ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

جنگلات کے احاطہ  کے اثرات کے جائزہ کا مطالعہ

Posted On: 10 AUG 2023 3:40PM by PIB Delhi

  ماحولیات، جنگلات اور آب و ہوا میں تبدیلی کے مرکزی وزیر مملکت جناب اشونی کمار چوبے نے راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں بتایا کہ فاریسٹ سروے آف انڈیا (ایف ایس آئی)، دہرادون 1987 سے ریموٹ سینسنگ تکنیکوں کا استعمال کرتے ہوئے جنگلات کے احاطہ کا  دو سالہ انجام دیتا  ہے۔ ریاست / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے لحاظ سے اور سال وار جنگلات کے احاطہ کی تفصیلات ضمیمہ I میں دی گئی ہیں۔

 جنگلات کے احاطہ میں اضافہ یا جنگل کی کینوپی کی کثافت میں بہتری کو تحفظ کے بہتر اقدامات، تحفظ، جنگلات کی سرگرمیوں، شجرکاری مہم اور زرعی جنگلات کے فروغ سے منسوب کیا جا سکتا ہے۔ جبکہ، چند ریاستوں میں جنگلات کے رقبے میں کمی کی وجہ قدرتی آفات، بشری دباؤ اور ترقیاتی سرگرمیاں ہیں۔

وزارت مختلف مرکزی اسپانسر شدہ اسکیموں جیسے کہ گرین انڈیا مشن (جی آئی ایم)، جنگل کی آگ سے بچاؤ اور انتظامی اسکیم، کیمپا، نگر ون یوجنا اور متعلقہ وزارتوں کی دیگر اسکیموں کے تحت قومی جنگلات کی پالیسی، 1988 کے حکم  کے مطابق  ملک کے جنگلات اور درختوں کے احاطہ میں اضافہ کرنے کے لیے ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو تکنیکی اور مالی مدد فراہم کرتی ہے ۔

 فارسٹ سروے آف انڈیا، دہرادون جدید ریموٹ سینسنگ ٹکنالوجی کے ذریعے روزانہ کی بنیاد پر ملک میں جنگل میں لگنے والی آگ کا پتہ لگاتا ہے اور تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو قریب قریب حقیقی وقت کی بنیاد پر جنگل میں آگ سے متعلق انتاہات کو عام کرتا ہے۔ 2018 سے پیدا ہونے والے جنگلات میں آگ کے انتباہات کی تفصیلات ضمیمہ II میں دی گئی ہیں۔

وزارت نے پچھلے 10 سالوں میں جنگلات کے احاطہ میں اضافے یا کمی کے اثرات کا اندازہ لگانے کے لیے کوئی خاص مطالعہ نہیں کیا ہے۔

ضمیمہ I

آئی ایس ایف آر 2017 سے آئی ایس ایف آر 2021 تک جنگلات کے احاطہ کی ریاست/مرکز کے زیرانتظام علاقہ  وار تفصیلات

  ( رقبہ مربع کلومیٹر میں)

 ریاست/مرکز کے زیرانتظام علاقے

جغرافیائی علاقہ

آئی ایس ایف آر  2017

آئی ایس ایف آر 2019

آئی ایس ایف آر 2021

 

 

