پر، زراعت اور کسانوں کی بہبود کی وزارت ہندوستان کی جی 20 صدارت کے دوران شری انا کو فروغ دے رہی ہے۔ شری انا کو بین الاقوامی تجارتی میلہ، سورج کنڈ میلہ وغیرہ جیسے مختلف پروگراموں میں بھی دکھایا گیا ہے۔ جوار کے بین الاقوامی سال کی مناسبت سے منعقدہ ایک اہم تقریب عالمی ملیٹس (شری انا) کانفرنس کی گئی تھی، جو 18 سے 19 مارچ 2023 تک آئی اے آر آئی پوسا کیمپس، نئی دہلی میں منعقد ہوئی، جس کا افتتاح وزیر اعظم نے کیا۔ شری انا کو مرکزی دھارے میں لانے کی کوششوں کے تسلسل میں، دہلی ہاٹ، آئی این اے، نئی دہلی میں ایک ’ملٹس ایکسپریئنس سنٹر‘ (ایم ای سی) کھولا گیا ہے جس کا مقصد شری انا کے بارے میں بیداری پیدا کرنا اور عام لوگوں میں اسے اپنانے کی حوصلہ افزائی کرنا ہے۔ سرکاری ملازمین میں شری انا کے استعمال کی حوصلہ افزائی کرنے کا تمام سرکاری دفاتر کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ شری انا کے ناشتے کو محکمے کی تربیتوں/میٹنگوں میں اور شری انا پر مبنی کھانے کی اشیاء کو محکمے کی کینٹینوں میں شامل کریں۔ ڈی اے اینڈ ایف ڈبلیو نے نیشنل ایگریکلچرل کوآپریٹو مارکیٹنگ فیڈریشن آف انڈیا (نیفیڈ) کے ذریعے مختلف وزارتوں/محکموں میں شری انا کی مصنوعات کے لیے وینڈنگ مشینیں بھی نصب کی ہیں۔ شری انا اور اس کی مصنوعات کو 10 ریاستوں کے 19 اضلاع میں ون ڈسٹرکٹ ون پروڈکٹ (او ڈی او پی) کے طور پر شناخت کیا گیا ہے۔
پچھلے 5 سالوں (2018-19 سے 2022-23) کے دوران ملک میں جوار کی ریاستی پیداوار ذیل میں دی گئی ہے۔ حکومت کی طرف سے جوار کی اہم فصلیں جوار، باجرہ اور راگی خریدی گئی ہیں۔ پچھلے پانچ سالوں کے دوران حکومت کی طرف سے جوار، باجرہ اور راگی کی مقدار بالترتیب 423675 میٹرک ٹن، 758094 میٹرک ٹن اور 1676067 میٹرک ٹن رہی ہے۔
سال 2018-19 سے 2022-23 کے دوران جوار (شری انا) کی ریاستی پیداوار حسب ذیل ہے۔
(پیداوار 1000 ٹن میں)
ریاست/ مرکز کے زیر انتظام علاقے
|
2018-19
|
2019-20
|
2020-21
|
2021-22
|
2022-23*
|
آندھرا پردیش
|
301.91
|
514.19
|
540.61
|
359.15
|
299.64
|
آسام
|
3.06
|
3.23
|
3.26
|
3.20
|
3.23
|
بہار
|
14.37
|
8.00
|
10.31
|
8.51
|
7.18
|
چھتیس گڑھ
|
33.71
|
24.56
|
26.24
|
28.18
|
23.39
|
گجرات
|
1000.15
|
990.48
|
1091.97
|
1179.08
|
1221.87
|
ہریانہ
|
899.56
|
1034.90
|
1366.56
|
1132.15
|
1213.97
|
ہماچل پردیش
|
5.95
|
6.81
|
3.12
|
2.49
|
2.41
|
جھارکھنڈ
|
12.77
|
14.31
|
17.72
|
18.07
|
47.60
|
کرناٹک
|
1762.17
|
2555.60
|
2569.08
|
2053.60
|
2115.88
|
کیرالہ
|
0.47
|
0.54
|
0.57
|
0.60
|
0.29
|
مدھیہ پردیش
|
851.34
|
895.71
|
1024.13
|
1181.40
|
1276.09
|
مہاراشٹر
|
1319.31
|
2428.70
|
2513.82
|
2305.38
|
2076.35
|
اوڈیشہ
|
48.18
|
48.07
|
55.16
|
68.08
|
59.22
|
پنجاب
|
0.72
|
0.32
|
0.26
|
0.76
|
0.41
|
راجستھان
|
4288.34
|
5146.89
|
5155.67
|
4279.74
|
5633.57
|
تمل ناڈو
|
873.47
|
1017.03
|
905.26
|
765.48
|
590.79
|
تلنگانہ
|
72.25
|
139.15
|
166.33
|
122.76
|
79.03
|
اتر پردیش
|
1967.27
|
2171.91
|
2298.20
|
2225.65
|
2249.66
|
اتراکھنڈ
|
179.74
|
191.09
|
200.85
|
200.38
|
181.62
|
مغربی بنگال
|
7.57
|
9.83
|
6.98
|
7.74
|
7.83
|
دوسرے
|
68.91
|
59.32
|
64.44
|
74.30
|
61.72
|
کل ہند
|
13711.21
|
17260.63
|
18020.55
|
15999.76
|
17151.75
|
*تیسرے ایڈوانس تخمینے 2022-23 کے مطابق۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ش ح۔ ش ت۔ ن ا۔
U- 8626
(Release ID: 1950829)
Visitor Counter : 147