وزارت ماہی پروری، مویشی پروری و ڈیری
سفید انقلاب کے تحت دودھ دینے والے جانوروں کی پرورش اور دیکھ بھال
Posted On:
11 AUG 2023 6:34PM by PIB Delhi
ماہی پروری، مویشی پروری اور ڈیری کے مرکزی وزیر جناب پرشوتم روپالا نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں بتایا کہ مویشی پروری اور ڈیری کا محکمہ 2014 سے ملک میں دیسی نسلوں کے فروغ اور تحفظ کے لیے گائے کی آبادی کی جینیاتی اپ گریڈیشن اور دودھ کی پیداوار اور گایوں کی پیداواری صلاحیت میں اضافہ کرنے کے لئے راشٹریہ گوکل مشن (آر جی ایم) نافذ کر رہا ہے ۔ آر جی ایم کے تحت دودھ کی پیداوار اور مویشی پالنے والوں کی آمدنی میں اضافہ کرنے کے لئے درج ذیل اہم اقدامات کئے گئے ہیں:
- مصنوعی حمل احاطے کی توسیع کے لیے ملک گیر مصنوعی انسیمی نیشن پروگرام۔
- دیسی نسلوں کے اعلیٰ جینیاتی قابلیت والے بیلوں کی پیداوار کے لیے نسب کی جانچ اور انتخاب۔
- ترجیحی طور پر دیسی نسلوں کی بریڈ میں اضافہ کرنا۔
- دیسی نسلوں کی تیزی سے جینیاتی اپ گریڈیشن کے لیے ان وٹرو فرٹیلائزیشن (آئی وی ایف) ٹیکنالوجی کا فروغ۔
- جینومک چپ کا استعمال کرتے ہوئے جینومک انتخاب کا نفاذ۔
- دیسی نسلوں کے لیے جنس کی ترتیب سے منی کی پیداوار۔
- ریاستوں کو 16 گوکل اور 2 قومی کامدھینو افزائش مراکز کے قیام کے لیے فنڈز جاری کیے گئے ہیں۔
ڈیری کا کاروبار دیہی ہندوستان میں ایک پائیدار سرگرمی ہے کیونکہ یہ 8 کروڑ سے زیادہ دیہی گھرانوں کو روزی روٹی فراہم کرنے میں اہم کردار ادا کر رہا ہے جو ڈیری کے کاروبار میں مصروف ہیں خاص طور پر چھوٹے اور پسماندہ کسانوں اور بے زمین مزدوروں کو۔ نیشنل اکاؤنٹ کے اعداد و شمار 2022 کے مطابق،15-2014 سے 22-2021کے درمیان دودھ کی پیداوار کی قیمت میں 88.88 فیصد (4.95 لاکھ کروڑ روپے سے 9.35 لاکھ کروڑ روپے) کا اضافہ ہوا ہے۔
بنیادی مویشی پروری کے اعدادوشمار 2022 (بی اے ایچ ایس- 2022) کے مطابق ملک میں دودھ کی کل پیداوار 221.06 ملین میٹرک ٹن ہے۔ محکمہ نے نیشنل ڈیری پلان فیز I ( این ڈی پی-I) کے تحت ہندوستان میں دودھ اور دودھ کی مصنوعات کی مانگ پر ایک مطالعہ کیا تھا اور مطالعہ کے مطابق سال 2030 کے لیے کل ہند سطح پر دودھ اور دودھ کی مصنوعات کی مانگ کا تخمینہ 266.5 ملین میٹرک ٹن ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ش ح۔ ش ت۔ ن ا۔
U-8625
(Release ID: 1950810)
Visitor Counter : 95