آندھرا پردیش*

1,62,968

28,147

29,137

29,784

اروناچل پردیش

83,743

66,964

66,688

66,431

آسام

78,438

28,105

28,327

28,312

بہار

94,163

7,299

7,306

7,381

چھتیس گڑھ

1,35,192

55,547

55,611

55,717

نئی دہلی

1,483

192.41

195.44

195

گوا

3,702

2,229

2,237

2,244

گجرات

1,96,244

14,757

14,857

14,926

ہریانہ

44,212

1,588

1,602

1,603

ہماچل پردیش

55,673

15,100

15,434

15,443

جھارکھنڈ

79,716

23,553

23,611

23,721

کرناٹک

1,91,791

37,550

38,575

38,730

کیرالہ

38,852

20,321

21,144

21,253

مدھیہ پردیش

3,08,252

77,414

77,482

77,493

مہاراشٹر

3,07,713

50,682

50,778

50,798

منی پور

22,327

17,346

16,847

16,598

میگھالیہ

22,429

17,146

17,119

17,046

میزورم

21,081

18,186

18,006

17,820

ناگالینڈ

16,579

12,489

12,486

12,251

اوڈیشہ

1,55,707

51,345

51,619

52,156

پنجاب

50,362

1,837

1,849

1,847

راجستھان

3,42,239

16,572

16,630

16,655

سکم

7,096

3,344

3,342

3,341

تمل ناڈو

1,30,060

26,281

26,364

26,419

تلنگانہ

1,12,077

20,419

20,582

21,214

تریپورہ

10,486

7,726

7,726

7,722

اتر پردیش

2,40,928

14,679

14,806

14,818

اتراکھنڈ

53,483

24,295

24,303

24,305

مغربی بنگال

88,752

16,847

16,902

16,832

اے اینڈ این جزائر

8,249

6,742

6,743

6,744

چنڈی گڑھ

114

21.56

22.03

22.88

دادرہ اور نگر حویلی

602

227.49

227.49

227.75

دمن اور دیو

جموں و کشمیر

2,22,236

23,241

21,358

21,387

لداخ

0

2,254

2,272

لکشدیپ

30

27.10

27.10

27.10

پانڈیچری

490

53.67

52.41

53.30

مجموعی عدد

32,87,469

7,08,273

7,12,249

7,13,789

 

ضمیمہ  II

2018 سے ایم او  ڈی آئی ایس سینسرز کا استعمال کرتے ہوئے فاریسٹ سروے آف انڈیا کے ذریعہ دریافت شدہ جنگل میں لگنے والی آگ کی ریاست/مرکز کے زیر انتظام علاقے  وار تعداد  ۔(اس میں بڑی، مسلسل اور بار بار جنگل کی آگ شامل ہے)

 

نمبر شمار

ریاست/مرکز کے زیرانتظام علاقے

جنوری 2018 سے جون 2018

نومبر 2018 تا جون 2019

نومبر 2019 تا جون 2020

نومبر 2020 تا جون 2021

نومبر 2021 تا جون 2022

نومبر 2022

جون 2023 تک

1

انڈمان اور نکوبار جزائر

3

6

15

2

3

10

2

آندھرا پردیش

1785

1748

1080

2888

1716

2526

3

اروناچل پردیش

491

926

660

1109

1116

659

4

آسام

1660

1940

3000

3387

2305

2741

5

بہار

223

203

50

537

222

390

6

چنڈی گڑھ

0

0

0

0

0

0

7

چھتیس گڑھ

3331

1608

416

3112

1942

1581

8

دادرہ اور نگر حویلی

0

0

1

3

1

1

9

دمن اور دیو

0

0

0

0

0

0

10

نئی دہلی

4

2

3

5

5

0

11

گوا

9

11

4

10

5

7

12

گجرات

572

224

202

422

236

260

13

ہریانہ

43

24

39

25

37

34

14

ہماچل پردیش

748

142

80

533

601

97

15

جموں و کشمیر*

742

62

62

131

524

19

16

جھارکھنڈ

666

363

101

1563

630

753

17

کرناٹک

1068

1228

538

932

800

1935

18

کیرالہ

128

192

142

51

61

231

19

لکشدیپ

0

0

0

0

0

0

20

مدھیہ پردیش

4929

2723

1383

7103

3908

1887

21

مہاراشٹر

3919

2516

1102

4297

2309

1485

22

منی پور

1606

1752

2475

3252

1638

2295

23

میگھالیہ

1664

1545

1826

2052

1431

1378

24

میزورم

2339

2795

2816

4345

2105

2635

25

ناگالینڈ

935

1057

1248

1726

1309

1030

26

اوڈیشہ

3735

2123

1326

5307

2086

4024

27

پانڈیچری

4

0

1

1

0

0

28

پنجاب

487

77

52

171

128

59

29

راجستھان

292

386

420

447

238

232

30

سکم

1

11

5

17

11

17

31

تمل ناڈو

221

752

187

202

151

359

32

تلنگانہ

1918

1246

1042

2566

1372

1457

33

تریپورہ

861

1195

1467

1664

310

1220

34

اتر پردیش

1165

855

396

1667

905

568

35

اتراکھنڈ

1385

1578

167

2710

1337

576

36

مغربی بنگال

125

257

141

548

233

679

میزان

37059

29547

22447

52785

29675

31145

 

* جموں و کشمیر میں لداخ بھی شامل ہے۔

 

************

 

 

ش ح۔ اک    ۔ م  ص

 (U: 8537 )


(Release ID: 1950117)
Read this release in: English , Manipuri